English   /   Kannada   /   Nawayathi

آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار نے کیا گاندھی پر قابل اعتراض تبصرہ (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجیوالا نے اندریش پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ کم سے کم آپ ان کے خیال سے سیکھ نہیں سکتے ہیں تو آپ اپنی ضمیر میں جھانکیں ، آپ گاندھی اور آر ایس ایس کا فرق سمجھ جائیں گے۔کانگریس نے مزید کہاکہ آپ کتنی بار بھی گاندھی جی کو بے عزت کریں، گاندھی جی اتنے بڑے ہیں کہ ان پر آنچ نہیں آ سکتی۔کانگریس لیڈر پی سی چاکو نے کہا کہ اندریش کا بیان قابل مذمت ہے اور گاندھی جی کبھی بھی ملک کی تقسیم کے حق میں نہیں رہے۔ بلکہ اس تقسیم سے جس شخص کو سب سے زیادہ صدمہ پہنچا وہ گاندھی تھے۔این سی پی لیڈر مجید میمن کا کہنا ہے کہ وہ نہیں سمجھ پا رہے ہیں کہ آج اس مسئلے پر کیوں بات ہو رہی ہے۔ انہیں تو ویاپم کی حقیقت جاننی ہے۔ایس پی لیڈر پرمود تیواری نے اندریش کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسا کہہ کر قوم کی توہین کی ہے۔این سی پی لیڈر طارق انور کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس کی عادت ہے کہ وہ گاندھی کو نشانہ بناتے ہیں۔ایس پی لیڈر گورو بھاٹیہ کا کہنا ہے کہ یہ لوگ گاندھی کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے اور آج گاندھی کے بارے میں ایسی باتیں کہہ رہے ہیں۔


کشتی الٹنے سے آٹھ ڈوبے، تین لاپتہ

لکھنؤ۔06جولائی (فکروخبر/ذرائع ) مرادآباد میں بارش سے دریاؤں میں بڑھتا پانی دیہاتیوں کے لئے پریشانی کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ بھگت پور تھانہ علاقے کے پدیانگلا گاؤں میں ڈھیلا دریا پار کرتے وقت کشتی پلٹنے سے آٹھ افراد ڈوب گئے۔تین کی موت ہو گئی، جبکہ دو کو بچا لیا گیا۔ تین لاپتہ افراد کی تلاش میں غوطہ لگے ہیں۔اتوار کو صبح قریب نو بجے شان علی (40) خاندان کے ساتھ ٹاڈا تحصیل کے گاؤں کھسیا کوڑا واقع سسرال سے لوٹ کر ڈلاری کے سرکڑا گاؤں واقع گھر لوٹ رہے تھے.۔ دریا پار کرنے کے لئے کشتی میں اپنی موٹر سائیکل اور بیوی سیدہ (38) اور بیٹے عادل، عدنان اور افّان کے ساتھ بیٹھے تھے۔ کشتی میں پہلے سے ہی مکیش (26) رہائشی بھگت پور ، کرپال (40) گاؤں ملہیوپورا، نول (42) پنی موٹر سائیکل کے ساتھ تھے۔دریا کے درمیان میں دھار تیز ہونے کی وجہ سے کشتی کا توازن بگڑ گیا۔ کرپال اور دیگر لوگ تیزی سے دریا میں کود گئے، جس سے کشتی پلٹ گئی. دریا کے دوسرے کنارے پر کھڑے لوگوں کے شور مچانے پر ارد گرد کام کر رہے کسان بھاگ کر آ گئے ۔لوگوں نے دریا میں کود کر سیدہ اور اس کے چار سالہ بیٹے عدنان کو بچا لیا۔ باقی کی تلاش شروع ہو گئی۔ ضلع مجسٹریٹ دیپک اگروال کے ساتھ ایس ایس پی لو کمار بھی موقع پر پہنچ گئے۔انتظامیہ اور گاؤں کے غوطہ کی مدد سے شانے علی اور بیٹے افّان کے ساتھ کرپال سنگھ کی لاش ڈھونڈ لیا گیا۔ تین لوگوں کی تلاش میں دیر شام تک پی اے سی کے غوطہ لگے رہے۔


سماج وادی پارٹی لیڈر کے گھر میں پولیس نے سیکس ریکٹ کا پردہ فاش کیا 

لکھنؤ۔06جولائی ( فکروخبر/ذرائع کانپور کے کلیان پور میں ایک سماج وادی پارٹی لیڈر کے گھر میں پولیس نے سیکس ریکٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ چھاپے کے دوران پولیس نے وہاں سے 15 لوگوں کو پکڑا ہے۔پکڑے گئے لوگوں میں نو لڑکیوں کو چھڑایا گیا ہے جبکہ چھ لڑکے گرفتار کئے گئے ہیں۔اتوار کی رات پولیس کو کلیان پور کے ایک گھر میں جنسی ریکیٹ چلنے کی اطلاع ملی تھی۔ جس کے بعد خاموشی جانچ کرائی گئی تو معاملہ صحیح ملنے پر رات میں ہی پولیس نے گھر میں چھاپہ ماری کر نو لڑکیوں اور چھ لڑکوں کو گرفتار کیا۔اطلاع کے مطابق، پکڑی گئی لڑکیوں میں ایک کانپور اور دو ایم پی کی ہیں، جبکہ باقی پانچ کولکتہ کی ہیں۔ ان میں سے ایک لڑکی کے پاس سے اس کا شناختی کارڈ بھی ملا ہے۔ان تمام کو خواتین تھانے میں رکھ کر آگے کی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ جس مکان سے یہ جنسی ریکیٹ چلایا جا رہا تھا، وہ سماج وادی پارٹی لیڈر دیپک گپتا کا ہے۔دیپک خود کو کانپور دیہی صنعت کے کاروبار تنظیم کا جنرل سکریٹری اور اعتراف خدمت کمیٹی این جی او کا صدر بتاتا ہے۔


کشمیر کے دو سے زائد رابطہ مدارس سے مربوط مدرسوں کو جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے دی گئی ایک کروڑ سے زائد کی رقم 

نئی دہلی۔06جولائی(فکروخبر/ذرائع)سیلاب اور زلزلہ متاثرہ جموں کشمیر میں جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے جاری امدادی اور بازآبادکاری مہم کے تحت یہاں اس نے وادی کے رابطہ مدارسہ اسلامیہ سے مربوط تقریبا سوا دو سو مدارس میں ایک کروڑ سے زائد رقم تقسیم کی گئی۔ اس سلسلے میں دو نشستیں المحمود چلڈرن ہوم واقع پارمیورہ میں منعقد ہوئی۔ پہلی نشست صبح دس بجے سے بارہ بجے تک ہوئی، جس میں ضلع کپواڑہ، اسلام آباد، رامبن، کولگام شوپیان کے علاقوں کے مدارس میں چیکیں تقسیم کی گئیں۔ اس نشست کا باضابطہ آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے جمعیۃ علماء ہنداور اس کی خدمات، نیز علما کی ذمہ داری پر روشنی ڈالی ،انھوں نے جمعیۃ علماء ریلیف کمیٹی کی جانب سے کشمیر میں مختلف علاقوں میں جاری باز کاری کے کاموں کی جان کاری بھی دی۔ پروگرام کی دوسری نشست میں رابطہ مدارس اسلامیہ شاخ جموں و کشمیر کے صدر اور دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ مولانا رحمت اللہ قاسمی نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود اسعد مدنی کی مشترکہ جدوجہد اور اورکوششوں سے جاری امدادی کام کی تحسین کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ۔اس دوسری نشست میں ضلع بارہ مولا ، بانڈی پورہ ، گاندر بل ، بڈگام، پلوامہ اور سری نگر سے آئے مدارس کے سفیروں میں چیک تقسیم کیا۔اس موقع پر مولانا حکیم الدین قاسمی نے امدادی کام سے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور مولانا محمود مدنی کی انتہائی دل چسپی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند اپنی روایت اور تاریخ کے مطابق رفاہی اور امدادی کاموں کو انسانی اور مذہبی فریضہ سمجھتے ہوئے آئندہ بھی انجام دیتی رہے گی۔ انھوں نے اس موقع پر ان تمام حضرات کا شکریہ بھی ادا کیا جوجمعیۃ علماء ہند کے کار خیر اور امدادی کاموں میں بھرپور تعاون کرتے ہیں ۔ انھیں حضرات کی اسی خصوصی توجہ اور تعاون سے کشمیر کے سیلاب متاثرہ افرادکی مدد اور650 مکانوں کی تعمیر کرکے ان کے حوالے کیے گئے ہیں اور مزید 330 مکانات زیر تعمیر ہیں۔ ،انھوں نے مولانا محمود مدنی کی اس یقین دہانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند آئندہ بھی باز آبادکاری اور امدادی کام ان شاء اللہ کرتی رہے گی۔انھوں نے بتایاکہ جموں اور لداخ میں موجود رابطہ مدارس سے جوڑے مدارس کے لیے دوسرے مرحلے میں امدادی رقم جاری کی جائے گی۔ اجلاس کی مختلف نشستوں میں علاقے کے موقر افراد کے ساتھ حضرات علما اور مدارس کے سفرا کے علاوہ توصیف بھائی لون، حمیداللہ میر، اے۔ ایس لون، محمد ذکی خاص طور سے موجود رہے۔ 


بارش نہ ہونے سے تباہ حال کسانوں کی پریشانیوں میں اضافہ

کانپور۔06جولائی(فکروخبر/ذرائع )جون ماہ میں بارش نہیں ہوئی اسی لئے بارش معمول سے ستاون فیصد کم رہی اگر جولائی تک بادل اسی طرح رہے تو کسانوں کو بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جون ماہ میں صرف ۵۳ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جو عام بارش کے مقابلے صرف ۳۴فیصد تھی ۔ جون میں کم بارش سے کسانوں کیلئے جولائی کی بارش کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ جولائی کے پہلے ہفتہ میں بھی بارش نہ کے برابر ہوئی گذشتہ کچھ دنوں سے شدت گرمی ایک مرتبہ پھر لوگوں کو جھلسارہی ہے اگر جولائی کے دوسرے ہفتے بارش کم ہوئی تو جوار ، باجرہ ،مونگ ، دھان وغیرہ کی فصلوں نقصان ہوگا۔ ان کی آبپاشی کیلئے ضروی پانی دستیاب نہ ہونے سے فصلیں تاخیر سے لگائی جائیں گی۔ ایسے میں پہلے سے تباہ حال کسان کی دشواریاں مزید بڑھ جائیں گی۔ 


صفائی ملازمین کے مسائل کے تصفیہ کی ہدایت

رائے بریلی۔06جولائی(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش ریاستی صفائی ملازمین یونین شاک رائے بریلی کا ایک نمائندہ وفد یونین کے صدر ہری شنکر کی قیادت میں ملازمین مسائل کے سلسلے میں ایگزیکٹیو افسر سے ملا۔ ایگزیکٹیوافسرنے مسائل پر فوری حکم دیتے ہوئے ہدایت دی کہ ان مسئلوں کا تصفیہ فوری کیا جائے۔ اس موقع پر سینئر صفائی انسپکٹر اپرنا باجپئی بھی موجود رہیں۔ انہوں نے بھی مسائل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسئلوں کا فوری تصفیہ کیا جائے گا۔ ایگزیکٹیو افسر کے ذریعہ ریاستی صفائی ملازمین یونین کو نگر پالیکا پریشد نے دفتر کیلئے کمرہ دیا گیا۔ سبک دوش ملازمین کی تمام ادائیگی جلد کرانے کی ہدایت دی۔ کل گرو مہارسی سوپنچ سودرشن کی ہر برس ہونے والی جینتی پر ۰۵ہزار روپئے منظور ہونے کیلئے بورڈ کے جلسہ میں رکھا جائے گا۔ اس موقع پر اشوک عرف گورو ، راجیش تیاگی ، سشیلا، سنیل ، راجو ، پپو ، شانتی دیوی، چندرا وتی ، راج وتی، مہیش، نریندر عرف بچول وغیر ہ موجود تھے۔ 


سول سروسیز میں مشرقی اضلاع کے طلباء نے کیا نام روشن

گورکھپور۔06جولائی(فکروخبر/ذرائع)سول سروسیز میں پوروانچل (مشرقی اضلاع) کے ذہین طلباء نے پرچم لہرایا ہے۔ گورکھپور کے اروند سنگھ نے جہاں ٹاپ ۰۱میں جگہ بنائی وہیں ابھیجیت ، شریانش کے علاوہ سلیم پور کے شویندر اور بستی کے منوج پانڈے نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔گورکھپور کے رام جانکی نگر محلے کے سبک دوش چیف انجینئر آر پی سنگھ بیٹے اروند کو دسویں رینک ملی ہے۔ جب کہ بانس گاؤں کالونی کے ابھیجیت شکلا کا نام اڑتالیسواں اورشریانش موہن نے ۵۶۴ویں رینک پا کراپنی موجودگی درج کرائی۔ بیٹے کی کامیابی سے خوش والد آر پی سنگھ نے بتایا کہ اروند بچپن سے ہی تعلیم کے سلسلے میں بے حد سنیجیدہ رہتا تھا۔ اس کامیابی کیلئے انہوں نے بیٹے کی سخت محنت اور بہو نمیشا کے ساتھ رہنے کی کامیابی بتائی ۔ اروند نے اپنی کامیابی میں والدین کی حوصلہ افزائی کو اہم قرار دیا ۔ بانس گاؤں کالونی کے ابھجیت شکلا کی سول سروسیز میں یہ دوسری کامیابی ہے۔ گذشتہ بھی وہ آئی آر ایس میں نامز ہوئے تھے۔


جشن جنگلات کے تئیں سنجیدگی ظاہر کرنے والی ایک تحریک

بارہ بنکی۔06جولائی(فکروخبر/ذرائع )جشن جنگلات ماحولیات تحفط اور قدرتی ماحول کے تئیں حساس رہنے کو ظاہر کرنے والی ایک تحریک ہے۔ ملک میں اسے زمین کے تحفظ کیلئے شروع کیا گیاتھا۔ یہ عوامی مفاد میں درختوں کے تئیں بیداری کی تعلیم کاتہوار ہے جو یہ بتاتا ہے کہ شجرکاری اور ان کی دیکھ بھال کرنا ، گلوبل وارمنگ اور آلودگی کو روکنے کو سب سے اچھا ذریعہ ہے۔ اس جشن کو عوام کو اپنی زندگی میں تیوہار کے ذریعہ منایاجانا چاہئے۔ یہ باتیں قومی درج فہرست ذات کمیشن کے چیئر مین اور رکن راج سبھا ڈاکٹر پی ایل پنیا نے ترقیاتی بلاک مسولی کے رکن پارلیمنٹ آدرش گاؤں ٹیرا دولت پور میں سماجی جنگلات محکمہ بارہ بنکی کے ذریعہ منعقد جشن جنگلات میں شجرکاری کے بعد منعقد تقریب میں کہی۔ مسٹر پنیا نے کہا کہ جشن جنگلات کا آغاز۰۵۹۱ میں وزیرزراعت کنہیا لال ،مانک لال منشی نے اسلئے کیا تھا کہ درختوں کی پوری زندگی دوسروں کی بھلائی کیلئے بنی ہے۔ یہ انسانوں کو سانس کیلئے آکسیجن دیتے ہیں۔ دھوپ کی شدت ، طوفانوں ا ورسردی میں ہمیں بچاتے ہیں۔ زمین کا سنگارکرکے خوبصورت قدرت کی تعمیرکرتے ہیں۔راہگیروں کوآرام گاہ ، پرندوں کو پانی ، مویشیوں کو سایہ دیتے ہیں۔ درخت اپنی جان معنون کرکے ایندھن اور عمارتی لکڑی ،پتوں ، جڑوں ،چھالوں سے ادویات دیتے ہیں۔ ڈی ایف او پی پی سنگھ ،ایس ڈی او اجے کمار نے کہا کہ ماحولیات کاتحفظ محض حکومت یا سرکاری عملے کے بل نہیں ہوسکتا ۔یہ عام آدمی کی حصہ داری سے بھی ممکن ہے۔ ہماری پوری کوشش ہوگی کہ رکن پارلیمنٹ آدرش گاؤں ٹیرا دولت پور ہرابھرا بنادیں۔ جشن جنگلات کوبلاک ترقیاتی افسر وپن چودھری ، کانگریس صدر ، امر ناتھ مشرا، جنرل سکریٹری محبوب قدوائی، رینجر بی این سنگھ نے بھی خطاب کیا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا