English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندوستان نے اسرائیل کے خلاف ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

وزارت خارجہ نے بہر حال اس بات سے انکار کیا ہے کہ اس کی سفارتی پالیسی میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا ‘‘فلسطین کے تئیں ہندوستان کی طویل عرصے سے جاری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ جہاں تک اس قرار داد کاسوال ہے تو اس میں بین الاقوامی جرائم سے متعلق کورٹ (آئی سی سی) کا معاملہ تھا۔ ہندوستان اس سمجھوتے میں شامل نہیں تھا، جس کے تحت آئی سی سی کی تشکیل کی گئی تھی’’۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی شام اور شمالی کوریا کے بارے میں یو این آئی آرسی کی قرار دادوں میں جب آئی سی سی کا ذکر آیاتھا تو ہندوستان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیاتھا۔ اس بار بھی اس نے اسی پالیسی کو اپنایا ہے۔


جب آگرہ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان سمجھوتہ ہوتے ہوتے رہ گیا

یڈوانی نے مشرف سے داؤود ابراہیم کوبھارت سونپنے کا مطالبہ کیا تھا۔۔را کے سابق ڈائریکٹر

نئی دہلی۔04جولائی(فکروخبر/ذرائع) بھارت کی خفیہ ایجنسی را(RAW)کے سابق ڈائرکٹر اے ایس دلت کی کتاب نے سرینگر سے نئی دہلی تک جو ہلچل مچائی ہے وہ سلسلہ جاری ہے جب کہ کتاب میں آگرہ مذاکرات ناکام ہونے کی بنیادی وجہ ایڈوانی کی طرف سے داؤد ابراہم کی بھارت کو سونپنے کا مطالبہ بتایا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مسٹر دلت نے اپنی کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ میں نے لکھا ہے خود انداز کریں کہ ان کی باتوں کا کیا مطلب ہے۔ آگرہ مذاکرات کا ناکامی پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہائی کمشنر قاضی صاحب مجھ سے ملے تھے اور انہوں نے مجھے بتایا کہ ایڈوانی صاحب نے مشرف سے داؤد ابراہیم بھارت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کے باعث مشرف مایوسی نظر آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کی طرف سے واجپائی پر مختلف معاملات پر کافی زیادہ دباؤ ڈالا گیا تھا اور اس طرح کشمیر اور دوسرے معاملات پر سمجھوتہ ہوتے ہوتے رہ گیا اور مشرف ناراض ہو کر چلے گئے۔ 


 

نریندرمودی کو ہندو انتہا پسندوں سے کوئی خطرہ نہیں، وزارت داخلہ

نئی دہلی ۔ 05 جولائی (فکروخبر/ذرائع) کی حکومت نے دائیں بازو کے عناصر کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی کیلئے کسی قسم کے خطرات کی تردید کی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دائیں بازو کے انتہا پسند عناصر سے وزیراعظم نریندر مودی کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور اس حوالے سے میڈیا رپورٹس بے بنیاد ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل میڈیا میں دہلی پولیس کی جانب سے تیار کی جانے والی ایک خفیہ سیکورٹی دستاویز کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ دائیں بازو کے ہندؤ انتہا پسند عناصر وزیراعظم مودی کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔


 

نریندر مودی (آج ) چھ ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گے

نئی دہلی ۔ 05 جولائی (فکروخبر/ذرائع) وزیراعظم نریندر مودی (آج ) پیر کو چھ ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وہ اس دوران وسطی ایشیا کے پانچ ممالک اور روس جائیں گی۔ اس دوران وہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کی تنظیم بریکس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی کا وسطی ایشیائی ریاستوں کا یہ پہلا دورہ ہے اور بھارتی تجزیہ نگار اسے اہمیت کا حامل قرار دے رہے ہیں۔


 

مغربی اضلاع کے عوا م انتظامیہ اور پولیس کی کا کردگی سے سخت الجھنوں سے دوچار ؟

سہارنپور ۔ 05جولائی(فکروخبر/ذرائع) سماجوادی پارٹی سرکارکے افسران عوام اور عوام کی شکایتوں کی لگاتار اندیکھی کر رہے ہیں اور منصفانہ ڈ ھنگ سے چھوٹے بڑے افسر کے علاوہ پولیس افسران تک عوام کی شکایتوں کو نپٹاپانے میں ناکام ہیں ہر واقعہ کو سیاسی نظریہ سے نپٹایا جانا عوام کے لئے خسارہ کا سودا ثابت ہو رہاہے کمشنری میں پولیس افسران اور تھانیداروں کی من مر ضیکے نتیجہ میں عوام سخت الجھنوں سے دوچار ہے جبکہ ایسے حالا ت سے سپا کارکنان اور لیڈران کافی خوش ہیں یعنی کے عوام کے بیچ پیداہونے والے من مٹاؤ کو سماجوادی، کانگریسی، بسپائی اور بھاجپائی نظریہ سے نپٹانے کے لئے افسران کو مجبور کیا جارہاہے بس یہی وجہ سپا سرکار کی رسوائی کا سبب بنتی جا رہی ہے ؟ زیادہ تر افسر صبح ۱۰ بجے سے ۱۲ بجے تک اپنے آفس سے غائب رہتے ہیں عام مایوس اور مظلوم عوام افسروں کو تلاش کرنے میں اپنا پورا دن گنواں دیتے ہیں سفارشی لوگوں کوہی ترجیح دیجارہی ہے؟ سپا چیف ملائم سنگھ یادو نے سرکار بننے سے قبل کھلے طور سے اعلان کیاتھا کہ انکی سرکار عوام کی سرکار ہے اور عوام کے لئے بنی ہے اور عوام کا ہی بھلا کریگی مگر یہ سچ ہے کہ پچھلے تین سالوں میں سماجوادی پارٹی کے ہی لوگوں کا بھلاہواہے عام آدمی کل بھی تنگ وپریشان تھا اور آج بھی تنگ و پریشان ہی ہے وزیر اعلیٗ نے سرکار بن جانے کے اہم موقع پر کھلے طور س کہاتھا کہ جو افسر عوام کا کام نہیں کرے گا اسکے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی مگر افسوس کا مقام ہے کہ سرکار کو بنے ہوئے تین سال سے زیا دہ کا وقت بیت چکا ہے مگر آج بھی عام جنتا شکایتوں کو لیکر افسروں کے دفتروں کے چکر کاٹنے کو مجبور ہیں کسی بھی محکمہ کا افسر کسی بھی عوامی شکایت کو سننے کے لئے تیار ہی نہیں ہیں اس بابت مہذب سپا نیتاؤں کا کہنا ہے کہ جو کچھ بھی افسران اندنوں کام من مر ضی اور کچھ نیتاؤں کی خوشی کے لئے کر رہے ہیں وہ صرف اکھیلیش یادوکی سرکار کو بدنام کرنے کے لیے ہی کیا جا رہا ہے تعجب تو اس بات کاہے کہ صوبہ میں تین سالوں سے لگاتار ہر چھوٹی بڑی واردات کو فرقہ وارانہ نظریہ سے دیکھا جارہا ہے مگر اس کے بعد بھی ایل آئی یو ، خفیہ یونٹ اور پولیس عملہ اس نظریہ کو پرکھنے اور کنٹرول کر پانے میں بری طرح سے ناکام بناہو ا ہے خبر کے لکھے جانے تک دیوبند، رامپور منیہاران اور مظفر نگر کے زیادہ تر علاقوں میں عوام پر سکون نظر نہی آرہے ہیں جگہ جگہ تلخی اور تناؤ بھرے حالات بنے ہوئے ہیں ان نامناسب حالات میں بھی سپا سرکار کے لیڈران اور کارکنان اطمینان سے بیٹھے ہوئے ہیں؟سماج وادی پارٹی سرکار کی اس لاپرواہی کا نتیجہ یہ ہو رہا ہے کہ عام آدمی اب سماج وادی پارٹی کی سرکار سے دور ہوتا جا رہے جسکا سارا فائدہ مخالف پارٹیوں کو پہنچ رہا ہے دیکھنے میں آیا ہے کہ مایاوتی سرکار میں جو افسر دلتوں کے لئے اور مایاوتی کے اپنے لوگوں کے لئے کام کرتے تھے آج سپا سرکار کے افسران بھی اپنے سی ایم کے منھ لگے وزراء، دبدبہ والے کارکنان، بلڈرز مافیاؤں کے ساتھ ساتھ ایک خاص طبقہ اور گروپ کے لئے ہی کے لئے انجام دے رہے جو آنے والے ۲۰۱۷ اسمبلی چناؤ میں سرکار کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے ؟ مغربی اضلاع میں فرقہ پرستی کا بھوت بوتل سے آچکاہے کب اور کس وقت کہاں جھگڑا پنپ جائے کچھ بھی اندارہ لگاپانابہت ہی مشکل ہے آپ غور کریں کہ گزشتہ ہفتہ کے دوران دیوبند، مظفر نگر، میرٹھ، شاملی اور سہارنپور کی فرقہ وارانہ آپسی جھڑپوں نے یہ ثابت کر دیاہے کہ ماہ رمضان کے حالات صوبہ کے لئے اس سرکار میں زیادہ اچھے نہی ہیں؟ اگر وقت رہتے صوبائی سرکار نے اپنے وزراء، منھ لگے کارکنان اور افسران کے خلاف سخت اقدام نہیں کئے تو ۲۰۱۷ اسمبلی چناؤ سر کر پانا سماج وادی پارٹی کے لئے ایک خواب بن کر ہی رہ جائیگا۔صوبائی سرکار کو تشکیل ہوئے ۳۸ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے مگر عوام نے جو شکایتیں اپنے افسران کو پیش کی انکا ازالہ بہت سست رفتاری کے ساتھ کیا جا رہا ہے جس وجہ سے عوام میں بے چینی کا ماحول ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چند افسران صوبائی سرکار کو عوام میں اور عوام کے بیچ بدنام کر نے کے لیے عوام کی شکایتوں کو نظر انداز کرنے پر بضد ہیں وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو لگاتار اپنے آفس سے اور اپنی لکھنؤ میں ہونے والی روزانہ کی پریس بریف میں یہ ہدایت جاری کر رہے ہیں کہ افسران اپنا رویہ فوری طور سے تبدیل کریں اور عوام کی شکایتوں کا ازالہ علاقائی طور پر انجام دیں کسی بھی شکایت کے ملنے پر حکام خود موقع پر جائے اور جانچ کے بعد اس شکایت کا لا زمی طور پر نپٹارا کریں جیساکہ تحصیل رامپور منیہاران میں اقلیتی فرقہ ،پولیس اور پولیس دلالوں کے در میان جو شرمناک واقعہ پیش آیا وہ کسی بھی صورتصوبہ کے عوام کے لئے نیک فعال نہی ہے جگہ جگہ شک وشبہات کے ساتھ ساتھ غلط فہمیوں اور افواہوں کا دبدبہ ہے سپا نیتاؤں کی ذہنیت بھی عوام کے سوشل اور آپسی معاملات میں معیاری اور منصفانہ نہی ہے نیتاؤں کی آپسی رسہ کشی سیعوام کے درمیان غلط مسیج پہنچ رہاہے۔ اگر ایسے حالات کی بابت معلومات حاصل کرنے اور اس طرح کے عام کو بانٹنے والے حساس واقعات کو مکمل طور پر کنٹرول کر پانے میں افسر ناکام رہتے ہیں تو انکے خلاف کاروائی عمل میں لائی جا ئے اور نئے افسران کی تعیناتی کی جائے کہ جو منصفانہ یکشن لیتے ہوئے اس طرح کی وارداتوں کو فوری طور سے کنٹرول کر سکے۔ گزشتہ۳۸ ماہ سے افسران کو بہتر کام کرنے کی بار بار تلقن کیاجا تی رہی ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ کے سخت لہجہ اور ہدایت کے بعد بھی افسران نے اپنا رویہ نہیں بدلا ہے اور عوام جس طرح پہلی سرکار میں تنگ و پریشان تھے اسی طرح سے اس سرکار میں بھی تنگ و پریشان ہیں ۔ 


 

موبائل پر فحش بات کرنے کے الزام میں ۲؍افرادگرفتار

امروہہ۔05جولائی(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش کے ضلع امروہہ کی پولیس نے موبائل فون پر فحش بات کرنے اور دھمکی دینے کے الزام مین دو نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔پولیس کے ترجمان کے مطابق اسکول میں پڑھنے والی ایک لڑکی اور پرنسپل راکھی یادو نے کئی دنوں سے الگ الگ موبائل نمبر سے کسی نامعلوم شخص کی جانب سے فحش بات کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے معاملے کی پولیس سپرنٹنڈنٹ سے شکایت کی۔ اس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے سرویلانس ٹیم اور امروہہ دیہات پولیس نے کل رات نئے بس اسٹیشن کے پاس سے روہت اور انکت نامی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ دونوں نے اعتراف جرم کرلیا ہے ۔گرفتار شدگان کے پاس سے تین موبائل فون اور چھ سم کارڈ برآمدہوئے ۔ برآمد سم جعلی آئی ڈی سے خریدی گئی تھیں۔ یہ لوگ جعلی آئی ڈی سے خریدی گئی سم کے ذریعہ لڑکیوں کو پریشان کرنے کے علاوہ دیگر جرائم میں بھی ملوث تھے ۔ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے ۔


 

ایک ملزم گرفتار ،بڑی تعداد میں سونے، چاندی کے زیورات اور لیپ ٹاپ برآمد

گورکھپور۔05جولائی (فکروخبر/ذرائع)ضلع میں چلائے جارہے ورک آؤٹ کیسیز کا پردہ فاش کرنے کی ہدایت پر سب انسپکٹر سنجے سنگھ یادو اور پولیس ٹیم کے ذریعے جمعرات کو مہیوا منڈی سے متعلق ملوث ملزم سنیل کمار پانڈے ولد رام نگینہ پانڈے ساکن اوما نگر کالونی تھانہ کوتووالی ضلع دوریا کو دوریا بائی پاس سے کل شام آٹھ بجے گرفتار کرلیا۔ اس کے پاس سے واردات سے متعلق چوری کے زیورات ، لیپ ٹاپ ایل سی پی وغیرہ برآمد کیا گیا۔ پوچھ گچھ ملزم نے بتایا کہ وہ دن میں گھر میں تالا بند ہونے کے سبب رات میں سناٹا پائے جانے پر تالا توڑ کر قیمتی اشیاء، زیورات ،لیپ ٹاپ ، ایل سی ڈی وغیرہ چوری کرلیتا تھا۔ ملزم کے پاس سے بڑی تعداد میں چوری کی اشیاء جس میں بیگ ، منگل سوتر ، چین،لاکیٹ ، سونے کی انگوٹھی،رنگ ، کان کی بالی ، ٹاپس ، جھمکی، نتھیا، چاندی کے سکے، چاندی کی پایل ، بچھیا وغیرہ برآمدہوئی۔ 


 

جموں کشمیر میں بی جے پی کا مستقبل تابناک اور روشن ہے

گذشتہ سال کے اسمبلی انتخابات میں ملی کامیابی اس کا ثبوت۔۔امت شاہ

سرینگر۔04جولائی(فکروخبر/ذرائع)بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ نے جموں کشمیر اسمبلی کے گذشتہ سال کے انتخابات میں پارٹی کو ملی کامیابی کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ یہ جیت وزیر اعظم نریندر مودی کی منظم لیڈر شپ کا ہی نتیجہ ہے۔امت شاہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں پارٹی کو ملی کامیابی سے ریاست میں تعمیر اور ترقی کا نیا دور شروع ہوگیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ سال کے جموں کشمیر اسمبلی انتخابات میں بھاریہ جنتا پارٹی کو جموں خطے میں ملی کامیابی کو تاریخی قرار ریتے ہوئے پارٹی کے قومی صدر امت شاہ نے کہا کہ اس کیلئے پارٹی کی لیڈر شپ کے ساتھ ساتھ پارٹی سے جڑے کارکنوں نے کام کیا۔ ان خیالات کا اظہار امت شاہ نے بنگلور میں جاری پارٹی کے قومی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پارٹی نے جموں کشمیر میں وہ کامیابی حاصل کی جو اس سے پہلے نہیں ملی تھی اور اسی کامیابی کا نتیجہ ہے کہ وہاں بی جے پی کی سرکار قائم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام نے بھی وزیر اعظم کی لیڈر شپ اور بی جے پی جیسی عوام دوست پارٹی کا بھر پور ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اگرچہ سرکار بنانے کیلئے اپنی اکثریت نہیں ملی لیکن پارٹی کو جو جیت حاصل ہوئی وہ ضرور بڑی ہے اور پارٹی سرکار میں آگئی۔ امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کی کامیابی سے جمو ں کشمیر میں اب تعمیر و ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگیا ہے جس کیلئے وہاں کی مخلوط حکومت جس میں بی جے پی اور پی ڈی پی شامل ہے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ریاست میں پارٹی کو اور زیادہ کامیابی حاصل ہوگی۔شاہ نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام نے گذشتہ سال کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر اعتماد کیا جس سے پارٹی کو کامیابی ملی ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جموں کشمیر میں پارٹی کو مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں پارٹی وہاں خود کی سرکار بنائے ۔ اپنی تقریر میں بی جے پی صدر نے کہا کہ مرکز میں قائم سرکار نے ملک کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کئی بڑے کام انجام دئے ہیں جبکہ اس سے اپوزیشن پارٹیاں بوکھلا ہوگئی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا