English   /   Kannada   /   Nawayathi

سہارنپور کو فساد میں جھونکنے کی خطرناک سازش فائرنگ اور لاٹھی چارج (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

اسی درمیان کسی نے پولیس کو اشتعال دلادیا اور پولیس نے یکایک لاٹھی چارج کردیا نتیجہ کے طور پر دونوں جانب سے پتھراؤ اور فائرنگ شروع ہوگئی رامپور کوتوالی انچارج انسپکٹر بری طرح سے گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے وہیں دو دیگر پولیس ملازمین اور ایک وسیم نام کا شخص بھی گولی سے بری طرح زخمی ہواہے سبھی افراد کو ہائر سینٹر ریفر کردیاگیاہے جہاں کوتوال کی حالت سینے کے نیچے گولی لگنے کے باعث نازک بنی ہوئی ہے۔ لاٹھی چارج میں کل ۲۵ لوگ زخمی بتائے گئے ہیں حالات ابھی تک قابو میں ہیں مگر دو فرقوں میں رات کی اس واردات سے زبردست تناؤ پھیلاہاہے جگہ جگہ بھاری پورس تعینات ہے کلکٹراور پولیس افسران نے موقع پر آکر حالات کا جائزہ لیا اور دنگائیوں کے ساتھ سختی سے پیش آنے کا حکم بھی دیا ۔
قابل غور ہے کہ یہ واردات لڑکی کے ساتھ معمولی چیڑچھاڑ کے سبب ہی وجود میں آئی ہے چھیڑ چھاڑ کا یہ نازک معاملہ بھی دوفرقوں سے متعلق تھا مگر جان بوجھ کر حالات کو بگاڑنے کی نیت سے لیڈران اور پولیس کے لاپرواہی کے باعث ہی یہ معاملہ پولیس اور اقلیتی فرقہ کے درمیان الجھ کر رہگیاہے ضلع کے حالات کو مفاد پرست عناصر بگاڑنے پر آمادہ ہیں قریبی اضلاع میرٹھ، شاملی اور مظفر نگر میں بھی ہائی الرٹ کردیاگیاہے چاروں جانب بھاری پولس گشت اور فورس کی چیکنگ کا کام لگاتار جاری ہے سینئر افسران حالات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں دیکھنے میں آیاہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران اپنی دکانیں چمکانے کی غرض سے دونوں فرقوں میں تناؤ چاہتے ہیں جبکہ امن پسند افراد اس واردات سے سخت افسوس میں مبتلاہوکر بھی معاملہ کا پر امن حل تلاش رہے ہیں وہیں بلاوجہ پولیس کو نشانہ بنایاگیاہے نتیجہ کے طور پر پولیس ملازمین ہی سخت مجروح ہوئے ہیں ریاستی سطح پر بھی حالات پر کڑی نگاہ رکھی جارہپی ہے اور پولیس انتظامیہ کو بہترطور سیلااینڈ قائم کرنے کی سخت ہدایت دیگئی ہے؟


ملک میں دہشت گردانہ حملہ میں ملوث ہندو افراد کا بچاؤ کررہی ہے مرکزی حکومت:نظرعالم

روہنی سالیان کے بیان پر حکومت کی خاموشی ملک کے لئے تباہ کن

دربھنگہ ۔28جون(فکروخبر/ذرائع) ایک کے بعد ایک دہشت گردانہ حملہ میں ملوث ہندو تنظیم کے سربراہ اور اس میں ملوث دیگر لوگوں کو بچانے کی پوری کوشش کررہی ہے مرکزی حکومت۔ اس بات کا خلاصہ اس وقت ہوا جب ملک کی جانچ ایجنسی NIA کے خلاف روہنی سالیان کا انٹرویو ایک اخبار میں شائع ہوا اور اس انٹرویوسالیان نے بتایا کہ ان پر مالیگاؤں بم دھماکہ میں ملوث ہندو افراد پر نرمی برتنے کے لئے NIA جیسی جانچ لگاتار دباؤ بنارہا ہے کہ وہ اس میں ملوث لوگوں کو بچائے اور ساتھ میں نرمی بھی برتے۔اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ مرکزی حکومت اور اس کے مکھیا نریندر مودی جی خود کو سیکولر بتاتے ہیں اور سبھی ذات مذہب ، برادری اور دھرم کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے کا نعرہ جپتے رہتے ہیں ایسے میں ان کی بھی پول کھل کر سامنے آگئی ہے۔جمہوری ملک میں اس طرح کی ناپاک سازش سے لوگوں میں بے چینی پیدا ہونا یقینی ہے۔مذکورہ باتوں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدر نظرعالم نے ایک پریس بیان میں کی ہے۔ مسٹر عالم نے بتایا کہ کئی سالوں سے ہزاروں کی تعداد میں ملک کے بیشتر جیلوں میں بند بے قصور مسلم نوجوانوں کے ساتھ حکومت کا سوتیلا رویہ لگاتار جاری ہے لیکن خود اپنی ذات، برادری اور مذہب کے ماننے والے لوگوں کو بچانے کے لئے ملک کی جانچ ایجنسی پر دباؤ بنانا کہاں تک درست ہے؟نظرعالم نے آگے بتایا کہ آج جتنا بھی کیس کا خلاصہ ہوا ہے اور اس میں مسلمانوں کو چھوڑ دیگر مذاہب کے ماننے والوں کا نام سامنے آیا ہے اُسے حکومت اور میڈیا نے کبھی دہشت گرد اور ملک کے خلاف سازش رچنے والا نہیں بتایا، میڈیا اور حکومت نے اگر کسی خاص برادری کو ٹارگیٹ کیا تو وہ ہے مسلمان، انہیں کہیں بھی کوئی حملہ اور دہشت گردی کا معاملہ سننے کو ملے گا تو اُس کا تار سیدھا مسلمان سے جوڑ دیا جاتا ہے ، یہ کیسا جمہوری ملک اور کیسا انصاف ہے؟میڈیا جس کو ملک چوتھا استمبھ کہا جاتاہے اس کے ذریعہ کسی خاص مذہب کے لوگوں کو ہی نشانہ بنایا جانا افسوس ناک امر ہے۔اگر ملک میں کسی بھی جگہ بم دھماکہ یا کسی طرح کا کوئی دہشت گردانہ حملہ ہوتا ہے تو اس میں پکڑا جانے والا شخص ہندو کیوں نہ ہوں میڈیا اُس خبر کا فوراً رُخ موڑ دیتی ہے اورکچھ ہی دیر میں ہندو کی جگہ کسی مسلمانوں کو اس کا نشانہ بناکر اُس کی گرفتاری کر جیل میں بند کروانے میں بھی اہم رول ادا کرتی رہی ہے۔مسٹر عالم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب تک جتنے بھی مسلم نوجوانوں کا مقدمہ جمعیۃ علماء ہند اور دیگر تنظیموں نے لڑا ہے اُس میں سبھی بے قصور ثابت ہوکر جیل سے باہر نکلے ہیں تب بھی جانچ ایجنسی، میڈیا اور حکومت کی آنکھ پر پتہ نہیں کون سی پٹی بندھی ہے جو صرف ایک خاص برادری مسلمانوں کو ہی ٹارگیٹ کر رکھا ہے۔آج روہنی سالیان جیسی بے باک وکیل نے یہ ثابت کردیا ہے ہندوستان جمہوری ملک ہے اور رہے گاکیوں انہوں نے انصاف کی لڑائی لڑی ہے نہ کہ کسی ذات ، برادری اور مذہب کے ماننے والوں کی۔ لیکن کچھ شرپسندعناصر نے سبھوں کو ساتھ لے کر چلنے والا ہندوستان ملک کو بدنام کرکے رکھ دیا ہے ، گذشتہ دنوں امریکہ کی ایک رپورٹ نے بھی خلاصہ کیا ہے کہ جب سے بھاجپا کی حکومت آئی ہے ملک میں فرقہ وارانہ ماحول بہت زیادہ بگڑ چکا ہے۔ اس سے یہ بات بھی صاف ہوجاتی ہے کہ ہندوستان کبھی جمہوری ملک ہوا کرتا تھا لیکن آج کے دور میں نہیں؟ آج مرکز کی حکومت آرایس ایس،وشوہندو پریشد، شیوسنا، بجرنگ دل، ہندوسینا جیسی شرپسند تنظیم کے ہاتھوں کا کھلونا بن کر رہ گئی ہے اور اِسی تنظیموں کے اشارے پر مسلمانوں کو ملک میں زدوکوب کیا جارہا ہے کہیں ہندو مسلم دنگا کرایا جارہا ہے تو کہیں بے قصور مسلم نوجوانوں کوجبراً جھوٹے مقدمے میں پھنساکر جیل کی سلاکھوں میں بند کیا جارہا ہے۔ہمارے علماء کرام اور کچھ بے باک لوگ تو اس معاملے پر بول بھی رہے ہیں لیکن ہمارے مسلم لیڈران اور حکومت کی چاپلوسی کرنے والے کی زبان پوری طرح خاموش ہے ۔ اِن کی خاموشی ملک میں تباہی لانے کے آثار بتارہے ہیں۔ کارواں کے صدر نظرعالم نے تمام ملی تنظیموں ، سربراہوں اور مسلم لیڈران سے خاموشی توڑنے اور اپنے حق کی لڑائی لڑنے کے ساتھ ساتھ حکومت پر اس بات کا دباؤ بنائے کہ ہم کسی سیاسی پارٹی، کسی لیڈران کے غلام نہیں بلکہ ہم آزاد ہیں ہمیں جس وقت جس جگہ پر جس سیاسی پارٹی اور جس لیڈران اور جس قوم کے لوگوں کی ضرورت پڑے گی یا جسے ہماری ضرورت پڑے گی ہم اُس کے ساتھ ہیں کیوں کہ ہندوستان جمہوری ملک ہے اور اس ملک میں مسلمانوں کے ساتھ لگاتار ہورہے ناانصافی کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ حکومت وقت رہتے ان سارے مسائل پر سنجیدگی سے سوچے اور عمل کرے ورنہ ملک میں واقعی ایمرجنسی جیسی صورت حال پیدا ہوگئی ہے اوراگر یہی حال رہا تو وہ دن بھی آہی جائے گا۔


مالیگاؤ ں 2008 بم دھماکے مقدمے میں این آئی اے کا نرم موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کرنا قابل مذمت ۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی ۔28جون(فکروخبر/ذرائع)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے این آئی اے (NIA)کے اس موقف کی سخت مذمت کی ہے ، جس میں این آئی اے ، نے مبینہ طور پر سینئر سرکاری وکیل محترمہ روہنی سالین کو 2008کے مالیگاؤں بم دھماکے مقدمے میں نرم موقف اختیار کرنے کو کہا ہے جس میں مبینہ طور پر ہندو انتہا پسندملوث ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ اگر اس طرح سے ایک وکیل کو مجرمانہ مقدمہ پر نرم موقف موقف اختیار کرنے کی ہدایت دی جائے گی تو اس سے انصاف کی ترسیل کے نظام کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔ اگر ایک وکیل کو مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے روکا جائے گا تو اس ملک میں انصاف ختم ہوجائے گا۔ یہ عدالتی انتظامیہ کی بے عزتی کرنے کے مترادف ہے جس کو کسی بھی مہذب معاشرے میں اجازت نہیں ہے۔ قومی صدر اے سعید نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ این ڈی اے حکومت ہر موقع پر یہ شور مچاتی آرہی ہے کہ وہ قوم پرست ہے۔ تو پھر یہی قوم پرست این ڈی اے حکومت مالیگاؤں بم دھماکوں کے ملزمان کے خلاف نرم رویہ کیوں اختیار کررہی ہے۔ کیا اس لیے کے ملزمان دائیں بازو کے ہندو انتہا پسند ہیں؟ اگر معاملہ یہ ہے تو یہ کیسی قوم پرستی ہے؟ قومی صدر اے سعید نے سرکاری وکیل محترمہ سالین کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کے این آئی نے 2011میں اس معاملہ کی تحقیقات شروع کرنے کے بعد کچھ بھی نہیں کیا ہے۔ جب یو پی اے حکومت بر سر اقتدار تھی اس وقت این آئی اے نے نہ ہی کوئی چارج شیٹ داخل کی ہے اور نہ ہی کوئی مواد داخل کیا ہے۔ حقیقت میں این آئی اے کی جانب سے کسی بھی قسم کی چارج شیٹ داخل نہ کرنے کی وجہ سے تین ملزمان جن کو 2011 میں گرفتار کیا گیا تھا، انہیں تکنیکی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کر دیا گیا ۔ اے سعید نے اس طرف نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے ملزمان کے خلاف در ج مکوکا مقدمات واپس نہیں لیا ہے جبکہ دفاعی ٹیم اس معاملے میں غلط تشریخ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ نریندر مودی حکومت ان محب وطن بمباروں کو بچانے کے لیے کچھ بھی کرسکتی ہے، کیونکہ ان گروپوں نے جو نفرت انگیز ماحول پیدا کیا تھا اسی کی وجہ سے نریندر مودی انتخابات میں کامیاب ہوئے ہیں۔لہذا اب یہ قرض ادا کرنا ان کا فرض بن گیا ہے۔ قومی صدر اے سعید نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اے ٹی ایس اسکواڈ کے سربراہ کے قتل کے معاملے میں ہندوتنظیموں پر انگلیاں اٹھائی گئی تھیں۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بھی آفیسر اگر ملزمان پر غیرجانبداری کا رویہ اپناتا ہے تو اسے ختم کردیا جاتا ہے۔ جب تک انصاف قائم نہیں ہوتا تب تک دہشت گردانہ سرگرمیوں کو قابو میں لانا ناممکن ہے۔ جس دن سماج یہ محسوس کرے گی کہ سب کے ساتھ یکساں انصاف کیا جارہا ہے اسی دن دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا۔ہم کیسے ایسے حکومت پر اعتماد کرسکتے ہیں جو استغاثہ پر دباؤ ڈالے کے وہ کسی خاص کمیونٹی کے دہشت گردوں کے ساتھ رعایت اختیار کرے۔ قومی صدر اے سعید نے کہا کہ یہ ایک اچھی علامت نہیں ہے۔ یہ ملک کے پہلے ہی سے نیم مردہ ، نصف زندہ قانون اور انصاف کے نظام کو فرقہ وارانہ عناصر کی وجہ سے مزید نقصان پہنچ رہا ہے۔ نریندر مودی حکومت مکمل ناکام حکومت ہے کیونکہ ہر دن کوئی نہ کوئی مکھوٹا چہرے سے ہٹ رہا ہے۔ 


نوجوان نے حوالات میں کی خودکشی 

ہاتھرس۔28جون(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش میں ہاتھرس ضلع کی سادہ آباد کوتوالی کے حوالات میں آج ایک قیدی نے مبینہ طور پر پھانسی لگاکر خودکشی کرلی ۔پولیس سپرنٹنڈنٹ ایس چنپا نے یہاں بتایاکہ سادہ آباد کوتوالی واقع علاقہ میں ڈاکخانہ والی گلی میں رہنے والے راکیش (۲۴) نامی نوجوان کو جہیز استحصال کے معاملے میں گرفتارکرکے حوالات میں بند کردیاگیا تھا۔کل رات اس سے پوچھ گچھ کی گئی تھی ۔انہوں نے بتایاکہ راکیش نے صبح حوالات کے بیت الخلاء کا دروازہ بند کرکے اپنے پینٹ سے بنائے پھندے کو کھڑکی کے سیخچے سے باندھ کر پھانسی لگالی ۔چنپا نے بتایاکہ کوتوال منوج شرماکو شک ہونے پر بیت الخلاء کادروازہ توڑا گیا تو راکیش کی لاش لٹکتی پائی گئی ۔ انہوں نے بتایاکہ معاملے میں کارروائی شروع کردی ہے اور جانچ کی جارہی ہے ۔


دیوار منہدم ہونے سے ایک شخص کی موت ،سات افراد زخمی

مظفرنگر۔28جون(فکروخبر/ذرائع )بھاری بارش کے سبب یہاں دو الگ الگ مقامات پر دو مکانوں کی دیوار منہدم ہوجانے سے ایک شخص کی موت ہوت گئی اور سات دیگر افراد زخمی ہوگئے ۔پولیس نے بتایاکہ ضلع کے بیکل گاؤں میں کل مکان کی دیوار منہدم ہوجانے سے ۸۴سالہ شاہد کی موت ہوگئی ۔ اسے نزدیکی اسپتال لے جایا گیاجہاں ڈاکٹروں نے مردہ قراردے دیا ۔ پولیس نے بتایاکہ اس درمیان کل سکندرپور گاؤں میں بھی ایک مکان کی دیوار گرگئی جس سے کنبہ کے سات لوگ زخمی ہوگئے ۔حادثہ کے وقت متاثرین سو رہے تھے سبھی زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایاگیا ۔


یرغمال بناکر خاتون کے گھر میں لوٹ مار

بریلی۔28جون(فکروخبر/ذرائع )رات کو گھر میں گھسے نقاب پوش بدمعاشوں نے گھر میں سورہی خاتون اس کی بیٹی کو یرغمال بناکر زیور اور نقد روپئے لوٹ لیا۔مخالفت کرنے پر خاتون کو زخمی کرکے فرار ہوگئے ۔واردات کی اطلاع پولیس کودینے پر ان کے ذریعہ کوئی رپورٹ نہیں درج کی گئی ۔ جس پر خاتون نے پولیس کے اعلیٰ افسران سے اس کی شکایت کرتے ہوئے کارروائی کی مانگ کی ہے ۔ عزت نگر تھانہ علاقے کی آشوتوش کالونی میں نواب گنج تحصیل میں کلرک کے عہدے پرتعینات شسیلا دیوی کے گھر میں گھسے بدمعاشوں نے لاکھوں روپئے کے زیورات اورنقد روپئے لوٹ لیا ۔ اور مخالفت کرنے پر اسے زخمی کرکے فرار ہوگیا۔ کلکٹریٹ پہنچی سشیلا نے بتایاکہ اسے اس کے شوہر کے موت کے بعد متوفی کے وارثین میں نوکری ملی تھی اس وقت وہ نواب گنج میں تعینات ہے ۔ وہ رات اپنی بیٹی درشٹی کے ساتھ کمرے میں سوررہی تھی ۔ نصف شب کو پانچ نقاب پوش بدمعاش اس گھر میں گھس آئے اور اس کو اس کی بیٹی کو اسلحہ کے دم پریرغمال بنالیا اور الماری میں رکھی دوسونے کی چین ،چار چوڑیاں ،کنڈل اور دس ہزار روپئے لوٹ لئے اس کے بعد وہ باہر سے دروازہ بندکرکے بھاگ گئے ۔ صبح جب اس نے اس کی اطلاع تھانہ عزت نگر کو دی لیکن پولیس نے اس کی کوئی سنوائی نہیں کی ۔ سشیلا نے اے ڈی ایم سے اس معاملے میں کارروائی کامطالبہ کیاہے ۔ 


بجلی تخفیف سے روزہ داروں کو پریشانی

رامپور۔28جون(فکروخبر/ذرائع )رمضان کا مہینہ شروع ہوتے ہی بجلی کابحران شروع ہوگیاہے ۔ کب بجلی غائب ہوجائے پتہ ہی نہیں چلتاکبھی شام کو افطار کے وقت تو کبھی سحری کے وقت بجلی غائب ہوجاتی ہے ۔ جس کے سبب روزہ داروں کے علاہ دکانداروں کوبھی پریشانی کاسامنا کرناپڑرہاہے ۔ کیونکہ رمضان میں شام کو ہی بازاروں میں رونق رہتی ہے ۔ عید کا تہوار نزدیک آتے ہی خریداروں کا بھیڑ شروع ہوجائے گی ۔ بجلی نہ ہونے سے لوگ بازار نہیں جائیں گے جس سے دکانداری پراثرپڑے گا ۔اس کے علاوہ دیہی علاقے میں بھی بجلی کی بری حالت ہے ۔ جس سے کھیتی کاکام بھی متاثر ہورہاہے ۔ بھارتی کسان یونین دھرنا ومظاہرہ کرکے بجلی مسائل کو درست کرنے کی مطالبہ کررہے ہیں ۔ 


ایس پی او کے گھر کو چوروں نے بنایا نشانہ

لکھنؤ۔28جون(فکروخبر/ذرائع)پی جی آئی علاقے میں جمعہ کی دوپہر چوروں نے ایک ایس پی او کے گھر کو نشانہ بنایا۔ چور ان کے گھر سے لاکھوں کے زیورات اور نقد روپئے چوری کرلے گئے۔ ایس پی او نے اطلاع کیلئے تھانہ انچارج کو فون بھی کیا۔ لیکن ایک گھنٹے تک ایس او نے فون نہیں اٹھایا۔ پی جی آئی کے ہیبت مؤ کے مویا علاقے میں چشمہ دکاندرا اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا ہے۔ ہری اوم پی جی آئی تھانے کے اسپیشل پولیس آفیسر بھی ہیں۔ بتایا جاتاہے کہ جمعہ کی صبح دس بجے وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ اپنی بہن یہاں تیلی باغ گئے ہوئے تھے۔ اس درمیان چوروں نے ان کے گھر کو اپنا نشانہ بنایا۔اور تالاتوڑ کر اندر داخل ہوگئے۔ چور ان کے گھر سے تقریباً دو لاکھ روپئے کے زیورات اور پچاس ہزار نقد اٹھالے گئے۔ دوپہر تقریباً ڈیرھ بجے جب پورا کنبہ واپس گھر آیا تو دیکھا کہ گھر میں چوری ہوچکی تھی۔ ہری اوم نے اس کی اطلاع پولیس کنٹرول روم کو دی۔ کنٹرول روم سے پہنچے پولیس اہلکاروں نے تفتیش کرکے اس معاملے میں رپورٹ درج کرانے کی بات کہی۔ اور چلے گئے اس کے بعد ہری اوم شرما نے تھانہ انچارج پی جی آئی کو تقریباً ایک گھنٹہ تک کئی بار فون کیا لیکن تھانہ انچارج کا فون نہیں اٹھا۔


باپ بیٹی کا پاک رشتہ ہوا داغ دار

لکھنؤ۔28جون(فکروخبر/ذرائع )باپ اور بیٹی کے پاک رشتے کو داغ دار کرنے والی ایک واردات حسین گنج علاقے میں ہوئی۔ یہاں رہنے والے روڈویز میں ٹھیکہ پر تعینات کنڈیکٹر نے اپنی سولہ سالہ سوتیلی بیٹی کو ہوس کا شکار بنایا۔ حد تو تب ہوگئی جب ملزم نے بیٹی کے ساتھ غلط کام کی مخالفت کرنے پر بیٹی اور بیوی کے ساتھ مارپیٹ کی۔ شوہر کی اس حرکت پر متاثرہ خاتون بیٹی کو لیکر حسین گنج کوتوالی پہنچی اور شکایت کی۔ معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ حسین گنج کوتوالی انچارج شیو شنکر سنگھ نے بتایا کہ حسین گنج علاقے میں رہنے والا روڈویز میں ٹھیکہ پر تعینات کنڈیکٹر نے ۰۰۰۲ میں دو بچوں کی ایک خاتون سے شادی کی تھی۔ ملزم کنڈیکٹر نے اپنی بیوی کو چھوڑ دیا تھا۔ بتایا جاتاہے کہ کنڈیکٹر اپنی سوتلی بیٹی پر غلط نیت رکھنے لگا اور کئی بار اس کے ساتھ غلط کام کیا۔ شوہر کی اس حرکت کا جب بیوی کو پتہ چلا۔ تو اس نے مخالفت کی۔ اس پر ملزم نے سدھر جانے کے بعد کہی۔ بتایا جاتاہے کہ جمعرات کی شب پھر ملزم نے سوتیلی بیٹی کو اپنی ہوس کا شکار بنایا۔ اس بات پر بیٹی اور اس کی والدہ نے مخالفت کی۔ تو ملزم نے دونوں کے ساتھ مارپیٹ کی اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ شوہر کی اس حیوانیت کا شکار خاتون اپنی بیٹی کو لے کر حسین گنج کوتوالی پہنچی اور پولیس سے شکایت کی۔ معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے حسین گنج پولیس نے فوراً ملزم کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی کو میڈیکل جانچ کے لئے بھیج دیا۔


بارش کے سبب کچا مکان منہدم ،تین افراد ہلاک

بارہ بنکی۔28جون(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش کے بارہ بنکی ضلع میں تیز بارش سے کچا مکان منہدم ہونے سے ملبے میں دب کر دوخواتین سمیت تین لوگوں کی موت ہوگئی ۔ پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایاکہ صفدر گنج تھانہ علاقے کی فگیرا گاؤں میں کل رات تیز بارش کے دوران بھاگو ورما نامی شخص کا کچا مکان اچانک منہدم ہوگیا ۔موقع پرپہنچے دیہی باشندوں نے ملبہ کو ہٹایا لیکن تب تک دبی سیا رانی (۲۵)پونم (۴۰)اور ڈیڑھ سالہ انش کی موت ہوچکی تھی ۔انہوں نے بتایاکہ اس حادثہ میں رام چینی نامی بزرگ خاتون شدید طور پرزخمی ہوگئی اسے ضلع استپال میں داخلکرایاگیا ۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ۔ 


ناجائز تعلقات میں رکاوٹ بننے پر عاشق کی مدد سے شوہر کاقتل 

باغپت۔28جون(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش کے باغپت ضلع میں ایک خاتون نے مبینہ طور پرناجائز تعلقات میں رکاوٹ بننے پر اپنے عاشق کی مدد سے شوہر کا قتل کروادیا ۔ پولیس ذرائع نے درج رپورٹ کے حوالے سے آج یہاں بتایاکہ گزشتہ نو جون کو سنگھاولی تھانہ علاقے کے پٹی اہیران محلہ کے رہنے والے سنجے عرف بھورا (۳۸)کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیاگیا ۔اورلاش کو یریانہ ناندنور واقع جنگل میں چھپادیاگیا تھا ۔ متوفی کے بہن سروج کے ذریعہ دی گئی تحریر میں الزام لگایاکہ سنجے کی اہلیہ کے اپنی شادی سے قبل دیپک نامی شخص سے ناجائز تعلقات تھے ۔شادی کے بعد دیپک کا اس کی سسرال آنا جانا تھا ۔سنجے نے ایک دونوں کو قابل اعتراض حالت میں بھی دیکھ لیاتھا ۔ تحریر کے مطابق سنجے کو منع کرنے کے باوجود اس کی بیوی نے دیپک سے رشتے نہیں توڑے اور گزشتہ فروری میں گھر چھوڑ کر دیپک ے ساتھ رہنے لگی تھی۔ الزام ہے کہ گزشتہ ۹؍جون کو تین لوگوں کویتا ،دیپک اور دشینت گاؤں میں تنازعہ سلجھانے کے بہانے سنجے کا کار سے لے گئے اور راستے میں اس کا ڈنڈے سے پیٹ پیٹ قتل کردیا۔ بعد میں اس کی لاش پڑوس ہریانہ ریاست ناندنور واقع ایک جنگل میں چھپادی ۔پولیس ذرائع کے مطابق کل تینوں ملزمین کو گرفتارکرکے جیل بھیج دیاگیا ۔پولیس نے قتل میں استعمال کیاگیا خون سے سنا ڈنڈا بھی برآمد کرلیاہے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا