English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہا راشٹر : بی جے پی منسٹر پنكجا پر 206 کروڑ کے گھپلے کا الزام، کانگریس نے مانگا استعفی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

''ایک انگریزی اخبار کی خبر کے مطابق، پنكجا منڈے 15 جون کو احمد نگر ضلع کونسل کی صدر مجوشری گڈ نے ایک لیٹر لکھ کر بتایا کہ حکومت کی جانب سے قبائلی اسٹوڈنٹس میں تقسیم کیے جا نے والی غذا مونگ فلی پٹی یا چكی (مونگفلی کے دانے اور گڑ سے تیار ہونے والا) میں مٹی ملی ہے۔ وزیر ہوتے ہوئے منڈے نے ہی دیگر سامان جیسے چٹائی، کتاب، پانی کے ساتھ ہی چكی کی خریداری کی منظوری دی تھی۔الزام ہے کہ منڈے نے قوانین کی خلاف ورزی کر كنٹریكٹر کو 206 کروڑ روپے کا آرڈر دے دیا۔ اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ بغیر ٹینڈر بلائے من پسند کمپنیوں کو یہ حکم دیا گیا۔ منڈے نے 13 فروری کو 24 گورنمنٹ ریزوليوشن کے ذریعے خریداری کا حکم دیا تھا۔ پنكجا منڈے کی طرف سے ایک دن میں 24 گورنمنٹ ریزو لیوشن لایا گیا جو کہ مہاراشٹر میں ایک ریکارڈ ہے۔


موسم برسات کے دوران ڈینگی مچھروں کی افزائش روکنے کے اقدامات کی ہدایت 

نئی دہلی ۔جون 24 (فکروخبر/ذرائع)موسم برسات کے دوران ڈینگی مچھروں کی افزائش کے خدشہ کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کی ہدایت کر دی گئی ہے اور عوام الناس سے کہاگیاہے کہ وہ ڈینگی مچھروں کی افزائش کے خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام ممکن تدارکی انتظامت یقینی بنائیں تاکہ ڈینگی وائرس سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔ انتظامیہ کے ذرائع نے بتایاکہ ڈینگی مچھر کی تلفی اور اس کے وائرس سے محفوظ رہنے سے متعلق شہریوں میں احساس موجود رہنا چاہیے کیونکہ ڈینگی مچھر سے نجات عوامی تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔حکومت دہلی کی طرف سے انسداد ڈینگی کیلئے وسیع اقدامات جاری ہیں ڈینگی مچھر کی افزائش کی روک تھام کیلئے عوامی آگہی کیلئے ہمہ جہت اقدامات پرعملدرآمد جاری ہے اور بارشوں کے موسم میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کی ضرورت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے لہٰذا شہری اپنے گھروں، پارکوں، مارکیٹ اور ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا اور خشک رکھیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ گھروں میں موجود پرانے سامان،ٹائر اور ناکارہ برتنوں کو ٹھکانے لگانے کے علاوہ گھر میں موجود نکاسی آب کے پائپ اور پرنالوں کی فوری صفائی کی جائے اور گھر کے ٹوٹے پھوٹے فرش مرمت کرائیں تاکہ ڈینگی مچھر کی نشوونما کے تمام ذرائع کا خاتمہ ہوسکے۔


صحافی پر تشدد کے خلاف سرینگر میں احتجاجی دھرنا

سرینگر۔ 24 جون (فکروخبر/ذرائع) کشمیر میں وزیرغلام نبی لون کی سیکورٹی پر معمور پولیس اہلکاروں کی طرف سے سرینگر سے شائع ہونے والے انگریزی روزنامے گریٹر کشمیر سے وابستہ سینئر صحافی جاوید ملک پر تشدد کے خلاف صحافتی برادری نے سرینگر میں پریس کالونی سے لال چوک تک احتجاجی مارچ کے بعدگھنٹہ گھر کے سامنے پر امن دھرنا دیا۔ ذرائع کے مطابق دھرنے میں ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کشمیر،کشمیر اکنامک ا لائنس، سول سوسائٹی سے وابستہ افراد کے علاوہ غیرسرکاری تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے نمائندے شریک تھے۔دھر نے میں شریک افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڑز اٹھا کر رکھے تھے جن پر ’’وی آئی پی کلچر ختم کرو‘‘ ، ’’صحافی کو مارپیٹ کرنے والے اہلکاروں کو معطل کرو ‘‘ ، ’’وزیر زراعت مستعفی ہوجائیں ‘‘ کے نعرے درج تھے۔دھرنے میں عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید بھی شریک تھے جنہوں نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہاکہ جب ایک صحافی کے ساتھ ایسا بہیمانہ سلوک ہورہا ہے تو عام لوگوں کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو چاہئے کہ وہ افسوسناک واقعے کے ذمہ دار وزیر کو جلد از جلد اپنی کابینہ سے ہٹائے۔انجینئر رشیدنے کہا کہ علاقے میں پولیس راج قائم ہے۔ ادھر کشمیر پریس فوٹو گرافرس ایسو سی ایشن نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث اہلکاروں کو کارروائی کا مطالبہ کیا۔


سینئر حکام اورلیڈران کی خاموشی بھی مشکوک 

نقلی دواؤں کا جان لیوا کاروبار ہے ان دنوں عروج پر !

سہارنپور۔24جون (فکروخبر/ذرائع) دیہات کوتوالی پولیس نے ایک مخبر کی اطلاع پر گزشتہ روز کوتوالی دیہات کے گاؤں مرزاپور کے کھیت سے قریب تیس لاکھ قیمت کی نقلی دوائیں برآمد کر گاؤں گھنناء کے رہنے والے چالیس سالہ راکیش نام کے دوا فروش کو موقع سے گرفتار کیا ہے تمام نقلی دوائیں راکیش نے کھیت میں دبائی ہوئی تھیں اور وہ یہ دوائیں کھیت سے نکالکر ہی بازار میں فروخت کرتا تھا۔قابل ذکر ہے کہ اب تو ضلع بھر میں ہر ڈاکٹر کے اپنے کلینک یا ہاسپٹلپر اپنا ہی پراؤیٹ میڈیکل اسٹور ہے کہ جہاں سے مریضوں کو جنریٹک مقامی دوائیں پرنٹ ریٹ پر دیجاتی ہیں کوئی بولنے یا کہنے والا نہی ہے ہر جانب انسانوں کو نوچاجارہاہے سماج کے ٹھیکیدار اور سیاسی کارندے تمائی بنے ہوئے ہیں؟ گزشتہ دنوں گرفتار ہونے والا نقلی دوا فروخت راکیش تو اس بازار کی ایک معمولی مچھلی ہے جو بڑے دوا فروش ہیں انکے تو وزیر صحت اور صوبائی محکمہ صحت کے سینئر افسران سے سیدھے خوشگوار رشتہ بنے ہوئے ہیں بھلا انکو روکنے اور ٹوکنے کی ہمت کس چھوٹے مقامی افسر میں ہوسکتی ہے؟ نقلی دواؤں کا کاروبار ضلع میں ہر جانب کروڑوں روپیہ ماہانہ کا ہونا اب عام ہوکر رہ گیاہے کسی قائد،افسریاپھرعوامی نمائندے کو اس کا ضمیر اس بات کے لئے نہیں جھنجھوڑ رہا ہے کہ اپنے ہی ملک میں اپنے ہی عوام کو انکی موجودگی میں دوائیوں کے نامپر زہر کھلایا جا رہا ہے مظلوم اور لاچار عوام اپنی تباہی پر خون کے آنسوں رونے پر مجبور ہے کیوں کہ اس کی آہ و بکاء اس دور میں سننے والا خدا کے علاوہ اب کوئی بھی نہیں ہے جو کچھ بھی ملک میں تباہیاں آ رہی ہیں اور آگے آئینگی وہ اسی بد عنوانی اور ملاوٹ خوری کے باعث ہی آئینگی؟ خبر کے لکھے جانے تک محکمہ صحت کے افسران کانوں میں روئی لگائے بیٹھے ہیں سہارنپور میں ماہانہ کروڑوں روپے کی نقلی دواؤں کا کاروبارہونا کوئی بڑی بات نہی آس پاس کے اضلاع شاملی، مظفر نگر، میرٹھ اور بجنور میں بھی ان دنوں جان لیوا نقلی دواؤں کا کاروبار عروج پر ہے یہاں بھی قائد، سیاست داں اور افسر تماشائی بنے بیٹھے ہیں؟عوام سنتری سے لیکر منتری تک شکایتی مکتوبات ارسال کرتے کرتے اب مایوس ہوگئے ہیں نیچے سے اوپر تک اندھیرا ہی اندھیرا پھیلاہے یہاں ضمیر کہاں؟ غور طلب بات یہ بھی ہے کہ ہمارے ضلع کے دیہاتی علاقوں نکور، گنگوہ، تیترون،ناگل، رامپور، بہٹ، چلکانہ، چھٹملپور، بہاری گڑھ، سرساوہ، پلکھنی، نانوتہ اورمرزاپور وغیرہ میں نقل دواؤں کی بکری سب سے زیادہ ہوتی ہے مگر سب کچھ جانتے اور دیکھتے ہوئے بھی افسران ادھر کا رخ تک بھی نہی کرتے ہیں؟ ضلع انتظامیہ، ڈرگس انسپکٹر اور چیف میڈیکل آفیسر کی بار بار کی جانے والی کاروائی کے باوجود ضلع میں نقلی دواؤں کا کاروبار آج بھی جاری ہے گزشتہ سال بھی محکمہ صحت کے افسران نے درجنوں چھاپوں میں لاکھوں کی نقلی دوائیں ضبط کی تھیں مگر تعجب کی بات ہے کہ نقلی دوائیں بنانے والے آج بھی آزاد ہیں اور لگاتار پھر بھی یہی نقلی دوائیں ہر میڈیکل شاپ پر اور ڈاکٹروں کے اپنے کلینک پر اصلی دواؤں کے ساتھ ملاکر پرنٹ ریٹ پر ہی ضلع بھر میں بے خوف طریقہ سے بیچی جارہی ہیں سنا جا رہا ہے کہ ہر میڈیکل اسٹور سے دو ہزار روپے ماہوار رشوت محکمہ صحت کے افسراناور متعلقہ پولیس چوکیوں کو مل جاتی ہے اتناہی نہی بلکہ چرچہ یہ بھی ہے کہ مقامی نیتاؤں کے گھر بھی ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو ایک اچھی خاصی رقم پہنچ جاتی ہے جس وجہ سے یہ میڈیکل اسٹور نقلی اور لوکل دوائے بے خوف رہ کرفروخت کر رہے ہیں ہمارے صوبہ کے وزیرِ اعلیٰ اکھلیش یادو اور وزیرِ صحت مسٹر احمد حسن بار بار ریاستی سطح پر محکمہ صحت میں شفافیت کی اور بہتری کی دہائی دیتے ہوئے نہی تھک رہے ہیں جبکہ سچائی سبھی کے سامنے ہے۔ عوامی صحت کے تحفظ کے بابت لکھنؤ میں بیٹھ کر لمبے چوڑے بیان جاری کر دینے سے عوام کی جان بچنے والی نہیں ہے عوام کو بچانے کے لئے اب سرکار کو ایمانداری اور انصاف کا مظاہرہ کرناہی ہوگا؟ قابل امر بات یہ ہے کہ آج تک ان حکمرانوں نے یہ ہمت نہیں دکھائی کہ صرف ایک ہفتہ کے لئے ہی عوام کو مطمئن کرنے کی غرض سے نقلی دواؤں کے جان لیوا کاروبار کے خلاف ایک مہم چھیڑ کر کچھ کرنے کا حوصلہ عوام کے سامنے پیش کریں۔ صوبہ کے عوام کی یہ بد قسمتی ہے کہ وہ اس سرکار میں سانسیں لے رہے ہیں کہ جس سرکار کو ووٹ کی فکر ہے مگر اپنے عوام کی صحت اور جانوں کی فکر نہیں اگر کوئی افسر ایماندار ہے تو وہ حکمران جماعت کے نیتاؤں کے سامنے بھیگی بلّی کی طرح رہتا ہے ۔ سیاست کے اس بے ضمیری کے دور میں بد عنوانی کا بول بالا ہے چند بہادر اور بیباک شریف افسر جن کے ہاتھوں میں ان ملاوٹی اورنقلی دوائیں یا مال بنانے اور بیچنے والوں کے خلاف کچھ کرنے کی ہمت ہے وہ بھی اس دور میں اپنے اور اپنے پریوار کے مستقبل کو لے کر اور اپنی نوکری کو لے کر چپ رہنا ہی بہتر سمجھ رہے ہیں ؟


یوگا ان سست لوگوں کیلئے ہے جن کے پاس ورزش کیلئے وقت نہیں ہے۔انجینا

بیدر۔24جون(فکروخبر/ذرائع)اپنی ہی حکومت کے مؤقف کے بر عکس تبصرہ کرتے ہوئے کرناٹک کے سماجی بہبود کے وزیر انجنییا نے کہا کہ یوگا ان سست لوگوں کیلئے ہے جن کے پاس ورزش کیلئے وقت نہیں ہے۔انھو ں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوگا سست لوگوں کیلئے ہے‘ خاص طورپر امیر خاندانوں کے لوگوں کیلئے ان کے پاس ٹہلنے بشمول کھُلے میدان میں ورزش کرنے کا وقت نہیں ہوتا۔ انھوں نے یومِ بین الاقوامی یوگا کے طورپر منانے میں کرناٹک کی کانگریس حکومت کے دیگر ریاستوں کا ساتھ دینے کے درمیان وزیر نے کہا کہ اس کے بر عکس کھیتوں میں کام کرنے والے اور پسینہ بہانے والے لوگوں کو یوگا کی ضرورت نہیں ہوتی۔مسٹر انجینیا نے کہا کہ لوگوں کو یوگا کرنے کے بجائے بچوں کو دوڑنے اور ٹہلنے کے ساتھ ساتھ کھلے میدان میں کھیلنے کیلئے حوصلہ افزائی کرنا چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں کو اپنے بچوں کو یوگا کی بجائے دوڑنے اور دور تک ٹہلنے اور کھلے میدان میں کھیلنے کیلئے کہنا چاہئے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی مذمت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ انھیںیوگا سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہونا چاہئے ‘ انھیں تو زیادہ وقت ملک چلانے میں لگانا چاہئے ‘جو ان کی ذمہ داری ہے۔ 


کرناٹک راجیہ مسلم ایمپلائز کلچرل اسو سی ایشن کی جانب سے ڈاکٹر عبدالقدیر کو تہنیت

بیدر۔24جون(فکروخبر/ذرائع)ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین تعلیمی ادارہ جات بیدرکو ان کی تعلیمی خدمات کے عوض گُلبرگہ یونیورسٹی گُلبرگہ کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری پیش کئے جانے پر کرناٹک راجیہ مسلم ایمپلائز کلچرل اسو سی ایشن کی جانب سے ان کے اعزاز میں تہنیت تقریب منعقد کی گئی ۔ریاستی صدر اسو سی ایشن ہذا جناب بُڈن خان نے ڈاکٹر عبدالقدیر کی تعلیمی خدمات کی بھر پور ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ریاستِ کرناٹک کا یہ پسماندہ ضلع بیدر جو تعلیمی اعتبار سے کاپی پسماندہ ہے ۔ایسے علاقے میں تعلیمی شمع روشن کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے ادارہ جات سے تعلیمی میدان میں انقلاب برپا کردیا ہے ۔آج ہماری نوجوان نسل اس مسابقتی دور میں دیگر ابنائے وطن سے کندھے کندھا ملا کر چل رہی ہے اور ہر شعبہ جات میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوارہے ہیں۔اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات کی شالپوشی و گُلپوشی کرتے ہوئے انھیں مومنٹو پیش کرکے کو تہنیت پیش کی گئی۔اس موقع پر ضلعی صدر اسو سی ایشن عبدالمجید‘ سابق صدر معین پاشاہ‘ جناب محمد عقیق احمد انجینئر نائب صدر کرناٹک اسٹیٹ انجینئرس اسو سی ایشن اور دیگر ذمہ داران موجود تھے ۔***


تاڑم پلی فیملی کی جانب سے دعوتِ افطار

بیدر۔24جون(فکروخبر/ذرائع)تاڑم پلی فیملی کی جانب سے احاطہ جامع مسجد ہلی کھیڑ (بی) میں ایک پرتکلف دعوت افطار و طعام کا اہتمام کیا گیا ۔جناب سید اسد صدر تنظیم کمیٹی جامع مسجد نے تقریب کی صدارت فرمائی ۔جناب اوماکانت ناگمار پلی ، دلیپ کمار تاڑم پلی ، دھنراج تاڑم پلی ، مہیش تاڑم پلی انجینئر، کیشومہاراج ،مہانتیا سوامی رکن ضلع پنچایت ، عبدالستار سابق تعلقہ پنچایت صدر، چندر کانت مالی پٹیل ،ناگناتھ ریڈی، ناگراج ہباڑے، اشوک پاٹل، پربھا سومناتھ سوامی، عبدالستار کلیانی بحیثیت مہمان خصوصی شہ نشین پر موجودتھے۔ اس موقع پر تمام مہمانوں کی تنظیم کمیٹی کی جانب سے بکثرت گلپوشی کی گئی ۔تقریب سے بعنوان اتحادو امن خطاب کرتے ہوئے جناب اوما کانت ناگمار پلی نے کہا اسلامی کیلینڈ ر کے حساب سے یہ نواں مہینہ رمضان المبارک کا ہے جو انتہائی مقدس ہے اور یہ مہینہ گرما سرما بارش ہر موسم میں آتاہے گو یہ اللہ کا موسم پر کرم ہے کہ ہر موسم میں یہ مہینہ فیضیاب ہوتاہے ۔جناب کشور مہاراج نے کہا کہ ہلی کھیڑ(بی) کی گنگا جمنی تہذیب کو صدیاں گذرگئی ہیں لیکن کوئی طاقت اس کومٹا نہ سکی ۔ جب پولیس ایکشن شروع ہوا تو ہر طرف قتل و غارت گیری کا بازار گرم تھا‘ لیکن ہلی کھیڑ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ نہ صرف یہاں پولیس ایکشن کا کوئی اثر ہوابلکہ ہندوبھائیوں نے اطراف کے مسلمانوں کو اپنی محفوظ پناہ میں رکھا اور جب حالات قابومیں ہوئے تو ان کو عزت کے ساتھ روانہ کیا۔ جناب دلیپ تاڑم پلی نے کہا کہ اللہ کا کرم ہے کہ تاڑم پلی فیملی کو یہ اعزازتقریبا 30سالوں سے ہے اور روزے داروں کی خدمت کررہی ہے ‘کیونکہ روزے دار بندہ اللہ کا مہمان ہوتاہے ۔ اسی لئے ہم مہمان خدا کی خدمت کررہے ہیں۔ مولانا سلیمان احمد روضوی امام وخطیب مسجد ہذا نے اتحاد و اتفاق کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ جس شہرمیں ملک میں گاؤں میں ،قائدین اچھے ہوتے ہیں وہ ملک وشہر گاؤں میں ہمیشہ امن و امان قائم رہتاہے۔جناب محبوب جمکھانی معتمدم تنظیم کمیٹی، جمیل توگاؤں رکن تنظیم کمیٹی ،مولانا مفتی سید سراج الدین مدرس غوثیہ عربک اسکول نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔محمد حسام الدین محصلدار، تاج الدین نے انتظام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا