English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہمارے بچے امامت بھی کریں اور وقت آنے پر ملک کی سرحدوں کی حفاظت بھی کریں۔سید ذوالفقار ہاشمی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

انھوں نے کہا کہ آج عوامی منتخب نمائندے ایوانوں میں تو پہنچ چکے ہیں مگر انھیں قوم کی رہبری اور ان کی رہنمائی کیلئے کس طرح کے ٹھوس اقدام اُٹھانے ہیں انھیں کوئی تجربہ نہیں ہے اور یہ عوامی نمائندے راتوں رات کسی کو چھپر بن یا کسی کو لداف بنادیتے ہیں ۔میں تو صرف علماء اور اکابرین میں بیٹھ کرقوم کے مسائل کو حل کرنے کیلئے خندہ پیشانی کے ساتھ آگے آتا رہا ہوں جب میں رکن اسمبلی تھا جب بھی اورتاحال بھی عوام کی خدمات میں مصروف رہتا ہوں اورقوم کی فکر کرتا ہوں ۔انھوں نے مولانا مفتی سید سراج الدین نظامی بانی ناظم ادارہ ہذا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مولانا کی نگرانی میں مُختلف علماء دین اور اساتذہ اکرام دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کا امتزاج لئے آج کے اس مسابقتی دور میں قوم کے نو نہالوں کی آبیاری کررہے ہیں۔جناب محمد فرقان ریسورس پرسن نے کہا کہ دنیاوی تعلیم عارضی ہوتی ہے جبکہ دینی تعلیم دنیا اورآخرت میں کام آنے والی ہے۔انھوں نے تمام اولیائے طلباء سے پُرزور انداز میں کہا کہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پرخصوصی وقت نکالیں اور انھیں تعلیمی ترقی کے میدان میں گامزن کرنے کیلئے ان کے رہنما بنے۔جناب سید خورشید احمد قادری نے جناب مولانا مفتی سید سراج الدین نظامی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ ہذا کے قیام سے لے کر آج تک مولانا کی یہی کوشش رہی ہے کہ جامعہ میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کا نظم ہو ۔جناب محمد گُلسین بلاک ایجوکیشن آفیسرتعلقہ بیدرنے اپنے خطاب میں بتایا کہ آج مدرسہ ہذا کے طلباء و طالبات کے تعلیمی مُظاہرہ کو دیکھ کر نہایت خوشی ہوئی اور مدرسہ ہذا کی تعلیمی ترقی کے پسِ پردہ مولانا سراج الدین نظامی کی کافی محنت رہی کہ وہ طلباء کی معیاری تعلیم اور ان میں عمدہ اخلاق پیدا کرنے کیلئے مصروف ہیں ۔انھوں نے کہا کہ تعلیم ایسا زیور ہے کہ یہاں سے بچے تعلیم حاصل کرکے ضلع ،ریاست اور ملک کا نام روشن کرسکتے ہیں ۔بغیر تعلیم کے ہم دنیا میں کوئی اچھا کام انجام نہیں دے سکتے ۔تعلیم ہی انسانی کو زندگی سے ہر معاملے میں کام آسکتی ہیں ۔تعلیم ہی سے انسان کا ایمان و عقیدہ درست ہوسکتا ہے۔جناب محمد بابو میں ڈی وائی پی سی محکمہ تعلیمات عامہ نے اس موقع پر بتایا کہ اساتذہ کی محنتوں کو اولیائے طلباء کی جانب سے سراہا جا ئے تاکہ وہ طلباء کی تعلیمی ترقی میں خصوصی دلچسپی لے سکے ۔اور گھر میں اولیائے طلباء کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی حوصلہ شکنی نہیں بلکہ حوصلہ افزائی کریں جس سے بچوں میں تعلیم عبوریت پروان چڑھتی ہے ۔لندن سے بیرسٹری کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد بیدر تشریف لانے والے سید طلحہ ہاشمی عرف ذیشان ہاشمی فرزند جناب سید ذوالفقارہاشمی نے کہا کہ بیدر آنے کے بعد مجھ کو یہ پہلا موقع ملا ہے کہ میں علمائے دین اور میرے سرپرستوں کی موجود گی میں مُخاطب کررہا ہوں ۔ انھوں نے کہا کہ میں آج جو بیرسٹر کی تعلیم حاصل کی اس کے پیچھے میرا مقصد یہ تھا کہ قوم کے معصوم نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریاں ‘قتل ‘کمزور و بے بس لوگوں کی ہر ممکن مدد کیلئے آنا تھا ۔ہر بچہ ہیرا ہے بس اُسے تراشنے کی ضرورت ہے۔تعلیم حاصل کرنا تو سب جانتے ہیں لیکن تعلیم کیسے حاصل کرنا چاہئے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔شہ نشین پر جناب عنایت الرحمن ندھے محکمہ تغذیہ بیدر‘جناب سید عمر ہاشمی بانی ناظم مدرسہ الھدایہ اسلامیہ بیدر موجو د تھے ۔جبکہ شاہ ضیاء الاسلام کنج نشین ، حافظ محمد حفیظ مدرس غوسیہ عربک اسکول ، مولانا محمد رفیع الدین نور ی، محمد عبدالرحیم زمینداررحمت ڈیولپر، مولانا محمد جاوید نظامی، مولانا محمد فیاض الدین نظامی نائب قاضی ،بحیثیت مہمانان خصوصی شرکت کی۔تمام مہمانوں کی محمدعبدالصمد منجو والا معتمد عمومی جامعہ ہذا کی نگرانی میں شالپوشی و گلپوشی کی گئی ۔ بیرسٹر ذیشان ہاشمی کو تہنیت پیش کرتے ہوئے انھیں اعزاز و ایوارڈ سے نوازا گیا ۔جامعہ ہذا کے طلباء و طالبات کو بہترین تعلیمی مُظاہرہ پر میڈلس و ایوارڈس اور اسنادات عطا کئے گئے ۔جلسہ کی کارروائی کا آغاز قراء تِ کلام پاک اور حمد و نعتِ رسول ؐ سے ہوا ۔مولانا مفتی سید سراج الدین نظامی بانی ناظم جامعہ ہذانے مُخاطب کیا اور بحسنِ خوبی نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔جناب عبدالرحمن منتظم جامعہ روضۃ البنات کے اِظہار تشکر پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔جلسہ میں طلباء و اولیائے طلباء کی کثیرتعداد دیکھی گئی۔


جمعیت علماء ہند کسی ایک مسلک کی جماعت نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے تمام مسلمانوں کی جماعت ہے

بیدر۔11؍اپریل۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔جمعیت علماء ہند کسی ایک مسلک کی جماعت نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے تمام مسلمانوں کی جماعت ہے اس ملک میں سب سے پہلے انگریزوں کے خلاف جہاد کا فتویٰ دینے والے علماء ہی تھے دیڑ ھ سو سال تک مسلمانوں نے تنہاء آزادی کی لڑائی لڑی اس کے بعد پچاس سال برادران وطن کو ساتھ لے کر آزادی کی لڑائی لڑی اس طرح انگریزوں کو دوسو سالہ اقتدار چھوڑ کر جانے پر مجبور کردیا ان خیالات کا اظہار مولانا محمد عبدالقوی صاحب ناظم ادارہ اشرف العلوم حیدرآباد نے جمعیت علماء ہند ضلع بیدر کے ارکان کے تربیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا مولانا نے مزید فرمایا کہ شیخ الہند مولانا محمود الحسن مالٹاکی جیل سے رہائی کے بعد بمبئی کے ساحل پر پہنچے تو آپ کا استقبال کرنے والوں میں قدآور شخصیات کے ساتھ ایک نوجوان بھی تھا جس کانام موہن داس کرم چند تھا شیخ الہند کی دور رس نگاہوں نے دیکھ لیا کہ اس نوجوان کو ساتھ لے کر آزادی کی لڑائی لڑی جائے شیخ الہند نے ہی اس نو جوان کو مہاتما گاندھی کا لقب دیا اور بمبئی میں وکالت کا پیشہ چُھڑوا کر جمعیت علماء ہند کی رقم سے پورے ہندوستان کا آٹھ سال تک دورہ کروایا اور لوگوں میں ملک کی آزادی کی اسپرٹ پیدا کی ، ہندوستان کی زمین تو آزاد ہوئی لیکن ہندوستان کا ضمیر آزاد نہیں ہوا ابھی بھی یہاں کے لوگوں میں تشدد تعصب، تنگ نظری اور بھید بھاؤ پایا جاتاہے یہاں کی اکثریت امن پسند جمہوریت پسند ہے لیکن چند مٹھی بھر لوگ فرقہ پرستی کا بیج بو کر ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں اس وقت نفرت کی دیوار گرا کر ایک دوسرے کو قریب کرنے کی ضرورت ہے جمعیت علماء کا کام جوڑنے کا ہے توڑنے کا نہیں ہے جمعیت علماء فرقہ پرستی ،دہشت گردی ، فتنہ فسادکی قائل نہیں ہے وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ جمعیت کے پلیٹ فارم سے پیام انسانیت کے عنوان سے جلسہ منعقد کئے جائیں جس میں برادران وطن کو مدعو کر کے اسلام کا تعارف اور اسلام کا پیغام پیش کیا جائے اور قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے ،اسی طرح معاشرے کی اصلاح کا کام ہو ،محکمۂ شریعہ کا قیام عمل میں لایا جائے جس کے ذریعہ مسلمانوں کے باہمی نزاعات کو قرآن و حدیث کی روشنی میں حل کئے جائیں عدالتوں میں مسلمانوں کی عزت ،دولت اور وقت کا ضیاع ہورہا ہے اسی طرح دینی تعلیم کیلئے منظم مکاتب کا قیام عمل میں لایا جائے جہاں قرآن ، عقیدہ ،پاکی ناپاکی ،اخلاق وحقوق کی تعلیم دی جائے تاکہ آنے والی نسل دیندار ہو مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعیت علماء ضلع بیدر نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ جمعیت علماء ہند ملک کے جید اور درد مند علماء کرام و دانشورانِ قوم پر مشتمل ملک کے مسلمانوں کی ایک نمائندہ جماعت ہے بہت سے کام جو انفرادی طور پر نہیں ہوسکتے ہیں وہ قومی سطح پر جمعیت علماء ہند کے پلیٹ فارم سے انجام دئے جارہے ہیں ہمارے بزرگوں نے ہم کو اس ملک میں یکا و تنہانہیں چھوڑا ہے جمعیت علماء ہند کا ایک پلیٹ فارم دیا ہے جس سے منسلک ہوکر ہم دینی ، ملی، سیاسی مسائل حل کروا سکتے ہیں علماء مسجد و مدرسہ تک محدود نہ رہیں بلکہ عوام میں گھل مل کر خدمت خلق کا کام انجام دیں علماء کو اس وقت منظم ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری نے ابتدائی تمہیدی کلمات میں جمعیت علماء ہند کا تعارف اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی ، حافظ فرخندہ علی نائب صدر کی تلاوت سے جلسہ کاآغاز ہوا مفتی سہیل عاطف قاسمی نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا مولانا عبدالرحمن حُسینی ، مولانا شجاع الدین قاسمی، مولانا غلام ربانی اشاعتی ،مولانا نذیر احمد شکیل حسامی نائب صدور شہ نشین پر تشریف فرما تھے حافظ معز الدین اشاعتی ، حافظ عمر اشاعتی ، حافظ عبدالحکیم اور مولانا فرید الدین نے جلسہ کیلئے بھر پور انتظامات فرمائے مولانا محمد عبدالقوی صاحب کی دعاء پر جلسہ ختتام پذیر ہوا ۔ ***


بیدرمیں سماجی تعلیمی و اقتصادی سروے سے متعلق بیدر کُل جماعتی اڈھاک کمیٹی کی تشکیل عمل میں آئی

بیدر۔11؍اپریل۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔جناب عبدالسلام مبشر سندھے نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئیبتایا ہے کہ آج مورخہ11؍اپریل سے حکومتِ کرناٹک کی جانب سے شروع کئے گئے سماجی و معاشی اور تعلیمی سروے کو منظم اور صد فیصد مکمل بنانے کیلئے ایک کُل جماعتی اڈھاک کمیٹی کی تشکیل عمل میں آئی ہے جس آرگنائزرس کے طورپر جناب سید مُختار (نورخان تعلیم)‘ سید منصور احمد قادری صدر کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین بیدر‘ اور محمد عزیز خان روحی گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کو منتخب کیا گیا ہے ۔جبکہ معاونین کے طورپر تمام مذہبی جماعتوں کے ذمہ دار اور بڑے تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں کو رکھا گیا ہے ۔اس موقع پر جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات نے کہا کہ مُختلف تنظیموں اور ملت کے درد مندوں کی جانب سے ایک Pre Surveyکی کامیاب کوشش کی گئی لیکن وقت اور عمل کی کمی کی وجہ سے یہ سروے مکمل نہیں ہوسکا لیکن پھر بھی جتنا کام بیدر ہوا ہے اورکہیں نہیں ہوا ۔مزید اس کام کو منظم طریقے سے کرنے کی ضرورت ہے ۔جناب محمد آصف الدین معتمد وزڈم ادارہ جات بیدر نے کہا کہ شعور بیداری کیلئے مختلف سے بہت اچھا کام ہوا اب پبلسٹی کی نہیں بلکہ کام کی ضرورت ہے جس طریقہ کار یہ ہو کہ ہر گورنمنٹ Elurminatorکے ساتھ ایک رضا کار اس کی معاونت کیلئے ہو۔ جناب سید منصور احمد قادری انجینئر نے کہا کہ ہمیں اس بات کی فکر کرنے کی ضرورت ہے کہ حکومت کے آدمی سروے کے دوران جن گھروں تک نہیں پہنچ پائے اُن کی نشاندہی کریں۔ اورایسے لوگوں کی شکایات کی وصولی کیلئے ایک مرکز قائم کیا جائے اور وہاں سے اُن شکایات کے ازالہ کیا جائے اور سب سے اہم بات جو سمجھانے کی ہے وہ Sub Castسے متعلق اپنا پیشہ صحیح لکھائیں تاکہ محفوظ زمروں بالخصوص 2Aکیاٹیگیری میں اپنے حقوق حاصل کرسکیں۔***


گرام پنچایت انتخابات میں محفوظ حلقوں سے انتخاب لڑنے والے اُمیدوار اپنا کاسٹ سرٹیفکیٹ قبل از وقت بنالیں۔ڈپٹی کمشنر

بیدر۔11؍اپریل۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔بیدر کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر پی سی جعفر نے بتایا ہے کہ گرام پنچایت انتخابات2015کے انتخابات مئی کے پہلے ہفتہ میں منعقد کرنے ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی پروگرام جاری کئے جانے کا امکان ہے۔ الیکشن اعلامیہ جاری کئے جانے کے بعد عہدیداران و ملازمین کے کام کے دباؤ میں اِضافہ ہوتا ہے انتخابات میں مقابلہ کرنے والے اُمیدوار ریزرویشن نشست سے پرچہ نامزدگیاں داخل کرتے ہیں تو انھیں متعلقہ کاسٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرکے لگانا ہوگا۔سرٹیفکیٹ کیلئے علیحدہ درخواست داخل کرنے پر21دن کے اندر انھیں کاسٹ سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔ریزرویشن نشست سے مقابلہ کرنے والے اُمیدواروں کو چاہئے کہ کاسٹ سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہو تو انتخابات کے اعلان سے قبل ہی اپنے حدود میں آنے والے کاسٹ سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے عہدیداروں کے پاس داخل کرکے حاصل کرلیں۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری 2یا 3دن قبل کاسٹ سرٹیفکیٹ کیلئے علیحدہ درخواست داخل کی گئی تو ایسی درخواستوں کو قواعد کے مطابق پہلے داخل کی گئی درخواست کو اولین ترجیح دے کر اس کی یکسوئی کی جائے۔ گرام پنچایت نشست پرچے نامزدگیاں داخل کرنے والے اُمیدوار کاسٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے فی الفور درخواست داخل کریں تاکہ بعد میں کوئی پریشانی نہ ہو ۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا