English   /   Kannada   /   Nawayathi

شنکراچاریہ کا دعویٰ، تاج محل کے نیچے ہے مہادیو مندر(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

آثار قدیمہ ثبوت اس کے ہندو مندر ہونے کو ثابت کرتے ہیں، ایسے میں ضروری ہے کہ تاج محل کی نچلی دو منزلوں کو کھولا جانا چاہئے تاکہ ہندو عام لوگوں وہاں عبادتکرنے جا مندروں سے سائیں کی مورتی کو ہٹانے کے لئے ہندوؤں کو بیدار کرنے میں لگے شنکراچاری نے سناتن طریقہ سے سائیں کی عبادت کئے جانے اور ہندوں کے دیوی دیوتاؤں کی طرح سائیں کی تصاویر کی اشاعت بند کرنے کو کہا. اسی طرح سائیں مندر ٹرسٹ کو ملی رقم لاتور کی پینے کے پانی کا مسئلہ دور کرنے میں خرچ کی جانی چاہئے.


'پپو یادو میرا بیٹا ہے جو جانشین ہوگا؟': لالو پرساد

ساسارام۔09اپریل (فکروخبر/ذرائع) آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کا کہنا ہے کہ پپو یادو ان کے جانشین نہیں ہو سکتے. ان کے مطابق ان کا بیٹا ہی ان کا جانشین ہوگا. پپو نے بیٹے کے قدرتی جانشین ہونے سے متعلق لالو کے بیان پر سوال اٹھائے تھے. اس کے جواب میں لالو نے کہا کہ میرے بیٹے کے علاوہ میرا جانشین کون ہوگا؟ کیا پپو یادو میرا بیٹا ہے جو وہ میرا جانشین ہوگا؟بدھ کو ایسے لوگوں کو نصیحت دیتے ہوئے لالو نے کہا کہ پارٹی میں رہنا ہے تو رہیں، نہیں رہنا ہے تو جائیں. انہوں نے کہا کہ سماج وادی جماعتوں کے ولی کی صرف رسمی اعلان ہی باقی ہے. اس کا اعلان 14 اپریل کو دہلی میں ملائم سنگھ یادوکریں گے. قابل ذکر ہے کہ عوام کے خاندان کے ولی ہونے پر مدھے پورا کے آر جے ڈی ایم پی راجیش رنجن عرف پپو یادو راشٹریہ جنتا دل چھوڑنے کا انتباہ دے چکے ہیں.بدھ کو پٹنہ سے باروڑ جانے کے دوران ڈیہری کے گوپی بگہا میں اسٹون کرشر صنعت کمیٹی کی طرف سے تقریب منعقد کر لالو کا خیر مقدم کیا گیا. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لالو نے کہا کہ میرے خاندان کے لوگ ہی میرے جانشین ہوں گے. وہیں پپو یادو نے کہا ہے کہ آر جے ڈی کا وارث بہار کے عوام طے کرے گی. جمہوریت میں جدوجہد کرنے والا ہی سیاسی وارث ہو سکتا ہے. اگر ایسا نہیں ہوتا تو کرپوری ٹھاکر اور راملکھن سنگھ یادو کے وارث لالو پرساد نہیں ہوتے.


تسلیمہ نسرین نے مانگی پولیس سیکورٹی، کہا۔ میہر ترار سے ڈر لگتا ہے

نئی دہلی۔09اپریل (فکروخبر/ذرائع) بنگلہ دیش کی متنازعہ مصنفہ تسلیمہ نسرین نے اپنی قتل کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے. تسلیمہ نے ٹوئٹر پر اس بات کی معلومات دی ہے. آپ ٹویٹس میں تسلیمہ نے پاکستانی صحافی مہر ترار کا بھی ذکر کیا ہے.دراصل تسلیمہ نسرین اور پاکستانی صحافی میہر ترار ٹوئٹر پر بھڑ گئیں. پہلے نسرین نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پرانا ویڈیو کا اشتراک کیا. اس دوران انہوں نے پاکستانی فوجیوں پر بنگلہ دیش جنگ کے دوران 30 لاکھ افراد کو قتل اور 2 لاکھ خواتین سے ریپ کا الزام لگایا. ترار نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کئی ٹویٹس کئے.


ریاست گجرات میں تیز رفتار مال گاڑی نے شیر کے تین چھوٹے بچوں کو کچل کر ہلاک کر دیا 

احمد آباد ۔ 09 اپریل (فکروخبر/ذرائع) ریاست گجرات کے ضلع ارمیلی میں تیز رفتار مال گاڑی نے شیر کے تین چھوٹے بچوں کو کچل کر ہلاک کر دیا۔ جمعرات کو ذرائع ابلاغ نے پیپا ویو مرین تھانہ کے انچارج افسر بھرت گوہیل کے حوالے سے بتایا کہ مال گاڑی پیپا ویو پورٹ سے سریندر نگر نامی ضلع کی طرف سے جا رہی تھی کہ اسی دوران ریل کی پٹڑی پر موجود شیر کے تین بالکل چھوٹے چھوٹے بچے ٹرین کی زد میں آ کر ہلاک ہوگئے۔


جذبے کو سلام! ایک دن کا بچہ لے کر امتحان دینے پہنچی خواتین

جے پور۔09اپریل (فکروخبر/ذرائع)کچھ کر گزرنے کی تمنا شخص میں کتنی ہمت بھر دیتا ہے اس کی جیتی جاگتی مثال ہیں سولبینا. وہ جھونجھنو کے سیٹھ موتی لال کالج میں اپنے ایک دن کے بیٹے کے ساتھ امتحان دینے پہنچی. ماں کے لیے انتظامیہ نے الگ کمرے کا خاص انتظام کیا تھا. دھنری گاؤں کی سربینا راجستھان یونیورسٹی کے ایم اے فائنل کا پیپر دینے پہنچی.امتحان کے ٹھیک ایک دن پہلے انہوں نے بیٹے کو جنم دیا تھا. باوجود اس کے بچے کے ساتھ اس نے پیپر دیا. اس کے ساتھ اس کے شوہر ریاض کا بھی اسی سینٹرمیں پیپر تھا. وہ دونوں سینٹر تک ایک کار کے ذریعے پہنچے تھے. جس ہسپتال میں اس نے بچے کو جنم دیا تھا وہ بھی اسے چھٹی دینے کو راضی نہیں تھی لیکن اس کی ضد کے آگے کسی کی نہیں چلی. اسے ڈر تھا کہ اگر اس نے ایسا نہیں کیا تو ایک سال خراب ہو سکتا تھا. شوہر ریاض، بھابھی ثمینہ نند ناجمی کے ساتھ ڈھائی بجے وہ اسپتال سے روانہ ہوئی. 


مغویہ لڑکی کی اجتماعی آبروریزی 

رامپور۔09اپریل (فکروخبر/ذرائع)رامپور کے گنج علاقے میں بدمعاشوں نے نوجوان لڑکی کی اجتماعی آبروریزی کی اوراسے بے ہوش حالت میں پھینک کر فرار ہوگئے ۔ پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق گنج علاقے میں رہنے والی ایک لڑکی پرائیویٹ نرسنگ ہوم بطور نرس ملازمت کرتی ہے ۔ اتوار کو وہ بازار جانے کے بعد واپس گھرنہیں پہنچی ۔کل رات نرس مرادآباد کے کٹگھر علاقے میں پنڈت نگلاقومی شاہراہ پر بے حوشی کی حالت میں ملی اور اسی حالت میں اسے اسپتال میں داخل کرایاگیا۔ اسپتال میں ہوش میں آنے کے بعد لڑکی نے بتایا کہ کچھ لڑکے گزشتہ دنوں سے اس کے ساتھ چھیڑخانی کررہے تھے اس نے چھیڑخانی کرنے کی مخالفت کی تھی ۔گزشتہ اتوار کو مذکورہ لڑکوں نے اسے اغوا کرلیا ۔پولیس معاملہ کی تفتیش کررہی ہے ۔ 


ٹرین کے سامنے کود کر نوجوان نے کی خودکشی 

بریلی ۔09اپریل (فکروخبر/ذرائع)ایک نوجوان نے چلتی ہوئی ٹرین کے آگے کود کر خودکشی کرلی ۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج کر تفتیش شروع کردی ہے ۔ عزت نگر تھانہ علاقہ کے باشندے شیوم سیکسینا نے شہید گیٹ کے قریب کے سامنے کود کر خودکشی کرلی ۔ پولیس کے مطابق سدھارتھ کو لوگوں نے ریلوے لائن کے قریب کھڑے ہوئے دیکھاتھا لیکن کسی کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ وہ خودکشی کرلے گا ۔ 


قبرستانوں کی چہار دیواری کے کام میں سست رفتاری سے افسران کی لاپرواہی ظاہر؟ 

سہارنپور ۔09اپریل (فکروخبر/ذرائع) پچھلے تین سال سے ہر ضلع میں قبرستانوں کی چہاردیواری کے لئے سرکار نے کافی رقم تقسیم کی تھی مگر افسوس کی بات ہے کہ افسران کی عدم توجہی کے چلتے آجبھی مغربی اضلاع کے ۶۰ فیصد سے زائد قبرستان ابھی بھی ۷۰ سال پرانی حالت میں موجود ہیں چہاردیواری کا کام بہت حدتک ادھوراہی ہے؟ ۵۰ فیصد سے زائد قبرستانوں پر آج بھی ناجائز قبضہ بدستور جاری ہے صوبائی سنی سینٹرل وقف بورڈ اور مقامی اقلیتی محکمہ کے ذمہ دار بھی اپنے آپ کا سدھار کرنے میں ہی مشغول ہیں؟ کمشنری میں صوبائی سرکار کی فوقیت والے ۷۰ فیصد تعمیری وترقیاتی کام مکمل ہوچکے ہیں مگر سرکار کے لاکھ دعوے کے بعد بھی ضلع کے زیاد ہ تر اہم قبرستانوں کی چہار دیواری کا کام معقول بجٹ حاصل ہوجانے کے بعد بھی افسران ابھی تک مکمل کرانے میں ناکام بنے ہیں ابھی بھی رکے ہوئے کچھ متنازعہ بتائے جارہے قبرستانوں کی دیواروں کے تعمیری کام شروع نہیں کرائے گئے ہیں جو قابل مذمت ہونے کے ساتھ ہی ساتھ سرکاری افسران کی لاپرواہی ہی کا نتیجہ ہے قبرستانوں کی چہار دیواری میں برتی جارہی لاپرواہی میں سرکا کے چند نمائندے بھی شامل ہیں ؟ ضلع میں پچھلے ڈھائی سال سے کروڑوں روپیہ کی رقم ضلع کے قبرستانوں کی چہار دیواری کے لئے ضلع انتظامیہ کے پاس آئی ہوئی ہے سی ڈی او مونیکارانی اس بابت کتنی ہی میٹنگ بھی بلاچکی ہیں مگر ابھی تک بھی ضلع تو دور شہر ہی کے زیاوہ تر قبربستان ابھی بھی چہار دیواری نہی ہونے کے باعث غیر محفوظ ہی ہیں ۔ مگر شرم کی بات ہے کی لمبا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی پوری طرح سے ضلع کے قبر ستانوں کی چہار دیواری کا اہم کام آج تک بھی نہیں کرایا گیا ہے ۔ ۲۰۱۷ کا الیکشن دستک دے رہاہے سیاست داں پھر سے نئے جال لیکر مسلمانوں کو بہلانے کے لئے آنے والے ہیں۔ مگر سرکار مسلمانوں کے بارے میں جو بیانات دیتی ہے اکثر دیکھا گیا ہے کہ سرکار کے چند نمائندے اور چند ضلع انتظامیہ کے افسر جان بوجھ کر ان پر عمل ہی نہی کرتے ہیں جس وجہ سے مسلمانوں میں طرح طرح کے شک شبہات اور خیالات سرکار کی سست پالیسی کی جانب سے اُبھرتے رہتے ہیں پچھلا ۲۰۱۴ کالوک سبھا کا چناؤں گزرگیا سبھی ضمنی چناؤ بھی مکمل ہوگئے ہیں ۲۰۱۷ کے الیکشن کی آہٹ ہے مگر ضلع کے قبرستانوں کی چہار دیواری کے لئے ضلع انتظامیہ کے پاس آئی ہوئی رقم کہاں ہے اور اس رقم سے یہ اہم کام کیوں نہی ہو رہا ہے اسکا جواب کسی بھی قائد اور افسر کے پاس نہی ہے؟ ہر کوئی صرف اور صرف ٹالنے والے بیانات دیتاہے اب تو عام رائے ہے کہ سرکار اور ضلع انتظامیہ اندرونی طور پر شایدمسلمانوں کی ہمدردی کرنے کے لئے کسی صورت تیار نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیسہ آنے کے با وجود قبرستانوں کی چہار دیواری نہیں کی جا سکی ہے۔ چیف ڈیولپمنٹ آفیسر (سی ڈی ا او) نے ضلع کی تمام قبرستانوں کی چہار دیواری کی تعمیر میں تیزی لانے کی ہدایت ضلع کے تحصیلداروں اور ایس ڈی ایم کے ساتھ ساتھ مائناریٹی ویلفےئر افسر کو دوسال قبل دی تھی مگر پھر کسی نے اس بابت معلومات ہی نہی کی قابل غور ہے کہ سی ڈی او نے لوہیا گرام کے قبرستانوں کی چہار دیواری کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرائے جانے کی بھی ہدایت دی گئی تھی اس میٹنگ میں سرکار کی طرف سے نامزد قبرستانوں کی چہار دیواری کی تعمیر کیلئے کمیٹی کے ارکان بھی شریک تھے اس میٹنگ میں مائناریٹی افسر انجنا سروہی نے بتایا تھاکہ ضلع میں 117قبرستان میں چہاردیواری کیلئے 2012-13کا بجٹ مانگا گیا تھا جن میں 66 قبرستانوں کی چہار دیواری تعمیر شروع کرائی گئی تھی جس میں سے 38 کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے 32 کی باقی ہیں جبکہ2013-14 میں100 قبرستانوں کی دیوار تعمیر کرانے کا منصوبہ ہے ضلع اقلیتی افسرمیڈم سروہی نے یہ بھی کا تھا کہ اس منصوبہ میں کچھ گزشتہ سال کے بجٹ میں شامل قبرستانوں کی چہار دیواری بھی شامل کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ یہ تعمیری کام سرکاری ایجنسی کے ذریعہ کرایا جا رہا ہے ۔ انبالہ روڈ پر واقع دبنی والا قبرستان،پراگپور، کی چہاردیواری کامسئلہ بھی ابھی ادھوراہی ہے جس پر افسران نے بتایا کہ مذکورہ قبرستان کی کچھ زمین پر پی ڈبلیو ڈی اپنی دعویداری کر رہا ہے جس کی وجہ سے اس قبرستان کی چہار دیواری کی تعمیر میں تاخیر ہو رہی ہیاس کے علاوہ دیگر13 قبرستانوں کی چہار دیواری کے تنازعہ کے بارے میں متعلقہ افسران نے گفت و شنید کرائے جانے پر زور دیا مگر افسوس کا مقام ہے کہ وکاس بھون میں کی گئی یہ میٹنگ ابھی بھی ایک خواب ہی رہی آج تک بھی مکمل کام نظر نہی آیاہے ؟ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا