English   /   Kannada   /   Nawayathi

شاہ ولی اللہ اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈوں کا اعلان(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

شاہ ولی اللہ کمیٹی کے ممبر سکریٹری پروفیسر اشتیاق دانش کے مطابق آئی او ایس نے 1999سے شاہ ولی اللہ ایوارڈ کا سلسلہ شروع کیا ہے جو کہ ایک لاکھ روپے پر مشتمل ہے اس کا پہلا ایوارڈ مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ معروف علی میاں کو دیا گیا۔ دوسرا یوارڈ 2000میں فقہ اسلامی پر مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمیؒ ، تیسرا ایوارڈ 2001میں اسلامی معاشیات پر پروفیسر محمد نجات اللہ صدیقی، چوتھا ایوارڈ 2002میں قرآنی علوم میں مولانا شہاب الدین ندوی، پانچواں ایوارڈ 2003میں اسلامی تاریخ نویسی پر پرفیسر محمد یٰسین مظہر صدیقی کو دیا گیا۔ چھٹا ایوارڈ کسی موضوع نام نے ملنے کی وجہ سے نہیں دیا گیا اور ساتواں ایوارڈ 2005میں اسلامی قانون میں پروفیسر طاہر محمود، آٹھواں ایوارڈ 2010میں علوم حدیث پر مولانا تقی الدین ندوی ، نواں ایوارڈ 2011میں اسلامی سماجیات پر ڈاکٹر خلیل عباس صدیقی کو اور دسواں ایوارڈ 2014میں تصوف پر مولانا مصطفی رفاعی جیلانی ندوی کو دیا گیا تھا۔
آئی او ایس لائف ٹائم اچیومنٹ کا پہلا ایوارڈ 2007میں جسٹس اے ایم احمدی، دوسرا ایوراڈ 2008میں امارت شرعیہ بہار واڑیسہ، تیسرا ایوارڈ 2010میں اخلاق الرحمن قدوائی، چوتھا ایوارڈ 2011میں پروفیسر بی شیخ علی اور پانچواں ایوارڈ 2013میں مولانا سعید الرحمن اعظمی کو دیا گیا تھا۔
اے جی نورانی ملک کے معروف روزناموں بشمول انگریزی جرائد میں پابندی سے اپنے کالم لکھتے ہیں اور تقریباً ایک درجن کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کا شمار ان چند دانشوروں میں ہوتا ہے جنھوں نے ہندتوا فلسفہ کے خطرات کا بڑی گہرائی سے مطالعہ کیا ہے۔ آئی او ایس چیئر مین ڈاکٹر محمد منظور عالم کے مطابق ان دونوں حضرات نے اپنے اپنے میدان میں جو کارہائے نمایاں انجام دئیے ہیں وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ آئی او ایس نے دراصل اسی کا اعتراف واحترام کیاہے۔ یہ ایوارڈ باضابطہ ایک تقریب میں دیا جائے گا جس کی تاریخوں کا اعلان عنقریب کیا جائے گا۔


اڈوانی کو ایک بار پھر اپنوں نے کیا 'بے آبرو'

بنگلورو۔07اپریل(فکروخبر/ذرائع)بگلورو میں ہوئی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ کے بعد بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی کو ایک بار پھر بے آبرو ہونا پڑا ہے. انہیں پارٹی کے 35 ویں یوم تاسیس کی تقریب کے لیے دعوت ہی نہیں بھیجا گیا.دعوت نہیں ملنے کی وجہ پارٹی کے بانی رہے اڈوانی 35 سال کی تاریخ میں پہلی بار یوم تاسیس پروگرام سے دور رہے.وہ بھی تب جب پارٹی اس تقریب میں دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی بننے اور پہلی بار اپنے آپ پر مرکزی اقتدار میں قبضہ کرنے کے قابل اکثریت جٹا کر بڑا جشن منا رہی تھی.خاص بات یہ ہے کہ اس دوران تقریب میں پارٹی کے دوسرے سب سے بڑے لیڈر ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی بھی نہیں نظر آئے. اگرچہ یہ پتہ نہیں چل پایا کہ انہیں پارٹی کی جانب سے تقریب میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی تھی یا نہیں.


اڈوانی کے ساتھ جوشی بھی نہیں آئے نظرمرلی منوہر جوشی

پہلے بھی دہلی میں رہنے کے باوجود کئی بار یوم تاسیس کی تقریب سے دور رہے ہیں. اس سے پہلے پی ایم مودی نے صبح ہی پارٹی کارکنوں کو 35 ویں یوم تاسیس کی مبارکباد دی.پارٹی صدر دفتر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی صدر امت شاہ نے کہا کہ کارکنوں کی بدولت ہی بی جے پی کو دنیا کا سب سے بڑا سیاسی پارٹی بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے.شاہ نے کہا کہ کارکنوں کی محنت کے بدولت ہی قریب ساڑھے تین دہائی بعد مرکز میں نہ صرف گیرکانگریسی حکومت بنی، بلکہ بی جے پی اپنے طور پر اکثریت حاصل کرنے کا کرشمہ بھی کر پائی.


مودی حکومت کے خلاف سڑک پر اتریگا 'سنگھ'

نئی دہلی ۔07اپریل(فکروخبر/ذرائع)تحویل اراضی بل کو لے کر پہلے ہی اپوزیشن کے نشانے پر چل رہی مودی حکومت کو اب سنگھ کی مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑے گا.سنگھ کی جانب سے مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پارلیمنٹ کے اعلان نے مودی حکومت کی مشکلیں بڑھا دی ہیں.’’سودیسی جاگرن فورم‘‘ نے دو روزہ اجلاس میں مرکزی حکومت کے خلاف پانچ مئی سے جنتر منتر پر بڑے پیمانے پارلیمنٹ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے. تحویل اراضی بل اور جی ایم فصلوں کے فیلڈ ٹرائل کی حکومت کی اجازت کے حوالے سے مودی حکومت کو یونین کے احتجاج کا ایک بار پھر سے سامنا کرنا پڑے گا.اس سے پہلے بھی سنگھ زمین تحویل بل کو لے کر حکومت کو اپنے موقف سے آگاہ چکا ہے.اتوار سے شروع ہوئی دو روزہ اجلاس کے بعد فورم کے مرکزی حکومت کی کسان احتجاج پالیسیوں کے خلاف ملک بھر کے کسان گروپوں کو متحد کرنے کا اعلان کیا ہے.اس کے ذریعے کسان تنظیم اور اپوزیشن ایک بار پھر سے مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے نظر آئیں گے.


یوگیندر۔پرشانت کی حمایت میں کھل کر سامنے آئے 'آپ' کے 10 رکن اسمبلی

نئی دہلی۔07اپریل(فکروخبر/ذرائع)اروند کیجریوال اور پرشانت بھوشن اور یوگیدر یادو کے درمیان چل رہے تنازعہ کی گونج اب دہلی اسمبلی میں بھی سنائی دے سکتی ہے. عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی میں سے تقریبا دس ایسے ہیں، جو اب کھل کر پرشانت بھوشن و یوگیدر یادو کی حمایت میں آ گئے ہیں. اب تک ٹیم کیجریوال مخالفت کرنے والوں کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھاتی آئی ہے، لیکن باغی ممبران اسمبلی کے ساتھ بھی اگر ایسا ہی رخ اپنایا گیا تو اسمبلی میں آپ کے باغی رکن اسمبلی ہی اپوزیشن کے طور پر کام کریں گے. اس کا خمیازہ کہیں نہ کہیں بی جے پی کو بھی اٹھانا پڑے گا، جو فی الحال اپوزیشن کا درجہ حاصل کرنے میں لگی ہوئی ہے.پارٹی ذرائع کے مطابق، آپ کے 67 میں سے 10 رکن اسمبلی ?وگیدر یادو اور پرشانت بھوشن کی حمایت میں کھلے طور پر سامنے آ گئے ہیں. قومی کونسل کے اجلاس کے بعد سے ہی ان ممبران اسمبلی نے یادو۔بھوشن خیمے کے تئیں ہمدردی دکھائی ہے. ان اراکین اسمبلی کی قیادت تمارپر سے رکن اسمبلی پنکج پشکر ہیں. 


ہندوستان کا انیٹی۔میزائل ٹیسٹ ہوا ناکام

 نئی دہلی۔07اپریل(فکروخبر/ذرائع) ہندوستان کے دسویں انیٹی۔میزائل ٹیسٹ کو کامیابی نہیں مل سکی ہے. دارالحکومت دہلی جیسے بڑے شہروں کے لئے دشمن کے مسائلی حملے سے بچاؤ کے لئے حفاظتی چھتری جلد مہیا کرانے کاانتہائی اہم پروجیکٹ اس ٹیسٹ پر انحصار تھا.اس کی تیاری 2006 میں شروع کی گئی تھی. اوڈشا کے ویلر آئی لینڈ سے انیٹی۔میزائل کی اڈواسڈ قسم کا پیر کو ٹیسٹ کیا گیا. چھوٹنے کے چند سیکنڈ بعد ہی پوری میزائل خلیج بنگال میں گر گئی.وزارت دفاع اور دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم اس معاملے پر خاموش ہیں. لیکن ذرائع نے بتایا کہ ٹیسٹ کے دوران اڈواسڈ ایئر ڈیفنس میزائل (اییڈی) کا ایک سب سسٹم مناسب طریقے سے کام نہیں کر سکا. ویسے اعداد و شمار کے تجزیہ کے بعد صحیح وجوہات کا پتہ چلے گا.
ہو چکے ہیں 10 ٹیسٹ
حفاظت تحقیق اور ترقی کی تنظیم (ڈی آرڈی او) اب تک دس ٹیسٹ کر چکا ہے جس میں آٹھ کامیاب رہے ہیں. اگلا ٹیسٹ اہم پیر کو ہوئے میزائل ٹیسٹ میں نشانہ ایک الیکٹرانک ٹارگیٹ میزائل تھی، جبکہ اپریل کے آخر میں ہی ایک اور ٹیسٹ کر حقیقی ور?یڈ والے دشمنوں کی میزائل چھوڑی جائے گی. اس طرح یہ ٹیسٹ جنگ جیسے حقیقی ماحول میں ہو گا.
دہلی ہوگا سینٹر
اس طرح کے اٹرسیپٹر میزائل کو بڑے شہروں کی حفاظت کے لئے تعینات کرنے کی تیاری نو سال پہلے 2006 میں شروع کی گئی تھی. اس میں استعمال ہونے والے ریڈار کی ترقی اسرائیلی تعاون سے کیا گیا ہے. 
مشن اب تک
40 کلومیٹر سے نیچے کی اونچائی پر دشمن کی میزائل کو گرانے کے لئے اب تک چھ ایڈو ایٹ ماس فیری ٹیسٹ ہو چکے ہیں جبکہ 80 کلو میٹر سے زیادہ اونچائی والے تین ایگزو۔ایٹ ماس فیری ٹیسٹ ہو چکے ہیں.
کل دس میں سے اب تک آٹھ ٹیسٹ کامیاب ہو چکے ہیں. دسوا ٹیسٹ اڈواسڈ قسم کا بتایا جا رہا تھا جس میں ور?یڈ بڑا لگایا گیا تھا. دشمن کی میزائل کے چھوٹنے کے بعد اس کی وارننگ ملنے کے بعد چھوٹنے سے لے ٹکرانے تک کی ساری عمل خود کار ہوتی ہے. یہ دسوا ٹیسٹ ایڈوایٹ ماس فیری میزائل کا تھا.
کیا ہے پروجیکٹ
ہندوستان کی منصوبہ دو مراحل والی بلسٹی میزائل دفاعی منصوبہ تیار کرنے کی ہے. اس کا مقصد ملک کے بڑے شہروں کو حملہ آور بلسٹی مسالئلی حملے سے بچانا ہے. پہلے مرحلے کی منصوبہ بندی میں دو ہزار کلومیٹر دور سے آ رہی بلسٹی میزائل کے حملے سے بچاؤ کی تکنیک تیار کی جا رہی ہے جبکہ دوسرے مرحلے کی یٹ۔میزائل میں دو سے پانچ ہزار کلومیٹر دور سے آ رہی میزائل کے حملے سے بچاؤ کی تکنیک تیار کی جا رہی ہے.
ٹیسٹ کا مقصد
دسوا یٹ۔میزائل ٹیسٹ پیر دوپہر کے پہلے کیا گیا. ٹیسٹ کی منصوبہ ایک الیکٹرانک ٹارگیٹ کو تباہ کرنے کے ارادے سے بنائی گئی تھی. اس سے یہ ثابت ہوتا کہ میزائل پہلے کی قسم سے بھاری وزن والا ورہیڈ لے جا سکتی ہے. دشمن کی حملہ آور میزائل سے آسمان میں ٹکرانے کے لئے یہ زیادہ درست نشانے والا بنایا گیا تھا.

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا