English   /   Kannada   /   Nawayathi

لیڈن چا ڈورہ : ملبے میں دب کر ایک ہی خاندان کے 16افراد زندہ دفن(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

ذرائع کے مطابق ضلع بڈگام کے چرار شریف قصبے سے نوکلومیٹر دور واقع ایک دورافتادہ گاؤں لیڈن میں ایک پہاڑی کھسکنے اور زمین ڈھ جانے کے نتیجے میں زمین بوس ہوئے3رہائشی مکانات کے ملبے کے نیچے زند ہ دفن ہو ئے16 افرد میں6 کی لاشیں جن میں شمیزہ بانو دختر لال دین حجام،اس کا بھائی محمد شعبان حجام ، محمد شعبان کی بہورخصانہ اور اس کا بیٹا محمد اسلم ، نسیمہ بانو و شگفتہ بانو دختران غلام نبی شامل تھے سوموار کی شام برآمد ہوئی تھیں جن میں 4خواتین اور22ر روز کا ایک نو زائد بچہ بھی شامل تھا۔ ضلع انتظا میہ ،پولیس ،فوج اور مقامی لوگوں کی مدد سے رات بھر بچا ؤ کا روائی کے دوران ملبے تلے دبے ہوئے افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری تھیں جس دوران منگل کی صبح ملبے سے مزید10لاشیں برآمد کی گئی ہیں اور اسطر ح اس سانحہ میں جابحق ہو ئے تمام 16 افراد کی لاشوں کو برآمد کیا گیا ہے ۔ نمائندئے کے مطابق رات بھر پورے علاقہ میں ماحول ماتم کناں تھا اور کو ئی اس المناک سانحہ پر رو رہا تھا۔ نمائندئے کے مطابق جا ئے وارادت پر جب آ ج مزید لاشیں نکا لی گئیں تو ہر طرف سے نسوانی آ وازیں گونج رہی تھیں۔ بڑ ھوں کو روتے دیکھ کر بچے بھی رو رہے تھے۔ جا ئے واردات پر قیامت کا سماں تھا کیونکہ وہاں ہر طرف لاشوں کے ڈھیر لگے تھے۔ نمائندئے کے مطابق ہر آ نکھ نم تھی اور مردوز سینہ کوبی اور آہ وزاری کر رہی تھیں ۔ نمائندے کے مطا بق لیڈن اور اسکے مضافاتی علاقوں سے خواتین ، بچوں اور بزرگوں سمیت لوگوں کاا ژدھام امڈ آیا اور انہوں نے علاقہ کی طرف مارچ کیا۔ پیدل چلنے والوں میں خواتین اور نوجوانوں کی بیشتر تعداد شامل تھی، جوماتم کررہے تھے۔جاں بحق افرد کو ان کے آبائی علاقے میں ان کی تجہیز و تکفین اورنماز جنازہ انجام دی گئی جس دوران ہزاروں لوگوں نے ان کی نماز جنازہ میں شرکت کر کے نہیں پر نم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔ اس سانحہ کے خلاف متاثرہ علاقہ اور اسکے کم و بیش تمام مضافاتی علاقوں میں تعزیتی ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں دکانیں اور کاروباری ادارے مکمل طور بند رہے۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے جاں بحق افرادکے گھر جاکر ان کے رشتہ داروں اور لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ۔قابل ذکر ہے، کہ اتوار اور سوموار کی درمیان رات لیڈن چاڈورہ کی بستی کے لوگ بار بار پسیاں اور زمین دھنس جانے کے خطرے کے پیش نظر محفوظ مقامات کی طرف کوچ کرنے لگے تو اس دوران لال الدین حجام نے محلے میں سب سے محفوظ تصور کرنے والے اپنے چچیرے بھائی غلام بنی حجام کے گھر اپنے پانچ افرادِ خانہ کو منتقل کر دیا تھا۔ اسی دوران شب تین بجے کے قریب زلزلے جیسی کیفیت کے ساتھ زمین کا ایک وسیع حصہ کھسکنے کے بعد غلام نبی حجام ولد محمد رمضان حجام اور لالہ الدین حجام ولد گلہ حجام نامی پانچ شہریوں کے رہاشی مکانات اسکے نیچے دب گئے تھے جن میں 16 افراد زندہ دفن ہو گئے تھے۔اس دوران سید علی گیلانی کی ہدایت پر آج تحریک حریت راہنما الطاف احمد شاہ، بشیر احمد قریشی، صدرِ ضلع بڈگام تعشوق احمد بانڈے اور سیکریٹری ضلع عبدل مجید راتھر پر مشتمل وفد نے چرارشریف کے لیڈن نامی گاؤں کا دورہ کرکے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہارِ تعزیت وہمدردی کیا اور مرحومین کی مغفرت کے لیے دُعا کی ۔ادھر ایگزیکیٹو کونسل کے رکن اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الوسوی الصفوی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد جس میں کئی سرکردہ حریت اراکین بشمول پیر غلام نبی ، مشتاق احمد صوفی ، فاروق احمد سوداگر ، حکیم غلام محمد، محمد صدیق ہزار ، اور فیروزاحمد وغیرہ شامل تھے نے لیدن چرار شریف جا کر غمزدہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت ویکجہتی کا اظہار کیا


جموں راجوری اور پونچھ میں بھی بارشوں کا قہر، 10زخمی ، کئی لاپتہ 

ندی نالے طوفان پر، درجنوں مکان زمین بوس، 25افراد کو بچا لیا گیا

راجوری۔31مارچ(فکروخبر/ذرائع ) راجوری اور پونچھ اضلاع میں بھی شدید بارشوں نے طوفان مچا دیا ہے جس دوران تقریباً 10افراد زخمی جب کہ کئی لاپتہ ہو گئے ہیں اور درجنوں مکانات زمین بوس ہو گئے ہیں ور اس بیچ ایک ندی میں سیلابی طوفان میں پھنسے 25افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ادھمپور کے کتل یار میں ایک دربار میں آئے سیلاب نے ایک ٹرک اور اس میں سوار 5افراد کو اپنے ساتھ لے لیا جن میں سے 2کو بچا لیا گیا تاہم 3برابر لاتہ ہیں۔ بچا لئے گئے 2افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ راجوری کے منگل نوشہرہ میں شدید بارشوں سے کئی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے جس دوران 5افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ پونچھ میں سیلاب کے پانی میں پھنسے درجنوں لوگوں کو بچانے کے لیے فوج اور پولیس نے مشترکہ آپریشن کے دوران 25افراد کو بچا لیا۔ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ بچائے گئے افراد میں 15بچے بھی شامل ہیں جب کہ آپریشن برابر جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں سے کئی علاقے کٹ کر رہ گئے ہیں جن میں بعض علاقوں میں مکانوں کے کھسکنے کی وجہ سے لوگوں کو دوسری جگہوں کو منتقل کیا جا رہا ہے۔ ادھر اطلاعات کے مطابق جموں میں بھی شدید بارشوں کے سبب ندی نالوں میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔ جموں کی توی ندی میں بھی پانی کی سطح لگاتار بڑھتی جا رہی ہے جس کے سبب لوگوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق راجوری، پونچھ اور دوسرے کئی مقامات پر مجموعی طور پر تقریباً 10افراد زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے دو افراد بھی شامل ہیں جو ٹرک ندی میں جانے سے زخمی ہو گئے ہیں۔ 


موسم میں بہتری ،پانی کی سطح میں کمی،سرینگر جموں اور گلمرگ شاہراہ پر ٹریفک بحال ،

رہاشی مکانات کے دھنس جانے کا عمل جاری ،اگلے مرحلے کی بارشوں سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ متحرک

سرینگر۔31مارچ(فکروخبر/ذرائع) موسم میں بہتری آ نے کے ساتھ ہی دریا ئے جہلم اور دیگر ند ی نالوں میں پانی کی سطح میں کمی آ جانے سے کچھ حد تک سیلاب کا خطرہ ٹل گیا ہے جس دوران تین روزبعد سرینگر جموں شاہراہ پر یکطرفہ ٹریفک بحال کیا گیا جبکہ تین روز بعد ہی سرینگر گلمرگ سڑ ک پر بھی ٹریفک کی روانی جاری ہو ئی ۔ ادھر سرینگر کے کئی علاقوں سمیت، شمال وجنوب اور وسطی کشمیر میں درجنوں علاقہ جات ابھی تک زیر آب ہو ئے ہیں جبکہ کئی مقامات پر رہاشی مکانات کے دھنس جانے، پسیاں اور پتھر گرنے کا عمل بھی جاری ہے تاہم متاثرہ علاقوں میں امدادی کام ہنگا می بنیادوں پر جاری ہے۔ اس دوران آ ج یعنی یکم اپریل سے شروع ہو نے والے تیزبارشوں کے دوسرے مرحلے سے نمٹنے کے لئے انتظا میہ نے بڑ ے پیمانے تیاری شروع کردی ہے جس کے تحت سر کا ری مشینری کی چوکسی کے ساتھ فوج ، ائر فورس ،پولیس اور این ڈی آر ایف اہلکاروں کو تیاری کی حا لت میں رکھا گیا جبکہ حکام نے جھیل ڈال اور دیگر مقامات سے سینکڑوں کشتیوں اور بوٹوں کا انتظا م کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق منگل کو دوسرے روز بھی شہر سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ تھم گیا ہے۔ منگل کو سورج اور بادلوں میں آنکھ مچولی جاری رہی ۔دن بھر ہلکے بادل چھائے ر ہے۔ دھوپ چھاؤں کے بیچ ہلکی ہلکی بارشیں بھی ہوتی رہیں۔ موسم میں بہتری کے ساتھ ہی دریا ئے جہلم میں پا نی کی سطح میں کمی آ گئی ہے جس کی وجہ سے کچھ حد تک سیلاب کا خطر ہ ٹل گیا ہے ۔ سنگم ، رام منشی باغ اور عشم میں دریا ئے جہلم کا پانی خطر ے کے نشان سے نیچے بہتا رہا جس کے باعث لوگوں کو سیلاب کے خدشے سے راحت وسکون ملا۔ادھر موسلادھاربارشوں کی وجہ سے شہر کا سیول لائنز علاقہ اور شہر خاص کے درجنوں زیر آب علاقوں کی بیشتر سڑکیں ،گلی کو چوں اور زیر آب بازاروں سے پا نی کی نکاسی کا عمل جا ری رہا۔ شہر کے اکثر وبیشتر علاقے جن میں، اندرا نگر ، بٹہ مالو ، بمنہ سبزی منڈی رعناواری، خانیار، بابا ڈیمب، نوہٹہ، راجوری کدل، نالہ مار روڑ، نواکدل، صفاکدل، زینہ کدل ،حول ،لعل بازار،کاک سرائی،کرن نگر، اخراج پورہ ، جواہر نگر اور راجباغ ، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، مہاراجہ بازار،برزلہ،نٹی پورہ، مہجورنگر سمیت دیگر درجنوں علاقے شامل ہیں ، میں سڑکیں،گلی کوچے اور اہم بازار زیر آب آچکے ہیں اور لوگوں کو عبور ومرور میں کافی مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے تاہم ان علاقوں میں دن بھر پانی کی نکا سی کے پمپ کا م کر تے رہے۔ اس دوران آ ج یعنی یکم اپریل سے شروع ہو نے والے تیزبارشوں کے دوسرے مرحلے سے نمٹنے کے لئے انتظا میہ نے بڑ ے پیمانے تیاری شروع کردی ہے جس کے تحت سر کا ری مشینری کے ساتھ این ڈی آر ایف اہلکاروں کو تیاری کی حا لت میں رکھا گیا جبکہ حکام نے سینکڑوں کشتیوں اور بوٹوں کا انتظا م کر رکھا ہے ۔ ایک سرکاری ترجمان نییو این اینکو بتا یا کہ شہر سرینگر میں دریائے جہلم اور دیگر ندی نالوں کے کناروں پر رہنے والے لوگوں کو پہلے ہی اگلے تین ر وز تک محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی گئی تھی ۔جبکہ پنجاب سے دو ٹیموں پر مشتمل ( این ڈی آ ر ایف) کے100 اہلکاروں کو پنجا پ سے ہنگا می بنیادوں پر سرینگر لا کر سیلاب سے پرخطرہ علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسر ے مرحلے کی بارشوں سے نمٹنے کے لئے جھیل ڈل اور دیگر مقامات سے دو سو کے قریب اضافی کشتیوں اور بوٹوں کو تیاری کی حالت میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حالات سے نمٹنے کیلئے ہر ضلع میں انتظامیہ اور پولیس نے کنٹرول روم بھی قائم کئے گئے ہیں اور ضرورت کے وقت ان سے رابطہ قائم کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہ کئی مقامات پر دریاؤں کے ارد گرد تجدید و مرمت کے کام میں جاری ہے۔ ادھر سر ینگر شاہراہ پر تین روزبعد یکطرفہ ٹریفک بحال کیا گیا جس دوران چھوٹی گاڑیوں کو سرینگر کی طرف آ نے کی اجازت دی گئی۔ شاہراہ کے مختلف مقامات پر2 سو کے قریب گاڑیاں تین روز سے پھنسی تھیں۔ دریں اثناء شمال و جنوب میں حا لیہ سیلابی صورتحال کی وجہ سے ہزاروں کنال اراضی پر پھیلی فصلیں ،میوہ جات اور سبزیوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔ پانی جمع ہوجانے کی وجہ سے متعدد مکانات کے منہدم ہونے اور کئی ایک علاقوں میں پسیاں اور پتھر گرنے کا عمل بھی جاری ہے ۔سیلابی صورت حال سے کئی ایک مقامات پر کئی چھوٹے بڑے پل اور رابطہ سڑ کیں ڈہہ چکی ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کا رابطہ منقطع ہے۔ ادھر کدل بل پانپور میں منگل کی صبح پانی کا ایک تیز ریلہ درنگہ بل علاقے میں داخل ہوا جس کے دوران عید گا ہ محلہ م اور کدل بل میں دکانوں اور رہاشی مکانوں میں پا نی گھس گیا ہے۔ نمائندئے کے مطابق اس دوران سرینگر سے جموں اور جنوبی کشمیر کے متعدد علاقوں تک جا نے والی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحمل متاثر ہو ئی بعد میں اس شاہراہ کو کدل بل سے ہو تے ہوئے موڑ دیا گیا۔ سونہ براری ککر ناگ میں اور اختر بٹ اور کریم بٹ نامی دو شہریوں کے مکان دھنس گئے ہیں جس دوران ایک معمر خاتوں زینہ بیگم زخمی ہو ئی ہے ۔ ترال کے ایک مضا فاتی علاقہ چھان کتری کی ایک نزدیکی پہاڑ ی میں ایک شگاف پڑ نے کے بعد مقامی آ بادی زبردست تشویش پھیل گئی ہے جس کے بعد پولیس ، سیول انتظا میہ اور فوج حکام نے علاقہ کا دورہ کرکے اس کا جائزہ لیا۔ گاندربل میں یار مقام علاقہ کی بستی کو زمین دھنس جا نے کے خدشے محفوظ جگہ منتقل کیا گیا ہے۔ اننت ناگ میں سیلابی صورتحال کے بعد سنگم سمیت دیگر دریاؤں میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہو گئی ہے۔سنگم میں دریائے جہلم کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے جا رہی ہے جنوبی کشمیر نالہ ویشو، رمبی آرہ، لیدر ، برنگی اور ساندرن نالوں میں پانی کی سطح میں کمی ہو ئی ہے۔ بانڈی پورہ میں جھیل ولر میں پانی کی سطح برقرارہے تاہم نالہ مدو متی اور ارن میں بھی پانی کی سطح میں کمی آ ئی ہے ۔بارہمولہ سییو این ایننمائندئے نے اطلاع دی ہے کہ ضلع کے لاری ڈورہ، کنڈی بارہمولہ کے رہنے والے دلاور خان کا مکان پسیاں گر آنے کے پیش نظر لوگوں کومحفوظ مقامات پر منتقل کرنے کاکام کل بھی جاری تھا۔واگوارہ اور کنڈی علاقوں کے علاوہ سنگرامہ کے کئی علاقوں میں بھی بارشوں کا پانی جمع ہو گیا ہے اور ندی نالوں میں طغیانی آنے سے کھت کھیلان زیر آب آگے ہیں۔ ٹنگمرگ میں نالہ فیروز پور میں پانی کی سطح میں کمی آگئی ہے ۔ اس دوران آ ج سرینگر گلمرگ شاہراہ کو36 گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد کھول دیا گیا۔ گلمرگ روڈ اتوار کی شب اس وقت بند کر دیا گیاتھا جب نالہ فیروز پورہ پر موجود ایک پل کاحصہ دہہ گیا تھا۔ بڈگام کے ہاکر محلہ ،سیو بگ ، آڑنہ ماگام اور واتھورہ چاڈورہ میں پانی کی کمی سے لوگوں نے راحت کی سانسیں ہے ۔ قصبہ سوپور سے اطلاع دی ہے کہ قصبہ کی سڑکیں اور گلی کوچے زیر آب آگے ہیں تاہم دن بھر نکاسی کا عمل جا ری ہے کپوارہ ضلع کے نالہ کہمل ،نالہ ہد ،نالہ پہرو ،نالہ لولاب اور نالہ ہایہامہ میں پانی کم ہو گیا ہے ۔نالہ لولاب میں اس قدر پانی میں اضافہ ہوا کہ ہزار کنال پر مشتمل دھان کی فصل کو نقصان پہنچ ہے ۔کاواری ،ودھ پورہ ،ہتمولہ اور نالہ پہرو کی دیگر بستیو ں کو بھی دیگر مقا مات کی طرف منتقل کیا گیا۔ادھر کپوارہ ہلمت پورہ سڑک پر نالہ ہایہامہ کا پانی جمع ہو گیا ہے کرناہ سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے نالہ قاضی ناگ اور بتہ موجی میں طغیانی کاخطرہ برقرارہے۔ادھرصوبائی انتظامیہ نے کولگام ، پلوامہ بارہمولہ ، کپوارہ ، بانڈی پورہ ، گاندربل کے علاوہ کرگل ضلع کے بالائی علاقوں میں پسیاں اور پتھر گرنے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے اور ان علاقوں کے لوگوں کو احتیاط برتنے کی تلقین کی ہے۔


دہشت گردی سے متعلق پاکستان کو اپنا وعدہ پورا کرنا ہو گا

سرحدوں پر فوج کسی بھی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار۔۔۔ وزیر دفاع منوہر پریکر 

سرینگر۔31مارچ(فکروخبر/ذرائع )وزیر دفا منوہر پریکر نے کہا ہے کہ پاکستان دراندازی کے لیے نئے راستوں کی تلاش میں ہے تاہم بھارت کسی بھی صوررت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے جب کہ مسلح افواج کو مزید جدید اسلحہ اور دیگر سازوسامان سے لیس کیا جا رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایک سرکردہ انگریزی ٹیلی ویژن چینل کوانٹرویو میں وزیر دفاع منوہر پریکر نے کہا کہ پاکستان برابر بھارت مخالف کاروائیوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان برابر بھارت مخالف کاروائیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیردفاع نے کہا کہ وہ درندازی کے لیے نئے راستوں کی تلاش میں ہے۔ تاہم پاکستان کو اس بات کا خیال رکھنا ہو گا کہ وہ اپنی حرکتوں سے کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا جہاں پہلے صرف لائن آف کنٹرول پر فائرنگ ہو رہی تھی لیکن اب کئی دفعہ انٹرنیشنل بورڈر پر بھی بندوقوں کے دہانے کھول دئے گئے ۔یک سوال کے جواب میں منوہر پریکر نے کہا کہ ہر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا بھر پور اور صحیح ڈھنگ سے جواب دیا جا رہا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان اور اس کے اندر مختلف طاقتیں بہتر رشتوں کے متمنی نہیں ہیں اور وہ لگاتار حالات خراب کرنے کے درپے رہتی ہیں۔یو این این کے مطابق انہوں نے کہا کہ ملک کی سرحدیں محفوظ ہیں اور ہم مسلح افواج کو جدید آلات سے لیس کر رہے ہیں۔ 


بابری کیس میں سماعت آج، بی جے پی میں بے چینی بڑھی

نئی دہلی۔31مارچ(فکروخبر/ذرائع )بابری مسجد کے انہدام کے بعد اس کی سازش سے متعلق 22 سال پرانے کیس کو لے کر بی جے پی میں زبردست منتھن چل رہا ہے. سی بی آئی کی اسپیشل لکو پٹشن میں الہ آباد ہائی کورٹ کے 20 مئی 2010 کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے، جس میں بی جے پی اور سنگھ پریوار کے سینئر رہنماؤں کو بابری مسجد توڑنے کی سازش میں شامل ہونے کے الزام سے بری کر دیا گیا تھا. اس اسپیشل لکو پٹشن پر منگل کو سماعت ہوگی.
بی جے پی کے سب سے اوپر ذرائع کے مطابق، پارٹی صدر امت شاہ اور سینئر لیڈر ارون جیٹلی 'فیوچر پلان' پر بحث کے لئے اہم ملزمان لال کرشن اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی سے ملاقات کر رہے ہیں. مانا جا رہا ہے اس معاملے کے ملزمان میں کلیان سنگھ، اوما بھارتی، سادھوی رتبھرا، ونے کٹیار اور اشوک سنگھل شامل ہیں.سپریم کورٹ میں ایک اور اسپیشل لکو پٹشن کو قبول کیا گیا ہے، جس پر منگل کو سی بی آئی کی درخواست کے ساتھ سماعت ہوگی. اس میں مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہونے کے پیش نظر اس کیس میں سی بی آئی کی غیر جانبداری کو لے کر خدشہ ظاہر کیا گیا ہے. یہ پٹشن فیض آباد کے رہائشی حاجی محمد احمد کی طرف سے دائر کی گئی ہے، جو رامجنمبھوم تنازعہ کیس سے گزشتہ 45 سال سے منسلک ہیں 'اہم بات یہ ہے کہ جن پر کریمنل ٹرائل چلا ہے، وہ کابینہ منسٹر (اوما بھارتی) ہیں اور جس لیڈر کے خلاف گڑبڑیوں کو درست کرنے کے لئے صحیح کارروائی نہیں کرنے کا الزام ہے، وہ (راج ناتھ سنگھ) مرکزی کابینہ میں کافی اونچے عہدے پر ہیں. ایک اور ملزم (بہبود) کسی ریاست کے گورنر بن چکے ہیں. 'سپریم کورٹ میں جس معاملے کی سماعت ہونی ہے، وہ سی بی آئی کی 9 فروری 2011 کو دائر ایس ایل پی سے وابستہ ہے. الہ آباد کورٹ نے بابری مسجد گرانے کے معاملے میں 21 ملزمان کو سازش کے الزام سے آزاد کر دیا تھا. سی بی آئی نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں ایس ایل پی دائر کی ہے. الہ آباد ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ 20 مئی 2012 کو آیا تھا، لیکن سی بی آئی نے 8 ماہ بعد اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی. قانونا اپیل تین ماہ کے اندر داخل ہونا چاہیے. اس معاملے میں یہ مہاد 29 اگست 2010 کو ختم ہو گئی تھی.اب تک ملزم سی بی آئی کی اپیل میں تاخیر کی دہائی دے کر اپیل خارج کرنے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں. سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ اس معاملے میں 'بہت احتیاط' کے ساتھ قدم بڑھانا چاہتی تھی. اسی وجہ سے تاخیر ہوئی. سی بی آئی نے پہلے کہا تھا، 'تاخیر اس لئے ہوئی کیونکہ جتنے بھی فریق معاملے سے جڑے تھے، وہ احتیاط سے کام لے رہے تھے. اس معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ہم کوئی چوک نہیں چاہتے تھے. اس لئے بہت احتیاط کے ساتھ کام کیا گیا. '


شیوسینا نے 'آپ' پر سامنا میں لکھا،’’ ایک حمام میں سب ننگے ‘‘

ممبئی۔31مارچ(فکروخبر/ذرائع )شیوسینا نے اپنے ترجمان 'سامنا' میں عام آد می پارٹی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پر نشانہ شفل ہے. پارٹی میں چل رہے اختلاف کے درمیان شیوسینا نے سامنا کے اداریاتی میں لکھا ہے، 'حمام میں سب ننگے ہیں، اب' آپ 'نے بھی کپڑے اتار دیئے ہیں. کیجریوال اور ان کی پارٹی کا استقبال ہے. ''سامنا' نے عام آدمی پارٹی کے کام کاج پر وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی اپنے حکومت کے کام کاج کی بجائے قومی دھول پھینک کے چلتے سرخیوں میں بنی ہے. شیوسینا نے کہا ہے کہ جب سے کیجریوال بنگلور سے واپس آئے ہیں، ان کی 'کھوکھلی کھانسی' چلی گئی ہے. اسے دیکھتے ہوئے یہ کہنا پڑے گا کہ کیجریوال سیاست کی مین اسٹریم میں شامل ہو چکے ہیں.'سامنا' نے عام آدمی پارٹی [آپ] کے مقابلے جنتا پارٹی سے کی ہے اور لکھا ہے کہ اندرا گاندھی کو پرابھوت کر اقتدار میں آئی جے پی کے نصیب میں جس طرح تقسیم کی بھوگ آیا، آج اسی حالت زار کا شکار کیجریوال ہو رہے ہیں . 'شیوسینا نے کہا ہے کہ وہ شفاف کام کاج کی کتنی بھی ڈگے ہانک لیں، لیکن اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے کہ یوگیدر یادو اور پرشانت بھوشن کو انہوں نے جس طریقے سے پارٹی کا مخالف قرار دے کر نکالا وہ پورا مسئلہ انتہائی سنگین ہے.شیوسینا نے سامنا میں لکھا ہے کہ دلی کے عوام نے بھاری توقع سے عام آدمی پارٹی [آپ] کو اقتدار سونپی ہے، لیکن 'آپ' نے بھی سیاست میں اپنے کپڑے اتار دئے ہے، اتنی ہی بات ہے.

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا