English   /   Kannada   /   Nawayathi

دولوگوں کو روندنے والی نیلی بتی کارریلوے ٹھیکیدار کی تھی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

واضح رہے کہ جمعرات کی صبح رام سنہی گھاٹ تھانہ حلقہ کے راج پور گاؤں کے رہنے والے رام سمجھ گوتم (۵۵) اوررام کمار (۵۰)کی موٹرسائیکل کو ہائیوے پر میرواگاؤں کے نزدیک فیض آباد سے لکھنؤ کی طرف آرہی نیلی بتی ٹوئیٹا میں ٹکر ماردی تھی ٹکر اتنی تیز تھی کہ رام کی موقع پر ہی موت ہوگئی جب کہ پیچھے بیٹھا رام کمار اچھل کر کار کی چھت پر جا گراتھا حاد ثہ کے بعد موقع سے بھاگنے کی فراق میں گاڑی ڈرائیور بری طرح زخمی کمار کوکار کی چھت پر ہی لٹکائے ہوئے ہائیوے پر گاڑی دوڑاتارہا اورنیلی بتی ونمبر پلیٹ پر اترپردیش سرکارکا مونوگرام کے ہونے کے سبب پولیس اوردیگر راہگیروں نے اسے روکنے کی بھی کوشش نہیں کی ۔حدتو تب ہوئی جب راستے میں پڑنے والے احمد پور ٹول پلازہ کے ملازمین نے بھی نیلی بتی کے رعب میں گاڑی کے نقصان زدہ اورچھت پر ایک زخمی انسان لٹکا ہونے کے باوجود ٹول پلازہ کی لین نمبر پانچ سے گاڑی کو بنا روک ٹوک کے نکل جانے دیاگیا۔ٹول بوتھ پارکرنے کے فورابعد جب زخمی رام کمار گاڑی کی چھت سے نیچے گرگیا تب جاکر وہاں موجود ٹول ملازمین حرکت میں آئے اورزخمی رام کمار کو ایمبولنس سے ضلع اسپتال بھیجوایا ۔ جہاں اس کی حالت نازک دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے اسے ٹراما سینٹر لکھنؤریفرکردیا۔ٹول پلازہ کے سی سی ٹی وی کیمرے میں گاڑی کا نمبر آنے کے بعد پولیس نے اس سلسلے میں گاڑی نمبر یوپی ۳۲؍ڈی زیڈ۸۶۵۸کے خلاف لاپروائی سے گاڑی چلانے اورغیر ارادتاًقتل کی دفعات میں مقدمہ درج کیا تھا۔پولیس جانچ میں نیلی بتی لگی گاڑی کسی افسر کی نہ ہوکر ریلوے ٹھیکیدار اجیت پرتاب سنگھ کے نام پر رجسٹرڈ ہونے کی بات سامنے آنے کی بات اب پولیس مقدمہ میں غیر قانونی طریقے سے نیلی بتی کے استعمال اورنمبر پلٹ پر غیر مجاز طریقے سے حکومت اترپردیش کا مونوگرام لگانے کی دفعات بڑھانے کی تیاری کررہی ہے۔


ٹرک ڈرائیوراورکنڈیکٹر نے کی دوبہنوں سے چھیڑخانی

مظفرنگر۔27اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )دہلی دہرہ دون قومی شاہراہ پر ویہلنا گاؤں کے نزدیک ٹرک ڈرائیور اورکنڈیکٹر نے مبینہ طورپر دوبہنوں کے ساتھ چھیڑخانی کی ۔ دونوں لڑکیا ں اپنے کنبے کے ساتھ سفر کررہیں تھیں۔سینئر سپرنٹینڈنٹ پولیس ایچ این سنگھ نے کہا کہ دونوں بہنیں اپنے گھروالوں کے ساتھ بھیادوج کے موقع پر دلی سے باگووالی گاؤں جارہی تھیں ٹرک ڈرائیوردلشاد اورکنڈکٹرنوید نے مبینہ طورپر متاثرہ لڑکیوں کی کارکو گھیرااوران سے چھیڑخانی کی۔پولیس نے بتایاکہ ملزمین کو گرفتارکرلیا گیا ہے اوران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔شاملی ضلع کے پیرتاپور گاؤں میں ہوئی ایک دوسری واردات میں دوگروپوں کے مابین جھڑپ ہونے سے چھ لوگ زخمی ہوگئے۔ ایک نوجوان کے ذریعہ مبینہ طورپر ایک عورت کے ساتھ چھیڑخانی کرنے کے بعد جھڑپ شروع ہوئی تھی۔پولیس نے کہا کہ عورت کے ایک رشتہ دارکی شکایت کی بنیادپر کئی لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیاگیا ہے۔


دولوگوں نے پھانسی لگاکر کی خود کشی

لکھنؤ۔27اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )حضرت گنج علاقہ میں پرائیوٹ کمپنی ملازم نے پھانسی لگاکر اپنی جان دے دی اس نے خود کشی کیوں کی اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ وہیں بنتھرا علاقہ میں ایک مزدور نے بھی پھانسی لگاکر خود کشی کی۔ حضرت گنج کے سکندر نگر لکشمن میلہ میدان کے سامنے چوبیس سالہ رنکو یادو رہتا تھا۔ رنکو دہلی میں پرائیویٹ کمپنی میں نوکری کرتا تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ دیوالی کے موقع پر وہ اپنے گھر آیاتھا ۔سنیچر کی شب رنکو نے اپنے گھر میں پھانسی لگالی۔ رنکو پھندے سے لٹکتا ہوا دیکھ کر پڑوسی مہیش کمار اس کو علاج کیلئے سول اسپتال لیکر پہنچا جہاں ڈاکٹروں نے اس کومردہ قرار دے دیا۔ رنکو نے کود کشی کیوں کی فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے ۔وہیں بنتھرا کے رام چورا گاؤں کے رہنے والے مزدور چوبیس سالہ جتیندر نے آج صبح گاؤں کے باہر لگے سرکاری ٹیوب ویل کے پاس درخت میں رسی کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی بنتھرا پولیس نے تفتیش کر کے جتیندر کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ اہل خانہ نے بتایا کہ جتیندر ۸ دن قبل اپنی بیوی سونی کے سہرا مؤ واقع سسرال گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جتیندر نے گھریلو چپقلش سے تنگ آکر خود کشی کر لی۔ جتیندر کی ایک سال پہلے ہی شادی ہوئی تھی۔


 

شادی شدہ خاتون کی مشتبہ حالات میں موت 

لکھنؤ۔27اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )حضرت گنج میں مشتبہ الات میں جھلس کر ایک خاتون کی موت ہو گئی۔ اسے سول اسپتال میں داخل کرایا تھا جہاں دوران علاج اس کی موت ہو گئی۔ پولیس نے اس معاملہ کی رپورٹ درج کر لی ہے اور تفتیش کر رہی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق گومتی نگر کے واستو کھنڈ کے رہنے والے انل پرساد نے اناؤ کی رہنے والی روحی سے ۲۰۱۰ء میں معاشقہ کی شادی کی تھی۔ شادی کے بعد روحی کے والد مرحوم ناظم علی صدیقی نے روحی کو بے دخل کر دیاتھا اس کے بعد سے دونوں گومتی نگر میں رہ رہے تھے۔ انل یوگا سکھاتا ہے۔ انل کے مطابق دو دن قبل وہ باورچی خانہ میں کھانا پکا رہی تھی۔ اس درمیان گیس اخراج کے سبب اس کے کپڑوں میں آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ آگ کے شعلوں میں گھر گئی۔ انل نے اسے سول اسپتال میں داخل کرایا جہاں دوران علاج اس نے دم توڑ دیا۔ پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔


پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 24؍نومبر سے 

نئی دہلی۔27اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 24؍نومبر سے شروع ہوگا اور 23؍دسمبر تک چلے گا۔اس دوران حکومت کا قانون سازی کے کام کا بڑا ایجنڈا ہے۔وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی صدارت والی کابینی وزراء کی پارلیمانی امو ر کی کی کمیٹی نے آج ان تاریخوں کی سفارش صدر سے کی ہے ۔مہینے بھر چلنے والے پارلیمنٹ کے اس سیشن کے کل 22 اجلاس ہو ں گے ، جس میں چار دن غیر سرکاری کام کاج کے لئے مقرر کئے گئے ہیں۔ایک سینئر وزیر نے بتایا کہ راجیہ سبھا میں 59اور لوک سبھا میں آٹھ بل زیر التوا ہیں اور حکومت ان میں سے کم سے کم 30سے 35بلوں کو آگے بڑھانے کی کوشش کرے گی۔اس سال مئی میں نریندر مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد پارلیمنٹ کا یہ دوسرا اہم اجلاس ہے۔لوک سبھا میں اراکین کے بیٹھنے کے انتظام کو حتمی شکل دیئے جانے کو لے کر طویل عرصے سے ہو رہا انتظار سرمائی اجلاس سے پہلے ختم ہو جانے کا امکان ہے۔پارلیمنٹ کے ایک اہلکار نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ سرمائی اجلاس سے پہلے اسے حتمی شکل دے دی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سرمائی سیشن میں اوسطا 22 اجلاس ہوئے ہیں اور پرانی روایات کی بنیاد پر یہ تا ریخیں طے کی گئی ہیں ۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی، وزیر خارجہ سشما سوراج، وزیر قانون روی شنکر پرساد، کیمیکل اور کھاد کے وزیر اننت کمار اور پارلیمانی امو ر کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو کابینہ کی پارلیمانی امور کی کمیٹی کے رکن ہیں۔ وزیر برائے فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی اور پارلیمانی امو ر کے وزیر مملکت پرکاش جاوڈ یکر اور سنتوش گنگوار کمیٹی کے خصوصی مدعو ا راکین ہیں۔


جموں و کشمیر انتخابات کاپہلامرحلہ ، نو ٹیفکیشن آج

جموں۔27اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )انتخابی عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے نوٹیفکیشن کل جاری کیا جائے گا ۔الیکشن کمیشن نے سنیچر کو سیلاب سے متاثرہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا۔کمیشن نے 23؍نومبر سے 20؍دسمبر کے درمیان پانچ مرحلو ں کے پروگرام کے تحت انتخابات کروانے کا اعلان کیا ہے ۔پولنگ 25؍نومبر کے علاوہ 2؍ 9؍ 14؍اور 20؍دسمبر کو ہو گی ۔جموں کشمیر الیکشن کمیشن کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ پہلے مرحلے کے لئے نوٹیفکیشن کل منگل کو جاری کیا جائے گا ۔ووٹنگ کے پہلے مرحلے کے تحت 25؍نومبر کو سات اضلاع میں پھیلے کل 15؍اسمبلی حلقوں کے لئے ووٹنگ ہو گی ۔یہ ا ضلا ع باندی پو رہ ، وادی کشمیر کا گندیربل، کارگل، لداخ خطہ کا لیہ ، کشتواڑ، ڈوڈا اور جموں خطے کا رام بن ہیں ۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 5؍نومبر ہے اور نام واپس لینے کی آخری تاریخ 10؍نومبر ہے۔ووٹوں کی گنتی 23 ؍دسمبر کو ہوگی۔پہلے مرحلے میں جن اسمبلی ا حلقوں میں انتخابات ہو رہے ہیں، وہ ہیں گریج ، باندی پورہ ، سوناواڑی، کنگن، گندیربل، نوبرا، لیہ، کارگل،زسکار، کشتواڑ، اندروال، ڈوڈا، بھادیرواہ، رام بن اور بنی ہال۔2 ؍دسمبر کو دوسرے مرحلے میں جموں اور کشمیر کے علاقوں کی نونو اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہو گی ۔ان میں سے سب سے زیادہ چھ نشستیں ادھم پورہ میں، بارہ مولہ میں پانچ، انتناگ میں چار اور جموں میں تین سیٹیں ہیں۔دوسرے مرحلے کے تحت 2 ؍دسمبر کو ہونے والے انتخابات کے لئے نوٹیفکیشن 7 ؍نومبر کو جاری کیا جائے گا ۔تیسرے مرحلے کے تحت 9 ؍دسمبر کو ہونے والے انتخابات کے تحت بارہ مولہ کی باقی سات سیٹوں پر، مشرقی کشمیر کے بڈگام کی پانچ سیٹوں پر اور انتناگ کی چار سیٹوں پر انتخاب ہوں گے۔چوتھے مرحلے کی ووٹنگ 14؍دسمبر کو ہو گی اور اس کے لئے نوٹیفکیشن 19؍نومبر کو جاری کیا جائے گا ۔اس کے تحت سری نگر شہر کی نو اسمبلی سیٹوں، انتناگ کی بقیہ سات سیٹوں اور جموں کی دوسیٹو ں کے لئے پولنگ ہو گی ۔ادھم پور پارلیمانی سیٹ کی پانچ اسمبلی نشستوں، جموں خطے کی 15نشستوں، جموں شہر کی نو اسمبلی نشستوں کے لیے ووٹنگ آخری مرحلے میں ہوگی اور اس کے لئے 20؍دسمبر کی تاریخ طے ہے۔جموں و کشمیر اسمبلی کی موجودہ چھ سالہ مدت 19؍جنوری کو مکمل ہو رہی ہے۔


وزیراعظم نے ڈلما روسیف کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی

نئی دہلی۔27اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )وزیراعظم نریندر مودی نے ڈلما روسیف کو دوسری بار برازیل کی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ آنے والے سالوں میں ہند۔ برازیل تعلقات کو مضبوط کرنے کی غرض سے ان کے ساتھ ملکر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔صدارتی الیکشن کے دوسرے اور فیصلہ کن مرحلے میں ڈلما روسیف اپنے حریف آئیسو نیویس کو معمولی برتری سے شکست دیتے ہوئے دوسری مدت صدارت کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔ذرائع کے مطابق 99.66فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ورکرز پارٹی کی ڈلما روسیف کے حق میں 51.60ووٹ ڈالے گئے جبکہ آئیسو نیویس کو 48.40فیصد عوامی تائید حاصل ہوئی۔ اپوزیشن امیدوار نیویس نے بعد ازاں اتوار کی شب بیلو ہوریزونٹو میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے شکست تسلیم کر لی ہے۔ انہوں نے ٹیلی فون کال پر روسیف کو بھی مبارک باد بھی پیش کی۔خاتون صدر روسیف نے انتخابات میں کامیابی کے بعد کہا ہے کہ دوسری مدت میں ان کی اولین ترجیحات میں سیاسی اصلاحات اور ملک کو درپیش تبدیلیوں کے لیے کانگریس کے ساتھ کام کرنے کا وعدہ شامل ہے۔ برازیلیہ میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے خاتون رہنما نے مالیاتی نظم و ضبط اور افراط زر پر قابو پانے کے اپنے عزائم کو بھی دہرایا۔


مہاراشٹر اسمبلی میں اکثریت کے لئے ووٹنگ ہوئی تو این سی پی شریک نہیں ہو گی :شرد پوار 

نئی دہلی۔27اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )مہاراشٹرمیں حکومت بنانے کو لے کر چل رہی رسہ کشی کے درمیان این سی پی کے صدر شرد پوار نے کہا ہے کہ اگر اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے لئے ووٹنگ ہوتی ہے، تو ان کی پارٹی ایوان سے واک آؤٹ کرے گی۔اگر این سی پی ایوان سے واک آؤٹ نہیں کرتی ہے، تو ریاست میں ایک مستحکم حکومت کا قیام ممکن نہیں ہوگا۔انگریزی اخبار’اکانو مک ٹائمز‘سے بات چیت میں پوار نے یہ باتیں کہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ریاست میں ایک مستحکم حکومت چاہتے ہیں، اس لیے ان کی پارٹی نے بی جے پی کو باہر سے حمایت دینے کی تجویز پیش کی تھی ۔شرد پوار نے پرتھوی راج چوہان کے اس الزام پر بھی حملہ کیا ہے، جس میں چوہان نے کہا تھا کہ اپنے لیڈروں کو گھوٹالوں کی آنچ سے بچانے کے لئے این سی پی نے بی جے پی کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا۔پوار نے کہا کہ اگر این سی پی کے لیڈر گھوٹالے کر رہے تھے، تو تین سال تک چوہان کیا کر رہے تھے۔این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے میڈیا کو بتایا کہ اگر شیوسینا حکومت میں شامل ہوتی ہے تو کوئی مسئلہ نہیں ہو گا ۔ہم حکومت کا حصہ نہیں ہوں گے لیکن ہم اقلیتی حکومت کے خلاف ووٹنگ کر کے عدم استحکام بھی پیدا نہیں کرنا چاہتے۔اس لئے اگر ووٹنگ ہوتی ہے تو این سی پی نے خود کو اس سے الگ رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ این سی پی عوام کی رائے کا احترام کرے گی اور مینڈیٹ بی جے پی کے حق میں ہے جو اکیلے سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے۔288رکنی اسمبلی میں سات آزاد امیدوار اور چھوٹی جماعتوں کے پانچ ارکین اسمبلی اعتماد کے ووٹ کے ذریعہ بی جے پی کی حمایت کریں گے جس سے اس کی کل تعداد 134ہو جائے گی۔لیکن ایوان میں یہ تعداد اکثریت سے دس کم ہے۔ایوان کے ایک نامزد ممبر کو ملا کرا رکین کی تعداد 289ہو جاتی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا