English   /   Kannada   /   Nawayathi

اقوام متحدہ کی پاکستان کو سرزنش ، مودی حکومت کی سفارتی کامیابی

share with us

جبکہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کی کشمیری عوام کی آرزوؤں کے مطابق یکسوئی کے لئے اقوام متحدہ سے مداخلت کی خواہش کی تھی لیکن اس مکتوب کو نظرانداز کردینا پاکستان کے سیاسی اور فوجی انتظامیہ کے گال پر ایک طمانچہ ہے۔ وزیراعظم پاکستان نواز شریف، مشیر قومی سلامتی سرتاج عزیز نے معتمد عمومی اقوام متحدہ بانکی مون کو ہندوستان سے متصل پاکستانی سرحد پر پیدا ہونے والی کشیدگی دُور کرنے کے لئے بین الاقوامی مداخلت اور مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کی خواہش کی تھی۔ گزشتہ ہفتہ بانکی مون نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کی حوصلہ افزائی کی تھی کہ تمام دیرینہ مسائل بات چیت کے ذریعہ حل کرلئے جائیں اور کشمیر میں امن و استحکام کے لئے ایک دیرپا حل تعمیری بات چیت کے ذریعہ تلاش کیا جائے۔ اقوام متحدہ کا فیصلہ کہ سرتاج عزیز کے بانکی مون کے نام مکتوب کو نظرانداز کردیا جائے، وزیراعظم مودی کی ایک اور نمایاں سفارتی کامیابی ہے۔ بی جے پی قائد نے کہا کہ اقوام متحدہ نے نہ صرف جموں و کشمیر کے بارے میں ہندوستان کے موقف کی تائید کی ہے ، بلکہ باہمی مسئلہ کی دونوں پڑوسیوں کے درمیان 1972ء کے شملہ معاہدہ کے مطابق یکسوئی کرلینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ کا مداخلت سے انکار کشمیری علیحدگی پسندوں جیسے سید علی شاہ گیلانی میر واعظ عمر فاروق ، یٰسین ملک ، شبیر شاہ اور دوسروں کے لئے ایک زبردست سرزنش ہے اور پاکستان کے خلاف ہندوستان کی مودی حکومت کی ایک نمایاں سفارتی کامیابی ہے۔ جموں سے موصولہ اطلاع کے بموجب بی جے پی نے جنگ بندی کی پاکستانی خلاف ورزیوں پر آج احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ سرحد پر واقع دیہاتوں پر مسلسل فائرنگ اور شلباری کے نتیجہ میں بے قصور شہری عوام ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں ۔ بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری کویندر گپتا اور بی جے پی 200 تا 250 کارکنوں نے شہر میں مخالف پاکستان احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مبینہ طور پر انہوں نے پاکستان دشمن نعروں کے دوران پاکستانی پرچم بھی نذرآتش کیا 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا