English   /   Kannada   /   Nawayathi

بیٹوں کی بہ نسبت بیٹیاں بے حد سنجیدہ ہوتی ہیں: ڈاکٹر نواز دیوبندی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

بیٹیاں دوخاندان(اپنااورسسرال )کو سنوارتی ہیں ۔ بیٹیوں کی وجہ سے بہت سی خراب عادتیں باپوں اور بھائیوں نے ترک کی ہیں ۔ ڈاکٹر نواز ؔ دیوبندی نے بتایاکہ آج معاشرے میں سب سے بڑا نقصان رشتوں کے ٹوٹنے کاہے۔ پہلے ایک چولہے پر کئی خاندانوں کاکھانا پکتاتھا ، لیکن آج چار بھائی ہوں تو الگ الگ سمتوں میں زندگی کرنا چاہتے ہیں ۔ چچا کو بھتیجوں سے پیار نہیں ، تایا اپنے بھتیجوں سے خوف محسوس کرتاہے، بھاوج سے احترام کاتعلق نہیں ہے ۔ بلکہ اب معاشرہ ایک دوسرے کادشمن بن چکاہے۔ نند بھاوج اور ساس سے دشمنی بھی اظہرمن الشمس ہے۔ موصوف نے ان طالبات کو تلقین کی کہ پڑھ لکھ کر کچھ بن جاؤں تو پہلے رشتوں کو جوڑنے کاکام کرو ۔ اس کام سے اللہ اور رسول ؐ خوش ہوں گے۔ تم چونکہ طالبات ہو، اس لئے سب سے پہلے اپنی سوچ کو مثبت فکر میں ڈھال لو، منفی فکر خود اپنی شخصیت کیلئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ ڈاکٹر نے والدین اور بچوں کے درمیان دوستانہ تعلق کی سختی کے ساتھ مذمت کی اور کہاکہ ایسا ہر گز بھی نہیں ہوناچاہیے کہ والدین اور بچے آپس میں دوست بن جائیں ۔ اللہ تعالیٰ نے والدین کو شعوراور تجربہ زیادہ دیاہے اس سے روشنی حاصل کرکے زندگی کی جائے۔ مانباپ اپنی اولاد سے سوائے فرمانبرداری کے اور کچھ نہیں چاہتے ۔ والدین نے کبھی بچوں کو مجبور نہیں کہ تم میرے لئے تاج محل بناؤ، ہمیں دنیا کی سیر کراؤ وغیرہ نہیں کہا۔ مانباپ کی باتوں کوسرجھکاکر قبول کرنیو الے بچوں کے سرہی خداکے سامنے جھک سکتے ہیں ۔ اور جب یہ سر جھکتے ہیں تو ان سروں پرشہرت ، عزت اور تعلیم کی عظمت کا بیش بہاتاج رکھ دیاجاتاہے ۔ تقریر کے دوران انھوں نے اساتذ ہ کے احترام کی بھی بات بتائی اور کہاکہ کہ کسی شاعر نے کیا خوب کہاہے ؂ اے بت تراش اس کو حیرت میں ڈال دے پتھر کی آنکھ سے کوئی آنسو نکال دے اساتذہ سچاموتی بناکر طالبات کی آنکھوں سے نکالتے ہیں ، طالبات کو 24کیریٹ کا سونا بناتے ہیں ۔ جو بچے والدین اور اساتذہ کے فرمانبردار ہوتے ہیں وہ اپنے خوابوں اور سچائیوں کی اونچائیوں کو پالیتے ہیں ۔آج معاشرے کو ڈاکٹر س یا انجینئر س نہیں بلکہ اچھے اساتذہ کی ضرورت ہے۔ بیٹیاں اس پیشہ کو اختیار کرسکتی ہیں ۔ اپنی زندگی کو کامیاب بنانے کیلئے والدین او راپنے بزرگوں سے مشورہ ضرورکریں ۔ بعدازاں ڈاکٹر نوازؔ دیوبندی نے طالبات کو اپنے شعر بھی سنائے جن پر بے حد داد طالبات نے دی ، کئی طالبات کی آنکھوں سے آنسور واں تھے۔دوا شعار ؂

ناخلف بیٹے تو دردِ سر بنے .......بیٹیوں نے سردبایادیر تک 
دھوپ کو سایہ زمیں کو آسماں کرتی ہے ماں....... ہاتھ رکھ کر میرے سرپر سائباں کرتی ہے ماں

جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات نے ابتداء میں ڈاکٹر نواز دیوبندی کا طالبات سے تعارف کرایا۔اور ان ہی کے اظہارتشکر پر یہ تقریب ختم ہوئی ۔ جناب زبیر انعامدار شہ نشین پرموجودتھے۔ ***


خشک سالی کے سببریاستی حکومت مرکز ی حکومت سے مدد مانگے گی:وزیر اعلی سدارمیا 

بیدر۔10؍ستمبر۔(فکرو خبر نیوز)۔وزیر اعلی سدارمیا نے کہا کہ ریاست میں سیلاب اور خشک سالی کے سبب ہوئے نقصانات کے ضمن میں تفصیلی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ریاستی حکومت مرکز ی حکومت سے مدد مانگے گی۔سیلاب سے متاثرہ مقامات کا دورہ کرنے کے بعد وہ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست کے8اضلاع میں سیلاب جیسے حالات ہیں جبکہ3اضلاع میں خشک سالی کی صورتحال ہے۔ حکام کی ٹیم کی جانب سے اس ضمن میں مشترکہ سروے کا کام کیا جارہا ہے۔ اور اگلے دو دنوں میں مشترکہ سروے کی رپورٹ موصول ہوجائے گی۔ ایک اندازا کے مطابق سیلاب اور خشک سالی کے سبب ریاست میں تقریبا400کروڑ روپیے کا نقصان ہوا ہے۔سروے رپورٹ ہی نقصان کا صحیح اعداد و شمار کا پتہ چلے گا۔ ا سکے بعد ہر ضلع کیلئے راحت کا اعلان کیا جائے گا اور اضافی مدد کیلئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا۔اس ضمن میں ریاست کے ممبرانِ پارلیمنٹ کے ساتھ بات چیت کرکے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔فصلوں کے نقصانات یا مکانات کے منہدم ہونے سے کسانوں کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے‘کیونکہ رپورٹ ملتے ہی متاثرہ خاندانوں کو مناسب معاوضہ دینے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔وزیر اعلی نے ضلع گدگ کے کنگول‘ لکشمشور اور رامگیری گاؤں میں سیلاب سے فصلوں کو ہوئے نقصانات اور منہدم مکانوں کا جائزہ لیا۔وزیر اعلی مسٹر سدارمیا نے افسران کو متاثرہ لوگوں کو فوری مدد فراہم کروانے کی ہدایات دی۔ بعد میں مسٹر سدارمیا نے ریاست کے مُختلف تعلقہ جات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا بھی جائزہ لیا۔راستے میں دیہی عوام نے وزیر اعلی کو اپنی آپ بیتی بیان کی اورسرکاری مدد جلد پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ ریاست کے مُختلف تعلقہ جات کے دورہ دوران وزیر اعلی کے ہمرا ہ ریاستی وزیر برائے دیہی ترقیات و پنچایت راج مسٹر ایچ کے پاٹل ‘وزیرِ زراعت مسٹر کرشنا بیرے گوڑا ‘رکن قانون ساز کونسل مسٹر ایس سرینواس موجود تھے۔جموں کشمیر میں آئے سیلاب میں پھنسے ریاست کے 381لوگوں میں سے65لوگوں کو محفوظ نکال کر دہلی میں کرناٹک بھؤن میں پہنچایا جاچکا ہے۔ریونیو محکمہ کے سکریٹری مسٹر گورو گپتا نے بتایا کہ محکمہ کی جانب سے شروع کئے گئے ہیلپ لائین پر ملی معلومات کے مطابق جموں و کشمیر کے سیلاب میں پھنسے ریاست کے لوگوں کی تعداد 381تک پہنچ چکی ہے ۔ان میں سے تقریبا200بنگلور کے باشندے ہیں ‘ان میں سے 65افراد کو بچا کر کرناٹک بھؤن میں پہنچایا گیا ہے۔ اور وہاں پر ان کیلئے کھانا اور قیام کے مناسب نظام کی سہوت فراہم کی گئی ہے۔مسٹر گپتا نے بتایا کہ سیلاب میں پھنسے ریاست کے لوگوں کو محفوظ واپس لانے کیلئے سنئیر افسر رمن جیت چودھری دہلی میں ریاست کے مقامی کمشنر کی قیادت میں راحت اور بچاؤ کے کام کیلئے جموں پہنچ گئے ہیں ۔***


دسویں جماعت کامیاب طالبات کو سرکاری اسکالرشپ

بیدر۔10؍ستمبر۔(فکرو خبر نیوز)۔ڈسٹرکٹ اقلیتی آفیسر نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے بتایا ہے کہ سال2014-15کیلئے جماعت دہم کے بعد کے طلباء و طالبات کیلئے اسکالرشپ حاصل کرنے اقلیتی طبقے مسلم ‘کرسچین‘ سکھ‘ جین‘ بدھ اور پارسی طبقے سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات آن لائن کے توسط سے درخواست داخل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کی گئی ہے ۔اس سے قبل آحری تاریخ15؍ستمبر مقرر تھی‘جس میں30؍ستمبر تک توسیع کی گئی ہے۔ درخواست ہارڈ کاپی ہارٹ کاپی پرنسپال کی دستخط کے ساتھ ضرورت ریکارڈ لگاکر ڈسٹرکٹ اقلیتی ویکفیر آفیسر کے دفتر میں 10؍اکتوبر تک داخل کرنے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا