English   /   Kannada   /   Nawayathi

چارہ گر تری مہارت پہ یقیں ہے لیکن .....کیاضروری ہے کہ میں ہربار اچھا ہوجاؤں(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

میں جب وزیراعلیٰ تھاتب میں نے اردو کی ترقی کے لئے کافی کوشش کی تھی ۔ قدیر صاحب جو شاہین اسکول کے ذریعہ قابل ستائش کام کررہے ہیں اور عبدالمنان سیٹھ جو اس ادارہ کے صدر ہیں میں ان تمام کاشکریہ اداکرتاہوں کہ آج انھوں نے یہاں ہمہ لسانی قومی یکجہتی مشاعرہ کاانعقاد کیا۔سب سے پہلے کنڑا زبان کی شاعرہ پریما ہوگارکو دعوت سخن دی گئی۔ پھر ہندی کی شاعرہ اندومتی دیوانسی نے اپنے کلام میں ہندوستانی کلچر کے شرارتی پہلوؤں کوپیش کیا۔ اور نوجوان سامعین کادل جیت لیا۔ ادھیڑ عمر کی مراٹھی شاعرہ کملاواگھمارے نے ’’میری اپیکشا(امید)‘‘ اور بیدر نگر جیسی نظمیں پیش کیں ۔ پاروتی سونارے نے کنڑا میں کلام پیش کیا جو نظم انھوں نے پیش کی وہ مادروطن کے سپاہی سے متعلق تھی نظم پیش کرتے ہوئے ان کی آواز بھراگئی۔ ہندی کے پروفیسر دیویندرکمل نے ارد و اور ہند ی میں تخلیقات پیش کرکے مشاعرہ کو لوٹنے کی کامیاب کوشش کی ۔ پھر باری آئی لکھنؤ سے تشریف لائے شاعر جناب حیدرعلوی کی، موصوف نے صاف وشستہ زبان میں غزلیں پیش کیں ۔ کنڑا کی شاعرہ شکنتلا پاٹل نے تیزی سے کلام پیش کیااور بیٹھ گئیں ۔ پھر ہندی کی معروف شاعرہ منگلا کپرے نے ہندی کے علاوہ کنڑا میں نظمیں پیش کیں جن میں ’’سعدیہ‘‘ نامی نظم کی کافی پذیرائی کی گئی۔ کنڑا شاعر ہمشاکوی نے بھی کلام پیش کیا اور داد حاصل کی ۔ پھر باری آئی کلکتہ کے بزرگ شاعر جناب حبیب ہاشمی کی جو دیر تک مائیک پر ڈٹے رہے اور قدیم اردو شاعری کے عاشقوں کی سماعتوں کو گرماتے رہے۔ اس کے بعد حیدرآباد سے تشریف لائے سردارسلیم نے اپنی غزلوں کو پیش کیا جس میں امیجری کو کافی اہمیت حاصل تھی ۔ منوررانا جیسے بڑے شاعر نے بھی ان کے اشعار پر بے ساختہ داد دی ۔ اس کے فوری بعد بین الاقومی شہرت یافتہ شاعر جناب منوررانا کو دعوتِ سخن دی گئی۔ وہ آئے اور انھوں نے اپنا کلام پیش کرکے اہلیان شہراُردو بید رکادل موہ لیا۔جناب عبدالقدیر سکریڑی شاہین ادارہ جات بیدر کی نذریہ شعر کیا ؂

چارہ گر تری مہارت پہ یقیں ہے لیکن....... کیاضروری ہے کہ میں ہربار اچھا ہوجاؤں
منوررانانے یہ بھی کہاکہ بیدر کے اس علاقہ کو جس نے اردو کوجنم دیا ہم سلام کرتے ہیں ۔منوررانا پہلی دفعہ بید رمیں شعر پڑھ رہے تھے جبکہ اس سے قبل تین دفعہ انھوں نے وعدہ کیا لیکن مشاعرہ میں شریک نہیں ہوئے تھے ، ہردفعہ کوئی نہ کوئی رکاوٹ کھڑی ہوجاتی تھی اس دفعہ ایسا نہیں ہوا۔ منوررانا کے بعد سریش بڈگیر کو پیش کیاگیا پھر باری آئی حیدرآباد کے اردو ؍ہندی شاعر نریندر رائے نرین کی ، موصوف نے ہندی اور اردو کے علاوہ دکنی شاعری بھی پیش کی اور لوگوں نے ان کے کلام کو کافی سراہا۔نرین کے بعد ڈاکٹر نوازؔ دیوبندی چیرمین اُترپردیش اردو اکیڈمی نے مائیک سنبھالا اور اپنے کلام سے سامعین کے دلوں کو گرمادیا۔ کافی دیر تک لوگ ان کی زبانی شعر سنتے رہے۔ اس کے بعد منوررانا ، حبیب ہاشمی اور ڈاکٹر نوا زؔ دیوبندی کو دوبارہ سناگیا۔آخر میں صدرمشاعرہ ڈاکٹر سنیل پنوار (بنگلور) نے اپنا تازہ ترین کلام پیش کرکے سبھوں کادل موہ لیا۔ جس کی داد منوررانا اور حبیب ہاشمی نے بھی دی ۔ جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات بیدر کے اظہارتشکر پر مشاعرہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس ہم لسانی مشاعرے کی نظامت کے فرائض حیدرآباد کے معروف شاعرا ور روز نامہ اعتما دمیں پھلواری کے ایڈیٹر جناب سردار سلیم نے بحسن وخوبی انجام دئیے۔مشاعرہ کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت خوانی سے ہوا۔پروگرام کے مہمان خصوصی ڈاکٹر لاری آزاد ، اور ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر پی سی جعفر تھے۔***

فصلوں کے نقصان اور تالاب وبیریج کی ٹوٹ پھوٹ کی جانچ

ناانصافی کسی کو نہیں ہوگی: نگران ضلع وزیر محترمہ اُماشری

بیدر۔8؍ستمبر۔(فکرو خبر نیوز)۔فصلوں کے نقصان اور تالاب وبیریج کی ٹوٹ پھوٹ کے ضمن میں ہونے والی جانچ کے ذریعہ کسی کے ساتھ بھی ناانصافی نہیں ہوگی ۔ یہ بات نگران ضلع وزیر محترمہ اُماشری نے کہی۔ وہ بسواکلیان میں بارش کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کاجائزہ لینے مختلف دیہاتون کے دورہ پر تھیں جن میں کل کھورا، میسلگا، یڈوڈگی ، کھیرڈا، سرگاپور ، ہارکوڈ، بڈگیرا واڈی ، بڈگیرااور آلگور شامل ہیں ۔سڑک ، پل ، اور کھیتوں سے مٹی بہہ جانے کے واقعات کا نگران وزیر نے جائزہ لیا۔انھوں نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ مذکورہ علاقوں کا75%سروے ہوچکاہے۔ باقی کام دوتین دن میں ہوجائے گا۔ اس کے بعد متاثرہ کسانوں کو حکومت مالی امداد جاری کرتے ہوئے کسانوں کے سکھ دکھ میں ان کاساتھ دے گی ۔انھوں نے تاخیرسے اپنے دورہ کا سبب بتاتے ہوئے کہاکہ وہ ’’اکاسمیلن‘‘ کے لئے امریکہ کے دورہ پر تھیں ۔دورہ سے آتے ہی یہاں کا دورہ کیا۔ انھوں نے تیقن دیا کہ سیلاب سے متاثرہ اس علاقے کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ۔ ان کے اس دورہ میں پچھڑے طبقات کے چمپین قائد بی نارائن راؤ، ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر پی سی جعفر ، اجول کمار گھوش سی ای اوضلع پنچایت، حبشی بارانی کورلاپاٹی اے سی ، راجو ڈانگے اے ای ای پی ڈبلیو ڈی، زرعی افسر جے ٹی پترا اور دیگر افسران موجودتھے ۔ ***


ضلع سطحی اسپورٹس میں نوما فینڈرچ پی یو کالج کی ہاکی ٹیم کو کامیابی

بیدر۔8؍ستمبر۔(فکرو خبر نیوز)۔بیدر شہر میں ضلع سطحی اسپورٹس میں نوما فینڈرچ پی یو کالج کی ہاکی ٹیم میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ریاستی سطح کے ہاکی ٹورنمنٹ میں رسائی حاصل کرلی ہے۔مذکورہ ٹیم کیاپٹن ڈیویڈ نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تعلقہ سطحی ہاکی ٹورنمنٹ میں کامیابی کے بعد ان کے کالج کی ٹیم ضلعی سطح کے ہاکی ٹورنمنٹ میں بھی کامیابی حاصل کی ۔ہماری ٹیم کے محمد اعجاز خان اور محمداکرم خان اور دیگر کھلاڑیوں نے اپنے کھیل کا بہترین مُظاہرہ کرتے ہوئے نورما فینڈرچ پی یو کالج کی ٹیم کو ریاستی کے ہاکی ٹورنمنٹ میں رسائی دلائی۔ ٹیم کی اس کامیابی پر کالج انتظامیہ اور لیکچررس نے کھلاڑیوں کی بھر پور حوصلہ افزائی کرتے ہوءْ ان کے تئیں اپنی نیک تمناؤں کا اِظہار کیا ہے۔***


بتاریخ7؍ ستمبر بروز اتوار بوقت دوپہرمفت ہیلتھ کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا

بیدر۔8؍ستمبر۔(فکرو خبر نیوز)۔جناب محمد اسلم دانش نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بسواکلیان و اطراف و اکناف کی عوام کیلئے اے۔آر۔کے چودھری ہاسپٹل بسواکلیان میں مفت ہیلتھ کیمپ کا انعقاد بتاریخ7؍ ستمبر بروز اتوار بوقت دوپہر ایک بجے تا شام5 بجے بمقام اے۔آر۔کے چودھری ہاسپٹل نزد بس اسٹانڈ بسواکلیان میں رکھا گیا تھا۔ جس میں ،ڈاکٹر نازنین فاطمہ(DNB,OBG) خواتین کے امراض کیلئے ،ڈاکٹر فیض(MS-ENT) کان ،ناک،اور گلے کے امراض کیلئے،ڈاکٹر سید محبوب(MD-Dermatologist)جلد کے امراض کیلئے،ڈاکٹر پنڈت (D-Ortho)ہڈیوں کے امراض کیلئے،اور ڈاکٹر اشفاق (MD-General Medicine) بی۔پیBP،اور شوگر کے مریضوں کیلئے نہایت ہی پر خلوص و ہمدردانہ انداز سے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی ۔ڈاکٹر نظام الدین (MBBS) میڈیکل ڈائریکٹر اے۔آر۔کے چودھری ہاسپٹل بسواکلیان نے تمام انتظامات کو بخوبی انجام دیا تاکہ کیمپ میں آئے ہوئے لوگوں کو کوئی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔واضح رہے کہ اس مفت میڈیکل کیمپ سے ہزاروں لوگوں نے استفادہ حاصل کیا۔ ***


مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی خطیب و امام جامع مسجد بیدر و صدر جمعیۃ العلماء ہند ضلع بیدر کا خطاب

بیدر۔8؍ستمبر۔(فکرو خبر نیوز)۔عربی مدارس دین کے مضبوط قلعہ ہیں ‘جہاں پر ملت کے نو نہالوں کو دین کی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم سے بھی آراستہ کیا جاتا ہے ۔آج کے اس دور میں دینی تعلیم ضروری ہے ‘اس سلسلہ میں کئی ایک معروف مدارس اپنی جہد مسلسل کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور اللہ تعالی ان مدارس سے دین کی اشاعت کا کام لے رہا ہے۔آج مدرسہ فیض القُرآن ملتانی کالونی بیدر میں حافظ محمد مظہر احمد کی نگرانی میں بہت ہی کم عرصہ میں کافی بہتر محنت کرتے ہوئے دینی و عصری تعلیم کے زیورسے طلباء کو آراستہ کیا جارہا ۔یہ بات مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی خطیب و امام جامع مسجد بیدر و صدر جمعیۃ العلماء ہند ضلع بیدر نے مدرسہ فیض القُرآن کی جانب سے مدرسہ ہذا کے طالبِ علم محمد فیصل جعفری ولد محمد شکیل جعفری کے ناظرہ مکمل کرنے پر منعقدہ پوگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انھوں نے کہاکہ آج کی نو خیز نسل دینی تعلیم سے دور ہورہی ہے جس کی وجہ سے بچوں میں اخلاق کی گراؤٹ اور حقوق العباد سے ناواقفیت نے ملت کے ذمہ داروں کو فکر مند کردیا ہے ۔ انھو ں نے اولیاء طلباء سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ اپنے نو نہالوں کو عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دین کی تعلیم سے آراستہ کریں ۔اس موقع پر مولانا غلام یزدانی اشاعتی نے مدرسہ ہذا کے طالبِ علم محمد فیصل جعفری ولد محمد شکیل احمد جعفری کو ناظرہ مکمل پر کرنے پر مبارکبار پیش کرتے ہوئے ان کی شالپوشی کی اور ان کے والدین اور اساتذہ کرام کی محنتوں کو خوب سراہا۔اور ان کے تئیں اپنی نیک تمناؤں کا اِظہار کیا۔حافظ محمد مظہر احمد روح رواں مدرسہ فیض القُرآن نے اس موقع پر مولانا محترم مفتی غلام یزدانی اشاعتی خطیب و امام جامع مسجد کو صدر جمعیۃ العلماء ہند ضلع بیدر منتخب ہونے پر انھیں تہنیت پیش کرتے ہوئے شالپوشی کی اور اس بات کا اِظہار کیا کہ مولانا محترم کی کوششوں سے تمام علماء ایک پلیٹ فارم سے مضبوطی کے ساتھ ملک وو ملت کی خدمات انجام دیں گے ۔اس موقع پر گُلبرگہ سے تشریف لائے محمد مدبّر‘مولانا محمد عمر اشاعتی رکن جمعیۃ العلماء ہند ضلع بیدر‘محمد شکیل احمد جعفری معلم سرکاری ہائیر پرائمری اسکول مستعید پورہ بیدر‘مدرسہ ہذا کے معلم مولانا شاکر احمد صاحب موجود تھے۔مولانا حافظ محمد مظہر احمد نے تمام شرکائے پروگرام سے اِظہار تشکر کرتے ہوئے اس پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا