English   /   Kannada   /   Nawayathi

مظفرنگر فسادات پر صفائی دی اعظم خاں نے (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اعظم خاں مڈاور میں بس اسٹینڈ کے قریب واقع میدان میں ایس پی امیدوار رچویرا کی حمایت میں اجتماع سے خطاب کر رہے تھے. انہوں نے کہا وہ چاہتے تھے کہ ملائم سنگھ یادو ملک کے وزیر اعظم بنے، لیکن ایسا نہیں ہوا. وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عزت کا مالک زمین نہیں آسمان پر ہوتا ہے. اس لئے اونچے عہدوں پر بیٹھ کر کوئی گمان میں نہ رہے کہ وہ بڑے فیصلے لے سکتا ہے. اسمبلی میں چودھری چرن سنگھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ہاتھ پکڑ کر سیاست کا دامن تھاما تھا. آج بھی اسی راستے پر چل رہے ہیں. بی ایس پی پر طنز کیا کہ ان کی حکومت میں بچے اٹھانے والے اور ان پڑھ وزیر ہوتے تھے. سماج وادی پارٹی میں ایسا نہیں ہے. سیاسی راہ داریوں میں حال میں بحث میں آئے لو جہاد پر اعظم خاں نے کہا لو اور جہاد دونوں پاک ہیں. جو بھی انہیں غلط بتاتا ہے اسے جنت میں جگہ نہیں ملے گی. 100 یا ایک ہزار لوگوں کی غلطی 125 کروڑ لوگوں کو نہیں ملنی چاہئے. جب بھی کسی ظالم کا ہاتھ بے گناہ پر اٹھے گا، وہ آگے آئیں گے. اعظم خاں نے کہا نریندر مودی وزیر اعظم مہنگائی کم کرانے اور بیرون ملک سے کالا دھن واپس لانے کے نام پر بنے ہیں. وزیر اعظم جاپان نہ جا کر اگر ch. جاتے اور وہاں سے کالا دھن پیسہ واپس لے آتے تو ملک میں دودھ کی ندیاں بہہ جاتی. انہوں نے کہا کہ مودی حکومت میں ڈیزل مہنگا اور پیٹرول سستا ہو رہا ہے. ڈیزل کا استعمال کسان اور پٹرول امبانی استعمال کرتا ہے. وزیر دفاع ارون جیٹلی پر نشانہ قائم کیا کہ وہ ریپ جیسے واقعات کو معمولی بتانے میں لگے ہیں. اعظم خاں اجتماع مقررہ وقت سے ساڑھے تین گھنٹے لیٹ پہنچے. انہیں سننے کے لئے بارش میں بھی بھیڑ جمع رہی. اجتماع کے دوران بھی کئی بار بارش آئی. لیکن لوگ ٹس سے مس نہیں ہوئے. بھیڑ کو دیکھ کر اعظم بھی خوش نظر آئے.


 

دنیا کو اس وقت دہشت کی نہیں،امن کی ضرورت ہے

ممبرپارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے القاعدہ رہنما کے مبینہ ویڈیوپیغام کی مذمت کی،

کشن گنج۔05ستمبر(فکروخبر/ذرائع)برصغیرمیں القاعدہ کی شاخیں قائم کرنے اوروہاں اپنی سرگرمیوں کا دائرہ پھیلانے والاالقاعدہ رہنما کاویڈیوپیغام نہایت ہی تشویش ناک اور قابل مذمت ہے۔یہ بات کانگریسی ایم پی اور آل انڈیا تعلیمی و ملی فاؤنڈیشن کے قومی صدر مولانا اسرارالحق قاسمی نے آج اپنے ایک بیان میں کہی۔مولانا قاسمی نے،جو ہندوستان میں مسلمانوں کے مسائل پر گہری نگاہ رکھتے ہیں،آج یہاں اپنے حلقے کے دورے کے دوران اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کو سب سے پہلے اس ویڈیو کی صداقت کی جانچ کروانی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ اگر یہ ویڈیو اور اس کا پیغام درست ہے تو یہ ہندوستانی مسلمانوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتا ہے اور اس کے خطرناک مضمرات سامنے آسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے مسلمان بدقسمتی سے ایک مخصوص ذہنیت کے حامل گروہ کی نظروں میں آزادی کے بعد سے ہی مشکوک رہے ہیں اور مختلف عنوانات سے ان کے خلاف معاشرے میں نفرت کا زہر گھول کر ان کا عرصۂ حیات تنگ کیا جاتا رہاہے۔ایسے میں القاعدہ تنظیم کا ہندوستانی مسلمانوں کو جہاد کے لیے راغب کرنے کی غرض سے یہاں اس کی شاخ قائم کرنے کا اعلان مسلم دشمن طاقتوں کے ہاتھوں میں مسلمانوں کے خلاف ایک اور ہتھیار فراہم کردے گا۔مولانا قاسمی نے کہا کہ ہندوستانی مسلمان اپنے ملک کے آئین و قانون میں کامل یقین و اعتماد رکھتے ہیں اور اگر ان کے ساتھ کوئی نا انصافی ہوتی ہے ،تو وہ قانونی حدود میں رہ کر اس کے خلاف صداے احتجاج بلند کرنے کا پورا حق رکھتے ہیں اور اقتدار کے ایوانوں سے لے کر عدلیہ تک میں ان کی آواز سنی بھی جاتی ہے اورانھیں انصاف بھی ملتا ہے۔اسی بھروسے اور یقین کی وجہ سے وہ کبھی دہشت گردی کی طرف مائل نہیں ہوئے بلکہ انھوں نے ہمیشہ دہشت گردی کی پر زور مذمت کی اور دہشت گردوں کے ہاتھوں ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل اور ایک غیر انسانی فعل قرار دیا۔مولانا اسرارالحق قاسمی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ موجودہ زمانے میں دنیا کو دہشت گردی کی نہیں بلکہ امن کی ضرورت ہے اور اس ملک کے ہوش مند مسلمانوں کو اس کا پورا ادراک بھی ہے۔کشن گنج کے ایم پی مولانا قاسمی نے صاف طورپریہ کہا کہ ہندوستان کے مسلمانوں نے ماضی میں بھی کسی بھی قسم کی انتہا پسندی اور دہشت گردی کو مسترد کیاہے اور آیندہ بھی وہ ہرگزاس کی حمایت نہیں کرنے والے ہیں۔مولانا نے ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس قسم کی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔


 

پرشانت بھوشن کا دعوی۔سی بی آئی ڈائریکٹر کے گھر پر کام کرتے تھے ۲۲ نوکر 

نئی دہلی ۔05ستمبر(فکروخبر/ذرائع )مشہور وکیل اور آدمی پارٹی کے لیڈر پرشانت بھوشن نے الزام لگایا ہے کہ سی بی آئی ڈائریکٹر رنجیت سنہا کے گھر پر 22 نوکر کام کرتے تھے. سینٹر فار پبلک اٹریسٹ لٹگیشن نام کے این جی او کے وکیل بھوشن نے سپریم کورٹ میں دائر حلف نامے میں کہا ہے کہ 22 نوکروں میں سات کک، تین ڈرائیور اور ایک موچی شامل تھے. سی بی آئی ڈائریکٹر رنجیت سنہا نے سیپی اییل کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی دھمکی دی ہے. سپریم کورٹ نے رنجیت سنہا کی اس مانگ کو بھی نہیں مانا، جس میں سی بی آئی ڈائریکٹر چاہتے تھے کہ ان کے گھر کی وزیٹر بک کے تفصیلات میڈیا میں آئیں.میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق، سی بی آئی کے ڈائریکٹر رنجیت سنہا کے گھر پر صرف کارپوریٹ ورلڈ کے مشہور لوگ یا لیڈر ہی نہیں بلکہ کئی ایسے لوگوں کا بھی اکثر آناجانا تھا، جو چھوٹا موٹا دھندہ کرتے ہیں، ایجنٹ ہیں یا ریٹائر ہو چکے ہیں. سنہا کے گھر آنے جانے والوں کی وضاحت رکھنے والی وجٹرس لگب?س کے مطابق، بہت سے لوگ سال بھر میں درجنوں بار سے زیادہ اور ایک دن میں کئی بار ان کے گھر جاتے تھے. سی بی آئی کے ڈائریکٹر کے کچھ ایسے مہمان بھی ہیں، جو ہمیشہ کسی دوسرے شخص کے ساتھ رنجیت سنہا کے گھر جاتے تھے. ایسے لوگوں کے نام کے ساتھ وجٹرس رجسٹر میں \'2281\' درج ہے. بڑی کمپنیوں کے لوگ بھی 40۔40 بار سنہا کے گھر پہنچے ۔رنجیت سنہا کے گھر آنے جانے والوں میں انل دھیرو بھائی امبانی گروپ کے کئی نمائندوں سمیت کارپوریٹ ورلڈ سے جڑے کئی لوگ شامل تھے. ایسار گروپ کے سنیل بجاج اور ابھے اوسوال گروپ کے انل بھللا بھی رنجیت سنہا کے گھر اکثر آنے جانے والوں میں شامل تھے. مئی، 2013 اور اگست، 2014 کے درمیان دونوں قریب 40۔40 بار سنہا کے گھر آئے. 2 جی اسپیکٹرم گھوٹالے میں ایسار سی بی آئی جانچ کے گھیرے میں ہے. وزیٹرس رجسٹر میں کچھ ایسے نام بھی درج ہیں، جو اکثر وہاں آتے جاتے تھے، لیکن صرف ان کے نام سے ان کی پس منظر صاف نہیں ہوتی ہے. ایسا ہی ایک نام ہے شیوپال. شیوپال مئی، 2013 سے اگست 2014 کے درمیان 120 موقعوں پر سنہا کے گھر پہنچے. ان میں سے 25 بار شیوپال اپنے ساتھ کسی شخص کو لے کر رنجیت سنہا سے ملنے پہنچے. رجسٹر میں 25 بار شیوپال 228 1 کی انٹری درج ہیں. اس بارے میں شیو پال کا کہنا ہے، \"میں انہیں (سی بی آئی ڈائریکٹر کو) 30 سالوں سے جانتا ہوں. ان کا خاندان میرا قریبی ہے. ہم لوگ بہار سے ہیں.\" پال کا کہنا ہے کہ وہ دہلی میں پٹرول پمپ کے مالک تھے. شیو پال سے بھی زیادہ شیو بابو رنجیت سنہا کے گھر آیا۔جایا کرتے تھے. مئی، 2013 سے اگست، 2014 کے درمیان شیو بابو 175 بار رنجیت سنہا کے گھر پہنچے. شیو بابو کون ہیں اور کیا کرتے ہیں، اس بارے میں تصویر صاف نہیں ہے. لیکن شیو بابو اکثر ڈیلی 3 س?ب?یل 3143 نمبر کی کار سے رنجیت سنہا کے گھر آیا کرتے تھے. یہ کار ویلی آئرن اینڈ سٹیل کمپنی لمیٹڈ کے نام سے رجسٹرڈ ہے. شیو پال اور شیو بابو سے زیادہ متھلیش سنہا نام کے شخص 225 بار رنجیت سنہا کے گھر پہنچے. وہ اکثر اپنے ساتھ کسی نہ کسی کو لے کر سی بی آئی ڈائریکٹر کے گھر پہنچے. متھلیش خود کو ریٹائر چیف انجینئر اور رنجیت سنہا کا دوست بتاتے ہیں.


 

\'جیل\' میں امرمنی کے بیٹے نے مندر میں رچائی شادی

\'لکھنؤ۔05ستمبر(فکروخبر/ذرائع)پوروانچل کے دبنگ لیڈر امرمنی ترپاٹھی اور ان کی بیوی مدھم کے لئے مصیبتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں. دونوں مشہور مدھمتا قتل میں سزا کاٹ رہے ہیں. اسی درمیان ایک نیا بکھیڑا کھڑا ہو گیا ہے. اسکی اہلیہ کے بیٹے نے گھر والوں کی مرضی کے خلاف شادی کر لی ہے، جس کی تصاویر اب سامنے آئی ہیں. یہ شادی پچھلے سال لکھنؤ کے ایک آریہ سماج مندر میں ہوئی بتائی جا رہی ہے. ذرائع کے مطابق، امنم اس لڑکی سے لکھنؤ میں ملا تھا. ملاقاتوں کے دور میں وہ اسے دل دے بیٹھا. اس کے بعد اس نے جولائی 2013 میں لڑکی سے لکھنؤ کے علی گنج واقع ایک آریہ سماج مندر میں شادی کر لی. شادی کے دوران صرف امنم، لڑکی اور دو گواہ موجود تھے. اسی دوران یہ تصاویر لی گئیں تھیں. لڑکی کی ماں ایک قومی سیاسی پارٹی کی رہنما اور وکیل ہیں. لڑکی ٹھاکر برادری کی ہے. امنم کے گھروالوں نے رشتے کو منظوری نہیں دی ہے. ذرائع کے مطابق، شادی سے پہلے لڑکی کی ماں نے گورکھپور میڈیکل کالج میں امرم اور ان کی بیوی مدھم سے ملی. انہوں نے دونوں کو اس رشتے کے بارے میں بتایا. یہ بھی بتایا کہ امنم لکھنؤ میں اکثر ان گومتی نگر واقع گھر پر ٹھہرتا تھا. انہوں نے دونوں کی شادی کی تجویز بھی رکھا تھا. بتایا جا رہا ہے کہ اس تجویز کو سن کر امرم کافی ناراض ہو گئے. انہوں نے لڑکی کی ماں کو وہاں سے چلے جانے کو کہا. اس کے بعد ان کے بیٹے نے بغیر گھر والوں کی رضامندی اور معلومات کے آریہ سماج مندر میں لڑکی سے شادی کر لی. بعد میں یہ بات گھر والوں کو بتائی. امرم شادی کی بات سن کر اپنا آپ کھو بیٹھے. اس کے بعد امنم وہاں سے لکھنؤ چلا آیا.


 

انجینئرنگ کالج ریگنگ کا معاملہ مزید پیچیدہ 

اٹاوہ :۔05ستمبر(فکروخبر/ذرائع )ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکرزرعی انجینئرنگ کالج آبھاس کی ریگنگ کامعاملہ مزیر پیچیدہ ہو تا جارہا ہے ۔ کالج انتظامیہ اپنے دفاع میں جو بھی بیان دے رہا ہے ،اس کاکوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو رہا ہے۔ طالب علم آبھاس کاگذشتہ بیس دنوں سے ایک پرائیوٹ ڈاکٹر کی نگرانی میں علاج کیا جارہا ہے ۔ مذکورہ معاملے کی جانچ کالج انتظامیہ کی منظوری سے ضلع انتظامیہ نے سٹی مجسٹریٹ ایم این اپادھیائے کو سپردکردی ہے ۔ ضلع جیل مظفر نگر میں ڈپٹی جیلر کے عہدے پرفائز امرجیت سنگھ نے اپنے بیٹے کا بیان درج کرانے کیلئے اس کی روانگی درج کرادی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ کے مطابق ابھی تک آبھاس کا بیان درج نہیں کیاگیا ہے ۔ ریگنگ کامعاملہ طول پکڑتا جارہا ہے ۔ کالج انتظامیہ کے دفاع اور متاثرہ طالب علم کے اہل خانہ کے ذریعہ سخت رویہ اختیار کرنے کا ہی نتیجہ ہے کہ ضلع انتظامیہ مداخلت کرنے پر آمادہ ہے ۔ کالج کے ڈین جے پی یادو کی منظوری کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے ریگنگ کے معاملے کی جانچ سٹی مجسٹریٹ اپادھیائے کو سپردکردی تھی۔ سٹی مجسٹریٹ نے آبھاس کو بیان درج کرانے کیلئے طلب کیا تھا۔ لیکن آبھاس مظفر نگر سے روانہ تو ہوگیالیکن سٹی مجسٹریٹ کے سامنے حاضر نہیں ہوا۔ دوسری جانب ریگنگ کی واردات نہ ہونے کی بات کالج انتظامیہ کے ذریعہ کی جارہی ہے لیکن اس سلسلے میں آبھاس کے والد امر جیت سنگھ سے فون پرگفتگو کے مطابق آبھاس کا مسلسل گذشتہ بیس دنوں سے پریشان کیا جارہاتھا۔ یہاں تک کہ اس کے کپڑے بھی اتروا لئے گئے۔ آبھاس نے فون سے ریگنگ کی اطلاع اپنی بہن کو دی ۔ جس کے بعد اسے سینئر طلبا کے استحصال سے بچالیاگیا۔ اور پروائیوٹ ڈاکٹر کے اسپتال میں آبھاس کو داخل کرادیا گیا ہے۔ اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ آبھاس کوبیان کے لئے اٹاوہ بھیجا گیا ہے ۔ آج سٹی مجسٹریٹ کے سامنے آبھاس کابیان درج کرایا جائے گا۔ 


 

طالب علم چھت سے گر کرزخمی

چندوسی۔05ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) پتنگ اڑاتے ہوئے طالب علم چھت سے نیچے گر کر شدید طورسے زخمی ہوگیا۔ طالب علم کوتشویش ناک حالت میں پرائیوٹ اسپتال میں داخل کرایاگیا۔ ڈاکٹروں کے ذریعہ اسپتال میں طالب علم کاعلاج نہ کرانے کے بعد اسے اہل خانہ دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں لے گئے ۔ ڈاکٹروں نے طالب علم کی حالت کوتشویش ناک بتایا ہے ۔ خبر کے مطابق تھانہ بنیا کھیر علاقے کے گاؤں آٹا کے باشندے منالال کا بیٹا راہل گیارہویں جماعت کاطالب علم ہے ۔ راہل گھر کی چھت پرپتنگ اڑارہا تھا اچانک پیرپھسلنے سے وہ سڑک پر گر گیا۔ شدید زخمی حالت میں اہل خانہ نے اسے پرائیوٹ اسپتال میں داخل کرایا لیکن ڈاکٹروں نے اسے دہلی بھیج دیا ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا