English   /   Kannada   /   Nawayathi

بی جے پی ناگن ہے، ایس ایس پی کو ڈس کر ہی دم لے گی۔۔لکشمی کانت(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

پارٹی اب 15 جولائی سے 15 دن کی تحریک چلائے گا ، جس میں مغربی اتر پردیش کے کارکن اسمبلی سیٹ وار شرکت کریں گے۔ تحریک کمشنر مرادآباد کے دفتر پر چلایا جائے گا، جس میں ایم پی ۔ رکن اسمبلی بھی موجود رہیں گے۔ 15 دن میں قصورواروں کے خلاف کارروائی اور مندر پر لاؤڈ اسپیکرز نہیں لگنے پر تحریک کو اور آگے بھی بڑھایا جا سکتا ہے. انہوں چار جولائی کوکانٹھ میں مہا پنچایت کے اعلان سے پلہ جھاڑتے ہوئے کہا کہ یہ اعلان بی جے پی کا نہیں تھا۔مہا پنچایت کے آرگنائزر پارٹی کے سابق ممبر اسمبلی راجیش چنوں کے ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ چنوں کی ذاتی سوچ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے انسانی حقوق کمیشن کے سامنے اس معاملے کو رکھا ہے، وہاں ڈی ایم مرادآباد کو جواب دینا ہوگا۔غور طلب ہے کہ بی جے پی کی تحریک کا اعلان دنوں دن ٹلنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں میں مایوسی ہونے لگی تھی۔


ہندوستان میں بچوں کی خرید وفروخت کا مکروہ دھندہ اب بھی جاری

نئی دہلی ۔ 12 جولائی (فکروخبر/ذرائع) ہندوستان میں بچوں کی خرید وفروخت کا مکروہ دھندہ اب بھی جاری ہے۔’’گود لینے کی منڈی میں نومولود بچے آلو، ٹماٹر اورپیاز کی طرح بک رہے ہیں‘‘۔ یہ ریمارکس ہندوستان کی ایڈیشنل سیشن جج کامنی لاو نے بچوں کی فروخت کے بارے میں ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران دیئے ، بچوں کی غیرقانونی خریدوفروخت کی منڈیاں گود لینے کی شکل میں کئی ریاستوں میں قائم ہیں۔ سیشن جج نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس غیرقانونی خریدوفروخت کو روکنے کیلئے کوئی قانون نہیں ہے اورنہ کوئی قانون ایسا ہے جو کہ بچوں اوروالدین کے اس طرح کے ظالمانہ استحصال کو روک سکے۔ دنیا کے بہت سے ممالک میں بچوں کی خرید وفروخت پر پابندی عائد کی جاچکی ہے اور ایسے گود لینے کے فراڈ کو روکنے کیلئے قانون متعارف کرائے گئے ہیں تاہم بدقسمتی سے ہندوستان میں اس جانب کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ ہندوستان، چین اور دیگرجنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں سالانہ70 ہزار بچے اندرون اور بیرون ملک سمگلنگ کیلئے اغوا کرلئے جاتے ہیں۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھرمیں 1.2ملین بچے انسانی سمگلنگ کا نشانہ بنتے ہیں۔


وزیراعظم نے دورہ امریکا کی دعوت قبول کر لی

نئی دہلی ۔ 12 جولائی (فکروخبر/ذرائع) وزیراعظم نریندرا مودی نے دورہ امریکا کی دعوت قبول کر لی۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما نے نریندرا مودی کو دورہ امریکا کی دعوت دی تھی۔ وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق امریکی نائب سیکرٹری خارجہ ولیم برنز نے نئی دہلی میں ملاقات کے دوران نریندرا مودی کو دورہ امریکا کی دعوت دی تھی۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے امریکی صدر کی دعوت قبول کرتے ہوئے ستمبر میں واشنگٹن کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے دورہ کی دعوت پر امریکا کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس دورے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔ 


سپریم کورٹ نے دفعہ 370کی منسوخی سے متعلق شہری کی عرضداشت خارج کر دی

نئی دہلی ۔ 12 جولائی (فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر سے متعلق آئین کی دفعہ 370کی منسوخی کے حوالے سے دائر عرضداشت کو خارج کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایک ہندوستانی شہری نے دفعہ370کالعدم قرار دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی ۔عدالت عظمیٰ نے عرضداشت کا جائزہ لینے کے بعد اسے زیر سماعت لانے سے یہ کہہ کر انکار کیا کہ یہ ایک سیاسی معاملہ ہے جو سپریم کورٹ کے دائرہ احتیار میں نہیں آتا۔دریں اثناء کشمیر کے ایڈوکیٹ جنرل محمد اسحاق قادری نیکی عرضداشت کو خارج کئے جانے کی تصدیق کی ہے۔


ہندوستان میں سرطان سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ

نئی دہلی ۔ 12 جولائی (فکروخبر/ذرائع) ہندوستان میں سرطان سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیر صحت ہرش وردھن نے بتایا کہ ہندوستان میں 2013ء میں سرطان اور اس سے متعلقہ بیماریوں سے ہلاکتوں کی تعداد 478,185 رہی جو کہ 2014ء میں 491,597 ریکارڈ کی گئی ہے۔ کینسر سے متاثرہ سب سے زیادہ مریضوں کی تعداد ریاست اتر پردیش میں ریکارڈ کی گئی جہاں یہ تعداد 186,638 رہی ہے۔ وزیر نے کہا کہ کینسر خاص طور پر پراسٹیٹ کینسر کے مریضوں کی تعداد بڑھی ہے جس کی بڑی وجوہات میں ادھیڑ عمری، غیر صحت مندانہ طرز زندگی، تمباکو اور تمباکو مصنوعات کا استعمال، غیر معیاری خوراک وغیرہ ہو سکتی ہے۔


برکس کانفرنس میں شرکت وزیر اعظم برازیل روانہ ہوں گے 

نئی دہلی۔12جولائی (فکروخبر/ذرائع ) وزیر اعظم نریندر مودی برکس چوٹی کانفرنس میں حصہ لینیکل برازیل روانہ ہوں گے۔دودن کی اس سربراہ کانفرنس میں بین الاقوامی سیاسی حالات کے علاوہ عالمی معیشت پر بھی غورخوض کیا جائیگا ۔ اپنے قیام کے دوران وزیراعظم جنوبی افریقہ ،چین ،روس اور دوسرے سربراہوں کے ساتھ بھی کانفرنس کے حاشیہ میں بات چیت کریں گے مسٹر نریندرمودی کا یہ دورہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ وہ پہلی بار بحیثیت وزیراعظم چوٹی کانفرنس میں حصہ لے رہے ہیں۔ وزیراعظم بنے کے فورا بعد مسٹرمودی بھوٹان کے دورے پر گئے تھے اور ان کے حلف برادری تقریب میں بھی جنوبی ایشاء کے ملکوں نے حصہ لیا ۔ بزازیل سے واپس آنے سے انہیں جرمنی چانسلر انیجلا مارکل 14سے بھی ملاقات کرنی تھی لیکن وہ عالمی فٹ بال چمپین شپ کے فائنل دیکھنے کیلئے بزازیل روانہ ہورہی ہیں جہاں ان کی ٹیم کا مقابلہ ارجنٹینا سے ہورہا ہے۔ وزیر اعظم مودی کے ساتھ ایک اعلی سطحی وفد بھی جا رہا ہے. اسمیں مرکزی وزیر نرملاستیا رمن ، قومی سلامتی کے مشیر اے کے ڈوال، سیکرٹری خارجہ سجاتا سنگھ،دوسرے اعلی افسرشامل ہیں۔مودی پہلی بار چین کے صدر جگپگ، روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ۔ ساتھ برازیل اور جنوبی افریقہ کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم مودی سفر کے دوران دو طرفہ میٹنگیں کریں گے اور جنوبی امریکی ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔ غور طلب ہے کہ جنوبی امریکی ممالک کے رہنماؤں کو برازیل کی صدر ڈلما روس اسیف نے برکس ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کرنے کے لئے دعوت دی ہے۔ اس بات کے پورے امکان ہے کہ بھارت اس اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں توسیع اور بہتر بنانے پر زور دے گا۔


 فضائی حملوں کی مخالفت میں اسرائیل ایمبیسی کے سامنے پاپولر فرنٹ کا احتجاج۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتین یاہو کا پتلہ نذرِ آتش

نئی دہلی ۔12جولائی (فکروخبر/ذرائع )آج پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے اسرائیل کی طرف سے دوبارہ کئے جارہے حملوں کی مخالفت میں زبردست مظاہرہ کیا ۔ پاپولر فرنٹ دہلی اسٹیٹ سکریٹری محمد طلحہ نے بتایا کہ سالوں سے اسرئیل نے غزہ کے زیادہ آبادی والے علاقوں کو ٹارگیٹ کیا ہے جس میں معصوم بچوں ،عورتوں کو بھی ہوائی حملوں میں نہیں بخشا جا رہا ہے اور اب تک ۱۰۰ سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں ۔ پروگرام میں بولتے ہوئے پاپولر فرنٹ دہلی کے صدر انصارالحق نے کہا کہ غزہ کے گنجان علاقوں میں میزائلوں کے ذریعے کی جا رہی بمباری بہت ہی تشویشناک ہے چونکہ غزہ کے عوام معاشی بائکاٹ کے خلاف مسلسل احتجاج کر تے رہے ہیں لیکن ان تازہ حملوں سے غزہ کے حالات بہت خراب ہو چکے ہیں اور تشویش کی بات یہ ہے کہ عالمی ایجنسیاں مکمل طور پر خاموش ہیں۔ یہ عجیب بات ہے کہ زیونسٹ اسرائیلی حکومت ان حملوں کو اپنے لئے دفاعی کارروائی بول رہی ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ حملے ایک ماہ قبل تین اسرائیلی بچوں کی گمشدگی کیوجہ سے کیے جاہے ہیں جبکہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ان بچوں کو کس نے اغوا کیا ۔ جب سے ان تین بچوں کی لاشیں ملی ہیں تبھی سے معصوم فلسطینیوں پر اسرائیل کے حملے جا ری ہیں۔ اسرائیل کے ایک مشہور پارٹی لیڈر نے صاف کہا کہ اس پیچیدہ معاملے پر معصوم فلسطینیوں کو مارنے سے کچھ ہونے والا نہیں ہے ۔ در اصل اسرائیل کے ان نئے حملوں کی وجہ فلسطینیوں کے درمیان ہوئے نئے اتحاد کو ختم کرنے کی کوشش ہے کیونکہ اسرائیل کو معلوم ہے کہ یہ اتحاد فلسطینیوں کی دفاعی قوت کو مضبوط کریگا۔ پاپلر فرنٹ آف انڈیا ہمیشہ فلسطینیوں پر ہو رہے مظالم کے خلاف رہا ہے۔ ہم ہندوستانی حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ UNO پر دباؤ ڈالیں اور اسرائیل سے رشتہ منقطع کریں اسی طرح ہم عالمی طور پر یہ اپیل کرتے ہیں کہ اسرائیلی قتلِ عام کے خلاف آواز بلند کریں اور اس کا بائیکاٹ کریں۔ پروگرام میں عظیم نوید ،ڈاکٹر شمعوں،فرید احمد، عرفان احمد،ظفراللہ قاسمی،جاوید اخلاقی کے علاوہ کیمپس فرنٹ کے نیشنل صدر عبدالناصر نے بھی پاپولر فرنٹ کے سینکڑوں کارکنان کے سامنے اپنے خیالات اظہار کیا۔

سابق رکن پارلیمنٹ مولانا عبداللہ خان اعظمی این سی پی میں شامل

شردپورا نے اسقبال کیا اور ملک میں تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی ذمہ داری تفویض کی

ممبئی۔12جولائی(فکروخبر/ذرائع ) سابق رکن پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) مولانا عبیداللہ خان اعظمی آج باقاعدہ طور پر این سی پی میں شامل ہوگئے۔ این سی پی کے صدر دفتر میں پارٹی کے سربراہ جناب شردپوار نے ان کا خیرمقدم کیا اور انہیں ملک میں تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی ذمہ دای تفویض کی۔اس موقع پر اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی سربراہ نے کہا کہ مولانا عبیداللہ خان اعظمی کے تجربات سے پارٹی کو فائدہ ملے گا اور ان کی کوششوں سے ملک میں پارٹی کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی کے قیام کے بعد شیواجی پارک میں جو ہمارا پہلا اجلاس ہوا تھا اس میں بھی مولانا عبیداللہ خان اعظمی نہ صرف شریک تھے بلکہ انہوں نے خطاب بھی کیا تھا۔ اس صورت میں مولانا کا آشیرواد پہلے ہی ہماری پارٹی کو حاصل ہوگیا تھا۔ 
مولانا عبیداللہ خان اعظمی نے اس موقع پر کہا کہ میں تین ٹرم تک راجیہ سبھا کا ممبر رہ چکا ہوں، اس کے علاوہ اس وقت کی رولنگ پارٹی میں جنرل سکریٹری سے لے کر خزانچی تک کے عہدے پر فائز رہ چکا ہوں، مجھے کسی عہدے کی نہ کوئی طمع ہے اور نہ ہی میں کسی عہدے کی خواہش میں این سی پی میں شامل ہوا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک کنیا کماری سے لے کر کشمیر تک اور بنگال کی کھاڑی سے لے کر گجرات کے ساحل تک ہمیشہ سے قومی ایکتا کی علامت رہا ہے۔ ہمارے ملک میں مختلف زبان ومذہب کے لوگ موجود ہیں اور اس انیکتا میں ہمارا وطن سے محبت ایکتا بن جاتا ہے۔ اس ملک میں ہمیں کوئی سب سے بہتر سیکولر، سوشلزم اور ملک کو ترقی کے دھارے سے جوڑنے والا کوئی لیڈر نظر آتا ہے تو وہ جناب شردپوار ہیں، میں ان کی پارٹی میں محض اس لئے شامل ہوا ہوں کہ ان کی رہنمائی میں عوامی خدمت کرسکوں۔ شردپوارنے اس موقع پر مہاراشٹر اسمبلی الیکشن اور مانسون کی تاخیر سے پیدا ہونے والی صورت حال پر بھی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ جون میں ملک میں مجموعی طور پر ۴۲ فیصد سے کم بارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے ریاست میں خشک سالی کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے ہمیں فوری طور پر اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں ہمیں عوام کے درمیان اپنے کاموں کے بنیاد پر جانا ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کانگریس سے اتحاد کی صورت میں آپ کتنی سیٹیں لیں گے ؟ شردپوار نے کہا کہ یہ معاملہ پارٹی کے لیڈران سے گفتگو کے بعد طئے ہوگا اور اس کے لئے کچھ میٹنگیں بھی ہوچکی ہیں، ہمار ی کوشش ہوگی کہ زیادہ سے زیادہ سیٹیں ہمیں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے درمیان اسمبلی حلقوں کی پوزیشن کی بنیاد پر سیٹوں کی تقسیم ہونی چاہئے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حکومت سے چند دنوں کے اندر کوئی جادوئی توقع کرنا فضول ہے ، لیکن اس حکومت کے فیصلوں اور اس کے پروگرام ومنصوبوں کے ڈائریکشن سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ حکومت کا مقصد کیا ہے اور وہ کس نہج پر کام کرے گی۔ این ڈی اے کے ابھی تک کے جو فیصلے سامنے آئے ہیں ، اس سے ایسا نہیں لگتا کہ یہ حکومت عوامی مسائل، مہنگائی یا بے روزگاری کو کم کرنے میں سنجیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پونے میں ہوئے بم دھماکے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں اور ان کے مقاصد کیا ہیں ، اسے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یوپی میں بی جے پی کو ملنے والی اکثریت کے تعلق سے کہا کہ ابھی تک کسی بھی پارٹی کو یوپی میں اتنی بڑی اکثریت نہیں ملی تھی، جو بی جے پی نے حاصل کی تھی۔ اس کا تجزیہ کرنے سے معلوم یہ ہوا کہ وہاں مذہب کے نام پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ ایک ایسی ریاست میں جس نے ملک کو کئی وزرائے اعظم دئے ہوں، اس طرح مذہب کے نام پر ووٹنگ ہونا خطرناک بات ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا