English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندوستان نے ہمالیہ میں دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پْل کی تعمیر پر کام شروع کردیا(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اس طرح یہ چین کے ایک دریا پر قائم اس وقت دنیا کے سب سے بلند ریلوے پْل، جس کی اونچائی 275 میٹر ہے ، کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ اس پراجیکٹ پر کام 2002 ء سمیں شروع ہوا تھا تاہم حفاظتی خدشات اور اس علاقے میں تیز ہوا کی وجہ سے اسے 2008 ء میں روک دیا گیا تھا تاہم دو سال قبل گرین سگنل ملنے کے بعد اس تعمیراتی پراجیکٹ پر دوبارہ کام شروع کر دیا گیا۔ 


کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے مودی حکومت نے اٹھایا پہلا ٹھوس قدم 

 نئی دہلی۔11جولائی(فکروخبر/ذرائع) کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کے انتخابی وعدے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مودی حکومت نے پہلا ٹھوس قدم اٹھا دیا ہے. بجٹ میں اس کے لئے 500 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے. مانا جا رہا ہے کہ وزارت داخلہ جلد ہی اس کے لئے نئی پالیسی کا اعلان کرے گا. کشمیری پنڈتوں کی گھر ۔ واپسی کے لئے 2008 میں اعلان پیکج بری طرح ناکام رہا ہے اور اس کے تحت اب تک صرف ایک ہی خاندان وادی لوٹ سکا ہے. غور طلب ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے منشور میں کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کو اہم مقام دیا گیا تھا. اس کے ساتھ ہی، وزیر اعظم نریندر مودی بھی انتخابی مہم کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے رہے ہیں. بعد میں صدر پرنب مکھرجی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کشمیری پنڈتوں کی پورے احترام اور تحفظ کے ساتھ وادی میں واپسی کے لئے خصوصی اقدامات کرے گی. حکومت بننے کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کے لئے 500 کروڑ روپے کا بجٹ فراہمی کر حکومت نے صاف کر دیا ہے کہ وہ اپنے انتخابی وعدے کو پورا کرنے کے لئے کامزن ہے. بجٹ پیش کرتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہا کہ بے گھر کشمیریوں کے بحالی کے لئے ہماری خصوصی مدد کی ضرورت ہے. کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کے لیے فنڈ کا انتظام کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ اس سلسلے میں وعدے تو بہت کیے گئے، لیکن مسئلہ کو دور کرنے کے لئے ٹھوس قدم ابھی تک نہیں اٹھائے گئے. پہلی بار مودی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کی پورے احترام اور تحفظ کے ساتھ گھر واپسی کا اعلان کیا ہے. گزشتہ ماہ عمر عبداللہ کے ساتھ ملاقات کے دوران وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کی مجوزہ پالیسی میں خامیوں کی طرف توجہ دلائی تھی. عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ وہ اس پالیسی میں ترمیم کے لئے تیار ہیں. 


پونے کے مشہور دگڑو شیٹھ مندر کے پاس دھماکے میں اب تک کوئی سراغ نہیں 

نئی دہلی۔11جولائی(فکروخبر/ذرائع)پنے میں ہوئے بم دھماکہ کی تفتیش جاری ہے. پونے کے پولیس کمشنر نے ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. پونے میں بدھ کو پولیس اسٹیشن کی پارکنگ میں کھڑی موٹر سائیکل میں دھماکہ ہوا تھا. دھماکے میں ایک کانسٹیبل سمیت تین افراد زخمی ہو گئے تھے. پونے دھماکے میں مرکزی حکومت نے کسی دہشت گرد کارروائی ہونے کی تردید کی ہے. لیکن دھماکہ کیوں کیا اور کس نے کیا ہے اس کا ابھی پتہ نہیں چل پایا ہے. پولیس، انسداد دہشت گردی دستے، بم انسداد پارٹی اور تربیت یافتہ کتوں کی فوج کو دھماکے کی جانچ اور چھان بین کے کام میں لگایا گیا ہے. پولیس کمشنر ستیش ماتھر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کسی قسم کے دھماکہ خیز مادہ کی مدد سے واقعہ کو انجام دیا گیا ہوگا، لیکن مکمل انکشاف جانچ کے بعد ہی ہو سکے گا. وزیر داخلہ آر. آر. پاٹل نے کہا کہ گھبرانے کی بات نہیں ہے. عوام کو افواہوں پر توجہ نہیں دینا چاہئے. انہوں نے عوام سے حکومت اور انتظامیہ کا تعاون کرنے کی اپیل کی. دھماکے میں پارک نگ علاقے میں کھڑی دوسری کئی موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے. 


کام کا بائیکاٹ کر کے ملازمین نے کیا مظاہرہ

لکھنؤ۔11جولائی(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش صفائی مزدور کمیشن کے صدر جگل کشور کے ذریعہ دفترسے ملحق ملازم کلدیپ کے ساتھ گالی گلوج اور بدسلوکی کئے جانے سے ناراض ملازمین نے کام کاج بند کر دیا اور کارروائی کے مطالبہ کو لیکر ملازمین بورڈ کی قیادت میں متحد ہوکر سیکڑوں کارپوریشن ملازمین دفتر کے سامنے سڑک پر اترے۔ سٹی کمشنر کی جانب سے دی گئی یقین دہانی کے بعد ملازمین کام پر واپس لوٹ آئے۔ میونسپل کارپوریشن دفتر پر واقع اکاؤنٹ محکمہ میں تعینات ملازم کلدیپ کو اترپردیش صفائی مزدور کمیشن کے صدر جگل کشورکے دفتر میں ملحق کیا گیا ہے جو گزشتہ ایک برس سے تعینات ہے۔ اس کے علاوہ رام سوروپ، ہری را م اور سنتوش تین ملازمین بھی تعینات ہیں۔ روزانہ کی طرح آج صبح دس بجے کلدیپ سنگھ صدر جگل کشور کے دفتر پہنچا۔ کچھ دیر بعد اس نے صدر جگل کشور کے پی اے سوربھ سے یہ کہہ کر دفتر سے نکلا کہ بینک جا رہا ہوں ۔اس درمیان صدر جگل کشور دفتر پہنچ گئے۔ انہوں نے کلدیپ کے بارے میں پوچھا اس درمیان پی اے سوربھ نے کلدیپ کو صدر کے دفتر پہنچنے کی اطلاع فون پر دی۔ بینک سے کام کر کے کلدیپ واپس دفتر پہنچا اور صدر جگل کشور کے کمرے میں گیا۔ صدر کو کسی سے فون پر بات کرتے ہوئے واپس لوٹ آیا اور کچھ دیر بعد وہ دوبارہ ان کے کمرے میں گیا۔ وہ کچھ بولتا کہ صدر جگل کشور نے گولی گلوج شروع کر دی۔ مخالفت کرنے پر صدر اس سے بدسلوکی پر اتر آئے اور اس پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی۔ ملازم کلدیپ نے اس بات کی اطلاع اکاؤنٹ افسر راجندر سنگھ کو دی۔ ملازم کے ساتھ ہوئی واردات کی خبر پاکر مختلف تنظیموں سے جڑے ملازمین متحد ہو گئے اور کام کاج بند کر دیا۔
ملازمین نعرے بازی کرنے لگے۔ اکاؤنٹ افسر اور ملازمین بورڈ کے عہدیدار دفتر موجود ایڈیشنل سٹی کشنمر وشال بھاردواج کے پاس پہنچے اور اپنی تحریری بات رکھی۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے ملازمین کو یقین دہانی کرائی ۔اسی درمیان کام کاج بند کر چکے سبھی ملازمین متحدہوکر دفتر کے باہر آگئے اور مظاہرہ شروع کر دیا۔ ملازمین کمیشن کے صدر جگل کشور کے خلاف معاملہ درج کرائے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ تقریباً دو بجے مختلف تنظیموں کے عہدیداران راجیش سنگھ، ششی مشرا، محمد عقیل، آنند ورما اور شعیب کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد سٹی کمشنر آرکے نگھ سے ملنے پہنچا۔ اس وقت حضرت گنج تھانہ بھی موجود تھے۔ ملازمین نے کمیشن کے صدر جگل کشور کے خلاف معاملہ درج کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔ سٹی کمشنر آر کے سنگھ نے کلدیپ سنگھ کی جانب سے دی گئی تحریر پر اے ایس پی کو خط بھیج کر معاملہ درج کئے جانے کی بات کہی ۔ مسٹر سنگھ کی جانب سے ملی یقین دہانی کے بعد ملازمین کام پر واپس لوٹ آئے۔ کمیشن کے صدر جگل کشور کی جانب سے ملازم کلدیپ کے ساتھ کی گئی گالی گلوج اور بدسلوکی خبر آگ کی طرح لکھنؤ کے سبھی زونوں میں پھیل گئی۔ اپنے ساتھی کے ساتھ ہوئی واردات لو لیکر زونوں کے ملازمین متحد ہوگئے۔ کام کاج بند کر کے کارپوریشن کے دفتر پہنچے ملازمین مظاہرین کے ساتھ ہو گئے اور کچھ ملازم ساتھیوں سے فون پر جائزہ لے رہے تھے۔ ملازمین مسلسل ایک دوسرے سے آگے آنے کی حکمت عملے کے بارے میں معلومات حاصل کررہے تھے۔ 


بینک میں روپئے جمع کرنے جا رہے فائنینسر سے لوٹ

لکھنؤ۔11جولائی(فکروخبر/ذرائع) گومتی پار علاقہ میں بے خوف موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے جمعرات کو دن دہاڑے ایک پرائیویٹ کمپنی کے فائنینسر سے لاکھوں روپئے نقد لوٹ لئے۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ جہاں ایک طرف پولیس اپنی سرگرمی کے بڑے بڑے دعوے کر رہی ہے وہیں دوسری جانب ایسی وارداتوں کو دن دہاڑے انجام دینے کے بعد بے خوف بدمعاش آسانی سے فرار ہو گئے۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے معاملہ کی تحریری رپورٹ پر متاثر کو کارروائی کا بھروسہ دے کر ٹال دیا۔ ٹی گومتی پار علاقہ میں مسلسل ہو رہی لوٹ کی واردارتوں پر صفائی دیتے ہوئے ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ انہیں معلوم ہے کہ کوئی باہری گروپ لوٹ کی واردات انجام دے رہا ہے۔ حالانکہ واردات کے سلسلہ میں وہ کچھ کہہ نہیں سکتے ہیں۔ تیلی باغ پی جی آئی کے راجیو نگر کے باشندے چندن سنگھ غازی پور علاقہ میں واقع ایچ ڈی بی پرائیویٹ کمپنی میں فائنینس ہیں ۔ روزانہ کی طرح جمعرات کو بھی تقریباً ایک بجے وہ اپنے صارف اروند کمار شرما کے ساتھ ان کے چار لاکھ چالیس ہزار روپئے لیلر نیلگری کے پاس واقع ایچ ڈی ایف سی بینک میں جمع کرانے پہنچے۔ چندن سنگھ کے مطابق بینک ملازمین نے کسی وجہ سے روپئے نہیں جمع کئے اور دوسرے دن آنے کو کہہ دیا۔ اس پر وہ بینک سے باہر نکلے اور سڑک کے دوسری جانب کھڑی کار کے نزدیک جانے لگے۔ سڑک پار کرنے کے دوران پیچھے سے ایک موٹر سائیکل پر سوار دو لٹیرے پہنچے اور ان سے روپئے سے بھرا بیگ چھین کر شالیمار چوراہے کی طرف بھاگ کھڑے ہوئے۔ لوٹ ہوتی دیکھ کر گاڑی میں بیٹھا ان کا ساتھی اروند سکتے میں آگیا اور اس نے ۱۰۰ نمبر ڈائل کر کے پولیس کنٹرول روم کو اطلاع دی۔ اطلاع کے آدھے گھنٹے بعد پولیس پہنچی اور تفتیش کرنا شروع کر دیا جس کے بعد معاملہ نامعلوم لوگوں کے خلاف درج کر لیا گیا۔ 


بوٹیک مالک کا قتل کرنے والا گرفتار

لکھنؤ۔11جولائی(فکروخبر/ذرائع) کرشنا نگر علاقہ میں بوٹیک مالک گرپریت کے قتل کے معاملہ میں پولیس نے دیر شب اس کے سابق ملازم رنکو کو گرفتار کرلیا ہے۔ ایس ایس پی نے ملزم کو گرفتار کرنے والی پولیس ٹیم کو پانچ ہزار روپئے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ سی او کرشنا نگر ہریندرکمار نے بتایا کہ بدھ کی دیر شب چندر نگر کی باشندے بوٹیک مالک گرپریت سیٹی کا اس کے سابق ملازم مدھوبن نگر کا رہنے والے امریش عرف رنکو نی نے قینچی سے حملہ کر کے قتل کر دیا تھا۔ اس واردات کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا تھا۔ دیر شب کرشنا نگر پولیس نے ملزم رنکو کو گرفتار کر لیا تھا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا