English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت کے 30 دن:’’اچھے دن آنے والے ہیں ‘‘اُمید پر عوام کو دھوکہ؟؟؟(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

بتایا جا رہا ہے کہ پی ایم نے مہنگائی اور غذائی تحفظ جیسے مسائل پر بات کی. اس دوران وزراء نے اپنا پرزنٹیشن بھی پیش کیا. مودی اور بی جے پی نے\'\' اچھے دن آنے والے ہیں\'\' کا مہم چلا کر انتخاب جیتا ہے. یہ\'\' وعدہ توڑنے\'\' کے الزام میں آل انڈیا اینٹی ۔ کرپشن اینڈ سٹی جنس ویلفیئر کور کمیٹی نے بامبے ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی ہے. تنظیم کے پھاڈر رکن اور ایڈوکیٹ ایموکی ولمگی کے مطابق، نئی حکومت نے ریلوے کرایوں میں اضافہ اور دیگر اشیاء کے دام بڑھا کر\'\' امانت میں خیانت\'\' کی ہے. کولمگی نے یہ اپیل جسٹس ابھے اوکا اور جسٹس اے چدویر کی ڈوکجنل بنچ میں بدھ کو دائر کی. تاہم، بنچ نے کہا ہے کہ وہ پہلے ہی ریلوے کرایہ میں اضافہ سے متعلق اسی طرح کی ایک پٹیشن منگل کو ٹھکرا چکی ہے. کورٹ نے یہ بھی ذکر کیا ہے کہ اس کے انتظامی دفتر نے بھی اس درخواست پر اعتراض درج کرائی تھی، جس کے بعد درخواست ٹھکرا دی گئی. کولمگی کے مطابق، \'ملک کے عوام نے\' اچھے دن آنے والے ہیں \'کے بھروسے کی وجہ سے حکومت کو بھاری اکثریت سے جتایا، لیکن حکومت کے اقتدار میں آنے کے ایک ماہ کے اندر ہی ریل ٹکٹ اور دیگر چیزیں مہنگی ہو گئیں. لوگوں کو بھروسہ تھا کہ یو پی اے حکومت کی طرف سے مول?ورددھ کے ہر فیصلے پر مخالفت کرنے والی اپوزیشن پارٹی اگر حکومت میں آتی ہے، تو حالات بدلیں گے. عام آدمی نے اسی بھروسے کے چلتے اپنا ووٹ انہیں دیا تھا. \'درخواست میں پی ایم نریندر مودی، ان کی کابینہ اور بی جے پی کو پروادی بنایا گیا ہے.


مودی حکومت کے تیس دن، ایک ماہ میں بدلا کام کا کلچر

نئی دہلی۔26جون (فکروخبر/ذرائع )پہلے مہینے میں ہی کام کاج کی ثقافت کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہے وزیر اعظم نریندر مودی اپنی حکومت کے جائزے کے لئے پورے پانچ سال کا وقت بھی اگر چاہتے ہوں، لیکن اندازہ ابھی سے شروع ہو گیا ہے. پھبتی کسی جانے لگی ہے کہ \'اچھے دن \"اب 2019 میں ہی آئیں گے. وہیں مودی کی طریقہ کار کو بھی جمہوریت کے لئے خطرناک بتایا جانے لگا ہے. اس سے شاید ہی کوئی انکار کرے کہ مرکز میں مودی حکومت کے آتے ہی ثقافت تبدیل کرنے لگی ہے. اپنی خاص طریقہ کار کے ذریعے ہی گجرات کو ترقی کی راہ پر لانے والے مودی نے یہ واضح کر دیا کہ نئی حکومت میں ہر کسی کو طے ہدایات کے مطابق ہی سلوک کرنا ہوگا. پرانی حکومت میں فیصلہ لینے سے ہچکچا رہے حکام کو یہ بھروسہ دیا گیا کہ منشا صحیح ہو تو اس کے پیچھے پوری حکومت کھڑی رہے گی. پالیسی انرکتا سے حکومت کو باہر نکالنے کے لئے یہ بڑا قدم ہے. اس سے پہلے چھوٹے کابینہ بنانے اور وزراء کے عملے میں ذاتی عزیزواقارب کو رکھنے پر پابندی لگا کر یہ بھی اشارہ دیا جا چکا ہے کہ لوٹ کی چھوٹ کسی کو نہیں ہوگی. بہرحال ثقافت میں تبدیلیاں نے بھی اپوزیشن کو حملے کا موقع دے دیا ہے. کانگریس لیڈر آنند شرما نے کہا کہ جس طرح سکریٹریوں کو براہ راست وزیر اعظم کو رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے اس سے کابینہ نظام کمزور ہوگا. اس حکومت میں تو اب تک وزراء کو اپنا عملہ بھی نہیں مل پایا ہے. حکومت میں نمبر دو راج ناتھ سنگھ بھی من پسند ذاتی عملے نہیں رکھ پا رہے ہیں تو صاف ہے مودی اقتدار کو خود تک محدود رکھنا چاہتے ہیں. ریل کرایہ میں اضافہ، تیز ہوئی چینی کی قیمت، بجٹ میں سخت اقدامات کے اشارہ نے بھی اپوزیشن کو حملے کا موقع دے دیا ہے. تاہم وزیر اعظم مودی خزانے کی حالت کا اظہار کرتے ہوئے اعتماد دے چکے ہیں کہ ملک کے مفاد کے لئے یہ ضروری ہے. حقیقت یہ ہے کہ مودی حکومت کو پہلے ایک ماہ میں شاید نظام سے لے کر فائلوں تک پر پڑی دھول کو بچانے کی کوششوں سے ہی فرصت نہیں ملی. مودی جس منیمم گورنمنٹ، مگورننس کی بات کرتے تھے اس کی جھلک آتے ہی دکھائی دینے لگی ہے. پالیسی ساز فیصلے کی باری آگے آنے والی ہے. ?الیدھن کو لے کر حکومت نے اپنی سرگرمیاں ضرور دکھا دی ہے. اس مختصر مدت میں ایک بڑی کامیابی خارجہ کے محاذ پر رہی. رسم حلف برداری کے وقت سارک ممالک کے ساتھ رشتے کو لے کر نئی بحث چھڑی اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کی سمت فی الحال مثبت نظر آئی.


مسلمانوں کو رزرویشن کی سخت ضرور ت ہے۔ اے ایچ ملک 

سہارنپور ۔ ۔ 26جو ن (فکروخبر/ذرائع) مہاراشٹرا سرکار کا فیصلہ قابل تحسین ہے کہ اسنے مسلمانوں کو ۵ فیصد رزرویشن دے دیا ہے۔ اپنے ہی ملک میں مسلمان لاچار اور مجبور ہو کر رہ گیا ہے سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو اپنے مفاد کے لئے استعمال کرتی آ رہی ہے کسی بھی پارٹی نے گزشتہ۶۶ سالوں سے مسلمانوں کو انکا حق دینے اور دلانے کی کوشش تک نہیں کی آج جب کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ سب کے سامنے ہیں رپورٹ میں بے باکی کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ ملک میں مسلمانوں کی حالت دلتوں سے بھی بد تر ہے اسکے باوجود بھی مرکزی سرکار اور صوبائی سرکاروں نے سچر کمیٹی کی رپورٹ پر توجہ نہیں دی مجبور ہوکر پچھڑا سماج مہا سبھا اس جانب ٹھوس تحریک چلانے کی پہل کرنے جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک نے کہا کہ ملک کے سیاست داں مسلمانوں کو ووٹ کے لئے استعمال کرتے آ رہے ہیں مسلمان کی حالت پر آزادی کے بعد سے آج تک کسی نے توجہ نہیں دی مسلمان مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ جڑ کر اپنے آپ کو محفوظ سمجھنے کی غلطی کرتا رہا جبکہ سچائی یہ ہے کہ ہر سیاسی جماعت نے مسلمانوں کو سبز باغ دکھا کر مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کا کام کیا ہے۔ پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک نے کہا کہ مہاراشٹرا سرکار کا فیصلہ قابل تحسین ہے کہ اسنے ہمیں رزرویشن دے دیا ہے۔آس پنے کہا ہے کہ اسی طرح سبھی صوبائی سرکاروں کو مسلمانوں کے ساتھ انصاف کرنا چاہئے تاکہ مسلمانوں کے ساتھ بھی ا نصاف ہوسکے۔ جناب احسان الحق ملک نے آج سوشل کارکنان اور مختلف تنظیموں کے ذمہ دار مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کو رزرویشن کی سخت ضرورت ہے ۔ پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک نے کہا کہ مسلمانوں کو سرکار کی جانب سے قانونی طور پر رزرویشن دیا جانا اشد ضروری ہے مسلمانوں کو دلتوں سے بھی نیچے دھکیلنے کی سازش یوں تو آزادی کے بعد سے لگاتار جاری ہے مگر صوبائی سرکاروں نے اس سازش کو اور خطرناک شکل دے دی ہے اتر پردیش کی ملائم سنگھ کی سرپرستی والی سرکار نے چناؤ سے قبل مسلمانوں کو ۱۸ فیصد رزرویشن دینے کا وعدہ کیا تھا مگر سرکار بننے کے ۲۶ ماہ بعد بھی وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو اس اہم وعدہ سے منھ چپھائے بیٹھے ہیں کوئی بھی سیاست داں جو مسلمانوں کا ہمدرد ہونے کا دعوہ کرتا ہے وہ بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جناب احسان الحق ملک نے کہا کہ ملک میں خاص طور پر صوباء اتر پردیش میں مسلمانوں کی حالت اقتصادی ، تعلیمی اور سوشل طور پر دلتوں سے بدتر ہے سبھی سیاست داں جانتے ہیں کہ مسلمانوں کی ۶۰ فیصد آبادی گندی بستیوں میں آباد ہے جہاں پر صحت ، پینے کا پانی اور صفائی کا معقول بندوبست آج تک نہیں ہے مسلمانوں کے علاقے اور محلے دلت علاقوں سے بھی زیادہ گئے گزرے نظر آتے ہیں ۵۰ فیصد مسلم بستیوں میں پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے ان علاقوں میں پانی کی نکاسی کا بھی معقول بندوبست نہیں ہے بہت ہی مفلسی کی زندگی یہاں کی مسلم بستیاں گزارنے پر مجبور ہیں جناب احسان الحق نے کہا کہ اگر مرکزی سرکار اور صوبائی سرکار مسلمانوں کے لئے واقعی کچھ کرنا چاہتی ہے تو آندھرا پردیش سرکار ، کیرل سرکارا ور کرناٹک سرکار سے سبق لیں اور مسلمانوں کی حالت میں بہتری لانے کے لئے جلد از جلد ٹھوس اقدام کریں اگر سرکار اس جانب جلد کوئی قدم نہیں اٹھاتی ہے تو پھر پچھڑا سماج مہا سبھا پچھڑوں کو ساتھ لیکر سرکار کے خلاف ایک منظم اور طاقتور تحریک اپنے حق کو حاصل کرنے کے لئے سڑکوں پر اتر کر ضلع در ضلع تحریک چلانے پر مجبور ہوگا پچھڑا سماج مہا سبھا کے ساتھ ملک کے لاکھوں پچھڑے لوگ جڑے ہوئے ہیں سرکار پچھڑا سماج مہا سبھا کے بیانات کو کمزور سمجھ کر نظر انداز کرنا چھوڑ دیں جناب احسان الحق ملک نے کہا کہ ہم باپو مہاتما گاندھی کے ملک کے پر امن باشندے ہیں اور پر امن تحریک چلا کر اپنا حق حاصل کرنے کی ہمت بھی رکھتے ہیں ہم تو صرف مرکزی سرکار اور صوبائی سرکار کو یہ باور کرانا چاہتے کہ وہ اپنے وعدہ سے منھ نہ پھیریں بلکہ آنے والے ۲۰۱۴ لوک سبھا چناؤ کے مد نظر مسلمانوں کے ساتھ ہو رہی زیادیتوں کو بہ غور دیکھ کر ان زیادتیوں کو روکیں اور مسلمانوں کو انکے حقو ق دلائے مسلمان کسی بھی حال میں ملک میں مظلوم کی زندگی اب گزارنے کو راضی نہیں ہے اگر ہمارا اسی طرح سے امتحان لیا گیا تو ۲۰۱۴ لوک سبھا چناؤ میں سیاسی پارٹیوں کو اس کا خمیازہ بری طرح سے بھگتنا پڑے گا مسلمان کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ اپنے ملک میں اپنے لئے ہی اپنا حق قانون کے دائرے میں رہ کر مانگ رہے ہیں جو انہیں ملنا ہی چاہئیے ۔


قرآن ہم سب کے لئے راہ نجات 

سہارنپور ۔ 26جو ن /(فکروخبر/ذرائع) عالم د ین اور اسلامی مفکرمفتی بشیر صاحب نے ایک خاص موقع پر ز ور دیکر کہا ہے کہ اب ہم اصلاح معاشرہ کے لئے سنجیدگی کے ساتھ جدوجہد کریں اور ہمارا امن کا قافلہ امن کا پیغام لیکر امن پھیلاتا ہوا اصلاح معاشرہ کے لئے تیزی کے ساتھ محنت کریں۔ عالم د ین اور اسلامی مفکرمفتی بشیر صاحب نے ایک خاص موقع پر ز ور دیکر کہا ہے کہ امن کا کارواں قوم کو بیدار کرنے کے لئے محلہ در محلہ ، گلی در گلی جائیگا اور بستی در بستی جاکر قرآن کے مطابق زندگی گزارنے کا پیغام عام کریگا اور مرتے دم تک بھٹکتی ہوئی انسانیت کو صحیح راستہ دکھانے کے لئے اور گمراہی سے بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریگا عالم د ین مفتی بشیر صاحب نے کھا کہ سوال یہ اٹھتا ہے کہ اصلاح معاشرہ سوسائٹی کی جانب سے امسال کیے جانے والے پروگراموں سے قوم نے کوئی سبق حاصل نہیں کیا بلکہ قوم آج بھی ذ ات ،پات فرقہ بندی ، امیری غریبی اور اونچ نیچ کے دنیاوی جھنجھٹوں میں الجھی ہوئی ہے ۔ عالم د ین مفتی مولانا بشیر صاحب نے کہا کہ حق کی بات بتا نے اور کہنے والی ایک جماعت کا ہر محلہ میں ہونا فرض کفایہ ہے ۔ اگر محلہ میں کوئی شخص حق کی بات نہیں کرتا تو پورامحلہ گنہگار ہوتا ہے۔ عالم د ین مفتی بشیر صاحبنے کہا معاشرہ میں پھیلی برائیوں کو دور کرنے اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کیلئے ھمیں آگے آنا ھوگا۔ہے ہیں۔ اور مسلمانوں کی حالت زار سے یہ لوگ آنکھیں موندیں ہوئے ہیں ۔ کل ملاکر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس چناؤ میں بھی صرف اور صرف مسلمان کو ہی ٹھگا جا ہرا ہے۔ مدنی دانش گاہ کے ناظم حافظ نصیر احمد اصعدی نے عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنی زندگی قرآن اور سنّت کے مطابق گزاریں فضول خرچی ، دکھاوٹی باتوں اور بیحودہ کاموں سے خود کو اور دوسروں کو بچانے کا کام کریں جناب نصیر اصعدی نے کہا کہ جو لوگ آج قرآن اور سنّت سے ہٹکر عمل کر رہے ہیں وہ دھوکہ میں ہیں ایسے لوگ اپنی دنیاوی اور آخرت کی زندگی کو اپنے ہاتھوں سے برباد کر رہے ہیں مدنی دانش گاہ کے ناظم نے کہا کہ قرآن کی تعلیم سب سے مقدم ہے ہمیں قرآن کی تعلیم پر ہر حال میں عمل کرنا ہے اگر ہم لوگ قرآن کے بتائے ہوئے احکامات سے خود کو دور کریں گے تو وہ دن دور نہیں کہ جب ہم خود ہی آفتوں میں پھنس جائے گے جناب نصیر احمد نے کہا کہ اللہ کے فرمان اور اللہ کے رسول ؐ کی اطاعت ہم سب کے لئے اشد ضروری ہے جس طرح سے ہم اپنی زندگی بچانے کے لئے ذمہ داری کے ساتھ کھانہ کھاتے ہیں اور پانی پیتے ہیں اسی طرح سے اپنی آخرت اپنی موجودہ زندگی بچانے کے لئے قرآن اور سنت کی جانکاری بھی اتنی ہی ضروری ہے اگر ہم صرف ساری توجہ اپنی زندگی بچانے پر دیتے ہیں تو یہ ہم اپنے آپکو دھوکہ دے رہیں ہے دنیا کی زندگی چند روزہ ہے جبکہ آخرت کی زندگی بہت لمبی ہے آخرت کی زندگی میں انہی لوگوں کو کامیابی ملے گی کہ جن کے پا س قرآن اور سنت پر چل کر کیا گیا عمل موجود ہوگا مدنی دانش گاہ کے ناظم حافظ نصیر احمد اصعدی نے عوام سے گزارش کی کہ وہ خدائے کارساز پر یقین رکھیں اور قرآن کی تعلیم پر غور کریں آپنے کہاہے کہ مقدس قرآن ہی راہ نجات ہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا