English   /   Kannada   /   Nawayathi

توگڑیا نے ایک بار پھر اپنی زہریلی زبان کو حرکت دی (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دفعہ 370 کو حذف کرنا ہی ہوگا. توگڑیا منگل کو لکھنؤ کے مادھو آڈیٹوریم میں وشو ہندو پریشد کے تعلیم طبقے کے اختتام تقریب میں بول رہے تھے. انہوں نے کہا، \'ملک کے عوام نے حکومت کو مکمل اکثریت دیا ہے. اب مندر کی تعمیر میں کوئی رکاوٹ نہیں رہ گئی ہے. آج ملک کی پالیسیوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے. سچر کمیٹی کی مکمل رپورٹ ہی فرقہ وارانہ ہے. \'توگڑیا نے کہا کہ جنماشٹمی سے وشو ہندو پریشد اپنا گولڈن جوبلی سال منانے جا رہی ہے. ملک بھر میں 5000 سے زیادہ مقامات پر شوبھایاترا نکالی جائیں گی. نومبر میں دہلی میں ورلڈ ہندو کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا. اس میں دنیا بھر سے ہندو نمائندے شامل ہوں گے۔


بقایہ ادا نہ کرنے پر بازار میں فروخت کی جائے گی بجلی

لکھنؤ۔18جون(فکروخبر/ذرائع): پاور کارپوریشن پیداوار کارپوریشن کا بقایہ ۵۵۶۰کروڑروپئے ادا نہیں کر رہا ہے۔ کئی مرتبہ کی یاد دہانی کے بعد جب پی سی ایل رقم ادا کرنے کیلئے تیار نہیں ہوا تو پیداوار کارپوریشن کے چیئر مین نے انتباہ دیا کہ وہ کارپوریشن کی بجلی کو بازار میں فروخت کرنے کی اسکیم تیار کرے گا۔ اسکیم کا انکشاف پیداوارکارپوریشن کے صدر کامران رضوی نے ریگولیٹری کمیشن دفتر میں کیا۔ مسٹررضوی نے کمیشن کے صدر دیش دیپک ورما کو بتایا کہ کارپوریشن میں نگرانی اور دیگر کاموں کیلئے رقم نہیں ہے۔ کوئلہ کی خریداری کا ۱۸۰کروڑروپئے ادا نہیں ہو رہا ہے ایسے حالات میں وہ پی سی ایل کو بجلی نہ دے کر بازار میں بجلی فروخت کر کے پیسہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔اترپردیش کارپوریشن کی لاپروائی نے ریاست کے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ پیداوار کارپوریشن نے یو پی پی سی ایل کو اپنی بجلی گھروں میں فروخت کی گئی بجلی کا بقایہ اداکرنے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ کارپوریشن کے سی ایم ڈی کامران رضوی کے مطابق بجلی کے بقایاجات طویل عرصے سے باقی ہیں۔ مسٹر کامران رضوی نے ریگولیٹری کمیشن کے صدر دیش دیپک ورما کے ساتھ ہوئے جلسہ میں اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ مشینوں کی نگرانی کاکام التوا میں ہے اور ۱۸۰کروڑ روپیہ کوئلہ کا بقایہ اداکرنا ہے اس لئے ان کے پاس بجٹ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کی آمدنی کاذریعہ صرف پاور کارپوریشن کو فروخت کی گئی بجلی ہے۔ ایسے حالات میں اگر بجلی کی قیمت ادا نہیں کی جاتی تو کارپوریشن کو نقصان ہوگا۔ انہوں نے کارپوریشن انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے کہ اگر وہ بقایا جات جلد سے جلد ادا نہیں کرتے تو کارپوریشن بازار میں بجلی فروخت کرنے کا فیصلہ کر سکتاہے۔ ریگولیٹری کمیشن نے بھی اس قدم کو درست قرار دیا ہے۔ کمیشن کے چیئر مین دیش دیپک ورما نے کہا ہے کہ ایسا کرنے سے کارپوریشن کو رقم مل جائے گی جس سے یہ مشینوں کی دیکھ بھال کا کام کرا سکے گی اوربند پڑی مشینوں کو دوبارہ شروع کر دیاجائے گا۔ 


ایک ماہ کے دوران راجدھانی میں ۳۵۲ ٹرانسفارمرخراب

لکھنؤ۔18جون(فکروخبر/ذرائع):چیف انجینئر لیسا راجدھانی میں بجلی کے لوڈ میں اضافہ کی بات تسلیم نہیں کر رہے ہیں لیکن لوڈ میں اضافہ کی حقیقت لیسا کے ٹرانسفارمر بیاں کر رہے ہیں۔ لیسا میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران ۳۵۲ٹرانسفارمر جل گئے۔ ان میں سب سے زیادہ ٹرانسفارمر دیہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ فیز اول، دوم، سوم اور بخشی کا تالاب علاقہ میں مئی کے دوران ۲۷۵ٹرانسفارمر جل گئے۔ توانائی ترقی پروگرام، بزنس پلان کے تحت کروڑوں روپئے خرچ کرنے کے بعد بھی راجدھانی کے صارفین کو راحت نہیں مل رہی ہے۔ گرمی کے موسم میں صارفین کی پریشانی کی اہم وجہ ٹرانسفارمر جلنے سے بجلی کی عدم فراہمی ہے۔ ٹرانسفارمر جلنے کے بعد بجلی کی عدم فراہمی کا خمیازہ صارفین کو ہی برداشت کرنا پڑرہا ہے ٹرانسفارمر جلنے کی اہم وجہ وقت پر مرمت نہ ہونا ، ٹرانسفارمر کی صلاحیت کے مطابق ارتھنگ نہ ہونا اور پیٹیوں پر لگنے والے فیوز کو غلط طریقے سے باندھنا ہے۔ مذکورہ تمام وجوہ کو نظرانداز کرنے سے ہی ٹرانسفامر جل گئے لیکن لیسا و مدھیانچل انتظامیہ اس جانب توجہ دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لاکھوں روپئے کے ٹرانسفارمر جل رہے ہیں۔ باوثوق لوگوں کا کہنا ہے کہ جب تک انجینئروں کی ذمہ داری طے نہیں کی جائے گی ٹرانسفارمروں کا جلنا بدستور جاری رہے گا۔کئی مرتبہ لیسا کے ذریعہ ایسے حکم صادر کئے گئے کہ ٹرانسفارمرجلنے کے بعد انجینئروں کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ہر مرتبہ انجینئر ٹرانسفارمرجلنے کیلئے صارفین کو ہی ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔انجینئروں کا خیال ہے کہ کٹیا و غیر قانونی طریقے سے بجلی کا استعمال کرنے کے سبب ٹرانسفارمر جل رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ اگر حفاظت کے پیش نظر فیوز صحیح طریقے سے لگائے جائیں تو ٹرانسفارمر جلنے سے قبل فیوز جل جائیں۔


سرکاری اسکیموں میں اقلیتوں کو ۲۰فیصد فائدہ دیاجائے

لکھنؤ۔18جون(فکروخبر/ذرائع) چیف سکریٹری آلوک رنجن نے ہدایت دی ہے کہ ریاست کی ترقیاتی اسکیموں میں اقلیتی طبقہ کو ان کا واجب حق دلانے کے مقصد سے ریاستی حکومت کے ذریعہ شروع کی گئی مختلف اسکیموں میں ان کی آبادی کی بنیاد پر ۲۰فیصدفائدہ اقلیتوں کو دیا جائے۔ ریاستی حکومت اقلیتی طبقوں، مسلم، سکھ، عیسائی، پارسی اور جینوں کی ہمہ جہت ترقی کیلئے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی ترقیات محکمہ کے ذریعہ چلائی جار ہی مستفیدین قومی دیہی روزگار مشن کا فائدہ اقلیتوں کو مقررہ ہدف کے مطابق دیئے جانے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ چیف سکریٹری نے سرکاری حکم نامہ کے ذریعہ مذکورہ ہدایت تمام منطقائی کمشنروں، ضلع مجسٹریٹوں اور مشن ڈائرکٹر کو ارسال کر دی۔ انہوں نے ہدایت دی ہے کہ خصوصی وجوہ کے سبب مقررہ ہدف حاصل کرنے کے مقصد سے اقلیتی طبقہ کے مستفیدین نہ ہونے کی صورت میں ضلع سطح پر ضلع مجسٹریٹ کی صدارت میں تشکیل کمیٹی کی منظوری اورچیف سکریٹری کے ذریعہ سرکاری حکم نامہ کی منظوری حاصل کرنے کے بعد اقلیتوں کے باقی ہدف کو دیگر فرقہ کے لوگوں سے پورا کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم کا نفاذ موثر طریقے سے شروع کر کے اسکیم کے جائزہ کیلئے مقررہ فارم پر ہر ماہ کی سات تاریخ تک متعلقہ محکمہ کو دستیاب کرا دیائے۔ 


مطالبات کی حمایت میں جل نگم جنرل منیجر کا گھیراؤ

لکھنؤ۔18جون(فکروخبر/ذرائع)مختلف مطالبات کی حمایت میں لکھنؤ جل نگم ملازمین فیڈریشن اترپردیش کی قیادت میں سیکڑوں ملازمین نے جل نگم کے دفتر پر دھرنا و مظاہرہ کیا۔دوپہر کے بعد جنرل منیجر اور ملازمین لیڈروں کے درمیان گفتگو ناکام ہو گئی۔ طے شدہ پروگرام کے تحت لکھنؤ جل نگم ملازمین فیڈریشن کے زیر اہتمام سیکڑوں ملازمین عیش باغ جل نگم کے دفتر پر جمع ہوئے۔ ملازمین نے مختلف مطالبات کی حمایت میں فیڈریشن کے صدر بی بی سنگھ چوہان کی قیادت میں جنرل منیجر دفتر کے سامنے دھرنا و مظاہرہ کیا۔ مظاہرین پرویڈنٹ فنڈ کو ملازمین کے کھاتے میں جمع کرنے ، منمانے طریقہ سے ترقی پر روک لگانے، کاموں کی بغیر تصدیق کئے بغیر ٹھیکیداروں کو ادائیگی کرانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ملازمین نے الزام عائد کیا کہ افسران منمانے طریقے سے ترقی کر رہے ہیں سرکاری حکم نامہ کے باوجود پمپ آپریٹروں کو تنخواہ نہیں دی جارہی ہے۔ فیڈریشن کے جنرل سکریٹری شری ناتھ رام، لال جی یادو، سید تقی حیدر وغیرہ ملازمین لیڈران نے جلسہ کو خطاب کیا۔ اس دوران ملازمین مشتعل ہو گئے۔ مظاہرین کے ایک وفد نے جنرل منیجر سے ملاقات کرنے کی کوشش کی لیکن ملاقات نہیں ہوسکی۔ چار بجے ملازمین کا ایک وفد جنرل منیجر کے دفتر پہنچا جہاں انہوں نے جنرل منیجر سے گفتگوکی لیکن گفتگو کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا۔ تقریباً ۳گھنٹے تک گفتگوکے باوجودجنرل منیجر ملازمین کے کچھ مطالبات رضامندنہیں ہوئے جس کے بعد ملازمین نے کل سے غیر معینہ مدت کا دھرنا شروع کرنے کا انتباہ دیا۔


’بارڈراسکیم ‘کے تحت ۵۰۷پولیس اہلکاروں کا تبادلہ 

ہاپوڑ۔18جون(فکروخبر/ذرائع) ریاستی حکومت کے ذریعہ نافذ بارڈر اسکیم کے تحت ضلع میں پولیس اہلکاروں کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ مذکورہ اسکیم کے تحت ضلع کے ۵۰۷پولیس اہلکاروں کا تبادلہ کیا جائے گا۔آئی جی کی ہدایت پر ایسے پولیس اہلکاروں سے ۱۴جون تک درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست میں سماجوادی پارٹی کی حکومت قائم ہوئی تھی۔جس کے بعد وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو بارڈر اسکیم نافذ کی تھی جس کے تحت پولیس اہلکار اپنے آبائی ضلع کے علاوہ پڑوسی ضلع میں ڈیوٹی دے سکتے ہیں۔پارلیمانی انتخابات میں شکست کے بعد ریاستی حکومت کے ذریعہ پولیس انتظامیہ و افسران کے تبادلے کئے جارہے ہیں اس کے باوجود ریاست میں جرائم کی واردات میں اضافہ ہورہاہے۔جن پر قابو پانے میں پولیس ناکام ثابت ہورہی ہے۔اسی کے پیش نظر وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بارڈر اسکیم کو ختم کردیا ہے جس کے تحت پولیس اہلکار آبائی ضلع کے علاوہ پڑوسی ضلع میں ڈیوٹی نہیں دے سکیں گے۔ریاست کے آئی جی نے اترپردیش کے تمام ایس پی کو پولیس اہلکاروں کی فہرست مرتب کرنے کی ہدایت دی تھی جو آبائی ضلع اور پڑوسی ضلع میں ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔ ہاپوڑ میں۵۰۷پولیس اہلکاروں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔


فرضی چیک سے رقم نکالنے والا جعلساز گرفتار

چندوسی۔18جون(فکروخبر/ذرائع) بینک میں فرضی چیک کے ذریعہ ۴۹لاکھ روپئے نکالنے والے ایک جعلساز کو پولیس نے گرفتار کرنے کے بعد جیل بھیج دیا ہے۔ کوتوالی سب انسپکٹر بی پی گوتم نے بتایا کہ ۹جولائی ۲۰۱۳ کو اسٹیٹ بینک شاخ کے منیجر کمل کپور نے تھانہ بنیاٹھیر علاقہ کے گاؤں محمد گنج کے باشندے سالم ولد منا کے خلاف فرضی چیک سے ۴۹لاکھ روپئے نکالنے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ پولیس نے اس کے خلاف فرضی طریقہ سے رقم نکالنے سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا تھا۔ اس کے خلاف وارنٹ بھی جاری کئے جاچکے تھے لیکن پولیس اسے ابھی تک گرفتار نہیں کرسکی ہے۔ مخبر کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے جعلساز سالم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ پولیس ملزم کے خلاف مزید تحقیقات کررہی ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا