English   /   Kannada   /   Nawayathi

سات سرکاری ملازمین کے گھروں پر لوک آیوکتہ افسران کا چھاپہ

share with us

نرسھیا کے پاس1.97کروڑ روپیے غیر اعلانیہ جائیداد کا پتہ چلا ہے ۔تیسرا چھاپہ محکمہ فوڈ اینڈ سیول سپلائی بنگلورشمال کے فوڈ انسپکٹر ای ننجنڈپا کی رہائش گاہ پر مارا گیا ۔ننجنڈپا کے پاس1.02کروڑ روپیے کی غیر منقولہ جائیداد اور32.80لاکھ کی غیر قانونی جائیداد کا پتہ چلا ہے ۔ننجنڈپا کے پاس کُل93.08لاکھ کی غیر اعلانیہ جائیداد کا پتہ چلا ہے۔چوتھا چھاپہ محکمہ جنگلات کے بیلگام ضلع کے گوکاک تعلقہ فاریسٹ رینج آفیسر یلپا اشپا چلوار کی رہائش گاہ پر مارا گیا ۔چلوار کے پاس 67.78لاکھ روکی غیر منقولہ املاک اور94.48لاکھ کے منقولہ جائیداد کا پتہ چلا ہے ۔چلوار کے پاس کُل1کروڑ34 لاکھ روپیے کی غیر اعلانیہ جائیداد کا پتہ چلا ہے۔ پانچواں چھاپہ چامنڈیشور برقی فراہمی کمپنی منڈیا کے اکاؤنٹنگ آفیسر جے وی رام چندر کی رہائش گاہ پر مارا گیا ۔رام چندر کے پاس1.08کروڑ روپیے کی غیر منقولہ جائیداد اور10.06لاکھ کی منقولہ جائیداد کا پتہ چلا ہے ۔رام چندر کے پاس89.00لاکھ کی غیر اعلانیہ اثاثوں کا پتہ لگا ہے ۔ چھٹا چھاپہ منڈیا کے محکمہ کوآپریٹیو کے چیف ایڈمنسٹریٹیو آفیسر ایچ وی چندر شیکھر کی رہائش گاہ پر مارا گیا۔ چندر شیکھر کے پاس20.15لاکھ کی رئیل اسٹیٹ اور12.59لاکھ کی غیر قانونی جائیداد کا پتہ چلا ہے۔چندر شیکھرکے پاس 38.74لاکھ کی غیر اعلانیہ جائیداد کا پتہ چلا ہے۔ساتواں چھاپہ اُڈپی ضلع کارکل مجلس بلدیہ کے جونئیر انجینئر شریدھر نائیک کی رہائش گاہ پر مارا گیا ۔نائیک کے پاس43.26لاکھ کی غیر منقولہ املاک اور12.85لاکھ کی منقولہ جائیداد کا پتہ چلا ہے ۔نائیک کے پاس کُل39.24لاکھ کی غیر قانونی جائیداد کا پتہ چلا ہے۔لوک آیوکت حکام نے ابھی تک ان سرکاری اہلکاروں کے بنک اکاؤنٹس اور لاکر کی جانچ نہیں کی ہے۔***


کرناٹک اُردو اکاڈیمی نو تشکیل کمیٹی کی بنگلور میں میٹنگ

بنگلور/بیدر۔11؍جون۔(فکروخبرنیوز)۔کرناٹک اُردو اکاڈیمی کی نو تشکیل کمیٹی کی بنگلور میں چیرمن اکاڈیمی کی صدارت میں پہلی مٹینگ منعقد ہوئی ۔اس اجلاس میں مُختلف اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اور باضابطہ ایک لائحہ عمل تیار کیا گیا۔اس اجلاس میں چیر پرسن نے جن تین شخصیات کوآپرٹ ممبر کی حیثیت سے اکاڈیمی میں شامل کیا گیا ہے ان کے نام اس طرح ہیں عزیز اُللہ بیگ‘ملنسار اطہر اور اکرم نقاش ہیں ۔کرناٹک اُردو اکاڈیمی کی چیرمن ڈاکٹر فوزیہ چودھری کی قیادت میں اکاڈیمی کے تمام اراکین رضوان اُللہ خان ‘محمد اشفاق صدیقی‘رفیع بھنڈاری‘یوسف رحیم بیدری‘شفیق عابدی‘انیل ٹھلر‘پروفیسر صبیحہ زبیر‘ناطق علی پوری‘نعمت اُللہ خان ‘امجد حسین ‘وغیرہ نے ریاستی وزیر برائے اقلیتی بہود‘و بلدی نظم و نسق جناب قمر الااسلام سے ملاقات کی اور انھیں ایک یادداشت پیش کی ۔کرناٹک اُردو اکاڈیمی کے رجسٹرار مرزا عظمت اُللہ کے بموجب اُردو کے تمام شعرا ‘ادباء اور صحافی حضرات سے رقم برائے طبی امداد کیلئے درخواستیں مطلوب ہیں ضرورت مند شعراء ادبا اور صحافی حضرات جلد سے جلد اکاڈیمی سے رجوع ہوکر طبی امداد کیلئے ڈاکٹر کا صداقت نامہ ‘ علاج کیلئے درپیش رقم کا تخمینہ منسلک کریں علاج کی رسید یا متوقع اخراجات (Estimated Expenses) اور اپنے تعار ف کے ساتھ کوئی بھی شناختی کارڈپیش کریں ۔*** 


محکمۂ اقلیتی بہبود کی جانب سے رعایتی فیس ابھی تک جاری نہیں ہوئی

بیدر۔11؍جون۔(فکروخبرنیوز)۔معروف س سوشیل ورکر جناب احمدمحی الدین قیصر صدر محلہ کُلثوم گلی بیدر نے ایک صحافتی بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود سے جاری کی جانے والا انجینئرنگ کورسیس و دیگر پروفیشنل کورسیس میں داخلوں کیلئے concession feesابھی تک جاری نہیں ہوئی ہے۔اقلیتی طبقہ کے طلباء اس ضمن میں کافی فکر مند ہیں کیونکہ امسال داخلوں کی تاریخ عنقریب ختم ہونے کو ہے مگر ابھی تک محکمہ اقلیتی بہبو د سے اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے ۔جبکہ اس ضمن میں ریاستی وزیر برائے اقلیتی بہبو د جناب قمر الاسالام سے کئی مرتبہ بات کی گئی مگر وزیر موصوف کو اقلیتی بہبود وزارت سے کوئی دلچسپی نظر نہیں آرہی ہے ۔جناب احمد محی الدین قیصر نے پریس نوٹ میں بتایا ہے کہ وہ اس ضمن میں وزیر موصوف کی عدم دلچسپی سے متعلق وزیر اعلی کو ایک مکتوب تحریر کرکے آگاہ کیا ہے۔بصورت دیگر تمام طلباء اس ضمن جمہوری طرز پر احتجاج پر اُتر آئیں گے۔ ***


بھاتمرہ میں سرکاری اُردو ہائی اسکول کے لئے حکومت سے منظوری 

بیدر۔11؍جون۔(فکروخبرنیوز)۔ جناب محمد ابو طالب پٹیل بھاتمرہ نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے بتایا ہے کہ تعلقہ بھالکی کا موضع بھاتمرہ ایک عرصہ دراز سے اُردو کا گہوارہ رہا ہے ۔مگر افسوس کہ یہاں پر اُردو ہائی اسکول نہیں تھا ۔اس سلسلہ میں جناب محمد ابو طالب پٹیل کی خصوصی دلچسپی وجہد مسلسل کے ساتھ عوامی منتخب نمائندوں اور برسراقتدار حکومتوں سے نمائندگی کرتے ہوئے آرہے تھے ۔آخر کار ان کی اس ضمن میں خصوصی دلچسپی اور انتھک کوششوں کی وجہ سے بھالکی کے رکن اسمبلی مسٹر ایشور کھنڈرے کی بھر پور دلچسپی واُردو نوازی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے بھالکی تعلقہ کے بھاتمرہ میں سرکاری اُردو ہائی اسکول کی حکومت سے منظوری عمل میں آچکی ہے اور اس تعلیمی سال سے یہاں تعلیم کا آغاز ہوجائے گا۔بھاتمرہ کے اطراف و اکناف کے محبانِ اُرود و اولیائے طلباء سے پُر خلوص گزارش کی جاتی ہے کہ جماعت نہم میں اپنے بچوں کا داخلہ کرواکر محبِ اُردو ہونے کا ثبوت دیں اور اُردو کے فروغ و ترقی میں حصہ دار بنے ۔جناب محمد ابوطالب پٹیل نے بھالکی کے رکن اسمبلی مسٹر ایشور کھنڈرے سے اس ضمن بھر پور نمائندگی پر اِظہار تشکر کیا ہے ‘ اور ان لوگوں کا بھی اظہارِ تشکر کیا ہے جنھوں نے بھاتمرہ میں سرکاری اُردو ہائی کے قیام کیلئے تعان کیا ہے جن میں جناب قاضی ارشد علی سابقMLC ‘سید احمد قادری ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر محکمہ تعلیمات عامہ‘ گورنمنٹ پرائمری اسکول کے میر معلم مسٹر چلوہ ‘اور جناب خلیل معلم ‘کے ساتھ ساتھ صابر پٹیل‘ سید بابو میاں‘شیخ ‘سید اللہ بخش ‘حسام الدین ‘سیدمنظور علی‘شامل ہیں ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا