English   /   Kannada   /   Nawayathi

کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ ...(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

ایسا کر وہ بہار میں اپنے درکتے گڑھ کو فرقہ وارانہ طاقتوں کی مخالفت کے نام پر بچانے کی کوشش میں ہیں . مودی کی مخالفت کر کے شرد یادو ، راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو یادو کی برابری بھی کرنا چاہتے ہیں .لالو نے سمستی پور میں بی جے پی کے سب سے پہلے د لال کرشن اڈوانی کی رتھ یاترا کو روکنے کا کام کیا اور اس کے بعد سیاست کے قومی اتحاد میں لالو چھا گئے تھے .شرد یادو نے پارٹی میں اٹھے تضاد کے باوجود کیجریوال کو حمایت کا لان کیا ہے . ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ان کا کیجریوال کے خیالات سے کوئی لینا ۔ دینا نہیں ہے .پارٹی کے لیڈر کے سی تیاگی نے تو حمایت دیتے وقت یہ بھی کہا کہ میں بھولا نہیں ہوں کہ انڈیا اگیسٹ کرپشن کے پلیٹ فارم سے کیجریوال سیاسی جماعتوں کو چور کہہ رہے تھے . خود شرد یادو نے کیجریوال کے تحریک کی سخت تنقید کی تھی .چونکہ ، کیجریوال مودی کے خلاف لڑ رہے ہیں ، اس لئے پارٹی ان کو حمایت دے رہی ہے . 


بی جے پی وفد نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کی

کانپور۔10مئی(فکروخبر/ذرائع ) بی جے پی کے رکن اسمبلی سلیم بسنوئی کی قیادت میں ایک وفد نے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹرروشن جیک اپ سے ملاقات کی اورانھیں بجلی ، پانی کے مسئلے سے واقف کراتے ہوئے اسے حل کرنے کا مطالبہ کیا۔مسٹربشنوئی نے کہا کہ کانپورمیں بجلی اورپانی کا بحران ہے۔ بغیربجلی پانی کے لوگوں کا جینا محال ہوگیاہے۔انھوں نے مزید کہا کہ کانپور کی خستہ حالت سڑکیں عام لوگوں کیلئے پریشانی کا سبب بن گئی ہیں ۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ اترپردیش توانائی ریگولیٹری کمیشن کے ذریعہ کانپور میں صرف دوگھنٹے کیلئے بجلی تخفیف کاحکم دیاگیاہے۔لیکن شہر میں صرف آٹھ گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے۔انھوں نے کہا کہ کانپور جل نگم عوام کوپانی فراہم کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوگیا ہے۔بجلی کی عدم فراہمی کے سبب پانی کی سپلائی بھی متاثر ہورہی ہے۔زیرزمین آب کی سطح کم ہوجانے کی وجہ سے مزید مشکلات پیش آرہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ کانپور کے عوام بجلی اورپانی کی تخفیف سے پریشان ہیں دوسری طرف خستہ حال سڑکوں ، کھلے ہوئے مین ہول کے سبب حادثات کا شکار ہورہے ہیں ۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ مطالبات کو جلد سے جلد حل کیاجائے ۔اگران کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہ کیاگیاتو عوام تحریک شروع کرنے کیلئے مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پرہوگی


ٹرک کی ٹکر سے نوجوان کی موت، لڑکی زخمی

کانپور۔10مئی(فکروخبر/ذرائع) نوبستہ علاقہ میں حمیر پور سڑک پر غلط سمت سے آنے والے ٹرک نے موٹر سائیکل پر ٹکر ماردی جس کی وجہ سے موٹرسائیکل سوارٹرک کے نیچے آگیا اوراس کی موقع پر ہی موت ہوگئی جب کہ موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھی ہوئی لڑکی شدید طورپر زخمی ہوگئی۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ نرول کاباشندہ رمیش کشواہا اپنی بھتیجی پرتیما کے ساتھ دواخریدنے کیلئے موٹرسائیکل سے جارہاتھا۔ غلہ منڈی کے قریب مخالفت سمت سے آنے والے ایک ٹرک نے اس کی موٹرسائیکل میں ٹکر ماردی جس کی وجہ سے رمیش موٹرسائیکل سمیت ٹرک کے نیچے آکر کچل گیا۔ جبکہ موٹرسائیکل پر پیچھے بیٹھی ہوئی رمیش کی بھتیجی شدید طورسے زخمی ہوگئی۔ مقامی لوگوں نے زخمی پرتیما کو اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کا علاج کیا جارہاہے۔ موقع پر پہنچ کرپولیس نے رمیش کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔پولیس معاملے کی تفتیش کررہی ہے اورمفرور ڈرائیورکو سرگرمی سے تلاش کررہی ہے۔


ایس ایس پی دفتر سے داروغہ کی موٹر سائیکل چوری

لکھنؤ۔10مئی(فکروخبر/ذرائع) ہائی کورٹ کے فاضل جج کی حفاظت پر مامور ایک انسپکٹر کی موٹر سائیکل ایس ایس پی دفتر سے چوری ہوگئی چوری کے اس واقعہ کے بعد وزیرگنج پولیس حرکت میں آگئی لیکن موٹر سائیکل کا پتہ معلوم نہیں ہوسکا واضح رہے کہ ایس ایس پی دفتر سے بہت سی سائیکلیں اور موٹر سائیکلیں اس سے قبل بھی چوری ہوں چکیں ہیں تھانہ انچارج وزیر گنج ابھینو سنگھ پنڈیر نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے جج کی حفاظت پر انسپکٹر دیا ساگر سنگھ مامور ہیں بتایا جارہاہے انسپکٹر اپنے چیپی ایف کے سلسلے میں ڈالی گنج کے کے اسپتال کے سامنے واقع ایس ایس پی دفتر میں پہونچیں تھے انہوں نے اپنی موٹر سائیکل کو دفتر کے احاطہ میں کھڑا کردیا تھا اور انسپکٹر اپنے کام کے سلسلے میں دفتر کے اندر چلے گئے کچھ دیر کے بعد جب انسپکٹر اپنا کام ختم کرکے واپس ہوئے تو دفتر کے باہر کھڑی ہوئی ان کی موٹر سائیکل غائب تھی موٹر سائیکل چوری ہونے کی خبر انہوں نے وزیر گنج پولیس کو دی اور فوری طور پر وزیر گنج پولیس اور ایس ایس پی دفتر کے ملازمین حرکت میں آگئے ملازمین نے تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن موٹر سائیکل کا پتہ نہیں معلوم ہوا اس کے بعد وزیر گنج پولیس نے دروغہ سے چوری کی تحریر لے لی تھانہ انچارنج وزیر گنج نے بتایا کہ دفتر میں سیتاپور نمبر کی ایک غاڑی کھڑی ہوئی ہے پولیس مزکورہ موٹر سائکل کے بارے میں معلوم کررہی ہے واضح رہے کہ ایس ایس پی دفتر سے موٹر سائیکل چوری ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی کئی مرتبہ ایس ایس پی دفتر کے باہر سے موٹر سائیکلیں چوری ہوچکیں ہیں سابقہ ایس ایس پی جے رویندر گوڑ نے پولیس آفس میں موٹر سائیکلوں کی چوری کے وارداتوں کو روکنے کیلئے دفتر میں ٹوکن سسٹم کا طریقہ رائج کیا تھا لیکن ان کے تبادلے کے بعد ٹوکن سسٹم ختم کردیا گیا۔ 


الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کو کلین چٹ دے دی 

نئی دہلی۔10مئی(فکروخبر/ذرائع )الیکشن کمیشن جس نے یہ تفصیلات طلب کی تھی کہ کیا راہل گاندھی نے اپنے لوک سبھا حلقے اترپردیش کے امیٹھی میں پولنگ بوتھوں میں جہاں ووٹ ڈالے جارہے ہیں ۔ الیکٹروانک ووٹنگ مشین کی جگہ پر داخل ہوکر چناؤ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی آج کہاکہ راہل گاندھی نے رازدارنہ ووٹنگ کی خلاف ورزی کا کوئی کیس نہیں کیا ہے ۔ یعنی الیکشن کمیشن نے انھیں چناؤ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں کلین چٹ دی ہے ۔ دوسری جماعتوں نے یہ الزام لگایاتھا کہ راہل گاندھی نے الیکٹروانک ووٹنگ مشینوں کا پچھلے بدھ کے روز امیٹھی میں تین پولنگ بوتھوں میں جہاں ووٹ ڈالے جارہے تھے معائنہ کیاتھا ۔ کانگریس کے ابھیشیک سنگھوی نے آج کہاکہ راہل گاندھی نے کام نہ کرنے والی ای وی ایم کا معائنہ کیاتھا ۔ تصویر میں راہل گاندھی کو ای وی ایم کامعائنہ کرنے کیلئے ایک خاص اینکلوزر میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ عام آدمی پارٹی جس نے اپنے ایک سینئر لیڈر کمار وشواس کو اس چناؤ حلقے سے کھڑا کیا ہے راہل کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی راہل کی ان تصاویر کو بڑے پیمانے پر مشتہر بھی کیاگیاہے ۔ خاص طور سے بی جے پی نے الیکشن کمیشن پر الزام لگایا کہ وہ جانب دارنہ انداز میں کام کررہاہے اور پارٹی کے ایک وفد نے چیف الیکشن کمیشن وی ایس سمپتھ سے ملاقات کی تھی اور الزام لگایاتھاکہ کانگریس لیڈر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے جلد بازی میں مودی کے خلاف کیسوں پر حکم جاری کیا ہے ۔ بعدمیں بی جے پی کے اس الزام پر چیف الیکشن کمیشن مسٹر سمپتھ نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ راہل گاندھی امیٹھی میں ایک خاص اینکلوزر میں موجودتھے اور یہ کہ کمیشن اس کی جانچ کررہاہے کہ کیا ان کی حرکتیں راز دارنہ ووٹنگ کے تعلق سے قوانین کی خلاف ورزی تھی یانہیں ۔ اور الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں امیٹھی کے ضلع مجسٹریٹ وریٹرنگ افسر سے ایک تفصیلی رپورٹ طلب کی ریٹرنگ افسر نے گذشتہ روز اپنی رپورٹ داخل کی تھی ۔ امیٹھی میں راہل کا بی جے پی اور عام آدمی پارٹی سے سخت مقابلہ ہے ۔ 


لازمی شاد ی رجسٹریشن کی لازمیت شریعت میں کھلی مداخلت

کشن گنج 10مئی(فکروخبر/ذرائع) سرکردہ عالم دین مولانا اسرارالحق قاسمی نے دہلی حکومت کے ذریعہ شادی کے رجسٹریشن کو لازمی قرار دینے کے حکم کی مخالفت کی ہے اور اسے شریعت میں مداخلت کے مترادف قرار دیا ہے۔ واضح ہو کہ دہلی حکومت نے اپنے ایک حالیہ حکم میں تمام مذاہب کے لوگوں کے لئے شادی کے رجسٹریشن کو لازمی قرار دے دیا ہے نیز یہ بھی کہا ہے کہ جن جوڑوں کی شادی کا رجسٹریشن نہیں ہوگا ان کی شادی تسلیم نہیں کی جائے گی۔واضح ہو کہ شادی کے رجسٹریشن جاری کر نے کے لئے ایس ڈی ایم اور جوائنٹ کمشنر کو حق دیا گیا ہے،جس سے رشوت خوری کا بازا مزید گرم ہو سکتاہے،کیونکہ اوبی سی سرٹیفکٹ انہی افسران کے دفاتر سے جاری ہوتے ہیں اور جہاں سے ماضی میں رشوت لینے کی شکایت موصول ہوتی رہی ہیں۔
مولانا قاسمی جو آل انڈیا تعلیمی وملی فاؤنڈیشن کے صدر اور حلقہ کشن گنج سے لوک سبھا کے ایم پی بھی ہیں،نے آج یہاں ایک بیان جاری کرکے کہا کہ وہ شادی کے رجسٹریشن سے اصولی طورپر اتفاق رکھتے ہیں لیکن اس کی لازمیت غیر ضروری ہے اور اس سے زیادہ قابل اعتراض بات یہ ہے کہ جن کی شادی رجسٹرڈ نہیں ہوگی انہیں قانون کی رو سے شادی شدہ یا میاں بیوی نہیں مانا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی وطن کے66-67سال گذرنے کے بعد بھی سماج کا ہر طبقہ دفاتر کا چکر لگاکر شادی کا رجسٹریشن کرانے کی استطاعت نہیں رکھتا لہذا اس کی لازمیت سے تمام لوگوں کو زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔کشن گنج کے ایم پی نے کہا کہ اسلام کی رو سے قاضی صاحب کے ذریعہ رجسٹریشن اور نکاح پڑھاتے ہی شادی ہوجاتی ہے جو سماج کے ساتھ ساتھ ابھی تک قانون کی نظر میں بھی قابل قبول تھی۔اب اگر حکومت دہلی نے نمبر رجسٹرڈ شادیوں کو شادی ماننے سے انکار کرنے کا حکم جاری کیا ہے تو یقینی طورسے اسے شریعت میں مداخلت ہی قرار دیا جائے گا جو کسی بھی طورسے نا مناسب اور شریعت میں مداخلت ہے۔مولانا اسرارالحق قاسمی نے پرزور مطالبہ کیا کہ حکم فوری طورپر واپس لیا جائے اور ملک و دہلی کی تمام مذاہب کی نمائندہ جماعتوں سے صلاح و مشورہ کرکے اس سلسلے میں کوئی فیصلہ حتمی طور پر لیا جائے تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو اور شریعت میں مداخلت بھی نہ ہو جسے ظاہر ہے کہ اس ملک کے مسلمان قطعی طورپر برداشت نہیں کریں گے۔مولانا قاسمی نے نوٹیفیکشن جاری کرنے کے وقت پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ ابھی دہلی میں ضابطہء اخلاق نافذ ہے،ایسے میں نوٹیفیکشن جاری کرنا درست نہیں ہے،مولانا نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دو سال قبل جب یہ معاملہ اسمبلی میں اٹھایا گیا تھا تو زیادہ تر لیڈران نے اس کی مخالفت کی تھی اور یہ سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کیا گیا تھا،اب چونکہ دہلی میں منتخب حکومت نہیں ہے اورحالات بھی بدلے ہو ئے ہیں اور سلیکٹ کمیٹی اپنی رپورٹ پیش نہیں کرپائی ہے تو ایسے میں ضروری ہے کہ ایک منتخب حکومت کے سامنے یہ معاملہ آنا چائیے اور کابینہ کو اس پر غور وفکر کا موقع دیا جانا چاہیے تا کہ مذہب اور سماج کے حالات پر گہرائی وباریکی کے ساتھ غووفکر کے ذریعہ فیصلہ لیاجا ئے جس سے کہ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے ۔

ممبئی ہائی کورٹ نے آروشی تلوار کے قتل پر بنائی گئی فلم کی نمائش پر روک لگادی

ممبئی۔10مئی (فکروخبر/ذرائع)ممبئی ہائی کورٹ نے آج ہندی فلم ’’راہیسیا‘‘کے اجراء پر روک لگادی ہے معلوم ہو اہے کہ یہ فلم آروشی تلوار کے ہائی پروفائل قتل کیس پر مبنی ہے ۔ عدالت نے 13جون تک فلم کی نمائش پر روک لگائی ہے ۔ لیکن اس فلم کے پرڈیوسروں کو فلم کو پرموٹ کرنے کے بارے میں کوئی بھی راحت دینے سے انکار کیا ۔جسٹس وی این کناڑے اور انل میمن نے گذشتہ روز ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ۔ فلم کے پروڈیوسروں کو فلم پرموٹ کرنے یا اس کے اشتہار ات دینے سے کوئی بھی راحت نہیں دی ۔ کیونکہ بادی النظر میں یہ کیس ایسی کسی راحت دینے کا محتاج نہیں ہے ۔ آروشی کے والدین نپر اور راجیش تلوار جو اپنی بیٹی کے قتل کیلئے قصور وار مانے گئے ہیں عمر قید کی سزا بھگت رہے ہیں اس قبل ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کرکے فلم کی نمائش پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا کہ یہ فلم ان کی لڑکی کے قتل کے بارے میں حقائق کو توڑ مروڑ کر بنائی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ اتل دمالے ڈائریکٹر منیش گپتا اور پروڈیوسر یو وی آئی فلمز پروڈکشن لیمٹیڈ کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے اور یقین 
دلایا کہ عرضی کی سماعت کی آخری تاریخ یعنی 13جون تک اس فلم کی نمائش نہیں کی جائے گی ۔ وکیل موصوف نے عدالت کو یہ بھی یقین دلایا کہ فلم کی پرموشن اور اسکی تشہیر کیلئے کوئی اشتہار نہیں دیاجائے گا۔ تلوار جوڑے نے اپنی سزاکے خلاف عدالت میں ایک اپیل داخل کی ہے اور یہ زیرالتوا ہے ۔ 15اور 16مئی 2008کی درمیانی رات کو آروشی اپنے گھریلو نوکر ہیم راج کے ساتھ دہلی کے نزدیک نوئیڈا میں اپنے مکان میں مردہ پائی گئی تھی ۔ سی بی آئی نے اس قتل کی تفتیش کی تھی اور اس کے والدین چھان بین کے دوران ملزم پائے گئے تھے ۔ جس کے بعد انھیں عدالت نے عمر قید کی سزا دی 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا