English   /   Kannada   /   Nawayathi

حافظہ سید ہ روبینہ فاطمہ نے اپنے ہاتھ سے کلامِ الہی قُرآنِ مجید5مہینے5دن میں تحریر کیا (مزید خبریں)

share with us

حافظہ سید روبینہ فاطمہ نے بتایا کہ یہ کارنامہ عشق نبوی ؐکے جذبہ سے سرشار ہوکر میں نے کیا ہے ۔جب بھی مجھے موقع ملتا میں نے قُرآنِ مجید کی آیات تحریر کرتی رہی ‘والدین نے مجھے اس کام کیلئے پوری طرح حوصلہ افزائی کی ۔میں جامعۃ الزہرہ للبنات بیدراور جامعۃ المومنات حیدرآباد سے قُرآنِ مجید حفظ کیا ہے ۔میرے اساتذہ کرام کی شفقتیں اور والدین کی حوصلہ افزائی نے مجھے قُرآنِ مجید تحریر کرنے میں ذوق پیدا کیا ۔حافظہ سید روبینہ نے بتایا کہ اللہ عزو جل کا شکر ادا کرتی ہوں کہ مجھے کلمہ پڑھنے والا مسلمان بنایا اور مجھے اپنے محبوب کی اُمت محمدیہ سے سرفراز فرمایا۔ میں نے قُرآنِ مجید تحریر کرکے حضور ؐ کی بارگاہِ عقیدت میں تحفہ پیش کیا ہے۔ اللہ چاہے گا تو ضرور تحفہ بروزِ حشر حضور پُرنور حضرت محمدؐ کی خدمت میں پیش کیا جائے گا۔ انھو ں نے بتایا کہ مجھ ناچیز پر اللہ کے فضل و کرم سے اور تاجدارِمدینہ معلمِ اول حضرت محمدؐ کا صدقہ ہے کہ مجھے قُرآنِ مجید لکھنے کی توفیق دی ۔حافظ سید روبینہ فاطمہ نے عامۃ المسلمین کو یہ پیغام دیا ہے کہ قُرآنِ مجید کی آفاقیت‘عالمگیریت‘اہمیت اور مقام و مرتبہ کے باوجود آج ہم اسے دستور حیات‘ عقائد و احکام کی کتاب کے بجائے تبرک کا کلام سمجھ لیا ہے ۔قُرآنِ مجید کو حفظ کرنا تو درکنار صحیح ادائیگی کے ساتھ ناظرہ بھی پڑھنے سے قاصر ہیں ‘عربی زبان سے واقف علماء کے علاوہ زیادہ تر عوام کسی بھی آیت کے مفہوم کے ادراک سے عاجز ہیں اکثر گھروں میں قُرآنِ مجید جزدانوں میں بند کرکے طاقوں میں سجایا جاتا ہے۔قُرآنِ مجید میں ہرزمانہ کے مسائل کا حل موجود ہے ‘اگر ہماری ناقص عقل ان کے ادراک و فہم سے قاصر ہے تو یہ ہماری کمی ہے نہ کہ قُرآنِ مجید کی ۔لہذا ضرورت یہ ہے کہ کلامِ الہی کی صحیح تلاوت ‘ حفظ و تجوید اور ان کی فہم و ادراک کا اہتمام کیا جائے ‘اسے کلام تبرک ہی نہیں بلکہ کاملاً دستورِ حیات سمجھا جائے ۔اس کے احکام و فرامین سے زندگی کوآراستہ کرکے دنیا کو خوبصورت بنایا جائے ۔والدین و اولیائے طلباء اپنے بچوں کو قُرآنِ مجید کی تعلیم سے محروم نہ رکھیں ۔سید روبینہ فاطمہ کے والدین نے بتایا کہ ان کی دُختر نے عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کے حصول میں نہایت ہی دلچسپی کے ساتھ توجہ دیتی ہے ۔اس کی محنتوں اور اس کے نیک مقاصد تحت کئے جارہے کاموں کی ہم نے ہمیشہ اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دعا دی ہے ۔انھوں نے نہایت ہی مسرت کا اِظہار کرتے ہوئے بتایا کہ سرزمینِ بیدر اولیائے کرام کا مخزن ہے ۔زمانہ قدیم سے ہی یہاں خانقاہوں میں دینی تعلیم کا نظام موجود ہے۔آج بھی کئی ایسی دینی درسگاہیں ہیں جہاں خواتین و طالبات دینی و عصری تعلیم سے آراستہ ہورہی ہیں ۔انھوں نے اپنی دُختر کے اس کارنامہ کو سرورِ کونین حضرت محمد ؐکی بے انتہا محبت قرار دیا ہے ۔


ضلع گُلبرگہ میں دو الگ الگ حادثات میں تین خواتین اور بچہ کے بشمول 9افراد ہلاک

بیدر۔05مئی(فکروخبر/ذرائع)ریاستِ کرناٹک کے ضلع گُلبرگہ میں دو الگ الگ حادثات میں تین خواتین اور بچہ کے بشمول 9افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ20افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔گُلبرگہ ضلع کے پولیس اہلکار مسٹر امیت سنگھ نے بتایا کہ مدھول گاؤ میں دو کاروں کے درمیان تصادم کے باعث 6لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ 4افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔ان میں سے4افراد جائے حادثہ پر ہلاک ہوگئے تھے۔ انھو ں نے بتایا کہ زخمیوں میں دو کو یہیں داخل کیا گیا ہے جبکہ دو دیگر کو سیڑم کے دواخانہ میں بغرضِ علاج داخل کیا گیا ہے ۔حادثہ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق آندھراپردیش سے ہے۔پولیس نے بتایا کہ دوسرا واقعہ ضلع کے سیڑم میں ایک بس اور لاری کے درمیاں ٹکر کے باعث 3افراد کی موت واقع ہوگئی ہے۔اور16افردا زخمی ہوگئے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں دو بس مسافر ہیں جبکہ تیسرا شخص بس اسٹاپ پر کھڑا تھا ۔زخمیوں کو گُلبرگہ اور یادگیر کے دواخانوں میں بغرضِ علاج شریک کیا گیا ہے ۔


حکومتِ کرناٹک کی جانب سے بس کرایہ میں اِضافہ عوام کیلئے نہایت ہی پریشانی کا باعث

حکومت پانی اور بکؤجلی کی شرح بڑھانے کی تیاری میں

بیدر۔05مئی(فکروخبر/ذرائع)مہنگائی کے اس پُر آشوب دور میں حکومتِ کرناٹک کی جانب سے بس کرایہ میں اِضافہ عوام کیلئے نہایت ہی پریشانی کا باعث ہے ۔اس ضمن میں آج ڈبلیو پی آئی بیدر یونٹ کی جانب سے ریاستی حکومت کے بس کرایہ میں اضافہ کے خلاف ایک احتجاج کرتے ہوئے ضلع مستقر آفیسر کی توسط سے ریاستی وزیر برائے ٹرانسپورٹ کو یادداشت پیش کی گئی ۔یادداشت میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں روزمرہ زندگی کیلئے عام انسان کا گزر بسر نہایت مشکل سے ہو پارہا ہے ۔اور خشک سالی ‘ اور غیرموسمی بارش و ژالہ باری سے فصلوں کو ہوئے نقصان سے کسان اور عام آدمی کافی پریشان ہیں ‘ ایسی صورتحال میں ریاستی حکومت نے بس کرایہ میں8فیصد کا اِضافہ کیا ہے جو عام آدمی کیلئے انتہائی گراں ہے ۔شہرمیں رہنے والے عام آدمی سے لے کر دیہاتوں میں رہنے والے عام آدمی بھی اس مہنگائی کے دور میں کافی پریشان ہیں ‘پھر مزید یہ کہ ریاستی حکومت بس کرایہ میں کرایہ میں اضافہ کرکے پریشان کردیا ہے۔ڈبلیو پی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طورپر 8فیصد اضافہ کرایہ کے فیصلہ کو واپس لے لیں اور عام آدمی کی تکلیف کو سنجیدگی سے غور کریں۔اس موقع پر سید سیف الدین عرفان صدر ڈبلیو پی آئی شاخ ضلع بیدر‘ سید ابراہیم معتمد ضلع بیدر‘ سید سہیل احمد صدر یوا مورچہWPI‘فاروق سکریٹری یوا مورچہ ‘مجتبی خان سٹی صدر ڈبلیو پی آئی‘ یونس خان سکریٹری سٹی بیدر ڈبلیو پی آئی‘اقبال غازی صدر بیدر جنوب ڈبلیو پی آئی کے علاوہ سینکڑوں ڈبلیو پی آئی کارکنان و عہدیدارن موجود تھے ۔ریاستِ کرناٹک میں بس کرایہ بڑھانے کے بعد اب حکومت نے برقی ‘پینے کے پانی کی قیمتیں بڑھانے کی تیاری میں ہے۔ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران حکومت کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں کے کرایہ میں 8فیصد اِضافہ کرچکی ہے۔سکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق مئی کے تیسرے ہفتہ میں صارفین کو مہنگی برقی کا جھٹکا لگ سکتا ہے ۔ریاست میں پانچوں برقی فراہم کرنے والی کمپنیوں کی تجویز پر سماعت کرنے کے بعد ریاست توانائی ریگولیٹری کمیشن حکومت کو سفارش پیش کرے گا۔اسی سفارش کی بنیاد پر برقی کی شرح میں اِضافہ کی تجویز کو منظوری ملے گی ۔برقی کے بعد حکومت کی تیاری پینے کے پانی کی قیمتیں بڑھانے کی بھی ہے۔ پانی کی شرح بڑھانے کے بارے میں فیصلہ کافی عرصہ سے زیر التواء ہے ۔بس کرایہ میں کئے گئے اِضافہ کو وزیر اعلی مسٹر سدرامیا نے جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپریٹنگ اخراجات میں اِضافہ کی وجہ سے حکومت کیلئے کرایہ اضافہ کو ٹالنا ناممکن تھا۔مسٹر سدرامیا نے بتایاکہ ملازمین کی تنخواہ مراعات میں اضافہ اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی مسلسل ہورہے اضافہ کی وجہ سے کارپوریشنس کو ہورہے نقصان کی وجہ سے کرایہ بڑھانے کے سوائے ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا۔


 ریاستی حکومت نے30ضلع پنچایتوں میں صدر و نائب صدر عہدوں کی تیسری 

معیاد کیلئے ریزرویشن کی فہرست پر نظر ثانی کرتے ہوئے احکامات جاری کردئیے

بیدر۔05مئی(فکروخبر/ذرائع)محکمہ دیہی ترقیات و پنچایت راج نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے بتایا ہے کہ ریاستی حکومت نے30ضلع پنچایتوں میں صدر و نائب صدر عہدوں کی تیسری معیاد کیلئے ریزرویشن کی فہرست پر نظر ثانی کرتے ہوئے احکامات جاری کردئیے ہیں ۔ریاستی حکومت نے اعلامیہ3؍مئی کو جاری کردیا ہے جس کے مطابق بیدر ضلع پنچایت صدر عہدہ جنرل (خاتون)‘ نائب صدر عہدہ ایس سی (خاتون)۔گُلبر گہ ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات(اے)‘ نائب صدر عہدہ جنرل‘۔رائچور ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ ایس سی خاتون اور نائب صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات(اے)‘۔یادگیر ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل اور نائب صدر کا عہدہ ایس سی ‘۔کوپل ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل اور نائب صدر کا عہدہ ایس سی ‘باگل کوٹ ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (اے) اور نائب صدر کا عہدہ ایس سی (خاتون) کیلئے ‘بلاری ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ ایس ٹی اور نائب صدر کا عہدہ جنرل (خاتون)‘بلگام ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (اے) اور نائب صدر کا عہدہ ایس سی کیلئے ‘بیجاپور ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل ‘نائب صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات(بی)‘۔چترا درگہ ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل اور نائب صدر کا عہدہ پسماندہ (اے ) خاتون)‘داونگیرہ ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ ایس ٹی (خاتون) اور نائب صدر کا عہدہ جنرل (خاتون)‘۔گدگ ضلع پنچایت صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (اے ) خاتون)‘ نائب صدر عہدہ کیلئے جنرل (خاتون)‘۔ہاویری ضلع پنچایت صدر عہدہ کیلئے ایس سی (خاتون)‘ اور نائب صدر عہدہ کیلئے پسماندہ طبقات (اے) خاتون)‘۔کوڈگو ضلع پنچایت صدر کا عہدہ جنرل (خاتون) اور نائب صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (بی) خاتون)‘ہاویری ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ ایس سی (خاتون) اور نائب صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (اے )خاتون)‘۔دھارواڑ ضلع پنچایت کے صدرکا عہدہ پسماندہ طبقات‘ اور نائب صدر کا عہدہ جنرل (خاتون)‘۔اترا کنڑا ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (اے) خاتون)‘ اور نائب صدر کا عہدہ جنرل خاتون)‘۔دکشن کنڑا ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل خاتون) اور نائب صدر کا عہدہ جنرل ‘۔اُڈپی ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل (خاتون)‘ اور نائب صدر کا عہدہ جنرل ‘۔شیموگہ ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل اور نائب صدر کا عہدہ جنرل ‘۔چکمگلور ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل (خاتون)‘ اور نائب صدر کا عہدہ جنرل (‘خاتون)‘۔ہاسن ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل (خاتون) اور نائب صدر کا عہدہ جنرل ‘۔کولار ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل خاتون)‘ اور نائب صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (اے)‘۔ٹمکور ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ ایس سی اور نائب صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (اے)‘۔چکبالا پور ضلع پنچایت صدر کا عہدہ جنرل اور نائب صدر کا عہدہ ایس سی (خاتون)‘۔بنگلور (اربن) ضلع پنچایت صدر کا عہدہ ایس سی اور نائب صدر کا عہدہ جنرل ‘۔بنگلور (رورل) ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل (خاتون) اور نائب صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (خاتون)‘۔چامراج نگر ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات (بی) اور نائب صدر کا عہدہ ایس ٹی (خاتون)‘۔منڈیا ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ پسماندہ طبقات 
(بی) خاتون)‘ اور نائب صدر کا عہدہ جنرل (خاتون)‘۔رام نگرم ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ جنرل اور نائب صدر کا عہدہ جنرل (خاتون)‘۔میسور ضلع پنچایت کے صدر کا عہدہ ایس سی (خاتون) اور نائب صدر کا عہدہ جنرل کیلئے محفوظ کردئیے گئے ہیں ۔


پینے کے پانی کا مسئلہ اور خشک سالی سے نٹمنے کیلئے ضمن میں گورنر ہنس راج بھردواج

کے مشورہ کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔۔وزیر اعلی مسٹر سدارامیا

بیدر05مئی(فکروخبر/ذرائع)ریاستِ کرناٹک میں خشک سالی اور پینے کے پانی کی صورتحال پر گورنر ہنس راج بھردواج کے سُر میں سُر ملاتے ہوئے ریاستی کانگریس کے صدر ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ وزیر اعلی مسٹر سدارامیا کو پینے کے پانی کا مسئلہ اور خشک سالی سے نٹمنے کیلئے ضمن میں گورنر ہنس راج بھردواج کے مشورہ کو سنجیدگی سے لینا چاہئے ۔ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ گورنر کا کہنا صحیح ہے کہ حکومت کو اور زیادہ بہتر طریقے سے کام کرنا چاہئے ۔ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ پینے کے پانی اور خشک سالی کے امدادی کام اہم موضوع ہیں لہذا اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔گورنر نے ریاست کے مُختلف علاقوں کا دورہ کرنیکے بعد صورتحال سے حکومت کو آگاہ کیا ہے۔اسے منفی انداز میں لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انھو ں نے کہا کہ قانون ساز کونسل اور راجیہ سبھا کی نشستوں کیلئے کئی دعویدار ہیں‘پارٹی کیلئے کام کرنے والوں کو عہدے دئیے جائیں گے ۔مسٹر پرمیشور نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات ختم ہونے کے بعد ریاستی صدر کو بدلنے کے بارے میں انھیں کوئی معلومات نہیں ہیں ۔ انھوں نے خود کو کابینہ میں شامل کئے جانے والی خبروں میں بھی لاعلمی کا اِظہار کیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا