English   /   Kannada   /   Nawayathi

ممبئی کے شکتی مل گینگ ریپ کے تمام قصورواروں کو عمر قید(مزید اہم قومی خبریں)

share with us

. غور ہو کہ دونوں معاملات میں دو بچوں سمیت کل سات افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جن میں سے تین لوگ دونوں مقدمات شامل ہیں .اس معاملے میں وجئے جادھو ( 19 ) ، محمد قاسم شیخ ( 21 ) اور محمد انصاری ( 28 ) کو دونوں صورتوں میں ممبئی سیشن کورٹ نے کل مجرم قرار دیا . ان تینوں کے علاوہ عدالت نے سراج خان کو 22 اگست کو شکتی ملز احاطے میں ہوئے فوٹو صحافی کے اجتماعی عصمت دری معاملے میں اور محمد اشفاق شیخ ( 26 ) کو گزشتہ سال 31 جولائی کو اسی احاطے میں ہوئے ٹیلی فون آپریٹر کے عصمت دری کے معاملے میں مجرم جمعرات کو قرار دیے گئے تھے .ایک نا بالغ فوٹوصحافی اور دوسرا نابالغ ٹیلی فون آپریٹر کے معاملے میں ملزم ہے . عدالت نے پانچ لوگوں کو کل اجتماعی عصمت دری ، سازش رچنے ، مشترک منشا ، غیر معمولی جنسی تعلق کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی قانون کی خلاف ورزی کا مجرم قرار دیا تھا .جن معاملات میں ملزمان کو مجرم قرار دیا گیا جن میں سے ایک معاملہ 22 سالہ ایک تصویر صحافی کے اجتماعی زیادتی کا ہے جو اپنے کام کے سلسلے میں 22 اگست 2013 کو ایک جوان ساتھی کے ساتھ وسطی ممبئی کے سنسان شکتی ملز احاطے میں گئی تھی . اس معاملے میں پانچ افراد یعنی ایک نوجوان سمیت ملزم کے خلاف فوٹوصحافی کے ساتھی پر حملہ کرنے کے بعد عورت کو ریپ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا . اس سلسلے میں وجے جادھو ، قاسم بنگالی ، سلیم انصاری ، سراج الرحمن اور ایک معمولی ملزم ہیں .ایک دوسرے معاملہ گزشتہ سال 31 جولائی کو اسی احاطے میں ( پہلے معاملے کے تین ملزمان سمیت ) پانچ لوگوں کی طرف سے 18 سالہ ٹیلی فون آپریٹر کے اجتماعی زیادتی کا ہے . اس معاملے میں محمد اشفاق شیخ ، محمد قاسم حافظ شیخ عرف قاسم بنگالی ، سلیم انصاری اور وجے جادھو ملزم ہیں . وجے جادھو ، قاسم بنگالی اور سلیم انصاری دونوں معاملات میں مجرم ہیں .


امریکی عدالت نے سونیا گاندھی سے اپنا پاسپورٹ دکھانے کو کہا

نیویارک۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع)امریکہ کی ایک عدالت نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو ان کے پاسپورٹ کی کاپی مہیا کرانے کے لئے کہا ہے ، تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ گزشتہ سال دو ستمبر سے نو ستمبر کے درمیان وہ امریکہ میں نہیں تھیں .سونیا نے نیویارک کی بروکلن واقع وفاقی عدالت میں 10 جنوری کو ایک درخواست دائر کر نومبر 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق معاملے میں اپنے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کی تھی . انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس سلسلے میں کوئی سمن نہیں ملا ، کیونکہ اس وقت وہ امریکہ میں نہیں تھیں .بروکلن کی وفاقی عدالت کے جج برین ایم کوگن نے اگرچہ امریکہ میں نہیں رہنے کو لے کر سونیا کے مذکورہ بیان کو ثبوت کی نظر سے ناکافی سمجھا اور جمعرات کو ان سے اپنے پاسپورٹ کی کاپی فراہم کرنے کے لئے کہا ، جس میں ان کی حالیہ امریکی دورے کے بارے میں دکھایا گیا ہو کہ وہ کب یہاں پہنچیں اور کب یہاں سے گئیں . جج نے سونیا سے سات اپریل تک یہ دستاویزات فراہم کرنے کو کہا ہے . سونیا کے خلاف سکھ فار جسٹس ( ایس ایف جے ) تنظیم کی درخواست پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے . ایسے پھجے نے سونیا پر سکھ مخالف فسادات میں مبینہ طور پر شامل کمل ناتھ ، شریف آدمی کمار اور جگدیش ٹائٹلر جیسے کانگریس لیڈروں کو بچانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف کشتپورک اور تادیبی کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے .ایس ایف جے کا دعوی ہے کہ گزشتہ سال نو ستمبر کو اس نے نیویارک میں واقع میموریل سلون 150 کیٹرنگ کینسر سینٹر اسپتال اور وہاں کے سیکورٹی اہلکاروں کو سمن جاری کیا تھا اور شکایت بھیجی تھی . سمجھا جاتا ہے کہ سونیا اس وقت وہاں علاج کے سلسلے میں تھیں . ایسے پھجے اور سکھ مخالف فسادات کے کچھ متاثرین کی شکایت پر ہی بروکلن کی عدالت نے ستمبر 2013 میں سونیا گاندھی کے خلاف سمن جاری کیا تھا .


اڈوانی جی کے اب روٹھنے کی عمر نہیں : شتروگھن

پٹنہ ۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع) بی جے پی لیڈر اور فلم سٹار شتروگھن سنہا نے پارٹی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی پر چٹکی لی ہے . انہوں نے کہا کہ اڈوانی جی روٹھنے والے لیڈر نہیں ہیں اور اب ان کی روٹھنے کی عمر بھی نہیں رہ گئی ہے . شتروگھن نے کہا کہ یہ ان کی شخصیت کے دائرے میں بھی نہیں آتا کہ وہ روٹھ جائے .تاہم انہوں نے اڈوانی کی جم کر تعریف کی اور اڈوانی کو اپنے لئے مشعل ، دوست اور ملک کے سب سے مقدار غالب رہنماؤں میں سے ایک بتایا . انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا مقصد بی جے پی کا پرچم لہرانا اور نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانا ہے .غور ہو کہ پٹنہ صاحب سے لوک سبھا کا ٹکٹ ملنے کے بعد شتروگھن سنہا جمعرات کو پٹنہ پہنچے . وہ جمعہ کو انتخاب کا اندراج کریں گے . انہوں نے کہا کہ پارٹی نے انہیں دہلی سے انتخاب لڑنے کی پیشکش کی تھی لیکن میں نے صاف کر دیا تھا کہ میں پٹنہ صاحب سیٹ سے ہی انتخاب لڑنا چاہتا ہوں . انہوں نے کہا کہ بہار میں بی جے پی کو امید سے بڑھ کر نتائج ملیں گے .


سماجوادی پارٹی امیدوار نے انتخابی مہم شروع کی

کانپور ۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع)سماجوادی پارٹی کے مہانگر امیدوار سریندر موہن اگروال نے جمعرات کو سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ وایس ایم ایس کے ذریعہ اپنی انتخابی مہم کا ا?غاز کیا۔سریندر موہن نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ انہوں نے عوام سے براہ راست رابطہ کرنے کے لئے فیس بک پیج تیار کیا ہے۔اس کے علاوہ شہر کے لوگ ایس ایم ایس کے ذریعہ بھی ان سے رابطہ کرسکتے ہیں۔مہانگر میں مجلس عاملہ کو برخاست کئے جانے کے سوال پر سریندر موہن نے کہا کہ ضلع مجلس عاملہ کی تشکیل کے سلسلہ میں مرکزی قیات جلد ہی فیصلہ کرے گی۔راجو شریواستو کے بی جے پی میں شامل ہونے پر انہوں نے کہا کہ راجو شریواستو کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہی ان سے ٹکٹ واپس لیا گیا ہے۔، انہوں نے کہا کہ راجوشریواستو کے بی جے پی میں شامل ہونے سے ان پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔کیونکہ سماجوادی پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ان کی سرگرمیوں پر اعتراض کیا تھا۔


کانپور میں مایاوتی کی ریلی ۱۷اپریل کو

کانپور ۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع)کانپور میں بی ایس پی نے کامیابی حاصل کرنے کے لئے پوری طاقت صرف کردی ہے۔ جبکہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی نے کوئی ریلی نہیں کی تھی۔لیکن اس مرتبہ پارٹی کی صدر مایاوتی کا پروگرام ایک ماہ قبل ہی طے کرلیا گیاہے۔پارٹی نے اس کے لئے تیاریاں شروع کردی ہے اور دیگر پارٹیوں کے لوگوں کو پارٹی میں شامل کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔کانپور سے بی ایس پی کے امیدوار سلیم احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ اپنی شکست کو یقینی دیکھ کر مرکزی کوئلہ وزیر انہیں ٹکٹ نہ ملنے کی افواہ پھیلارہے ہیں۔بی ایس پی کے ضلع صدر نے بتایا کہ ۱۷ اپریل کو بی ایس پی صدر مایاوتی برجندسروپ پارک میں عوامی جلسہ کو خطاب کریں گی۔


شوہر کے غلط اطوار کے سبب بیوی نے کی خودکشی, اتر پردیش 

چندوسی۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع)مولیٰ گڑھ میں صفائی ملازم کی بیوی نے شوہر کی عادتوں سے پریشان ہوکر خودکشی کرلی۔خودکشی کی اطلاع ملنے کے بعد مائیکہ کے لوگ گاو?ں پہنچے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ انہیں کسی ایسے واقعہ کا علم نہیں ہے اور نہیں کوئی تحریر ملی ہے۔موصولہ خبر کے مطابق کوتوالی علاقہ کے گاو?ں مولیٰ گڑھ کے باشندے حکم سنگھ کی بیوی گڑیا نے خودکشی کرلی ہے۔پنچایتی راج محکمہ کے صفائی ملازم کے عہدہ پر تعینات حکم سنگھ کی غلط عادتوں سے پریشان ہوکر گڑیا نے خودکشی ہے۔گڑیا کے مائیکہ والوں نے اسے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا۔ ابتدائی علاج کے بعد اسے ضلع اسپتال بھیج دیا گیا لیکن علاج کے دوران گڑیا کی موت ہوگئی۔پولیس نے اسپتال پہنچ کر گڑیا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی۔


انتخابی ضابطہ اخلاق کے پیش نظر چیکنگ مہم کا آغاز

لکھنو۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع) پالی ٹیکنک چوراہے پر انتخابی ضابطہ اخلاق کے پیش نظر گاڑیوں کی چیکنگ مہم ایس پی ٹی جی کی ہدایت پر شروع کی گئی۔اس دوران مختلف پارٹیوں کے جھنڈے و نیلی بتیاں اور کالی فلم لگی ہوئیں کاروں کی جانچ کی گئی۔ چیکنگ مہم کے دوران پولیس نے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر ساوتری سنگھ کی گاڑی کو روک لیا جس کے بعد جھنڈا تارنے کے سلسلہ میں ان کے اور پولیس کے درمیان تنازعہ ہو گیا۔انتخابی ضابطہ اخلاق مہم کے دوان گاڑیوں پر جھنڈے و پلیٹ لگی ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد ایس پی ٹی جی حبیب الحسن نے پالی ٹیکنک چوراہے پر چیکنگ مہم شروع کی۔ چیکنگ مہم کے دوران ایس پی ٹی جی سمیت سی او غازی پور، گومتی نگر ، تھانہ انچارج غازی پور، چنہٹ اور وبھوتی کھنڈ سمیت دیگر افسران موجود تھے۔
اس سلسلہ میں ٹریفک سب انسپکٹر ستیش کمار سنگھ نے بتایا کہ چیکنگ مہم کے دوران بیس گاڑیوں سے نیلی بتی ہائی گئی اور ۰۵۶۱ روپئے جرمانہ وصول کیا گیا۔ ستیش کمار کے مطابق زیادہ تر گاڑیوں پر سیاسی پارٹیوں کے جھنڈے لگے ہوئے تھے۔ چیکنگ مہم کے دوران پالی ٹیکنک چوراہے سے فیض ا?باد روڈ کی سمت جانے والی گاڑی جس پر منطقائی صدر کی پلیٹ لگی ہوئی تھی اسے روک لیا گیا۔ گاڑی میں سوار خاتون نے اپنا تعارف بھارتیہ کسان یونین کی منطقائی صدر کے طور پر کرایا۔گاڑی پرکسان یونین کا جھنڈا لگا ہوا تھا جسے پولیس نے ہٹا دیا۔ پولیس کی کارروائی سے خاتون مشتعل ہو گئی اور چوراہے پر ہنگامہ کرنے لگی۔پولیس کے اعلیٰ افسران کی موجودگی میں ہی پولیس ملازمین سے بدسلوکی کرنے لگی۔ جب معاملہ نے طول پکڑا تو تھانہ انچارج غازی پور نے تھانہ سے دو خاتون کانسٹیبل کو بلایا۔ ہنگامہ کرنے والی خاتون لیڈر نے سڑک پر جام لگانے اور دھرنادینے کا انتباہ دیا۔ اس ڈرامہ کے سبب پالی ٹیکنک چوراہے پر کثیر تعداد میں لوگ جمع ہو گئے۔اس واقعہ کے کافی دیر کے بعد معاملہ رفع دفع ہو گیا۔


بھارتیہ جنتا پارٹی میں بغاوت کے آثار

لکھنو۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع)ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد اترپردیش بی جے پی میں غیر اطمینانی اب کھل کر سامنے ا?نے لگی ہے۔ ضلع ریاستی صدر دفتر سے لیکر ضلع دفاتر تک دھرنے و مظاہرے جاری ہیں۔ حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ ریاست کے بی جے پی صلاح کار ایک طرف شعلوں کو بجھانے کی کوشش کرتے ہیں تو دوسری جانب شعلے آگ کی شکل اختیار کر رہے ہیں۔ بغاوت کے تیور لکھنو سے ہوتے ہوئے تقریباً دو درجن اضلاع کو اپنی زد میں لے چکے ہیں۔ کہیں کہیں پر تو کارکنان کے دو گروپ بن گئے ہیں اور تصادم کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ بی جے پہ کارکنان کا الزام ہے کہ اترپردیش بی جے پی میں پرانے کارکنان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔پارٹی تبدیل کرنے والے نئے چہروں کو ٹکٹ دیاگیا ہے جو علاقہ میں کبھی نہیں گئے۔ حالانکہ کارکنان اور امیدواروں کے درمیان کسی طرح کی غیر اطمینانی سے انکار کرتے ہوئے بی جے پی کے اعلیٰ لیڈر اور آر ایس ایس کے عہدیدار اسے اندرونی معاملہ بتا رہے ہیں اور جلد سے جلد اس معاملہ کو حل کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں لیکن مسئلہ کیسے حل ہوگا اس پر خاموشی اختیار کر لیتے ہیں۔ سیاسی مبثرین کہہ رہے ہیں کہ اگر یو پی بی جے پی نے اندرونی خلفشار کو دبانے کی پالیسی اختیار کی تو مودی لہر پر مخالف آوازیں قابض ہوسکتی ہیں۔ بہتر یہی ہے کہ پرانے کارکنان کی ناراضگی مل بیٹھ کر حل کی جائے۔ لیکن اگر با وثوق ذرائع کی بات کو تسلیم کر لیا جائے تو ریاستی بی جے پی کے اہل لیڈر جو اس مسئلہ کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور ساری ذمہ داری اترپردیش کے انچارج امت شاہ و ریاستی بی جے پی کے صدر ڈاکٹر لکشمی کانت باجپئی کے کندھوں پر ہے۔دہلی سے لوٹنے کے بعد بی جے پی کے ریاستی صدر تمام امیدواروں کو اتحاد کی تلقین دے رہے ہیں لیکن کارکنان پر اس کا کوئی اثر نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق باجپئی کارکنان کے سوالوں سے چہار طرفہ گھرے ہوئے ہیں۔ کارکنان کا الزام ہے کہ جب مودی کی ریلی میں لوگوں کو جمع کرنے کی تیاری تھی اس وقت کارکنان کو ذمہ داری کا سبق دیا گیا اور جب ٹکٹ دینے کا وقت آیا تو باہر کے لوگوں کو ٹکٹ دیا گیا یہ بات اب برداشت نہیں ہوگی۔ کارکنان کی مخالف اوازوں کی زد میں لکھنو، مرزاپور، مؤ، جونپور، چندولی، فیض آباد ، مظفرنگر اور غازی آباد کی پارلیمانی نشست کے علاوہ تقریباً دو درجن اضلاع آگئے ہیں۔ پارلیمانی حلقہ کے گھوسی میں بی جے پی کے امیدوار ہری نرائن راج بھر کی مخالفت شروع ہو گئی ہے۔کارکنان کے ایک گروپ نے راج ناتھ سنگھ اور امت شاہ کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ان کا پتلا نذر آتش کیا۔ کارکنان کا کہنا ہے کہ سینئر بی جے پی لیڈر وویک پانڈے نے پارٹی کی خدمات کے عوض انہیں ٹکٹ نہیں دیا۔ جونپورمیں کے پی سنگھ کو بی جے پی نے میدان میں اتارا ہے جبکہ یہاں سے سوامی چنمیا نند ، سیما دیویدی اور ڈاکٹر ہریندر سنگھ کا نام بی جے پی کی فہرست میں تھا لیکن ان میں سے کسی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ ڈاکٹر ہریندر سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی نے انہیں دھوکہ دیا ہے جس کے بعد بی جے پی میں دو گروپ ہو گئے ہیں۔ چندولی میں مہندر پانڈے کو ٹکٹ دیا گیا ہے جبکہ رکن اسمبلی سشیل سنگھ کا نام سر فہرست تھا۔ اب یہاں پر بھی مخالفین کی آوازیں زور پکڑتی جا رہی ہیں اور کارکنان بھی مخالفت کر رہے ہیں۔ریاست کے فیض آباد کی پارلیمانی نشست سے بی جے پی امیدوار للو سنگھ کی بھی مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ مخالفت کا یہ سلسلہ اجودھیا سے شروع ہو اہے اور وہاں سے پانچ مرتبہ مسلسل بی جے پی کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی ۲۱۰۲ء کے اسمبلی انتخابات میں ناکام ہو گئے تھے۔ اس سے قبل انہیں۲۰۰۹کے پارلیمانی انتخابات میں امیدوار بنایا گیا اور تیسرے نمبر پر وہ آگئے تھے۔پارلیمنٹ اور اس کے بعد اسمبلی انتخابات میں ناکامی کے بعد ایک مرتبہ پھر انہیں فیض آباد سے بی جے پی کا امیدوار بنانے پر اجودھیا کے سابق سنتوں اور باشندوں نے راج ناتھ سنگھ کا پتلا نذر آتش کیا اور للو سنگھ کو امیدوار بنانے کے خلاف نعرے لگائے۔


مودی سے ڈر گئی مایاوتی : شیوپال

لکھنؤ۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع) بی ایس پی نے اترپردیش کے تمام سیٹوں کے لئے اپنے امیدواروں کو ناموں کا اعلان کردیا . لیکن لسٹ بی ایس پی کی سربراہ کا نام نہیں دیکھ سماج وادی پارٹی نے بی ایس پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مایاوتی مودی سے ڈر گئی ہیں . پہلے کہا جا رہا تھا مایاوتی بھی لوک سبھا انتخاب لڑے گی . اس طرح کی خبریں تھی کی مایاوتی اعظم گڑھ کی لال گنج سیٹ سے انتخاب لڑ سکتی ہیں . مایاوتی کے لوک سبھا الیکشن نہ لڑنے پر سماج وادی پارٹی نے کہا ہے کہ مایا مودی سے ڈر کے بھاگ گئی ہیں .۱س بارے میں سماج وادی پارٹی کے سینئر وزیر شیو پال سنگھ یادو نے کہا ہے کہ مایاوتی مودی سے ڈر گئی ہے اور اس لئے میدان چھوڑ کے انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کررہی ہیں . شیو پال نے کہا کہ سماج وادی پارٹی بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے ہر قیمت پر روکیں گی۔شیو پال سنگھ یادو نے کہا کہ آپ مایاوتی کے بارے میں جانتے ہی ہو وہ بی جے پی کے تعاون سے تین بار وزیر اعلی بنی تھی . انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی ہی روکیں گی۔


بوٹا سنگھ نے تھاما سماج وادی کا دامن

نئی دہلی ۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع) سابق وزیر داخلہ اور سینئر کانگریس لیڈر بوٹا سنگھ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر راجستھان میں جالور سیٹ سے لڑیگے . سابق میں اس سیٹ سے ممبرپارلیمنٹ رہ چکے بوٹا سنگھ کانگریس کی طرف سے امیدوار نہیں بنائے جانے پر سنگھ نے یہ فیصلہ کیا ہے . معلومات کے مطابق بوٹا سنگھ نے بی جے پی لیڈروں سے بھی ٹکٹ کے سلسلے میں ملاقات کی تھی لیکن وہاں بھی ان کی بات نہیں بن پائی . اس کے سبب انہوں نے سماجوادی پارٹی کا دامن تھاما .


یوپی میں بیس سیٹوں پر انتخابی میدان میں اترے گی شیوسینا

ممبئی۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع)شیوسینا نے اتر پردیش کی بیس سیٹوں پر اپنے لوک سبھا امیدوار اتارنے کا اعلان کیا ہے . تاہم پارٹی کے صدر ادھو ٹھاکرے کے بیٹے نے ٹویٹ کر ان قیاسوپرں روک لگا دیا ہے جس میں بی جے پی کے پی ایم امیدوار نریندر مودی اور پارٹی کے قومی صدر راج ناتھ سنگھ کے خلاف امیدوار اتارنے کی بات کہی جا رہی تھی .آدتیہ ٹھاکرے نے اپنے ٹویٹ میں صاف کر دیا ہے کہ شیوسینا مودی۔ راج ناتھ کے خلاف اپنا کوئی امیدوار نہیں اتار رہی ہے . شیوسینا کی طرف سے یوپی میں بی جے پی کے بڑے لیڈروں کے خلاف بھی اپنے امیدوار اتارنے کی باتیں اس وقت سامنے آنے لگی تھیں جب بی جے پی لیڈر نتن گڈکری اور ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے کے درمیان این ڈی اے میں شامل ہونے کے سلسلے چرچاے زوروں پر تھیں .

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا