English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی نے کیجریوال کو ملنے کا وقت نہیں دیا (مزید اہم خبریں)

share with us

. کیجریوال نریندر مودی سے گجرات کی ترقی کے دعوے سے متعلق 16 سوال پوچھنے جا رہے تھے . لیکن مودی سے ملنے کے لئے انہوں نے اپٹمیٹ نہیں لے رکھا تھا .پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ جاننے کے لئے کیجریوال کو روکا کہ کیا انہوں نے اس علاقے سے گزرنے کی اجازت لے رکھی ہے اور کیا انہوں نے وزیر اعلی مودی سے ملنے کے لئے ایپٹمیٹ لے رکھا ہے ؟ کیجریوال کی کار کو روکنے کے بعد سڑک پر ٹریفک جام نہ لگے ، اس لیے پولس نے ان کی کار کو سڑک کے کنارے کرنے کو کہا . بعد میں مودی سے کیجریوال کی ملاقات کا وقت لینے کے لئے منیش سسودیا وزیر اعلی کے دفتر گئے .مودی سے ملنے جا رہے کیجریوال کو گاندھی نگر پولیس نے راستے میں ہی روک لیا . پولیس نے آپ لیڈر منیش سسودیا کو مودی کا وقت لینے کے لئے وزیر اعلی کے دفتر جانے کی اجازت دی . لیکن وہاں سے کیجریوال کو مودی سے ملنے کا وقت نہیں ملا . اس کے بعد کیجریوال احمد آباد واپس لوٹ گئے . اس دوران راستے میں خاصا ہنگامہ مچا رہا اور کچھ دیر کے لئے ٹریفک بھی جام ہو گیا .
مودی سے پوچھے 16 سوال
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے گجرات دورے کے تیسرے دن گجرات میں ترقی کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہوئے مودی حکومت سے کئی سوال پوچھے . کیجریوال نے کہا کہ ہم مودی سے ملنے جا رہے ہیں ، اگر ہم سے مجھ سے ملیں تو ہم اپنے سوال ان کے سامنے رکھیں گے .کیجریوال نے مودی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ کسان آپ کی حکومت سے ناراض ہے . حال میں 800 کسان خود کشی کر چکے ہیں . بجلی کے کنکشن کے لئے 4 لاکھ کسانوں نے کئی سال سے اپلا? کیا ہے ، تو بجلی کہاں سے دے دی . کوڑیوں کے بھاو زمین دی جی رہی ہے اور بہت کم معاوضہ دیا جا رہا ہے اور امبانی کو آپ کو سستے داموں پر زمین دے رہے ہیں .
انہوں نے کہا کہ کچچھ کے لوگوں کو پانی نہیں مل رہا ہے . کچچھ کے کسانوں کو آپ نے زمینوں سے نکالنے کے لئے سپریم کورٹ میں کیس درج ہے . آپ کے پاس کتنے ہیلی کاپٹر ہیں . دو دن سے ہم لوگ اول ہمارے ساتھی گجرات میں گھوم رہے ہیں . ہم لوگ اس لئے آئے تھے کیونکہ گزشتہ ایک سال سے مودی جی اول میڈیا کے کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہاں ترقی ہو گیا ، بدعنوانی نہیں ہے کسان خوش ہیں .کیجریوال نے کہا کہ ہمارے ذہن میں تجسس تھی کہ ہم دیکھیں کہ گزشتہ 2 دن میں ہم نے جو دیکھا وہ شیگ ہے . جو بتایا جا رہا ہے اس سے مختلف ہے . ہم مودی جی سے ملنے ان کے گھر جا رہے ہیں اور سارے مسائل پر بات چیت کریں گے . انہوں نے ہماری چٹٹک کا جواب بھی نہیں دیا تھا . اس پر بھی بات چیت کریں گے . 16 سوال ہمارے ذہن میں ہے .کیجریوال نے مودی سے پوچھا ، آپ کے دور اقتدار میں زرعی پیداوار میں کمی آئی ہے . تو کس بنیاد پر آپ کہہ رہے ہیں کہ زراعت کی شرح 121 فیصد سے بڑھ رہی ہے . آپ دعوی کرتے ہے کہ گجرات میں کرپشن ختم کیا ہے . لیکن گاؤں اور شہروں میں چھوٹے کاموں کے لئے بھی رشوت دینی پڑتی ہے . امبانی کے داماد کو بھی آپ نے وزیر بنا دیا . نوجوانوں کو ٹھیکے کی نوکری پر رکھ کر استحصال کیا جا رہا ہے . 5300 روپے ہر ماہ دیتے ہیں . اچھی تعلیم دینا حکومت کی ذمہ داری ہے . گجرات کے اسکولوں کے حال برے ہیں . کیجریوال نے کہا کہ گجرات میں ترقی کے بڑھ ۔ چڑھ کر دعوے کئے جا رہے ہیں ، لیکن ہم نے گزشتہ دو دنوں میں پایا کہ یہاں ٹھیک اس کے برعکس ہے . مودی حکومت نے سولر پاور سستے داموں پر فروخت کر دئے .کیجریوال نے کہا کہ مودی کہتے ہیں کہ گجرات میں بدعنوانی نہیں ہے لیکن لوگوں سے بات کرکے ہمیں پتہ چلا کہ پوری ریاست میں بدعنوانی پھیلا ہے . آپ ایسے دعوے کس طرح کر سکتے ہیں . ہم مودی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا وہ کے جی بیسن سے نکلی گیس کے دام بڑھائیں گے . ہم نے محسوس کیا کہ مودی کے کئی دعوے مکمل طور پر جھوٹے ہیں .چھوٹے صنعتوں کو بند کیا گیا ہے . یہ کس طرح کی ترقی ہے . سرکاری دفتروں میں بہت زیادہ کرپشن ہے .

کرناٹک اردوا کیڈمی کی تشکیل ہی عمل میں نہیں آئی ہے توپھر میری نامزدگی کس طرح ہوسکتی ہے۔۔ صحافی محمدیوسف رحیم بیدری 

بیدر۔7مارچ(فکروخبر/ذرائع) کرناٹک اُردو اکیڈمی کے رکن کی حیثیت سے مجھے نامزد نہیں کیا گیاہے ۔یہ بات ممتاز شاعر، نقاد ، افسانہ نویس ، مترجم اور صحافی محمدیوسف رحیم بیدری نے اپنے تازہ صحافتی بیان میں کہی ۔ انھوں نے آگے بتایاکہ جب کرناٹک اردوا کیڈمی کی تشکیل ہی عمل میں نہیں آئی ہے توپھر میری نامزدگی کس طرح ہوسکتی ہے۔ میں ان افراد کا شکرگذار ہوں جنہوں نے مجھے ٹیلی فون کرکے مبارک باد پیش کی اور اردوادب اور اردو سرگرمیوں کے تئیں میرے کاموں کوسراہتے ہوئے اردو اکیڈمی کے رکن بننے پر مجھ سے نیک توقعات وابستہ کیں لیکن ساتھ ہی میں یہ بتانا چاہوں گاکہ ایسا نہیں ہواہے ۔ میرے اور دیگر افراد کے اسمائے گرامی کو ایک مخصوص لابی نے اڑائے ہیں اور ہوسکتاہے ان کی بتائی گئی فہرست درست بھی ہو۔ لیکن وہ لابی چاہتی تھی کہ ان ناموں پر لوگوں کی رائے حاصل کی جائے اور دیگر آس لگائے ہوئے لوگوں کو ان افراد کے خلاف تیا رکرکے فضا کو مکدر کیاجائے اور وہ لابی ایسا کرنے میں کامیاب رہی ۔ محمدیوسف رحیم بیدر ی نے بتایاکہ مذکورہ لابی کے پیچھے برسراقتدار پارٹی کے لوگوں کاہاتھ ہونے سے انکا رنہیں کیاجاسکتا۔ مجھ تک یہ اطلاعات بھی پہنچ رہی ہیں کہ بنگلور میں میرے خلاف خاص فضا تیارکی جارہی ہے اور میری ناقدانہ بصیرت کو حقارت سے دیکھتے ہوئے اس کو اپوزیشن ذہن سے تعبیر کیاجارہاہے۔ جب کہ میراقصور صرف یہ ہے کہ میں کرناٹک اردوا کیڈمی کی تشکیل کے علاوہ بیدر سے دوافراد کی نامزدگی چاہتاتھا۔ اوریہ میری ہی نہیں بیدر کی تمام ادبی تنظیموں کی آرزو رہی ہے کہ وہ اردو اکیڈمی کی خودمختاری کی بحالی چاہتے ہیں ۔ اور اکیڈمی کو جمہوری طریقے پر چلانے پر زور دیتے ہیں لیکن کانگریس حکومت کے وزیراقلیتی بہبود نے بوجوہ ایسا ہونے نہ دیاا ور آخر کار پارلیمانی انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن نے مثالی ضابطہ اخلاق نافذ کردیا۔ لہٰذا میں ان تمام باتوں کی مذمت کرتاہوں ۔اور اس پریس نوٹ کے ذریعہ بتانا چاہتاہوں کہ میری ناقدانہ بصیرت اور میری ادبی سرگرمی خالص ادب کی فوزوفلاح کے لئے ہے ۔ میرے خلاف چاہے جتنی باتیں کی جائیں میراکام میری پہچان ہے۔ اور میراکام ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ میری 16کتابیں اور میرے ادارے کی 27مطبوعہ کتابیں میری اس بات پر گواہ ہیں ۔موصوف نے پریس نوٹ کے آخر میں اپنے مخالفین سے اپیل کی ہے کہ وہ صحت مند طریقے سے مقابلہ کریں ۔کسی کو بدنام کرنے کے لئے افواہوں کا سہارابزدل لیاکرتے ہیں ۔ 

گجرات میں اروند کجریوال کے ساتھ جو سلوک کیا مودی نے اپنا حقیقت عیاں کردی ۔ مولانا کلب رشید 

نئی دہلی ۔ 7مارچ(فکروخبر/ذرائع)عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کجریوال کے ساتھ جو کچھ گجرات میں مودی کے اشارے پر کیا گیا اس کی مولانا کلب رشید رضوی نے سخت الفاظ میں مذمت کی انہوں نے کہا کہ عوام مودی کی اصل صورت و کردار سے واقف ہو چکی ہے اور عوام جانتی ہے کہ مودی کے کہنے سے جھوٹ کو سو بار جھٹکانے سے جھوٹ جھوٹ ہی رہتا ہے اصل نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ اروند جی نے مودی کے گڑھ گجرات میں جا کر اس کی حقیقت عوام کے سامنے رکھی ہے اور مودی کا اروند کجریوال کے سوالات کے جوابات دینے سے کترانا اس بات کی دلیل ہے کہ چور کی داڑھی میں کہیں نہ کہیں تنکا کی مثال کے مصداق ہے ۔یہ پوچھے جانے کر کیا عام آدمی پارٹی کے لوگوں نے پتھر بازی کی تو انہوں نے کہا ہم تو عام آدمی ہیں آزادی سے لیکر اب تک حق کے بدلے لاٹھی اور روٹی کے بدلے گالی ملتی رہی ہیں اگر کسی کارکنا ن نے ایسی حرکت کی بھی ہے تو میں اس کے لئے معزرت خواں ہوں ۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی میں مولانا کلب رشید رضوی کی شمولیت اور سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور لوگوں کا کہنا ہے کہ کلب رشید کی شمولیت سے عام آدمی پارٹی میں نئی قوت و توائی کے ساتھ ساتھ عوام میں خوشی کی لہر اور جوش و خروش سرعت کر گیا ہے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا