English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلم رہنماؤں کو خود اپنا احتساب کرناچاہئے،نکتہ چینی کرنا آسان (مزید اہم خبریں)

share with us

اور یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے کہ اقلتیں خاص طور سے مسلمان ہر میدان میں بچھڑگئے ہیں انہوں نے یہ بات آج مولانا آزاد صحت اسکیم اور نالندہ پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں کہی ۔جس میں ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے مسلم دانشوروں ،تعلیمی ماہرین اور رہنماؤں نے شرکت اس اسکیم کے تحت اقلیتی امور کی وزارت مسلم اسکولوں میں زیرتعلیم بچوں کو طبی سہولتیں فراہم کریگی ۔ تا کہ بچوں کی جسمانی نشونما ٹھیک ڈھنگ سے ہو۔اس تقریب میں اسی وزارت کے وزیرمملکت نیگ ایرونگ،پلانگ کمیشن کی ممبر ڈاکٹر سیدہ خان اور کئی اراکین پارلیمنٹ کے علاوہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر اے آر قدوائی نے بھی شرکت کی ۔مسٹر رحمان خان نے کہا کہ اگرچہ مسلم رہنما اقلیتوں کی بدحالی کے حکومت کو ذمہ دار سمجھتے ہیں ۔اس کا خلاصہ سچر کمیٹی کی روپورٹ میں کیا گیا ہے لیکن اس رپورٹ میں حکومت کی نکتہ چینی نہیں کی گئی ہے بلکہ قوم کے رہنماؤں کو بھی للکاراور کہا ہے کہ زبانی جمع خرچ کے علاوہ انہوں نے مسلمانوں کی ترقی کے لئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھا یا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم رہنما نکتہ چینی کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں ۔ لیکن مسائل کا حل کبھی ڈھونڈھتے نہیں ہیں۔ رحمان خان نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت سات سال پہلے وجود میں آئے تھی اور اس وزارت نے کوششیں کی ہے کہ وہ اقلیتوں کے توقعات کو پورا کرسکے ۔ لیکن یہ مسئلہ بہت کٹھن ہے ۔ ہم نے کچھ اقدامات پہلے ہی کئے ہیں جن کا فائدہ اقلیتوں کو مل رہا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ سچر کمیٹی کے 67سفارشات کو لاگو کردیا گیا ہے اور کچھ سفارشات ہی باقی بچے ہیں جن پر جلد ہی عمل درآمد ہوگا ۔ انہوں نے وقف جائیدوں کے سلسلے میں بتا یا 123جائیدادوں کو نوٹیفائی کردیا گیا ہے یہ جائیدادیں ابھی حال ہی میں حکومت نے وزارت کے حوالے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ا ب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم رہنما ان جائیدادوں کی حفاظت کیسے کریں گے۔ ہم (گالیاں کھانے کے لئے تیار یہ اور یہ بھی سننے کے لئے تیار ہیں کہ کانگریس نے اقلیتوں کے لئے کچھ نہیں کیا ہے۔لیکن ہم یہ بھی ماننے کے لئے تیارہیں کہ واقعی کانگریس نے کچھ نہیں کیا ہے مگر یہی سوال جب ہم مسلم رہنماؤں سے کرتے ہیں وہ آگ بگولہ ہوجاتے ہیں ۔تنقید کرنا آسان ہے لیکن مسائل کا حل تلاش کرنا بہت دشوار کام ہے۔ اس موقع پر وزیرمملکت ایرونگ نے رحمان خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں اقلیتی امور کی وزارت بہت زیادہ متحرک ہوئی ہے۔ اس موقع پر مختلف اسکولوں کے بچو ں کو ہیلتھ کارڈ بھی تقسیم کئے گئے نالندہ پروجیکٹ کے ذریعے مسلم تعلیمی اداروں کے اساتذہ کو جدید اور تکینکی تعلیم کی تربیت دی جا ئے گی تا کہ اس کا پورا فائدہ بچو ں ہو۔ رحمان خان نے کہا کہ وزارت اقلیتی امور کی کوششیں ہیں کہ ملک کے گوشے گوشے میں مسلمانوں کی فلاح وبہبود کے لئے زیادہ سے زیادہ اسکیمیں شروع کی جائیں اور ان پر جلد ازجلد عمل درآمد بھی ہو ۔ان کا ماننا ہے کہ ان اسکیموں سے مسلم اقلیت کو اقتصادی طور پر بدحالی سے باہر نکالا جاسکتا ہے اور وہ ملک اور قوم کی خدمت کے لئے دوسروں کے مقابلے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بچے ہندستان کے مستقبل کی اساس ہیں۔ ہمیں ان نونہالوں کو تعلیم کے زیور سے سنوانا ہے تا کہ وہ آنے و الے مستقبل میں ہندستان کی بہتر خدمت کرسکیں۔ 


ممبئی ہائی کورٹ میں تہلکہ کے چیف ایڈیٹر تیج پال کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور

ممبئی ۔ 4 مارچ (فکروخبر/ذرائع) ممبئی ہائی کورٹ نے تہلکہ کے چیف ایڈیٹر تیج پال کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کر لی۔ قبل ازیں 18 فروری کو عدالت عالیہ نے تیج پال کی درخواست کی سماعت ملتوی کر کے کرائم برانچ سے چارج شیٹ کی نقل طلب کر لی تھی۔ گوا پولیس نے تیج پال پر جنسی ہراساں کرنے، غلط پابندیوں، جنسی زیادتی اور اپنی حیثیت کے ناجائز استعمال کے الزامات لگائے ہیں۔ تیج پال گذشتہ 80 دن سے زیر حراست ہیں۔


کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں برفانی تودہ تلے دبے 75 افراد کو نکال لیا گیا، 25کی تلاش جاری 

سرینگر ۔ 4 مارچ (فکروخبر/ذرائع) کشمیر میں برفانی تودہ تلے دبے 75 افراد کو بچا لیا گیا جبکہ 25 کی تلاش جاری ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں برفانی تودہ گرنے سے اس کے نیچے 100 افراد دب گئے جس میں 75 افراد کو امدادی کارکنوں نے بحفاظت نکال لیا جبکہ 25 افراد کی تلاش جاری ہے۔ گذشتہ روز ضلع کپواڑہ کے پہاڑی درہ سندا پر برفانی تودہ گرا جس میں تقریباً 100 افراد پھنس گئے۔ پولیس نے بتایا کہ اب تک ہم نے 75 افراد کو بچا لیا ہے اور 25 دوسرے پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔


وزیر اعظم بمسٹک کانفرنس میں شرکت کے لئے میانمار پہنچ گئے

میانمار ۔ 4 مارچ (فکروخبر/ذرائع) وزیر اعظم منموہن سنگھ بمسٹک کانفرنس میں شرکت کے لئے میانمار پہنچ گئے ۔ یہ بے آف بنگال انیشیٹو فار ملٹی سیکٹورل ٹیکنیکل اینڈ اکانومک کو آپریشن تنظیم کی تیسری کانفرنس ہے ۔ دہلی سے میانمار روانگی سے قبل وزیراعظم نے بمسٹک کو سارک اور آسیان کا سنگم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی اور انسانی سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمیں مشترکہ کوششوں اور عزم کو بروئے کار لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بمسٹک ممالک کا استحکام اور ترقی پورے ایشیاء کی ترقی ہے۔ من موہن سنگھ نے کہا کہ بمسٹک کا ڈھاکہ میں مستقلاً سیکرٹریٹ اور سیکرٹری جنرل کی تعیناتی سے تنظیم کے علاقائی انضمام اور تعاون کے لئے متحرک اور اہم کردار ادا کرنے کی ذمہ داری میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی ممالک میں کئی بمسٹک مراکز نے کام شروع کردیا ہے۔ جن میں تین مراکز ہندوستان میں کام کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ان مراکز کا کام رکن ممالک میں تکنیکی تعاون و تبادلہ کو بڑھانا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بمسٹک ممالک سے ہمارے باہمی تعلقات دنیا بھر میں سب سے اہم ہیں انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کانفرنس کے دوران رکن ممالک کے رہنماؤں سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا