English   /   Kannada   /   Nawayathi

شوہر کے خلاف ہی بھڑک گئی نوشیدہ

share with us

تفصیلی واقعہ کے مطابق نوشیدہ نے پولس تھانے میں یہ بیان دیا تھا کہ کلاس سے گھر واپس ہونے کے دوران کائی کمبا جنتا کالونی کے قریب نیلے رنگ کی اسکارپؤ کار میں آئے ہوئے تین افراد نے اس کو اغوا کرلیا تھا اس کے بعد سوڈیا ارمبور نامی جگہ پر جب کار آہستہ ہوئی تو میں کار سے کود کر اغواکاروں کی چنگل سے آزاد ہوگئی ۔ اس موقعہ پر سامنے سے آرہی ایک کار کو دیکھ کر اغوا کار فرار ہوگئے تھے ۔اور وہ یہاں سے ایک رکشہ کے ذریعہ میں گھر آگئی اورشوہر کو اطلاع دی ۔ میرے شوہر اپنے دیگر دوستوں نے پتور کے اسپتال میں مجھے داخل کیااور اغوا کارتینوں کے تینوں ملیالم میں بات کررہے تھے ۔مسلم نوجوان عورت کی اغواکاری کی خبر ملتے ہی کے ایف ڈی کے کارکنان اغواکاروں کو حراست میں لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسپتال کے سامنے احتجاج کرنے لگے ۔ اڑتالیس گھنٹے کے اندر گرفتار نہ کئے جانے پر پرزور احتجاج کی دھمکی بھی دے ڈالی ۔ اس موقع پر اسپتال کے سامنے حالات کشیدہ ہوگئے تھے ۔ اس حادثہ کے دوسرے دن نوشیدہ علاج معالجہ سے فارع ہوکر اپنے میکے چلی گئی ۔ 29؍ستمبر کو پولیس نے نوشیدہ اور اس کے شوہر کے ساتھ جائے واردات کا معائنہ کیا ، نوشیدہ کے دئیے گئے بیان کے مطابق پولیس کو اغواکاری کے سلسلہ میں شک وشبہات پیدا ہوگئے تھے اور شوہر عبدالقادر کو بھی اپنی بیوی کے بیان پر شبہ ہوگیا تھا ۔ اسی بیچ نوشیدہ نے فوری بیان دیتے ہوئے کہا کہ میرا اغوا نہیں ہوا تھا بلکہ شوہر اور ساس کی تکالیف برداشت کرنے کی سکت نہ ہونے کی وجہ سے گھر چھوڑنے کا فیصلہ لیا تھا ۔ مجھ جیسی تعلیم یافتہ لڑکیاں بھی اب جہیز ہراسانی کی شکار ہورہی ہیں ۔سسرال والوں کی عقل ٹھکانے لگانے او ران کو بے عزت کرنے کے لیے اغوا کی من گھڑت کہانی بنائی ۔نوشیدہ نے شوہر عبدالقادر اور ساس نفیسہ کے خلاف جہیز ہراسانی کی تحریری شکایت درج کرنے کے لیے تیار ہوگئی ہے ۔ ممکن ہے پولیس اس شکایت کو درج کرنے کے بعد اسپتال کے ماحول میں کشیدگی پیدا کرنے کے الزام میں کچھ لوگوں کے خلاف کیس درج کرے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا