English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں اُردو اخبارات کو ممکنہ سہولیات مہیا کروانے قمرالاسلام کا تیقن

share with us

اُنہوں نے سمینار کی صدارت بھی فرمائی ، اُردو صحافت کو درپیش مسائل اور چیلنجس ، کے زیر عنوان پر منعقدہ یہ سمینار دن بھر چلا جس میں گلبرگہ ، یادگیر ، بیدر ، بیجاپور ، بیلگام اور بنگلور کے اُردو صحافیوں اور اُردو اخبارات کے مدیران نے حصہ لیا اور اُردو اخبارات و صحافیوں کے تئیں محکمہ اطلاعات اور حکومت کرناٹک کے امتیازی سلوک کے خلاف شدید ناراضگی و برہمی کا اظہار کیا ۔ الحاج قمرالاسلام نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا کہ اُردو اخبارات سرکاری سرپرستی سے محروم ہونے کے علاوہ اُردو داں طبقہ کی عدم توجہ سے دوچار ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ اُردو داں طبقہ میں اُردو اخبار خرید کر پڑھنے کا روحجان نہیں پایا جاتااگر ایک پیالی چائے چھوڑ دی جائے تو اُردو کے دو تین اخبارات خریدے جاسکتے ہیں ۔ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا کہ مسلم تجار اشتہارات کے ذریعہ اُردو اخبارات کے مالیہ کو مستحکم بنا سکتے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ اُردو قارئین کا یہ فرض ہے کہ وہ اُردو اخبارات خرید کر پڑھیں اور اُردو اخبارات کو مالی فائدہ پہنچانا مسلم تجار کی ملی ذمہ داری ہے ۔ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا کہ وہ حکومت کرناٹک کے علاوہ کرناٹک اُردو اکاڈمی کی جانب سے بھی اُردو اخبارات کو ممکنہ سہولیات مہیا کروانے پر غور کر رہے ہیں ۔ وہ چیرمن کرناٹک اُردو اکاڈمی کی حیثیت سے اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ مشاعروں ، سمیناروں کا انعقاد کر رکے اور ادبا و شعراء کی کتابوں کی اشاعت پر مالی امداد دینے کے علاوہ کرناٹک اُردو اکاڈمی نے اُردو اخبارات کے استحکام کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں۔ الحاج قمرالاسلام نے کہا کہ وہ عنقریب آندھرا پردیش، مہاراشٹرا کا دورہ کرتے ہوئے اس بات کا جائزہ لیں گے کہ ان ریاستوں میں اُردو اکاڈمیاں اُردو اخبارات کے ساتھ کس طرح تعاون کر رہی ہیں ۔ ریاست کے تمام اُردو صحافیوں اور اخبارات کے مدیران سے مشاورت کے لئے وہ عنقریب بنگلور میں اجلاس طلب کر یں گے جس میں کرناٹک اُردو اکاڈمی سے درکار سہولیا ت کے حصول کے لئے اقدامات پر غور کرنے کے علاوہ اُردو اخبارات و صحافیوں کو ریاستی حکومت سے مراعات و سہولیات کی فراہمی کے لئے یادداشت مرتب کی جائے گی ۔ جسے وہ خود چیف منسٹر سدرامیا کو نہ صرف پیش کریں گے بلکہ اس پر عمل آواری کے لئے مکمل اثر انداز ہوں گے ۔ ابتداء میں چیرمن کرناٹک میڈیا اکاڈمی ایم اے پونپا نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میڈیا اکاڈمی سمینار میں اُردو اخبارات کے استحکام کے لئے دی جانے والی والی تجاویز پر مشتمل ایک جامع رپورٹ مرتب کر کے حکومت کو پیش کرے گی ۔سینئر صحافی قاضی ارشد علی سابق ایم ایل سی نے کلیدی خطبہ دیتے ہوئے اُردو اخبارات پر اُردو صحافیوں کو درپیش مشکلات اور ریاستی حکومت کی جانب سے سہولیات و مراعات کی عدم دستیابی کا جائزہ لیا اُنہوں نے کہا کہ اُردو صحافت آج بھی سرمایہ داروں کے شکنجہ سے آزاد ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ کسی قسم کی عصری سہولیات مہیا نہ ہونے کے باوجود اُردو کے صحافی سخت محنت و جانفشانی سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت کرناٹک کی جانب سے بنائی جانے والی نئی میڈیا پالیسی میں اُردو اخبارات کے ساتھ مکمل انصاف کیا جانا چاہئے اور اُردو کے صحافیوں کو اُن کا جائز حق ملنا چاہئے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اُردو اخبار چلانا کوئی آسان کام نہیں ہے اور یہ ہر ایک بس کی بات نہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اُردو اخبارات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اُردو اخبارات ریاست کی 12.5فیصد اقلیتی آبادی تک رسائی رکھتے ہیں ۔ڈاکٹر اُمیش جادھو رکن اسمبلی چنچولی نے قمرالاسلام صاحب کو تجویز پیش کی کہ حکومت کی جانب سے تمام سرکاری اُردو اسکول اور کالجس میں اُردو اخبارات کی سربراہی کا انتظام کریں ۔ اُنہوں نے سابق چیف منسٹر دھرم سنگھ جو سمینار میں شریک نہیں ہو سکے کا بیان پڑھ کر سنایا ۔مرکزی وزیر ریلوے ملیکارجن کھرگے سمینار کا افتتاح کرنے والے تھے لیکن وہ بھی غیر حاضر رہے ۔محمد وزیر احمد آئی جی پی گلبرگہ ، پروفیسر پی کے کھنڈو باگلبرگہ یونیورسٹی و سابق رکن کرناٹک میڈیا اکاڈمی شہ نشین پر موجود تھے ۔وجئے گروور کنوینر سمینار نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات بسوراج ایم کمبی نے بھی مخاطب کیا اور کہا کہ وزیر اقلیتی بہبود قمرالاسلام صاحب کی سرپرستی میں محکمہ اطلاعات اُردو اخبارات کو مناسب سہولیات و امداد مہیا کرنے کے لئے حکومت سے رجوع ہوگا۔سمینار میں اُردو صحافت کے شعبہ میں زندگیاں وقف کرنے والے سینئر صحافیوں کی گراں قدر خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے وزیر اقلیتی بہبود حکومت کرناٹک الحاج قمرالاسلام صاحب کے ہاتھوں اُنہیں تہنیت پیش کی گئی ، علی حفیظ، شرف الدین سید، عبدالخالق، صدیق الدوری، عسکر واسطی، ایم اے سراج، رحمت النساء، صالح منیر، اظہر نظامی فرزند سید شاہ حمیر اللہ نظامی ، عرباز مسعود بنگلور، حکیم شاکر، عزیز اللہ سرمست، جبار جمیل، حامد اکمل گلبرگہ ،سید سعید الحسن قادری، صمد خانہ پوری، ایم اے صمدبیدر، رفیع بھنڈاریبیجاپور، فاروق حنان بیلگام کو تہنیت پیش کی گئی ۔دوپہر کے اجلاس میں مباحثہ ہوا جس میں صحافیوں اور اخبارات کے مدیران نے حصہ لیتے ہوئے اُردو اخبارات کو درپیش مسائل اور چیلنجس پر روشنی دالتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے درکار سہولیات و مراعات سے متعلق تجاویز پیش کیں۔ میڈیا لسٹ میں شمولیت اور اکریڈیشن کارڈ کی اجرائی کے لئے شرائط میں نرمی پیدا کرنے ، اشتہارات کا علیحدہ کوٹہ مختص کرنے اور ہفتہ وار اخبارات کو بھی میڈیا لسٹ میں شامل کرنے اکریڈیشن کارڈ جاری کرنے کے مطالبات کو زور دیا گیا۔

عزیز اللہ سرمست کوکرناٹک میڈیا اکاڈمی کی تہنیت 

گلبرگہ29؍ستمبر (فکروخبر/ذرائع) کرناٹک میڈیا اکاڈمی بنگلور اور محکمہ اطلاعات حکومت کرناٹک کی جانب سے راجیہ اُتسوا ایوارڈ یافتہ سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست ایڈیٹر بہمنی نیوزگلبرگہ کو تہنیت پیش کی گئی ۔ کل گلبرگہ کے ایس ایم پنڈت رنگ مندر میں منعقدہ اُردو صحافت کو درپیش مسائل اور چیلنجس کے زیر عنوان منعقدہ ریاستی سمینار میں گلبرگہ ضلع کے نگران وزیر الحاج قمرالاسلام وزیر اقلیتی بہبود حج و وقف بلدی نظم و نسق پبلک انٹر پرائزس حکومت کرناٹک کے ہاتھوں عزیز اللہ سرمست کو اُن کی گراں قدر صحافتی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے تہنیت پیش کی گئی ۔ اس موقع پر ڈاکٹر اُمیش جادھو رکن اسمبلی چنچولی ، وزیر احمد آئی جی پی گلبرگہ ،کرناٹک میڈیا اکاڈمی کے چیرمین ایم اے پونپا ، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات بسوراج ایم کمبی موجود تھے۔ ایوارڈ ملنے پر دوست احباب نے عزیز اللہ سرمست کو مبارکباد دی۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا