English   /   Kannada   /   Nawayathi

منگلور سے تعلق رکھنے والی پی یو طالبہ کا زنابالجبر کے بعد بھیانک انداز میں قتل

share with us

تفصیلی واقعہ اور اطلاع کے مطابق مہلوک طالبہ کی شناخت اکشتا (18) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ یہ شہر کے کار اسٹریٹ کے قریب ویکنٹ رمن کالج میں پی یو کے دوسرے سال کی طالبہ تھی، 21ستمبر کو یہ اچانک لاپتہ ہوگئی تھی، طالبہ نے گھر والوں کو اسپیشل کلاس کی اطلاع دے کر گھر سے نکل کئی گئی تھی، جب شام ہوتے لڑکی گھر نہیں لوٹی تو کالج میں رابطہ کیاگیا مگر والدین اس وقت پریشان ہوگئے جب یہاں اطلاع ملی کے کسی بھی قسم کا کلاس آج نہیں لی گئی۔والدین پریشان ہوکر 22ستمبر کو دیہی پولس تھانے میں شکایت درج کرائی تھی۔ 24ستمبر کو ملوہتلو آئس پلانٹ نیترواتی ندی کے کنارے انجان لاش کے ملنے کی اطلاع پولس کو دی گئی تھی۔ اسی موقع پر پولس نے لاپتہ لڑکی کے سرپرستان کو بھی لاش کی شناخت لئے بلالیا ۔لاش سڑگل جانے کے باوجود کپڑوں کی وجہ سے والدین نے لاش کی شناخت کرلی۔ لڑکی کے لاپتہ ہونے کے بعد جب پولس نے تحقیقات کی تو پولس نے پتہ لگایا کہ مدن بھنڈاری نامی نوجوان کے ساتھ لڑکی کا معاشقہ تھا۔ اسی کالج میں بھنڈاری بی کام تھرڈ ائیر کا طالب علم ہے۔ 21ستمبر سے اس کے لاپتہ ہونے کی شکایت بھی منجیشور پولس تھانے میں درج کی گئی تھی۔اسی بیچ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد اور میڈیکل چیک اپ کے بعد ڈاکٹروں کو شک ہے کہ لڑکی اجتماعی زنا بالجبر کی شکار ہوئی ہے۔ پہنے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔ مگر وینلاک اسپتال میں جمع طلباء کی تعداد اور اشتعال کو دیکھ کر ڈاکٹر نے یہ بات طلباء کے سامنے واضح نہیں کیا تاکہ طلباء کے اشتعال میں زیادتی نہ آجائے۔ مشتعل طلباء نے اکشتا کے عاشق بھنڈاری کے لاپتہ ہونے اور پھر لڑکی کی لاش ملنے پر کہا کہ ، یہ ممکن نہیں کہ اکشتا خودکشی کی ہو، عاشق معشوقہ کا ایک ساتھ لاپتہ ہونااور اس کے بعد صرف لڑکی کی لاش کا پتہ چلنا اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے عاشق نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ لڑکی کو اپنے ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ہے۔ پولس کی تحقیقات پر ہمیں بھروسہ نہیں ، ملزم کو ہمارے حوالے کیا جائے ہم خود سنگسار کرکے اس کواس کے کئے کی سزا دیں گے۔ مشتعل طلباء کے اشتعال کو دیکھ کر پولس کو حالات پر قابوپانے کے لیے سخت حفاظتی بندوبست کا انتظام کرنا پڑا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا