English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی وزیراعظم بنیں تو میں ہندوستان میں رہنا نہیں چاہوں گا ( مزید ملكی خبریں )

share with us

مخالف مودی سخت ریمارک پر اٹھنے والے تنازعہ سے بے پرواہ اننت مورتی نے اپنے قول کی یہ کہتے ہوئے مدافعت کی کہ چیف منسٹر گجرات اگر وزیراعظم بن جائیں تو وہ عوام کو خوف زدہ کرکے چھوڑ دیں گے۔ میں ایسے ملک میں رہنا نہیں چاہتا جس کے وزیراعظم مودی ہوں۔ مورتی نے حال ہی میں بنگلور میں منعقدہ ایک تقریب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ بی جے پی اور اس کی ہم خیال جماعتوں کی جانب سے اس ریمارک پر کی جانے والی تنقیدوں کے جواب میں اننت مورتی نے کہا وہ(مودی)خوف کا ماحول پیدا کردیں گے اور ایک خوفناک انسان اس عہدہ پر بیٹھا ہو تو عوام اس کے آگے جھکنے پر مجبور ہوں گے کیونکہ ایک مردم آزار شخص لوگوں کو بزدل بنا کر رکھ دیتا ہے۔ انھوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو ایسے شہریوں کی ضرورت ہے جو خوف زدہ نہ ہوں اور ایسی حکمرانی کی ضرورت ہے جہاں عوام اپنے لیڈر کی غلامانہ اطاعت نہ کریں۔ اننت مورتی کے ان ریمارکس سے برہم بی جے پی اور مودی کے حامیوں نے انھیں ایک طفیلی قرار دیا اور الزام لگایا کہ کنڑا ادیب سیاسی ماحول کے مطابق بات کررہے ہیں جنھیں ماضی میں کانگریس اور جنتادل کی تائید حاصل رہی ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے اور کئی مقامی قائدین نے کہا کہ وہ شوق سے ہندوستان چھوڑ کر جاسکتے ہیں۔ دوسری جانب کئی رائٹرس بشمول بی رامچندرپا اور کے مرولا سدپا بے باک گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ ادیب کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے تاہم ڈاکٹر چیدانند مورتی جیسے اسکالرس نے ان پر تنقید کی۔ اننت مورتی نے کہا کہ جب پنڈت نہرو اور نرسمہا را وزیراعظم تھے تو اس عہدے سے وقار جڑا ہوا تھا لیکن جب مودی وزیراعظم بنیں گے تو یہ وقار رخصت ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نہرو جیسے لوگ ہیں جنھوں نے جیل میں ڈسکوری آف انڈیا جیسی عظیم کتاب لکھی۔ نرسمہا را بھی ایک عظیم دانشور تھے۔ یہ ایک باوقار عہدہ ہے ۔اننت مورتی نے کہا کہ بی جے پی نے ان پر ہمیشہ اس لئے تنقید کی کہ وہ آر ایس ایس کے ہندو فلسفے کو قبول نہ کرسکے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی فاشسٹ جماعت ہے اور انھوں نے ہندوازم کو نہیں سمجھا ہے۔ یو پی اے حکومت کے بارے میں انھوں نے کہا کہ وہ مخالف عوام نہیں ہے لیکن بدعنوان ہے اور کرپشن میں ملوث افراد کو سزا دی جانی چاہئے۔ لیکن اس کا یہ حل نہیں ہے کہ مودی جیسے شخص کو وزیراعظم بنادیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اگر میں کچھ کہتا ہوں اور لوگوں کی ایک گینگ مجھے گالی گلوج پر اتر آتی ہے اور اندازہ کیجئے کہ یہ لوگ اقتدار پر آئیں گے تو کیا کچھ ہوگا۔ 

کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ تعاون زندگی کی سب سے بڑی غلطی۔ دیوے گوڑا

پارٹی کی مضبوطی کے بعد سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان

بنگلور ۔20ستمبر(فکروخبرنیوز ) جنتا دل سپریمو ایچ ڈی دیوے گوڑا نے سر عام اعتراف کیا ہے کہ 2004 میں تشکیل حکومت کیھ لئے کانگریس کے ساتھ اتحاد انکی زندگی کی سب سے بڑی اور ناقابل تلافی غلطی تھی۔ 30 اضلاع میں پارٹی کو مضبوط کرنے شروع کی گئی مہم کے دوران نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔ انہوں نے کانگریس اور بی جے پی پر جنتا دل سیکیولر کو ختم کرنے کی سازش کا الزام لگایا۔ ’’ تشیکیل حکومت کے لئے کانگریس سے اتحاد پہلی غلطی اور پھر بی جے پی سے اتحاد دوسری غلطی تھی۔ جنتا دل ایس نے اپنی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے ۔ اب وہ یہ غلطیاں نہیں دہرائیں گی۔ پارٹی کوریاست کے تمام اضلاع میں مضبوط کیا جائیگا۔ کچھ اضلاع میں معملات ٹھیک نہیں ہیں ہم انہیں درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ لوک سبھا الکشن کے لئے تیسرے محاز کی تشکیل کے ایک سوال پر گوڑا نے کہا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہیں گے۔ البتہ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر کوئی رول نبھانے کی بجائے وہ ریاست میں پارٹی کی مضبوطی انکی اولین ترجیح ہے۔ میں جب دیکھوں گا کہ ریاست میں پارٹی مضبوظ تر ہوچکی ہے اس وقت میں سیاست سے کنارہ کش ہوجاوں گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا