English   /   Kannada   /   Nawayathi

آل ندوہ انعامی تحریری مسابقہ بعنوان حضرت مولانا عبدالباری ندوی بھٹکلی رحمةاللہ علیہ کی انعامی نشست کا خوبصورت انعقاد

share with us

مولانا ابوبکرصدیق صاحب ندوی کا مولانا رحمةاللہ علیہ کے متعلق واقعات کی روشنی اپنے دئے ہوئے تاثر کے دوران فرمانا تھا کہ مولانا کی شخصیت بڑی بارعب تھی مولانا اخلاق کے پیکر تھے خوش دلی سے استقبال کرنے والے تھے اسکے بعد مہمان خصوصی عالمی حالات پر گہری نظر رکھنے والے کئی کتابوں کے مصنف جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے سابق استاد استاددارالعلوم ندوةالعلماء مولانا عنایت اللہ صاحب ندوی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا ایک طرح سے یہ جلسہ ایک تعزیتی جلسہ ہے،موصوف نے مولانا رحمةاللہ علیہ کی صفات کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا مولانا رحةالله علیہ کو جن صفات نے سب سے زیادہ مقبول بنایا اس میں سے ایک صفت انکا تواضع ہے جس صفت انکو بھٹکل کی ایک عظیم شخصیت بنادی فرمایا شہر کی جامع مسجد کا خطیب ہونا بہت بڑا اونچا مقام ہے مولانا رحمةالله عليه جامع مسجد کے خطیب ہونے کے باوجود اس طرح ملتے جلتے تھے کہ انکا کوئی مقام ہے ہی نہیں پھر فرمایا مولانا رحمةالله علیہ صبر و شکر کے سراپا پیکر تھے ایسے صابر کی بڑے بڑے لوگ بھی اپنے حواس کھو دے فرمایا صفت صبر کا حامل ہونا کوئی معمولی بات نہیں آخر میں مولانا نے طلباء کو ترغیب دیتے ہوئے فرمایا کہ آپ مولانا رحمةالله علیہ کی صفات کو اپنانے کی کوشش کریں اسکے بعد ندوةالعلماء کے ایک باوقار استاد علمی و تحقیقی میدان کے گھوڑسوار مولانا فیصل آرمار ندوی نے فرمایا مولانا رحمةالله علیہ کے اندر تین بہت بڑی صفت تھی 1)تواضع 2)اخلاص3)اپنے آپ سے کام رکھنا ان صفات نے مولانا کو بہت بڑی شخصیت بنادی مولانا نے فرمایا مولانا رحمةالله علیہ کے معاصر ڈاکٹر اکرم ندوی (اکسفورڈ لنڈن)نے مجھ سے کہا مولانا رحمةاللہ علیہ کے انتقال پر جو مقبولیت دیکھی اگر میں مولانا کی حیات میں ہی مولانا کی اتنی بڑی مقبولیت سے واقف ہوتا تو میں مولانا کے ہاتھ پر بیعت ہوتا، مزیدفرمایا:مولانارحمةالله علیہ اپنے درجے میں کوئی بہت ہی ممتاز طالب علم نہیں تھے بلکہ وہ ایک محنتی اور معتدل طالب علم تھے لیکن انکے اندر دعوت کا جذبہ تھا اس بات کو بیان کرتے ہوئے مولانا نے طلباء کو پیغام دیا کہ آپ اپنی صلاحیت اور ذہانت کی کمی پر مایوس نہ ہو بلکہ اپنے اندر دعوت کا جذبہ رکھیں دعوت تحریری بھی ہوسکتی ہے اور تقریری بھی فرمایا جب جذبہ ہو تو اللہ خود بخود راستے ہموار کرتا ہے ملحوظ رہے اس دوران مضمون نگاروں نے مولانا رحمةالله علیہ پر اپنے تاثرات بھی پیش کیئے اس مسابقہ میں اول مقام حارث ھاشمی (علیااولی فقہ) نے حاصل کیا دوسرےمقام پرعدنان احمد (علیااولی فقہ)اور تیسرے مقام پربھٹکل کے عدنان خان (علیااولی حدیث) رہے آخر میں مولانا عنایت اللہ صاحب ندوی کی دعا پر نشست کا اختتام ہوا واضح رہے آئے ہوئے مہمانوں کیلئے عشائیہ کا بھی نظم کیا گیا تھا-

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا