English   /   Kannada   /   Nawayathi

ارمغان حجاز مولانا عبدالباری ندوی حیات و خدمات نمبر ایک نظر میں

share with us

تبصرہ نگاری کا رشتہ ادبیا ت کی ایک صنف سے ہے۔ آج میں اسی قسم کا تبصرہ کرنے ایک ایسے رسالے کو ہاتھ میں لے کر بیٹھ گیا ،جیسے ہی میں نے اس رسالے کو تھاما اور مضامین کے عنوانات اور مضمون نگاروں کے اسمائے گرامی پر نظر دوڑی تو خود بخود زبان شاعرانہ بن گئی کہ ’’تشنگی کو گر’د ریا مل جائے ‘۔
دوسرے صفحے پر نظریں ٹکی تویہاں مدیر ارمغان حجاز کے’’ عرض مرتب ‘‘تحریر ملی اور یہ تحریر اس کتاب کو ترتیب دینے میں کتنی اہم شخصیات نے حصہ لیااس کا نچوڑ پیش کررہی تھی، اور مدیر ارمغان مولانا الیاس صاحب ندوی کے اداریہ بعنوان ’’وہ جو بیچتے تھے دوائے دل، وہ دکان اپنی بڑھا گئے‘‘ کا مطالعہ شروع کیا تو میرے مربی ومشفق محسنِ قوم حضرت مولانا عبدالباری ندویؒ کے آخری ایام کی ایک ایسی تصویر سامنے آئی جس کو پڑھ کرکے دل بہت رویاتو وہیں مضمون کے اگلے کئی صفحات پرمولانا مرحوم کی زندگی پر تفصیلی گفتگو مولانا مرحوم کی کئی ایسے گوشوں کو جو اس سے پہلے پڑھنے میں نہیں ملی سامنے آئی۔ حضرت مولانا رابع صاحب حسنی ندوی سرپرست جامعہ اسلامیہ بھٹکل وناظم ندوۃ العلماء لکھنو کی قیمتی و قابلِ قدر تحریر بعنوان’’ قابلِ قدر خصوصیات کا حامل داعی دین ‘‘نے جہاں اُستاد مکرم مرحوم کے ایسے کئی گوشو ں کو سامنے لاکر کھڑا کیا جس پر عوام کی نظر کم ہی گئی ہو بلکہ اس تحریر نے اس رسالہ کی خوبصورتی کو بڑھایااور جب نظر معتمد تعلیمات ندوۃ العلماء لکھنؤ حضرت مولانا واضح رشید صاحب حسنی ندوی برکاتہم کے مضمون’’متنوع صلاحیتوں کا عالمِ دین پر ٹھہری اور’’‘‘ حضرت مولاناڈاکٹر سعیدالرحمٰن صاحب اعظمی ندوی مد ظلہ العالی کا مضمون بعنوان علم و عمل کا جامع ایک عزیز‘‘ کا مطالعہ شروع کیا تو دل چیخ اُٹھا کہ ’’یارب! ایک عظیم شخصیت نے جلد ہی آنکھیں بند کرلی‘‘بہرکیف، ارمغانِ حجاز کے اس خصوصی شمارے میں ہند وبیرونِ ہند کے ممتاز علمائے دین و دیگر اہم ترین شخصیات نے مولانا مرحوم کے سلسلے میں اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے، جس میں قابلِ ذکر حضرت مولانا ڈاکٹر تقی الدین صاحب ندوی،مولانا نذر الحفیظ ندوی، مولانا سید سلمان صاحب حسینی ندوی ،مولانا محمد اقبال ملا صاحب ندوی ،مولانا سید ہاشم نظام ندوی سمیت بھٹکل واطراف کے کئی اہم شخصیات نے خونِ جگر سے سینچ کر مولانا مرحوم کے ساتھ وابستہ اپنے حسین یادوں کو پیش کیاہے ، جس کو پڑھنے کے بعد قاری واقعی محسوس کرے گا کہ’’ایسی چنگاری بھی یارب اپنی خاکستر میں تھی‘‘۔ کتاب کی ضخامت کا اندازہ قاری اس بات سے لگائے کہ مولانا کے انتقال کے بعد منعقد ہوئے تعزیتی جلسے، تعزیتی قراردادیں، اور مضامین کل ملا کر 179عناوین بن جاتے ہیں اور ان تمام تحریروں کو جملہ 316صفحات اپنے اپنے گوشوں میں لیے ہوئے ہے۔ بہترین عناوین، خوبصورت سلسلہ وار مضامین کی تقسیم آوری ، قاری کے ذہن میں مضمون کا لطف لینے اور لکھاری کے جذبات کو محسوس کرنے میں ممد و معاون ثابت ہورہی ہیں ، اس کتاب کی تزئین و تحسین کرنے والی جامعہ اسلامیہ اور مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کی ٹیم ،مسودہ کی تبییض و پروف ریڈنگ کرنے والی ایک بہت بڑی اداراتی ٹیم اورارمغان حجاز کی سرپرستی کرنے والی قابلِ قدر شخصیات واقعی مبارکبادی کے مستحق ہیں۔مدیرارمغان حجاز حضرت مولانا الیاس ندوی کی ان کاوشوں کو اور مولانا مرحوم کے زندگی کے ہر گوشے کو ملک وبیرونِ ممالک کے علمائے کرام سے حاصل کرکے ان کے چاہنے والے لاکھوں افراد کے سامنے پیش کئے جانے پر ہم مولانا موصوف اور ان کے پورے ادارتی عملے کا تہہ دل سے شکرادا کرتے ہیں اور احبابِ بھٹکل سمیت بھٹکل ومضافات اور مولانا عبدالباری رحمۃ اللہ علیہ کے چاہنے والے جہاں کہیں بھی ہوں اُن سے اپیل ہے کہ اس خصوصی رسالے کو ضرور خرید کرپڑھیں،اس کے مطالعہ سے مولانامرحوم کے وہ گوشے سامنے آئیں گے جس سے اب تک ہم میں سے کئی حضرات نابلد ہیں، اس خصوصی نمبر کی اصل قیمت 300l-ہے لیکن آپ یہ نمبر صرف 100/-میں جامعہ اسلامیہ بھٹکل یا مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل یا مکتبہ علی مدینہ کالونی بھٹکل سے حاصل کرسکتے ہیں۔

کتاب کا نام: ارمغان حجاز (خصوصی اشاعت )حضرت مولانا عبدالباری ندوی (سابق مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل )حیات و خدمات

مدیر :مولاناالیاس ندوی (استاذ تفسیر وحدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل) صفحات: 316 : خوبصورت تزئین و تحسین 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا