English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایسٹ افریقہ سے تشریف فرما علماء کے وفد کی دفتر فکروخبر آمد

share with us

اس ادارہ کے ایڈیٹر انچیف وروحِ رواں مولانا ہاشم نظام ندوی کے ساتھ مل کر پہلے دن سے اس بات کی کوشش کی گئی کہ اس سے فکری اور اصلاحی کام کیا جائے جس کے لیے فکروخبر کے مختلف پروگرام لانچ کیے گئے اور الحمدللہ اس پر مسلسل کام کیا جارہا ہے۔ فکروخبر ٹرسٹ کے صدر مولانا محمد الیاس ندوی نے مہمانوں کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی افریقہ کے برونڈی ملک سے تعلق رکھنے والے ان علماء کا تعلق دراصل گجرات سے ہے اور وہاں پر یہ لوگ بڑے اچھے طریقے پر کام کررہے ہیں۔ اسلامیات کا نصاب دیکھنے کے بعد اس سلسلہ میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے اس وفد نے یہاں کا دورہ کیا اور یہاں موجود دینی ودعوتی سرگرمیوں کو قریب سے دیکھتے ہوئے اپنے ملک جاکر اس کو نافذ کرنے کا منصوبہ بھی بنایا۔ مولانا خلیل صاحب نے اپنے تأثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ فکروخبر سے میں پہلے ہی واقف تھا اور اس کا تعارف مجھے بذریعہ وھاٹس اپ ہوچکا ہے اور میں اس کا خصوصی پروگرام ’’ سیدھی بات‘‘ کے کئی ایپی سوڈ دیکھ چکا ہوں ۔ انہوں نے اپنا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک دفعہ میں سفر کے دوران اکتاگیا جس کے بعد میرے ساتھی نے اپنے موبائل پر فکروخبر کی سیدھی بات کا ویڈیو شروع کیا جس کو دیکھ کر مجھے حیرت بھی ہوئی کہ ماشاء للہ علماء بھی اب صحافتی میدان میں اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے دعوتی کام کا عزم لے کر اٹھے ہیں۔ مولانا موصوف نے برونڈی میں کی جارہی دعوتی کاموں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ کئی ساری پیچیدگیوں کے باوجود ہم نے اللہ کے نام پر کام کا آغاز کیا اور اللہ ہی کے فضل سے یہ کام بحسن وخوبی چل رہا ہے۔ انہوں نے اسلامیات کے نصاب کو جاری کرنے کی بات کہتے ہوئے کہا کہ مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی کے ذریعہ غیر مسلموں میں کی جانے والی دعوتی خدمات قابلِ تقلید او رقابلِ مبارکباد ہیں ، اس سلسلہ میں غیر مسلموں کو انسانیت کے پیغام کے تحت قریب کرکے ان کے درمیان دعوتی کام انجام دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ وہ برونڈای جاکر غیر مسلموں میں اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لیے تحریری مقابلوں کا بھی انعقاد کرنے والے ہیں۔ اس وفد میں مولانا مفتی امین صاحب بھی موجود تھے جو مسلسل مولانا خلیل صاحب کے ساتھ اس دعوتی سفر میں ساتھی بنے ہوئے ہیں اور بڑی اچھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا