English   /   Kannada   /   Nawayathi

تقویٰ بینکنگ کے زیرِاہتمام این آر آئیز اور سربراہانِ قوم کے لئے خصوصی نشست

share with us

مولانا امین الدین ندوی کی تلاوت اور جناب سعید شنگیری کی نعتیہ کلام کے بعدنظامت کے فرائض انجام دے رہے مولانا عرفان ایس ایم ندوی نے بورڈ ممبر مولانا انصارعزیزندوی کو دعوت دی جنہوں نے اپنے کئی مہینوں کی چھان بین اور پھر بحیثیتِ تقویٰ بورڈ ممبر کے میٹنگ میں ہوئی گفت وشنید اور چھان بین کے پسِ منظر تفصیلی تعارف پیش کیا۔ 

تقویٰ سوسائٹی آپ کو حلال اور جائز فائدہ دے گی : مولانا انصار عزیز ندوی 

ایڈیٹر فکروخبر مولانا انصار عزیز ندوی نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے تقویٰ سوسائٹی کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیدھی بات لکھنے کے لئے مجھے پوری طرح مطمئن ہونا ضروری تھا، اس وجہ سے مجھے لگ بھگ اس کی چھان کرنے اور اپنے سوالات و اعتراضات کے جوابات حاصل کرنے ک لئے مکمل چھ مہینے بلکہ اس سے زیادہ کا عرصہ لگا تب جاکر میں نے سیدھی بات میں تقویٰ بینکنگ ک تعارف دنیا میں رکھنے کی کوشش کی ، انہوں نے کہا کہ جائز اور حلا ل کی حدوں میں رہتے ہوئے تقویٰ سوسائٹی نے ایک نظام دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ممکن ہے کہ تقویٰ سوسائٹی آپ کو وہ فائدہ نہ دے جو دیگر ذرائع سے آپ کو حاصل ہورہا ہے لیکن آپ کو تقویٰ سوسائٹی دس فیصد کے مقابلہ میں جائز اور حلال ایسا دو فیصد دے گی جس میں شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہوگی ۔جناب سعید شنگیری کے سلسلہ میں آپ کی رائے کیا ہے اس کا مجھے اندازہ نہیں، مجھے ان کے ماضی میں جھانکنا بھی نہیں ہے ، مگر محنت و جدو جہد کے بعد اور ملک کے مشہور و معروف علماء کرام کے ساتھ مسائل سامنے رکھتے ہوئے، وہ بینکنگ نظام جس کو مغرب نے اسلام سے لے کر اس کوسودی نظام میں ڈھال کر اس کی روح کو ختم کردیا اس کو دھونے کے لئے کئی ساری چیزوں کا مطالعہ ضروری تھا، بینکنگ نظام کو سمجھنا بھی ضروری تھا،اسی لئے انہوں نے پہلے کتابی شکل میں اس کو دنیا کے سامنے رکھا اور اس کتا ب کے مطالعے کے بعد آپ کو اندازہ ہوگا کہ اس میں کس طرح باریک باریک چیزوں کو پیش کیا گیا، اور اسی کتاب کو پریکٹکلی عملا تقویٰ بینکنگ کے نام سے دنیا کے سامنے پیش کیا۔ مولانا نے مزید کہا کہ دوسری کمپنیو ں کی طرح ہم آپ کو لالچ نہیں دیں گے بلکہ صاف صاف یہ بتائیں گے کہ آپ نفع ونقصان دونوں میں ہمارے ساتھ شریک ہیں۔ اس لیے جو فائدہ دیں گے باقاعدہ تحریری طور پر آپ کو یہ بھی بتا یا جائے گا کہ بیع کی کس قسم کے تحت آپ کو فائدہ دیا جارہا ہے اس کی پوری وضاحت بھی آپ تک پہنچائی جائی گی۔مولانا نے اس بات کی وضاحت کی کہ اس نظام کو چلانے کے لیے کوشش کرنے والے جناب سعید شنگیری صاحب نے جب بورڈ ممبران کے سامنے یہ بات کھل کر کہی کہ یہ چیز  میری نہیں بلکہ قوم کی ہے اور اس موڈل کو میں اپنے ذات فائدے کے لئے نہیں بلکہ اُمت مسلمہ کے لئے پیش کررہا ہوں تو اس پھر کئی امور پر گفت و شنید ہوئی ۔

لاکھوں روپیوں کے اخراجات سے ایک ایسے سافٹ ویر کو ترتیب دیا گیا

اس کے بعد تقویٰ بینکنگ کے روحِ رواں جنا ب سعید شنگیری صاحب نے تقویٰ بینکنگ کو منظر عام پر لانے میں جو دشواریاں پیش آئی ہیں اس کا تذکرہ کرتے ہوئے ، بینک کے کئی اہم منصوبوں پر تفصیلی روشنی ڈالی ،سیونگ، کرنٹ اکاؤنٹ کے ساتھ کس طرح اس کو اسلامی تجارتوں سے جوڑا گیا ہے۔ کمپنی کا لائسنس باقی رکھنے کے لیے 1994سے اس کے لیے کس طرح کوششیں جاری رہی اور پھر میوچل اکاؤنٹ کے لئے کس طرح کوشش کرنی تمام چیزیں عوام کے سامنے رکھی، اور پھرلاکھوں روپیوں کے اخراجات سے ایک ایسے سافٹ ویر کو ترتیب دیا گیا جو فائدہ و نقصانات کو اسلامک اصول کے مطابق اور کمپنی اصولوں کے مطابق اکاؤنٹس سے جوڑے گا۔اور پھر اگلے پانچ سال تک تقویٰ بینکنگ کہاں کہاں اپنی رقم لگائے گااور اس پر کس قسم سے فائدہ دیا جائے گا یہ بھی تفصیلات رکھی ۔ 

قومِ بھٹکل تقویٰ بینکنگ کو مضبوط کرنے میں اہم رول ادا کرے: مولانا الیاس ندوی 

اس مو قع پر استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل وبانی وجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ دنیا میں بہت سارے لوگ تھے جن کی طوطی بولتی تھی لیکن سودی نظام سے جڑے رہنے کی وجہ سے آج اللہ نے ان کا نام روشن کرنے کے بجائے ان کودنیا کے سامنے ذلیل کرکے دکھایا۔ آج دنیا میں یہودی اس بات کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ کسی طرح مسلمانوں کو سودی نظام سے جوڑ کر ان کی معاشی حالت کو کمزور کیا جائے ، کیونکہ وہ لوگ جانتے ہیں کہ سودی نظام سے ان کو جوڑنے سے ان کا ایمان خطرہ میں پڑجاتا ہے پھر ان کی عبادتوں میں وہ روحانیت باقی نہیں رہتی جو اسلاف کی عبادتوں میں باقی تھیں۔ مولانا نے سودی نظام اور اس سے مرتب ہونے والے اثرات کو حاضرین کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ اللہ نے بیع کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام قرار دیا ۔ یہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے جس کی تاویل نہیں کی جاسکتی۔ موجودہ زمانے میں بعض لوگ سودی نظام کی تاویل کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ موجودہ زمانے کا سود سود نہیں ہے کیونکہ یہ زمانۂ جاہلیت کے سود سے مختلف ہے ، یقین مانئے کہ سود کی تاویل کرنا بھی گناہ عظیم ہے اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے احادیث میں اس کی سخت وعیدیں بیان فرمائی ہے۔ مولانا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑھ کر او رکیا وعید ہوسکتی ہے کہ قرآن نے سود کو اللہ اور اس کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف جنگ قرار دیا ہے۔ لہذا سودی نظام کو ختم کرنے کے لیے جتنی کوششیں کی جائیں گی اور اس سلسلہ میں جو بھی تعاون کرے گا اللہ تعالیٰ اس کے مال کی حفاظت کریں گے اور مال ضائع ہونے سے بچائیں گے۔ مولانا نے حاضرین کے سامنے تقویٰ سوسائٹی کی کچھ تفصیلات سامنے رکھتے ہوئے کہ اس کو چلانے والے ہمارے عزیز جناب سعید شنگیری صاحب کو میں قریب سے جانتا ہوں اورغیر سودی نظام ہندوستانی قانون کے مطابق قائم کرنے کے لیے انہوں نے عالمی پیمانے کی مشہور شخصیات سے رابطہ کرتے ہوئے ایک مسودہ تیار کیا جس پر مولانا قاضی مجاہد الاسلام صاحب رحمۃ اللہ علیہ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب اور مولانا مفتی عتیق احمد بستوی صاحب وغیرہ نے نظر ثانی کرتے ہوئے ان کو کئی مفید مشوروں سے نوازا جن کی روشنی میں انہوں نے تیار کردہ مسودہ کو حتمی شکل دیتے ہوئے اب اس پر عملی طور پر آگے بڑھنے کے ارادے سے یہ سوسائٹی قائم کی ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ ہمارے کروڑوں روپئے سودی بینکوں میں پڑے ہوئے ہیں ، ان میں سے اگر ہم صرف غیر سودی نظام کو ختم کرنے کے ارادے سے اپنی تھوڑی سی رقم بھی تقویٰ سوسائٹی میں جمع کریں تو اس کی برکت ہم اپنی زندگیوں میں دیکھیں گے اوراللہ تعالیٰ کی ذات سے امید ہے کہ وہ اس رقم کو ضائع نہیں کرے اور اس کے فوائد بھی ہمیں دکھائے گا۔ لہٰذا پوری قوم پر یہ ذمہد اری بنتی ہے کہ وہ اس بینکنگ کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے کچھ نہ کچھ رقم جمع کرے ، اگر کسی کے پاس دس لاکھ ہیں تو اسکو ایک لاکھ اس بینک جمع کرنے میں کیا حرج ہے ، جب کہ اس کا پیسہ غیر سود ی نظام کو دنیا میں متعارف کرانے کے لئے جس بینک کی بنیاد رکھی گئی ہے اس کے تعاون کی بنیاد پر ثواب بھی ملے گا او ردنیوی فائدہ تو کہیں نہیں گیا۔
ا

دنیا میں فراڈ کمپنیاں پہلے بھی تھیں اور اب بھی ہیں جن سے بچنا ضروری : مولانا محمد ایوب ندوی 

جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے سابق مہتمم اور کئی اداروں کے بانی وذمہ دار مولانا محمد ایوب ندوی نے اس موقع پر کہاکہ غیر سودی نظام کو جاری کرنے کے لیے کیے جانے والے تعاون پر اللہ تعالیٰ ہمیں ثواب عطا فرمائے اور اور اگر خدا نخواستہ اس میں ہمیں نقصان بھی اٹھانا پڑ ے تو ہمیں اجرو ثواب کے ساتھ ساتھ عذاب سے بچ سکیں گے۔ مولانا نے اس موقع پر کئی ساری فراڈ کمپنیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ ہر دور میں ایسی کمپنیاں رہی ہیں جوفائدے کے نام پر انسان کو دھوکے میں مبتلا کرکے دکھارہی ہیں ۔ ان کا کی اصلیت کا کچھ پتہ نہیں چل رہا ہے لیکن ہمارے لوگ اس میں اپنی رقم جمع کرکے اس سے فائدہ حاصل کررہے ہیں جو صحیح نہیں ہیں۔ مولانا نے مزید کہاکہ ہمارے شہر میں کئی سارے سودی ادارے موجود ہیں جن میں ہماری ایک بڑی رقم موجود ہے جس سے سود ی کاروبار کو تقویت مل رہی ہے لہذا جب ہمارے پاس متبادل نظام آچکا ہے تو ہمیں اس کا استعمال کرتے ہوئے خیر کاکام آگے بڑھانے میں تعاون پیش کرنا چاہیے ، 

اس نظام کو تقویت پہنچانے کی ضرورت ہے۔ : ڈاکٹر سید خلیل الرحمن 

انجمن ورابطہ کے سابق صدراور بھٹکل کی معروف تجارتی شخصیت جناب ڈاکٹر سید خلیل الرحمن صاحب نے کہا کہ سودی نظام میں چند لوگ اپنی رقم دوسروں کو دے کر خود مالدار بننا چاہتے ہیں جو اسلامی قانون کے مطابق سراسر غلط ہے لیکن اسلام کے پاس جو نظام ہے وہ کامل نظام ہے اس کو منظر عام پر لانا چاہیے اور اس کے مطابق کام کرنا چاہیے ، انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں اسلامک بینکنگ کی شروعا ت کرنی چاہیے اور اس کے تحت سب سے پہلے ہمیں روزگار کے مواقع فراہم کرنے چاہیے تاکہ ہمارے پیسوں سے لوگ کاروبار کریں ، اس سے ہمیں بھی فائدہ حاصل ہوگا اور عوام کو بھی فائدہ ہوگا۔ لیکن یہ شکل سودی نظام میں پائی نہیں جاتی ، انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ چند ایسی کمپنیوں میں اپنی رقم لگارہے ہیں جن سے یکبارگی فائدہ حاصل ہورہا ہے اور تجارت میں اتنا فائدہ کسی کو حاصل نہیں ہوسکتا۔ ہمیں سوچنا چاہیے کہ جس کمپنی کے پاس اس کی بیلنس شیٹ نہ ہو اور رقم کی آمد واخراجات کے تفصیلات نہ ہو وہ فائدہ کہاں سے دے رہی ہے یہ میری سمجھ میں نہیں آرہا اور دنیا میں کوئی بھی کمپنی اس طرح کا فائدہ نہیں دے سکتی۔ 
اس موقع پر انجمن کے صدر جنا ب عبدالرحیم جوکاکو، اور مولانا فاروق ندوی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ا س کے بعد بعض احباب نے کچھ سوالات کئے جس کے جوابات دئے گئے اور دیگر دوسری کمپنیوں کے سلسلہ میں بھی سوالات آئے جس کے جوابات پیش کئے گئے۔ مولانا عبدالعظیم قاضیاکے دعائیہ کلمات پر یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی 


Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا