:اور ہر طرح کے
حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے ادارو ... رفح پر اسرائیل کے حملے کے بعد مذاکراتی حکمت عملی پ ... غزہ : بم دھماکے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد ... 76سال بعد: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی ... افغانستان : سیلاب نے تباہی مچادی، 200 سے زائد افراد ... ہندوستانی مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے پاکستانی پ ... دبئی سے منگلور کے اڑان بھرنے والے طیارہ میں مسافر ... گیانواپی مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر کے لیے لوک ...
:اور ہر طرح کے
حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے ادارو ... رفح پر اسرائیل کے حملے کے بعد مذاکراتی حکمت عملی پ ... غزہ : بم دھماکے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد ... 76سال بعد: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی ... افغانستان : سیلاب نے تباہی مچادی، 200 سے زائد افراد ... ہندوستانی مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے پاکستانی پ ... دبئی سے منگلور کے اڑان بھرنے والے طیارہ میں مسافر ... گیانواپی مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر کے لیے لوک ...
تاکہ مستقبل میں اسلام پسندوں کے خلاف ان کی مدد اور رہنمائی سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔مگر مصر میں السیسی کی بغاوت کے بعد اسرائیل نے غزہ میں جو تباہی مچائی اور جس طرح تمام عرب حکمرانوں نے بھی انہیں تنہا چھوڑ دیاایک فلسطینی دانشور خالد الجندی جو کہ اسرائیل فلسطین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرچکے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اب حالات کسی حد تک اسرائیل کے حق میں نظر آنے لگے ہیں ۔مگر یقین کے ساتھ یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ اسرائیل کب تک اس غیر یقینی صورتحال کا فائدہ اٹھاتا رہے گا ۔یہ
مزید پڑھئےبیٹا : اباجی! آپ بھول گئے ؟ آپ نے کہانی سنائی تھی ۔ ایک ٹین ایج گڈریا جنگل میں بکریاں چرانے لے جاتا تھا ۔ ایک روز تنہائی سے تنگ آ کر اس نے شور مچایا کہ لوگو شیر آیا شیرآیا ۔ گاؤں والوں کو گڈریئے اور بھیڑ بکریوں کی فکر ہوئی ۔ دوڑے دوڑے آئے ۔۔۔۔ مگر وہاں کوئی شیر ویر نہ تھا ۔ اسی طرح دو ایک بار ہوأ ۔ فالس (جوٹھا) الارم پر گاؤں والے خفا ہوئے ۔ بات آئی گئی ۔ ایک روز واقعی شیر آ گیا ۔ لڑکے نے شور مچایا مگر گاؤں سے کوئی نہ آیا ۔شیر آیا اپنا کام کر گیا ۔ نہ بھیڑ بکریاں رہیں نہ گڈریا
مزید پڑھئےعزائم کے اِن ہی بے پناہ طوفانوں کے درمیان مشاعروں کی دُنیا میں ہمارا داخلہ ہوا تھاا ور ہماری خوب پذیرائی ہونے لگی تھی۔یہ دنیا ہمارے لیے بالکل نئی تھی۔ہم نے دیکھا تھا کہ یہاں پہلے سے ہی کچھ سر پھرے مگر شریف النفس شہسوارانِ ادب، قلمکار و ادباء اپنے ہاتھوں میں قلم کی تلوار تھامے ہوئے جہادِ فکر و فن میں مصروف ہیں۔تھکے بغیر رکے بغیر ایک نا معلوم منزل کی سمت محوِ سفر ہیں۔ اُردو کی خدمت انجام دینے والے یہ مخلصینِ ادب اپنے بے مثال انہماک کے ذریعہ عوام کا دل موہ لینے کا مرحلہ
مزید پڑھئے« First | < Previous | Page 394 of 420 | Next > | Last» |
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |