English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہر طرف ہیلمیٹ میاں کے چرچے

share with us

جب کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ نے اس وجہ سے دیا تھا کہ ریاست میں ہونے والی تیس فیصد اموات سڑک حادثات کی وجہ سے ہوئی تھیں اور اس میں عرضی داخل کرنے والوں نے اس کی سب سے بڑی وجہ ہیلمیٹ نہ پہننے کو قرار دیا تھا جس کے پیشِ نظر عدالت نے یہ حکم صادر کردیا۔
ہیلمیٹ کے اچھے دن آئے 
ریاستِ کرناٹک میں ہیلمیٹ کی تاجروں کی تو چاندی ہے، سوشیل میڈیا، فیس بک اور ٹویٹر میں عوام اپنے اپنے انداز میں پوسٹ کرنے والے تصاویر کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ہیلمیٹ کی دکانوں میں میلہ لگاہوا ہے، اور جو راستے کنارے یہ کاروبار کرتے ہیں وہ تو جہاں جگہ ملی وہاں اپنی دکان کھول لئے اور اس طرح بائیک رائڈرس کو آسانی بھی پیدا ہورہی ہے ، اور آسانی سے رسائی بھی ممکن ہوپارہی ہے ، جب کہ اس کی مانگ میں اضافہ کی وجہ سے کئی دکانوں کے مالک کمپنیوں کوپیشگی آرڈر دے رہے ہیں، ایک طرف یہ منظر تو دوسری جانب پوری ریاست کی پولس متحرک ہوگئی ہے، ہمارے شہر بھٹکل کی بات کریں تو پولس جگہ جگہ پر تحقیق کے لئے ناکہ بندی کئے ہوئے ہے اور جو لوگ اس فیصلے کو لاپرواہی میں لیا اب ان کو جرمانے کے ساتھ ساتھ عدالت کے چکرکاٹنے میں بھی وقت ضائع کرنا پڑے گا۔اُتر کنڑا ضلع میں تین دن کے اندر جو معاملے درج ہوئے پانچ سو سے زائد ہیں جبکہ بھٹکل میں تخمیناً ایک سو سے بھی زائد افراد پر جرمانہ عائد کردیا گیا ہے اور پولس نے جگہ جگہ پر ناکہ بندی شروع کردی ہے ۔ بنگلور سمیت پوری ریاست میں پولس پوری طرح متحرک نظر آرہی ہے کہ وہ عوام میں بیداری پیدا کریں ، جب کہ پولس ہیلمیٹ پہننے والوں کو گلاب کا پھول بھی پیش کررہی ہے ۔
سوشیل میڈیا پر لطیفوں کی بھرمار
کیا بازار، کیا گلی کوچے،بلکہ چائے کی دکانوں، عورتوں کی محفلوں میں آج کل صرف ہیلمیٹ میاں کے چرچے ہیں، عورتیں اس بات کو لے کر پریشان ہیں کہ پچھلی سیٹ پر بیٹھنا تو ہیلمیٹ پہنا پڑیگا اس سے بہتر ہے کہ رکشہ سے ہی رشتہ داروں کے یہاں آیا جایا کرے اور اگر خواتیں یہ فیصلہ لیتی ہیں تو چھوٹے شہروں میں رکشہ والوں کی اور بڑے شہروں میں رکشہ اورٹیکسی دونوں کی چاندی ہے ۔ خواتین کو ویسے بھی کسی تقریب کے لئے بننے سنورنے میں دیر لگتی ہے ، اب جب ایک دو گھنٹہ خرچ کرکے تیار ہوجائے اور لال جوڑا پہن کر بن سنور کر سر پر ہیلمیٹ رکھ لے تو سوچئے اُس خاتون پر کیا بیتے گی ۔عدالت کے اس فیصلے سے کوئی خفا ہو نہ ہو خواتین تو واقعی کوس رہی ہوں گی، عدالت کے اس فیصلے نے برقعہ پوش خواتین،عبایا اور اسکارف باندھنے والیوں کو تو اور بھی بڑا پریشان کردیا ، سوچئے عبایا پر ہیلمیٹ کیسے لگے گا؟جب کہ تبصرہ کرنے والوں نے یہاں تک تبصرہ کردیاکہ بچوں کے سروں پر بھی ہیلمیٹ...! لوجی کرلو بات!...اگر دو بچوں کے سروں پر ہیلمیٹ اور اس کے ساتھ شوہر اور بیوی بھی ہیلمیٹ میں ہوں تو ،ہیلمیٹ کا آپس میں ٹکرانا لازمی ہوگا، اس لئے اب ٹووھیلر کمپنی والوں سے درخواست کرنا پڑے گا کہ اب وہ بائیک کو لمبائی میں تھوڑا بڑھا دیا کریں یا پھر سیٹ میں اتنی گنجائش ضرور بنائیں کے ہیلمیٹ ایک دوسرے سے نہ ٹکرائیں ، ورنہ ہیلمیٹ ٹکرانے کے چکر میں میاں بیوی کے جھگڑے بیچ سڑک پر شروع ہوجائیں گے اور بچے ہیلمیٹ ہیلمیٹ کھیلنا شروع کردیں گے۔ ایک طرف یہ تبصرے ہیں تو دوسری جانب سوشیل میڈیا میں بھی ہیلمیٹ میاں چھائے ہوئے ہیں، ان کو لے کر لطیفے بنائے جارہے ہیں، فوٹو شاپ کے مدد سے مذاقیہ ہیلمیٹ سر پر رکھ کر شیر کئے جارہے ہیں، بعض لوگوں نے اُن خواتین پر طنز کسا ہے جوشام کے وقت اپنے شوہروں کے ساتھ صاف ہوا اور تفریح کے غرض سے نکلتے تھے، اب تو وہ ہیلمیٹ پہننے کے تصور سے ہی تفریح بھول جائیں گے،بعض نے کہا اب تو جتنے لوگ گھر میں ہوں گے اسی تعداد کے حساب سے ہیلمیٹ خریدنے ہوں گے پتہ نہیں کب کس کو جانے کی ضرورپڑ جائے۔ وغیرہ وغیرہ ۔بحرکیف !قانون تو قانون ہے ، سب کو اُس کی پاسداری ضروری ہے چاہے وہ خاتون ہو یا بچہ!
کیا فائدے ہیں ہیلمیٹ کے ؟؟
خود کو محفوظ تصور کریں گے ، ہر قسم کے پیش آنے والے حادثات میں زندگی قدر حد تک محفوظ رہتی ہے۔
انسان کے پورے جسم میں سر اور چہرہ بڑی اہمیت رکھتا ہے ، اور اس میں بہت ہی نازک ایسی چیزیں ہوتی ہیں،جس سے جان کا خطر ہ ہوتا ہے ، اس وجہ سے بھی یہ ہیلمیٹ ضروری ہے کہ خدانخواستہ کوئی حادثہ پیش آجائے تو سر اور چہرہ محفوظ رہ سکے۔ 
ہرنوجوان چاہتا ہے کہ وہ اسمارٹ اور خوبصورت لگے تو ہیلمیٹ سے چہرہ دھوپ، گردو غبار اور دیگر مضر ہواؤں سے محفوظ رہتا ہے ۔
چہرہ ڈھکاچھپا ہونے کے ساتھ ساتھ شناخت بھی چھپی ہوتی ہے۔
انسان خود کو کتنا ہی صحت مند سمجھ لے لیکن کھلی فضا میں سفر کرنا تھکان کا باعث بنتا ہے ، اور شام کے وقت میں چھوٹے چھوٹے پتنگے بھی آنکھوں میں جگہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں،اس سے چہرہ تازہ، گرد غبار سے پاک ، پتنگوں سے دور ہونے کے ساتھ ساتھ تھکان کا اثر کم دکھائی دیتا ہے۔ 
تو اُمید ہے کہ قارئین اب ہیلمیٹ کے خریدن میں سستی نہیں دکھائیں گے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا