English   /   Kannada   /   Nawayathi

ناظم ندوۃ العلماء لکھنو وصدر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ہاتھوں علی پبلک اسکول کے ہاسٹل کا سنگ بنیاد

share with us

مغربی نظامِ تعلیم میں معلومات کا فائدہ صرف خواہش اور جسم کی راحت کی حد تک ہی محدود رکھاگیا اور یہ چیز دنیا کی حد تک فائدہ دیتی ہے لیکن تعلیم کا اصل فائدہ یہ ہے کہ ہمیں حقیقی فائدہ حاصل ہوجائے۔ لہذانظام تعلیم کو ایسے تیار کرنا چاہیے جس سے ہمیں دائمی فائدہ حاصل ہوسکے۔مولانا نے کہا کہ ندوہ نے اس تعلق سے بڑی کوششیں اور حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کام کو آگے بڑھایا اور اس کی دعوت اپنی تصنیفات کے ذریعہ دی۔ بانی علی پبلک اسکول مولانا محمد الیاس ندوی نے اسلامی نظام تعلیم کے تعلق سے تیار کردہ نصاب کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی نظام کے ساتھ ساتھ تعلیمی نصاب پر بھی ہماراکنٹرول ہو ۔ آج تعلیمی معیارکو بڑھانے کے لیے بڑی کوششیں ہورہی ہیں لیکن ہم لوگ دوسروں کے نظامِ تعلیم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں جس کا خاطر خواہ فائدہ ہمیں حاصل نہیں ہوسکتا۔ جب نظام تعلیم کے ساتھ ساتھ تعلیمی نصاب بھی ہمارا ہوگا تو ہم دینی خطوط پر نئی نسل کی تربیت کا فریضہ انجام دے سکتے ہیں۔مولانا نے مزید کہاکہ ہمارا تیار کیا ہوا نصاب تعلیم اب تک ایک سوسے زائد اسکولوں میں چلایا جارہاہے اور الحمدللہ اس کے اچھے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ مولانا نے علی پبلک اسکول کی بڑھتی مقبولیت پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان سے یہ دائرہ بڑھتا ہوا تنزانیہ ،کینیا اور ساؤتھ افریقہ تک جاپہنچا ہے اور مزید اس کو وسعت دینے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس موقع پر مولانا نے ان محسنین کی خدمات اور ان کی طرف سے کیے جانے والے تعاون کا خصوصی تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ علی پبلک اسکول یونیورسٹی کے کیمپس کو وسعت دینے کے لئے اور ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے زمین درکار تھی ، اس وجہ سے آس پاس موجود کچھ ایکڑ زمین عطیہ میں ملی تو کئی اراضی مالکا ن نے مارکیٹ سے بھی کم قیمت پر ہمیں فروخت کرنے پر راضی ہوئے اورمولانا عبدالباری ندوی دامت برکاتہم نے اس میں بھرپور ساتھ دیا، تعاون کیا اللہ ان کا سایہ ہم پر تادیر سلامت رکھے ۔ مولانا نے اس موقع نصاب تعلیم کوکنٹرول میں کرنے کے لئے جو اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس میں جن لوگوں کی کاوشیں لگی ہیں اس کا بھی تذکرہ کیااور اس بات کا بھی اظہار کیاکہ کس طرح ان نصابی کتابو ں کو ہاتھوں ہاتھ لیا جارہاہے، مشنری اسکولوں کے نصاب میں موجود فکری الحاد اور اخلاقی گراوٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کو اسلامی رنگ میں رنگتے ہوئے کیسے اُن اسباق کو شامل کیا جائے جس سے بچو ں میں دینی حمیت پیدا ہو، اس موقع پر مولانا نے کئی مثالیں بھی پیش کی۔ اخیر میں حضرت مولانا رابع حسنی ندوی کے دعائیہ کلمات پر جلسہ کا اختتام ہوا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا