English   /   Kannada   /   Nawayathi

علم کا رشتہ وحی الٰہی سے ٹوٹ جائے تو الحاد پیدا ہوجاتا ہے : مولانا سید محمدرابع حسنی ندوی

share with us

ان خیالات کا اظہار ناظم ندوۃ العلماء وصدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی مدظلہ العالی نے کیا ۔ مولانا محترم کل رات بعد نمازِ عشاء انجمن گراؤنڈ میں لائن اسپورٹس سینٹر کے زیر اہتمام منعقدہ تعلیمی ایوارڈ واصلاحِ معاشرہ کے عظیم الشان عوامی اجلاس سے خطاب فرمارہے تھے۔ مولانا موصوف نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے پہلے علم کو عقل سے باندھ دیا گیا تھا اور علم عقل کے دائرے سے باہر نہیں آرہا تھااور انسان کی عقل محدود ہے جس کے آگے وہ سوچ نہیں سکتا لیکن جب علم کا رشتہ وحی الٰہی سے جوڑدیا گیا تو علم کا میدان وسیع ہوگیا اور علم کے حدود بہت آگے تک چلے گئے اور علم حقیقی فائدہ دینے لگا۔ مولانا نے کہا کہ علم کا رشتہ وحی الٰہی سے جڑے رہنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب علم کا رشتہ وحی الٰہی سے ٹوٹ جائے گا تو الحاد عام ہوجائے گا جس کے بعد انسان کی تباہی شروع ہوجائے گی۔مولانا نے علم میں ترقی کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ علم حالات کو سمجھ سے اس سے متعلق تدابیر اختیار کرنے کا ذریعہ ہوتا ۔ اگر اس کے ساتھ وحی الٰہی کی سرپرستی نہیں رہے گی تو وہ ہمیں صحیح رخ پر نہیں لے جائے گا ۔ مولانا نے عباسی دور کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مسلمانوں نے علم میں بڑی ترقی کی تھی اور پوری دنیا کی سرپرستی بھی کی ۔ اس کے بعد مغربی قوموں نے جو کچھ ترقی کی وہ مسلمانوں کے درسگاہوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کی لیکن مغربی قوموں نے علم کو وحی الٰہی سے الگ کردیا جس کی وجہ سے ترقی کے منازل طئے کرنے کے باوجود ان قوموں کو علم کا حقیقی فائدہ حاصل نہ ہوسکا۔ مولانا موصوف نے اپنے خطاب میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ہمیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کو اسوہ بنانا چاہیے ۔صحابہ نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے علم حاصل کیا اور اس کے بعد ان سے جنہوں نے علم حاصل کیا انہوں نے علم کو بڑی حد تک عام کیا اور نہایت بلندی تک پہنچا ۔ہمیں چاہیے کہ ہم ان حضرات کی کوششوں کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنے سے اللہ تعالیٰ نے جو امت وسط کا مقام اس امت کے لیے خاص کیا گیااس پر ہم فائز ہوجائیں گے۔مولانا مدظلہ العالی نے مولانا محمد الیاس صاحب ندوی کی کوششوں کا سراہتے ہوئے کہا کہ وہ علم کو وحی الٰہی کی سرپرستی میں آگے بڑھانے کی جو کوششیں کررہے ہیں اس پرہم خوشی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ 

بحیثیت انسان اپنے اندر افادیت پیدا کریں : مولانا بلا ل عبدالحئی حسنی ندوی 

اس موقع پرمولانا بلا ل عبدالحئی حسنی ندوی نے اصلاحِ معاشرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں جو بھی حالات پیدا ہورہے ہیں ان کو بدلنے کے لیے ہمیں سب سے پہلے خود کو بدلنا چاہیے اوربحیثیت انسان اپنے اندار افادیت پیداکرنا چاہیے ۔ جو فائدہ پہنچانے والا ہوتا ہے اس کو بقا حاصل ہوتی ہے اور جس سے دوسروں کو فائدہ نہیں پہنچتا اس کو اللہ تعالیٰ ختم فرمادیتا ہے۔مولانا نے دعوتی میدان میں عملی اعتبار سے آگے بڑھنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگ زندگی سے بیزار ہوگئے ہیں اور ان کو اسلام کے بارے میں کوئی بتانے والا نہیں ہے ۔ ہمارے ملک کے جو بھی حالات ہیں چاہے وہ کوئی بھی نعرہ لگائیں لیکن ان کو زندگی کا اصلی مزہ اگر کوئی دے سکتا ہے تو وہ مسلمان دے سکتا ہے لیکن مسلمانوں نے اس پیغام کو بھلادیا اور اپنے ذمہ داری کو ادا نہیں کیا۔ مولانا نے مزید کہا کہ اپنے اندر افادیت پیدا کرنے کے بعد ہم اس فیصلہ تک پہنچ سکتے ہیں کہ ہمارا یہاں رہنا مفید ہے اور جب یہ افادیت عام ہوجائے گی تو برادرانِ وطن ہم سے قریب ہوجائیں گے اور ہم اللہ کا پیغام ان تک پہنچا سکیں گے۔ مولانا نے ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں کہا کہ ہمارے متعلق جو غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ۔ ان غلط فہمیوں کے ازالے کے لیے ہمارے پاس جو اخلاق حسنہ پیش کرنے کا خزانہ ہے اس کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

تعلیم میں کوتاہی حافظِ قرآن اور عالمِ دین کے گھروں میں الحاد پھیلاسکتی ہے : مولانا محمد الیاس ندوی 

مولانا محمد الیاس ندوی نے ملک کی صوتحال کے تناظر میں کہا کہ شرک اور کفر ہمارے اندر داخل کرنے کے لیے مختلف تدابیر کررہے ہیں اس کے بعدوہ اس نتیجہ پر پہنچیں ہیں کہ مسلمانوں کی نئی نسل کو اسلام سے ہٹانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ ہم ان کو ان کے نماز اور مدرسوں میں رکھتے ہوئے ان کے ذہنوں کو بدلیں اور اسلام کے متعلق شکوک وشبہات پیدا کرتے ہوئے ان کو الحاد کا شکار بنائیں۔ مولانا نے تعلیم اور ایمان کے رشتہ کو مضبوط بنانے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تعلیم ایمان کے ساتھ حاصل کرنی چاہیے ۔ اگر اس تعلق سے کوتاہی ہونے لگے گی تو حافظِ قرآن اور عالمِ دین کے گھروں میں الحاد پھیل سکتا ہے۔ ہم تعلیمی میدان میں جتنی بھی ترقی کریں مگر ایمان کے ساتھ آگے بڑھیں ، ہمیں نوبل پرائز کے لیے منتخب کیا جائے تب بھی ہم یہ اعزاز ایمان کے ساتھ ہی لیں گے ،ایمان کے بغیر ہمیں کوئی بھی انعام اوراعزاز منظور نہیں۔ اس موقع پر کئی دیگر مقررین نے بھی علم کی اہمیت اور اصلاحِ معاشرہ کے تعلق سے مفید باتیں پیش کیں۔ ملحوظ رہے کہ اس اجلاس میں لائن اسپورٹس سینٹر سے تعلق رکھنے والے نونہالوں کو تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے پراسٹیج پر موجود مہمانوں کے ہاتھوں انعامات سے نوازا گیا ۔ جلسہ کی نظامت مولانا نعمت اللہ ندوی نے بحسنِ خوبی انجام دی ۔جلسہ کی صدارت قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملاندوی نے کی ۔ مولانا بلال صاحب حسنی ندوی کی دعائیہ کلمات پر اس اجلاس کا اختتام ہوا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا