English   /   Kannada   /   Nawayathi

اللہ کے پیغام کو عام کرنے کے لیے دلوں میں جذبہ ہونا چاہیے : مولانا محمد الیاس ندوی

share with us

موصوف ششماہی کی چھٹی کے دوران ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے دعوتی سفرسے واپسی کے بعد طلباء کے سامنے اپنے احساسات کا اظہار فرمارہے تھے۔ مولانا نے ایمان کی نعمت ملنے کے بعداس پر قائم رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کئی ایسی جگہیں ہیں جہاں پر شرکیہ اور کفریہ اعمال کیے جاتے ہیں ۔ان کو راہِ راست پر لانے کی ذمہ داری ہماری ہے جس کے لیے ایک لائحہ عمل تیار کیا جانا چاہیے۔ مولانا نے اپنے اس سفر کی روشنی میں کہا کہ نئے احساسات اور نئے جذبات کو دل میں بسانے کے لیے سفر کے علاوہ انسان کو کوئی چارہ نہیں اسی لیے کہا جاتا ہے کہ سفر وسیلۂ ظفر ہے ۔ جناب ماسٹر سیف اللہ صاحب نے اپنے عمرہ سفر کی روداد بیان کرتے ہوئے کہ کہ جامعہ کی برکت اور اس کی نسبت کی وجہ سے مجھے بیت اللہ جانے کی توفیق ملی جو میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھی، وہاں جانے کے بعد جو میری کیفیت ہوئی اس کو میں الفاظ میں بیان کرسکتا۔ ماسٹر صاحب نے طلباء سے خصوصی طور پر کہا کہ جامعہ میں علم کے حصول کے لیے جتنی سہولیات مہیا کرائی جارہی ہیں ان سے آپ استفادہ کریں ، موصوف نے درد بھرے لہجے میں کہا انگریزی عالمی زبان ہے اس میں طلباء آگے بڑھتے رہیں اور ایک اچھی زبان سیکھنے کے لیے کوششیں کریں۔ مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے کہا کہ امت کے اندر اسلام کو سمجھنے کا جذبہ اور ان میں توحید چھپی ہوئی ہے ہمیں آگے بڑھ کر ان کو قریب کرنے اور دعوتِ اسلام پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔ مولانا نے خود اعتمادی پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خصوصاً مدارس میں خدمت کرنے والے علماء اور طالب علموں کو خود اعتمادی پیداکرنے کے لیے ایک منظم تحریک چلانا چاہیے۔ مولانا نے سفر کے تعلق سے کہا کہ بڑوں کی صحبت کا بڑا اثر پڑتا ہے ، ہم نے نوخیز علماء کو دیکھا کہ ان کے اندر دینی اور دعوتی جذبہ کودیکھ کر ایسے معلوم ہوتا ہے کہ اس کے لیے صلاحیت کام نہیں آتی بلکہ اندرونی جذبہ کی ضرورت ہے ۔ پروگرام کے صدر نائب مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے کہا کہ ہمارے مختلف اسفار کے بعد ان جلسوں کا انعقاد کرنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ کہ طلباء میں دینی ودعوتی جذبہ پید اکیا جائے ۔ ہم نے دیکھا کہ طالب علمی کے زمانے میں جذبے بڑے اچھے ہوا کرتا ہیں لیکن فراغت کے بعد وہ سرد پڑجاتے ہیں ، اس سلسلہ میں ہمیں غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ملحوظ رہے کہ جلسہ کا آغاز محمد سعود شینگیٹی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ محمد سفیان رکن الدین نے نعت پیش کی ۔ صدرجلسہ کی دعائیہ کلمات پر یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا