English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل میں جمعیۃ الحفا ظ کی جانب سے منعقدہ قرآنی روحانی محفل کا خوبصورت اختتام

share with us

سوائے یکا دکا نجی چینل ایسے ہیں جنہوں نے اپنی بساط بھر کوشش کی تھی مگر اس کے علاوہ کسی نے بھی اس انداز میں مقابلہ باقاعدہ پورے اہتمام کے ساتھ منعقد نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ دو دن تک چلی اس روحانیت کی مجلس کی برکتیں اور رحمتیں لوٹنے کے لئے شہر بھر سے تشنگانِ علومِ نبوت اور پرستاران قرآن جوق در جوق آتے رہے اوملک بھر کے قریب بیس نابینا حفاظ کی ہمت افزائی انکی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ اپنے ایمان کو تازہ کرنے کے لئے تمام تر مجلسوں میں شریک ہوتے رہے ، اس روحانیت والی مجلس کے گواہ یہاں کے حجر و شجر بنے تو وہیں ،اس کی برکتوں کا اثر ہواؤں اور فضاؤں میں بھی محسوس کیا جاتارہا اور کیا جاتا رہے گا۔ یہ روحانیت کی نشست قیامت تک یاد رکھی جاتی رہے گی اور وہ زمین بھی جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد کی ترقیات ،کے لیے دعائیں کرتی رہے گی جس کے سپوتوں نے جو اس کے پیٹھ پر ایک تاریخ رقم کردیا ۔ اس کی خوشبو میں مٹھاس بھردی ، اس کے انگ انگ کو معطر کردیا۔ پہلے سے لے کر آخری نشست تک ایسا ہی منظر تھا جو دلوں کو لبھارہاتھا تو دوسری جانب دل کو تسکین پہنچارہا تھا۔ اور اختتام نشست میں تو یوں محسوس ہوا کہ خود فرشتے زمین پر اُتر کر حفاظ کرام اور شرکاء جلسہ کو سلام پیش کررہے ہوں ۔


 

بھٹکل کی سرزمین پورے عالم اسلام میں یاد رکھی جاتی رہے گی: مولانا عبدالرحیم فلاحی 

مولانا عبدالرحیم فلاحی اکل کوا جو اس اجلاس کے مہمانِ خصوصی تھے اس مناسبت سے اپنے دلدوز خطاب میں آخری امت کو سونپی گئی نعمت کے بارے میں تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی سلامتی اس پر ہے اور اللہ خود اس پر سلام پیش کرتا ہے۔ حضرت آدم علیہ کے تذکرے کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح حضرت آدم کو اللہ نے نعمت سے نواز اور جزا دیا اسی انداز میں جمعیۃ الحفاظ کو مہمانوں کا ضرور بدلہ دے گا جنہوں حفاظ کرام کرام کو پورے ملک سے جمع کرکے نہ صرف ان کا خیال رکھا بلکہ بہترین مہمان نواز ی کی۔ اسلامی تاریخ میں پہلی بار اپنی نوعیت کے حفظ مسابقے کے انعقاد پر مولانا نے کہا کہ صرف جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد بھٹکل کے سپوت،جمعیۃ الحفاظ کے صدر مولانا نعمت اللہ ندوی یا اس تنظیم کے اراکین و ذمہ داران ہی نہیں بلکہ پورا بھٹکل اس لائق تحسین ہے اس سرزمین پر اس طرح کے جلسہ کی پہلی بنیاد پڑی۔ جو اول ہے وہ اول ہے ۔ سرزمین بھٹکل کا ایک ایک نوجوان اس پروگرام کے انعقاد پر مبارکبادی کے لائق ہیں ، مولانا نے موصوف نے دورانِ تأثرات کہا کہ معذورین کی تین قسمیں ہے ایک وہیں جو آنکھوں کی بینائی سے محروم ہیں جنہوں نے آپ کے سامنے قرآن کا ایک اعجاز پیش کیا ۔ دوسرے وہ جو جسم کے کسی عضو سے محروم ہیں اور تیسرے جو عام بیماری کے شکار ہیں اس تناظر میں مولانا نے کہا کہ اس دوسرے بیماری کے شکار حفاظ کے مابین بھی مسابقہ کا انعقاد کیا جائے اور معذورین کی ایک اکیڈمی قائم کی جائے جس کے ذریعہ قرآن کی حفاظت کا کام انجام دیا جائے۔اپنے خطاب کے آخر میں مولانا نے اس جلسہ میں مولانا غلام محمد وستانوی صاحب مدظلہ العالی کا پیغام سنایا ۔

اتنی تعداد میں لوگوں کی شرکت قرآن سے وابستگی کا کھلا ثبوت ہے:مولانا محمد صادق ندوی

ہمیشہ اسٹیج اور پروگراموں سے دور رہنے والے اور شہر بھٹکل میں شبینہ مکاتب کے قیام کا تصور دلانے والے مشہور عالم دین مولانا محمد صادق صاحب اکرمی ندوی جنہوں نے بڑی عمر میں حفظ قرآن کیا ان کا اسٹیج پر تشریف لائے تو پورا مجمع دم بخود تھا، اور قرآن کے اس اعجاز کے واضح ثبوت کو صاف دیکھ رہے تھے کہ قرآن نے مولانا موصوف دامت برکاتہم کو اسٹیج تک آکر اپنے دلی باتوں کو سامنے رکھنے پر مجبو ر کیا مولاناموصوف نے اس موقع پر اس پروگرام کے انعقاد کو تاریخی کارنامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو دنیا والوں نے سوچا نہیں تھا وہ جمعیت الحفاظ بھٹکل نے کرکے دکھایا ہے لہذا قرآن سے ہماری وابستگی ہونی چاہیے۔ یہ اتنا بڑا لوگوں کا ہجوم قرآن سے وابستگی کی دلیل ہے لیکن صرف اتنا کافی نہیں بلکہ قرآن سے اپنی دلی وابستگی کا ثبوت حقیقت میں اس وقت ہوگا جب ہم قرآن کے احکامات پر عمل کرنے والے بنیں۔ موجودہ حالات کے تناظر میں کہا کہ قرآن کا ادب کم ہوتا جارہا ہے ، اس کو دایاں ہاتھ سے نہ اٹھایا جائے۔ بغیر وضو کے اس کو ہاتھ نہ لگایا جائے وغیرہ وغیرہ یہ قرآن کے آداب ہیں جو گذرتے ایام کے ساتھ ختم ہوتے جارہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ تلاوتِ قرآن اور اس کو سمجھنے کی ضرورت بھی ہے ۔ آج ہمارے پاس ہر چیز کے لیے وقت ہے اور وقت نہیں ہے تو صرف قرآن کی تلاوت کے لیے نہیں ہیں ۔ کامیابی چاہتے ہیں تو ہمیں قرآن کی تلاوت کے لیے وقت نکالنا پڑے گا۔

ناظرین اس جلسہ کی ابھی کئی کڑیا ں باقی ہیں ، اعلانات، بھٹکل کے مشہور و معروف علماء کرام کے بیانات کی جھلکیاں اور قرآن کو نیچے اوپر ، دائیں بائیں ، قرآن کے کسی بھی حصے کے سورت کا نمبر، جز بتانے والے حفاظ کا بھی تزکرہ کرنا ہے، یہ تفصیلات عنقریب شائع ہوں گی

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا