English   /   Kannada   /   Nawayathi

سر زمینِ بھٹکل پرہندوستان میں پہلی مرتبہ نابینا حفاظ کے درمیان مسابقۂ قرآن کریم کا شاندار آغاز

share with us

جن میں سرفہرست بہار ، بنگال ، یوپی ، مہاراشٹرا ، کرناٹک ، گجرات ، تلنگانہ ، کیرلہ ، جھارکھنڈ ، دہلی وغیرہ ریاستیں ہیں ۔ جمعیت کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے استاد ادب جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد اقبال نائیطے ندوی نے کہا کہ قرآن کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ نے خود لی ہے اور اس کے لیے جس کسی کا حصہ لگے گا وہ شخص بڑا ہی بابرکت ہے ۔ چار سال قبل جمعیت الحفاظ کے نام سے مقامی حفاظ کی ایک تنظیم بنائی گئی اور قرآن کریم کی حفاظت کے لیے کی جانے والی کوششوں کے دوڑ میں اپنا نام کا اندراج کرایا گیا ۔ اس مسابقہ میں بطور مہمانانِ خصوصی مدرسہ اشاعت العلوم اکل کوا کے استاد شیخ ابراہیم خالد نے کہا کہ میرے خیال میں دنیامیں پہلی مرتبہ اس طرح کا مسابقۂ کریم کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ میں اس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے مزید کہا جو لوگ بینائی سے محروم ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو دیگر کئی صلاحیتوں سے نوازتاہے لیکن یہاں جو اس مسابقہ کے مساہمین کو اللہ نے ایک خاص نعمت سے نواز ا ہے اور ان کا شمار قرآن کریم کے حفاظ میں کیا ہے ۔یہ ان سب کے لیے اعزاز کی بات ہے ۔ ایک اور مہمانانِ خصوصی ڈاکٹر سید ہاشم اھدل نے اپنے خیالات کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ نابینا لوگوں پر اللہ تعالیٰ کا خاص انعام ہوتا ہے ، جس خیر سے ان کو اللہ تعالیٰ نے نوازا ہے وہ دنیا کی تمام اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے ۔ اس پر میں ان کو مبارکباد پیش کرتاہوں ۔ موصوف نے مزید کہا کہ اللہ کے یہاں کامیابی کا معیار تقویٰ ہے اور اسی کی وجہ سے انسان کی عزت وشرافت بڑھتی ہے ، لہذا قرآن کریم کے اس مسابقہ سے ہمارے تقویٰ میں اضافہ ہو اور قرآن کے پیغام کو دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کریں۔ اس پروگرام میں دو مساہمین نے اپنی قسمت آزمائی ، قریب المغرب اس جلسہ کا اختتام ہوا۔اس نشست میں نظامت کے فرائض پروگرام کے کنوینر مولانا سمعان خلیفہ ندوی نے انجام دئیے ۔ ملحوظ رہے کہ مسابقہ دو دن چلے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا