English   /   Kannada   /   Nawayathi

منکی میں آل انڈیا مشاعرے کا انعقاد ، منظر بھوپالی ، نعیم اختر اور طاہر فراز کی شرکت

share with us

مشاعرہ کا باقاعدہ آغاز رات تقریباً ساڑھے دس بجے حافظ محمدحماد پلو ر کی تلاوت سے ہوا ۔ اس کے بعد اپنی منفرد آواز کے مالک مولوی عرفات کٹنگری نے نعت پیش کی ۔ بھٹکل نیوزکے ایڈیٹر جناب عتیق الرحمن شاہ بندری نے شعراء کا مختصراً تعارف پیش کیا جس کے بعد صدر مشاعرہ جناحب اقبال شاہ بندری نے اردو ادب کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اردو زبان کو ترقی دلانے کے لیے انعقاد کیے جانے والے اس مشاعرے کو سراہا ۔ ایک بڑی تعداد نے اس مشاعرے سے ادبی چاشنی سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ 

مشاعرے میں شعراء کی جانب سے پیش کئے گئے اشعار کی کچھ جھلکیاں 
جناب منظر بھوپالی 
ایک نقطہ بھی گوارہ نہیں اپنی ہی طرح ...نام محبوب کو نقطے سے الگ رکھا ہے 
فاصلہ عشق کی شدت کو بڑھا دیتا ہے... اس لیے کعبہ مدینہ سے الگ رکھا ہے 
جس کو بھی آگ لگانے کا ہنر آتا ہے ...وہ ہی ایوانِ سیاست میں نظر آتا ہے 
؂جناب طاہر فراز 
مری نظروں کی شرارت سے پریشاں ہوکر... اس نے کھولا کبھی انگلی پہ لپیٹا آنچل 
شام کے ساتھ میں جب لوٹ کے گھر آتا ہوں... پوچتا ہے مرے ماتھے کا پسینہ آنچل 

صاف ہوتا ہی نہیں ذہن کے آئینہ سے ...کسی مجبور کا پھیلا ہوا میلا آنچل 

یہ مری قبر میرا آخری مسکن ہے نعیم ....کس میں دم ہے جو مرے گھر سے نکالے مجھ کو 

جناب اقبال اشہر 
یہ جگنوؤں کی قیادت میں چلنے والے لوگ... کہ کل چراغ کے مانند جلنے والے لوگ 
ہمیں بھی وقت نے ہی پتھر صفت بنا ڈالا ....ہمیں ہیں موم کی صورت پگھلنے والے لوگ 
سمٹ کے رہ گئے ماضی کی داستانوں تک ......حدودِ ذات سے آگے نکلنے والے لوگ 
ہمارے دور کا فرعون ڈوبتا ہی نہیں ......کہاں چلے گئے پانی پہ چلنے والے لوگ 
جناب اسعد مہتاب نے یہ اشعار پڑھے ۔ 
ادھر لشکر پہ لشکر ہے ادھر ہے تین سو تیرہ ......ادھر شیطان کا غلبہ ادھر ایماں کی طاقت ہے 
اسد اس دور حاضر میں یہی انصاف کہتا ہے...... عمر فاروق جیسی پھر عدالت کی ضرورت ہے 

قریب رات پاؤنے تین بجے یہ مشاعرہ اپنے اختتام کو پہنچا ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا