English   /   Kannada   /   Nawayathi

غزہ جنگ کی موجودہ صورتحال میں رفح سے انخلاء ممکن نہیں، ریڈ کراس

share with us

24/اپریل/2024(فکروخبر/ذرائع)بین الاقوامی امدادی تنظیم کمیٹی آف ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ ’ممکنہ اسرائیلی حملے سے پہلے فلسطینیوں کو غزہ کے جنوبی شہر (رفح) سے نکالنے کے منصوبے کا امدادی کارکنوں کو علم نہیں۔ موجودہ حالات میں ایسی منتقلی ممکن نہیں ہو گی۔‘

 

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے مشرق وسطیٰ کے علاقائی ڈائریکٹر فابریزیو کاربونی نے متحدہ عرب امارات میں امدادی کانفرنس کے موقع پر کہا کہ ’افواہ ہے کہ رفح میں کسی بڑے آپریشن کا امکان بڑھ رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب ہم (غزہ کے درمیانی علاقے) اور شمال میں تباہی کی شدت دیکھتے ہیں تو ہمارے لیے یہ واضح نہیں ہو پاتا کہ لوگوں کو کہاں منتقل کیا جائے جہاں انہیں اچھی پناہ گاہ اور ضروری خدمات میسر ہوں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس لیے آج جو معلومات ہمیں دستیاب ہیں اور جہاں ہم کھڑے ہیں، ہمیں یہ (بڑے پیمانے پر انخلا) ممکن نظر نہیں آتا۔‘
دوسری جانب اسرائیل غزہ کے شہر رفح میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے بدھ کو بتایا کہ جنگ سے بے گھر ہونے والے فلسطینی شہریوں کے انخلا کی تیاریاں جاری ہیں جو رفح میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اسرائیل کے ہیوم اخبار نے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رفح سے انخلا ’بہت جلد‘ ہو جائے گا۔ کئی دوسرے اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی اسی طرح کی رپورٹس شائع کی ہیں۔
غزہ کی 24 لاکھ کی آبادی میں سے 15 لاکھ سے زائد نے رفح میں پناہ لے رکھی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر اور اسرائیلی فوج کے ترجمان کے دفتر نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے عندیہ دیا تھا کہ اسرائیلی فوجی منصوبے کے مطابق جنوبی غزہ کے شہر رفح میں زمینی کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کابینہ کی میٹنگ کے دوران کہا کہ ’کوئی بھی بین الاقوامی دباؤ ہمیں جنگ کے تمام اہداف کو حاصل کرنے سے نہیں روک سکے گا۔ ان اہداف میں حماس کا خاتمہ، ہمارے تمام یرغمالیوں کی رہائی اور اس بات کو یقینی بنانا شامل ہے کہ غزہ اسرائیل کے لیے مزید کوئی خطرہ نہ بنے۔‘
نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ ’اس سب کو کرنے کے لیے ہم رفح میں بھی آپریشن کریں گے۔‘
اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ وہ انخلا کے مختلف منظرناموں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جن میں خیمہ بستیوں کا قیام بھی شامل ہے جو بین الاقوامی تعاون سے قائم کی جائیں گے۔
جن مصری حکام کو اس اسرائیلی منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی گئی ان کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے بتایا کہ انخلاء کا یہ آپریشن دو سے تین ہفتے تک جاری رہے گا اور یہ امریکہ اور عرب ممالک کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔
تاہم مشرق وسطیٰ کے علاقائی ڈائریکٹر فابریزیو کاربونی کا کہنا ہے کہ انخلاء اس مختصر وقت میں مکمل کرنا ’مشکل‘ ہو گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا