English   /   Kannada   /   Nawayathi

۲۷ سال پرانے معاملہ میں لالویادو کی گرفتاری کا امکان

share with us

پٹنہ: لوک سبھا انتخابات کی ہلچل کے درمیان آر جے ڈی صدر لالو یادو پر ایک بار پھر گرفتاری کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ گوالیار پولیس 27 سال پرانے کیس میں مدھیہ پردیش کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ سے ان کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کے بعد پٹنہ کے لیے روانہ ہوگئی ہے۔ اس کے لیے ایم پی پولیس نے پٹنہ کے ایس ایس پی سے فون پر بات کی ہے اور تعاون مانگا ہے۔

  • لالو کے خلاف وارنٹ جاری:

جمعہ کو مدھیہ پردیش کے گوالیار میں ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے بہار کے سابق وزیر اعلی اور راشٹریہ جنتا دل کے قومی صدر لالو یادو کے خلاف وارنٹ جاری کیا تھا۔ ایک اسلحہ اسٹور آپریٹر نے ان کے خلاف 1997 میں شکایت درج کرائی تھی۔ لالو کے خلاف پہلے ہی مستقل وارنٹ جاری کیا جا چکا ہے، جس کے بعد انہیں عدالت نے مفرور قرار دیا تھا۔

اے ڈی پی او، ابھیشیک ملہوترا کے مطابق، "لالو پرساد یادو کے خلاف مستقل وارنٹ گرفتاری کے احکامات جوڈیشل مجسٹریٹ ایم پی ایم ایل اے گوالیار نے جاری کیے ہیں۔ یہ مقدمہ سال 1995-97 کا ہے، جس میں جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ایک اسلحہ ڈیلر سے ہتھیار خریدے گئے تھے۔ معاملے میں 23 ملزمان کے خطوط پیش کیے گئے ہیں۔ ملزم لالو پرساد یادو کو مفرور قرار دے دیا گیا۔"-

  • معاملہ کیا ہے؟:

دراصل، 1997 میں گوالیار کے رہنے والے پرکاش آرمس اسٹور کے آپریٹر پرویش کمار چترویدی نے اندر گنج تھانے میں اتر پردیش کے مہوبا میں واقع اسلحے کی دکان کے آپریٹر راجکمار شرما کے خلاف اسلحے کی جعلی فروخت کے معاملے میں شکایت درج کرائی تھی۔ اس نے الزام لگایا تھا کہ راجکمار نے گوالیار کی ایک فرم سے اسلحہ اور کارتوس خریدے تھے اور انہیں بہار میں فروخت کیا تھا۔ اس کیس میں لالو پرساد یادو سمیت 23 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا۔

  • لالو کے خلاف مستقل وارنٹ:

اس معاملے میں بھی لالو کے خلاف مستقل وارنٹ جاری ہو چکے ہیں، جس کے بعد انہیں مفرور قرار دیا گیا تھا۔ تاہم اس وقت اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ ملزم لالو پرساد یادو اس وقت کے بہار کے وزیر اعلیٰ تھے یا کوئی اور شخص۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا