English   /   Kannada   /   Nawayathi

کانگریس کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کی حمایت کرے گی:عمر عبداللہ

share with us

سرینگر: نیشنل کانفرس کے نائب صدر و جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگرس انڈیا الائنس کے شرائط کے تحت ایک دوسرے کے امیدواروں کو بھر پور حمایت کریں گی اور اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ دونوں جماعتوں کے امیدواروں کو کامیابی ملے۔ سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگرس جموں کشمیر و لداخ کے چھ سیٹوں پر الائنس کے تحت انتخابات لڑیں گی اور بی جے پی کو سخت مقابلہ دیں یے۔

انہوں نے کہا کہ کانگرس نیشنل کانفرنس کے کشمیر کی تینوں امیدواروں کو پارلیمانی انتخابات میں حمایت کرے گی۔ دونوں جماعتیں جموں کشمیر کی پانچوں سیٹوں پر ایک دوسرے کے امیدواروں کو مکمل حمایت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ" فاروق عبداللہ ان دنوں جموں میں کانگرس کے دو امیدواروں کے لئے انتخابی مہم کر رہے ہیں اور میں بھی آنے والے دنوں میں جموں میں پروگرام شروع کررہا ہوں۔ ہماری بھرپور کوشش ہو گی کہ جموں خطے کے ادھمپور اور جموں سیٹوں پر کانگرس کے امیدواروں کو ہم کامیاب کریں گے۔"
عمر عبداللہ نے کہا کہ کانگرس نے بھی یقین دہانی کی ہے کہ وادی کشمیر کی تین سیٹوں پر جہاں جہاں بھی ان کا اثر و رسوخ ہے وہ نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کو حمایت کریں گے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ الیکشن میں کوئی بھی مقابلہ آسان نہیں ہوگا۔ اننت ناگ راجوری اور کشمیر کی دو مزید دو سیٹوں پر پی ڈی پی اگر امیدوار میدان میں اتاری گی تو وہ ان کا اپنا فیصلہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کیا پی ڈی پی کے ووٹ نیشنل کانفرنس کو پڑے، اس کا جواب ڈی ڈی سی الیکشن کے نتائج سے مل سکتا ہے۔

باہر کی ریاستوں میں انڈیا الائنس کے لئے مہم چلانے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: 'میں کون ہوتا ہوں باہر کی ریاستوں میں الیکشن مہم چلانے والا، میں نیشنل کانفرنس کا ایک ادنیٰ ورکر ہوں، میری ذمہ داری ہے کہ کشمیر میں اپنے امیداروں کی کامیابی اور جموں میں کانگریس کے امیدواروں کی کامیابی کے لئے کام کروں'۔

ان کا کہنا تھا: 'میرا جموں و کشمیر اور لداخ سے باہر جا کر مہم چلانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے تاہم جہاں تک ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب کا تعلق ہے اس پر میں بات نہیں کرسکتا ہوں'۔

ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا: 'ہم امید کرتے ہیں کہ جس طرح ہمیں دھوکہ دیا گیا کم سے کم ووٹ کے ذریعے اس کے خلاف آواز بلند کی جائے گی'۔
انہوں نے کہا کہ سری نگر کے ووٹروں کے لئے اچھا موقع ہے کہ جو یہاں ایک سیاسی خلا پیدا ہوا ہے وہ اس کو ایک سیاسی شکل دیں۔

سنجے سنگھ کو ضمانت ملنے پر پوچھے جانے پر سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: 'عدالت نے اپنے مشاہدات میں کہا کہ سنجے سنگھ کو بند رکھنے کے لئے جو ثبوت ضرورت ہیں وہ پیش نہیں کئے گئے، یہ وہی کیس ہے جس میں اروند کیجروال اور منیش سسودیا بند ہیں، امید ہے کہ ان کو دونوں لیڈروں کو بھی جلد ہی ضمانت مل جائے گی'۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا