English   /   Kannada   /   Nawayathi

لندن : رمضان میں اسرائیلی کھجور بائیکاٹ مہم

share with us

لندن: رمضان المبارک کا مہینا شروع ہوچکا ہے اور اس برس یہ ماہ مقدس ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل کی غزہ پر 4 ماہ سے مسلسل جاری بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار کے لگ بھگ ہوچکی ہے جب کہ 63 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ 

غزہ میں اسرائیلی بمباری کے باعث بے گھر ہونے والوں کی تعداد 20 لاکھ سے زائد ہے جن کے پاس رہنے کے لیے نہ ڈھنگ کا کوئی ٹھکانہ ہے اور نہ ہی کھانے پینے کا سامان موجود ہیں لیکن ان کے عزم پختہ اور حوصلے بلند ہیں۔

غزہ کے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں ایسے پراڈکٹس کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہے جو اسرائیل یا کسی ایسی کمپنی کی ہیں جو غزہ پر جارحیت میں کسی بھی صورت میں ملوث ہیں۔

برطانیہ میں رہنے والوں مسلمان نے اس رمضان فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے آنے والی کھجوریں نہیں خریدیں گے اور اس سلسلے میں زیادہ سے زیادہ آگہی پھیلانے کے لیے پمفلٹس بانٹے جا رہے ہیں اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

اسرائیل سے برطانیہ سالانہ 30 ہزار ٹن کھجوریں درآمد کی جاتی ہیں جن کی مالیت 10 ملین ڈالرز بنتی ہے اور رمضان میں اس کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے تاہم اس سال ایسا نہیں ہے۔

برطانایہ میں اسرائیل سے درآمد کردہ کھجوروں کے بائیکاٹ کی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ شاپنگ مالز میں خریدار کھجوروں کے پیکٹس پر اسرائیل کا نام دیکھ کر اسے واپس رکھ دیتے ہیں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

ایک صارف نے کہا کہ ہم میں سے اکثر یہی سمجھتے تھے کہ کھجوریں عرب ممالک سے آتی ہیں لیکن جب بائیکاٹ کے حامیوں نے آگاہی مہم چلائی تو یہ غلط فہمی دور ہوئی اور اب ہم اسرائیلی کھجور بالکل نہیں خریدیں گے۔

یاد رہے کہ  ’ایف او اے’ نامی تنظیم نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف پچھلے 14 برسوں سے اسرائیلی کھجوروں کی بائیکاٹ کی مہم شروع کر رکھی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا