English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوپی میں صوفی مزار تنازعہ پر پوسٹ کرنے پرتین مسلم نوجوان گرفتار

share with us

اترپردیش پولیس نے بدھ کے روز تین مسلمان مردوں کو باغپت ضلع کے برناوا قصبے میں مقامی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان زمینی تنازعہ کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر گرفتار کر لیا۔

ابرار، آصف اور ثاقب سبھی کی عمریں 20 سال ہے ان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 295A (مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) اور 153A (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تینوں افراد برناوا کے رہائشی ہیں۔

5 فروری کو باغپت کی ایک عدالت نے برناوا میں 25 ہیکٹر اراضی سے متعلق 53 سال پرانے مقدمے کا فیصلہ کیا تھا اور اسے ہندو درخواست گزاروں کے حوالے کر دیا تھا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ یہ ہندو مہاکاوی مہابھارت کے ایک واقعہ کا مقام تھا۔

مسلمان درخواست گزاروں نے الزام لگایا کہ اس جائیداد پر، جس میں صوفی کا مقبرہ اور ایک قبرستان ہے، مقامی ہندوؤں نے قبضہ کر رکھا ہے۔

بنولی پولیس اسٹیشن کے ایک پولیس اہلکار نے سکرول کو بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد تینوں افراد نے فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹیں کیں۔ اہلکار نے مزید کہا کہ ایف آئی آر میں پولیس بھی شکایت کنندہ ہے۔

باغپت ضلع پنچایت کے رکن محبوب علوی نے گرفتاریوں کے بارے میں دریافت کرنے کے لیے کل برناوا پولیس چوکی کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے مطابق سوشل میڈیا پوسٹس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح مسلمانوں نے پہلے ایودھیا میں بابری مسجد، پھر وارانسی میں گیانواپی مسجد، اس کے بعد برناوا میں صوفی مزار کو کھو دیا۔

قصبے کے ایک سماجی کارکن ابرار خان نے کہا کہ سوشل میڈیا پوسٹس میں یہ بھی پوچھا گیا کہ مسلم کمیونٹی کب "بیدار" ہوگی۔

علوی اور خان دونوں نے کہا کہ انہوں نے خود فیس بک پوسٹس نہیں دیکھی ہیں۔

روزنامہ جاگرن نے جمعرات کو اطلاع دی کہ تینوں افراد نے "اپنے فیس بک پروفائلز پر تین تصاویر پوسٹ کیں" جن کے نیچے " قابل اعتراض تبصرے" لکھے گئے تھے۔

خان نے کہا کہ ان افراد کو بدھ کی سہ پہر پولیس نے ان کے گھروں سے اٹھایا اور رات کو ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ خان نے مزید کہا، "ثاقب قصبے میں ایک دکان چلاتے ہیں اور آصف اور ابرار یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور ہیں۔"

ہندوستان کی خبر کے مطابق ، منگل کو پولیس اہلکار متنازعہ مقام پر تعینات تھے جبکہ مقامی ہندوؤں نے جائیداد کے اندر واقع ایک گروکل میں ایک مذہبی تقریب کا اہتمام کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا