English   /   Kannada   /   Nawayathi

جھارکھنڈ : چمپئی سورین نے ثابت کی اکثریت ،ہیمنت سورین بولے پورے ملک میں کہیں بھی قبالی محفوظ نہیں

share with us

جھارکھنڈ اسمبلی میں آج چمپئی سورین نے اپنی اکثریت ثابت کر دی۔ ہیمنت سورین کے استعفیٰ کے بعد چمپئی سورین کو وزیر اعلیٰ بننے کی دعوت ملنے میں ہوئی تاخیر پر کافی ہنگامہ ہوا تھا اور پھر اس کے بعد سبھی کو انتظار تھا 5 فروری کا جب وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا تھا۔ 5 فروری یعنی آج چمپئی سورین کو اکثریت ثابت کرنے میں کسی بھی طرح کی پریشانی نہیں ہوئی اور 81 نشستوں والی اسمبلی میں ضروری 41 ووٹ کی جگہ انھوں نے 47 ووٹ حاصل کر لیے۔ ان کے خلاف محض 29 ووٹ پڑے۔

قابل ذکر ہے کہ چمپئی سورین نے 2 فروری کو وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیا تھا اور اکثریت ثابت کرنے کے لیے 5 فروری کی تاریخ طے ہوئی تھی۔ انھوں نے آج اعتماد کا ووٹ پیش کیا اور اس کے بعد اس پر بحث شروع ہوئی۔ بحث کے شروع میں چمپئی نے بی جے پی کو سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی نے حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی، لیکن ہم نے انھیں آج ناکام کر دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ہیمنت سورین کو جھوٹے معاملوں میں پھنسانے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے۔ چمپئی سورین نے یہ وعدہ بھی کیا کہ وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے ہیمنت سورین نے جو منصوبے شروع کیے ہیں، وہ اس کو آگے بڑھائیں گے۔

 انہوں نے اپنی گرفتاری کو جمہوریت کا سیاہ باب قرار دیا اور کہا کہ ’’میری گرفتاری میں راج بھون بھی شامل ہے۔ مجھے گرفتار کرنے والے ثابت کریں کہ جس زمین کے حوالے سے مجھے گرفتار کیا گیا ہے وہ میرے نام پر ہے۔ اگر مجھ پر بدعنوانی ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دوں گا اور صرف سیاست ہی نہیں بلکہ جھارکھنڈ بھی چھوڑ دوں گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’31 جنوری کی سیاہ رات کو ملک کی جمہوریت میں ایک نئے انداز کے لیے یاد کیا جائے گا۔ ملک میں پہلی بار کسی وزیر اعلیٰ کی اس طرح گرفتاری ہوئی ہوگی۔ یہ واقعہ جس طرح پیش آیا ہے، میں اسے دیکھ کر حیران ہوں۔‘‘

 

ہیمنت سورین نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ کہتے ہیں ہم جنگل میں تھے اور ہمیں جنگل میں ہی رہنا چاہیے۔ یہ ہمیں اچھوت سمجھتے ہیں۔ ہم برابر میں آ گئے تو ان کے کپڑے گندے ہو گئے۔ ان کو میرے ہوائی جہاز میں پرواز کرنے سے دقت ہے، میرے 5 اسٹار ہوٹل میں رہنے سے دقت ہے، میرے BMW میں سفر کرنے سے دقت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے اس کا احساس تھا، ہم نے ہار نہیں مانی ہے۔ مجھے جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید کر کے یہ اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔ مجھے معلوم تھا کہ وہ میری مدتِ کار میں بھی رکاوٹیں کھڑی کریں گے۔ ہماری معدنی دولت پر ان کی نظر گدھ کی مانند ہے۔ صرف جھارکھنڈ میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں قبائلی محفوظ نہیں ہیں۔‘‘

اعتماد کے ووٹ پر بحث کے دوران بی جے پی اراکین اسمبلی کی طرف سے ہیمنت سورین اور چمپئی سورین پر حملے کیے گئے۔ بی جے پی لیڈر امر کمار باؤری نے کہا کہ ’’چمپئی کو مجبوری میں آج موقع ملا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’ہیمنت سورین قئابلی لیڈر ہو سکتے ہیں، قبائلیوں کے لیڈر نہیں ہو سکتے۔ اپنے ہی اراکین اسمبلی پر انھیں اعتماد نہیں ہے۔‘‘

اس سے قبل اسمبلی میں گورنر سی پی رادھاکرشنن نے اپنی تقریر شروع کی۔ اس دوران برسراقتدار طبقہ کے اراکین اسمبلی ان کی ہوٹنگ کرتے ہوئے دکھائی دیے اور ایوان کے اندر ’مرکزی حکومت ہائے ہائے‘ کے نعرے بلند کرتے رہے۔ گورنر کی تقریر کے دوران برسراقتدار طبقہ کے سبھی اراکین اسمبلی نے کھڑے ہو کر اپنا احتجاج بھی درج کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا