English   /   Kannada   /   Nawayathi

2008گجرات دھماکہ معاملہ کے ملزم رضی الدین ۱۶ سال بعد رہا

share with us

رضی الدین ناصر کو ۱۶؍ سال جیل میں رہنے کے بعد جمعرات کو گجرات کی سابرمتی جیل سے رہا کیا گیا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد انہیں گجرات دھماکے کی سازش کیس میں ضمانت دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ رضی الدین سیدآباد سے تعلق رکھنے والے معروف عالم دین مولانا نصیر الدین (وحدت اسلامی کے سابق صدر جن کا انتقال ۲۰۲۰ء میں ہوا) کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں۔  رضی الدین جیل سے رہا ہونے کے بعد اپنے خاندان کے پاس حیدرآباد چلے گئے ہیں۔ 
رضی الدین ناصر ۲۰۰۸ء کے احمد آباد سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے ۲۸؍ ملزمان میں شامل تھے۔ انہیں فروری ۲۰۲۲ء میں اس کیس سے بری کر دیا گیا تھا۔ اگرچہ انہیں دو سال قبل بری کر دیا گیا تھا لیکن وہ ایک اور مجرمانہ مقدمے میں جیل میں رہے، جو مبینہ طور پر جیل توڑنے کے واقعے سے متعلق تھا۔  وہ مبینہ طور پر جیل توڑنے کی کوشش میں ملوث تھے، اور اس معاملے کی سماعت ابھی باقی تھی۔
احمد آباد پولیس کی ڈیٹیکشن کرائم برانچ نے ۲۰۰۸ء میں میں ناصر کو یہ دعویٰ کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا کہ وہ کالعدم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) کے ایک گروپ انڈین مجاہدین کے ارکان میں سے ایک تھا۔ اس لئے اس پر سلسلہ وار دھماکوں میں بھی ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا۔
۲۶؍ جولائی ۲۰۰۸ء کو احمد آباد شہر کو سلسلہ وار ۱۹؍ بم دھماکوں نے ہلا کر رکھ دیا تھا جن میں مبینہ طور پر ۵۶؍ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا