English   /   Kannada   /   Nawayathi

اب راجستھان میں گرمایا حجاب کا مدعہ ، مسلم طالبات کا پولس تھانہ کے باہر نعرہ تکبیر بلند کر احتجاجی مظاہرہ

share with us

جے پور، 29 جنوری (زبان) جے پور کے ایک سرکاری اسکول میں پڑھنے والی مسلم طالبات نے سوموار کو سبھاش چوک پولیس اسٹیشن کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے بالمکند اچاریہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ایم ایل اے نے اسکول میں ایک پروگرام کے دوران طالبات کے حجاب پہننے پر اعتراض کیا تھا۔

اسکول طالبات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے جس میں اسکول کی کئی طالبات سبھاش چوک پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاجا نعرہ تکبیر اللہ اکبر کا نعرہ  اور مقامی بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف نعرے لگارہے ہیں ۔ انہوں نے ایم ایل اے سے معافی مانگنے اور لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

 

طالبات نے الزام لگایا کہ جس طرح سے ہم نے سالانہ تقریب کے موقع پر مقامی ایم ایل اے بالمکند اچاریہ کو بلایا تھا، لیکن انہوں نے یہاں آکر ہمارے حجاب پہننے کولے کر متنازع بیان دے دیا ۔ یہی نہیں بلکہ مذہبی نعرے بھی لگائے۔ طالبات کا کہنا تھا کہ یہ ہمیں ہرگز قبول نہیں، تعلیم کے مندر میں ہندومسلمان کے نام پرنفرت کی سیاست کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ 

 

آدرش نگر اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ایم ایل اے رفیق خان نے بھی اس معاملے کو ایوان میں اٹھانے کی کوشش کی لیکن اسمبلی کے اسپیکر نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی اور اس سلسلے میں ان کے تبصروں کو اسمبلی کی کارروائی سے ہٹانے کو کہا۔

اسسٹنٹ پولیس کمشنر (نارتھ) ڈاکٹر ہیمنت جاکھڑ نے بتایا کہ ہائیر سیکنڈری اسکول میں ایک پروگرام کے دوران مقامی ایم ایل اے بالمکند اچاریہ کے بیان کے خلاف پیر کو طالبات اور ان کے اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ طالبات اور ان کے اہل خانہ کا مطالبہ ہے کہ ایم ایل اے کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے اس سلسلے میں شکایت دی ہے جس کی جانچ کی جارہی ہے۔

شکایت میں کیا لکھا ہے ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا۔ طالبات اور ان کے اہل خانہ کو راضی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

معاملہ کیا تھا ؟

دراصل، جے پور کے اسکول کے اندر سے ایک ویڈیو سامنے آیا ہے، جہاں ہوامحل کے ایم ایل اے بالمکند اچاریہ کے حجاب کے بارے میں تبصرہ کے بعد مسلم طالبات کا احتجاج شروع ہوا۔ اسکول میں منعقدہ پروگرام کے دوران بابا بالمکند اچاریہ نے بھارت ماتا کی جئے اور سرسوتی ماتا کی جئے کے نعرے لگائے تھے۔ اس دوران بالمکند اچاریہ نے اس وقت ناراضگی ظاہر کی جب کچھ طالبات نے نعرے نہیں لگائے اور حجاب پر متنازعہ تبصرہ کردیا۔ 

ہوامحل سے بی جے پی کے نو منتخب ایم ایل اے بالمکند اچاریہ انتخابی نتائج کے فورا بعد سڑک کنارے چکن فروخت کررہے مسلم دکانداروں سے جھگڑا کرتے ہوئے سرخیوں میں نظر آئے تھے جب انہوں نے اپنے حامیوں کے ساتھ پہونچ کر جبرا دکانوں کو ہٹانے کی دھمکیاں دیتے ہوئے ان کے ساتھ بد تمیزی کرتے ہوئے نظر آئے تھے، ان کی یہ ویڈیو وائرل ہونے کےبعد راجستھان میں سرکار بدلتے ہی اقلیتوں کے تئیں بی جے پی حکومت کا رویہ بے نقاب ہوگیا تھا اورراجستھان میں حکومت کی سرپرستی میں ہندوتوا نظریہ کو فروغ دینے کےالزامات عائد کئے جارہے تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا