English   /   Kannada   /   Nawayathi

غزہ پر 34ویں روز بھی اسرائیلی جارحیت جاری، جانیے حماس رہنما اور اسرائیلی وزیر اعظم کا موقف

share with us

10/نومبر/2023(فکروخبر/ذرائع)حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے سیاسی مشیر طاہرال نونو کا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل سے ابھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا، تاہم بات چیت جاری ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس عہدیدار نے اپنے بیان میں اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کی جزوی جنگ بندی پر حامی بھرلی ہے۔

ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کا کہنا ہے کہ اسرائیل شمالی غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کے لیے جنگ بندی کرے گا، جزوی جنگ بندی سے یرغمالیوں کی رہائی میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ جزوی جنگ بندی کا عمل آج سے ہی شروع ہوگا، اسرائیل روزانہ تین گھنٹے پہلے جنگ بندی کے وقت کا تعین کرے گا۔

ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ غزہ میں جزوی جنگ بندی پر پیشرفت قطر میں ملاقاتوں کا نتیجہ ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر 34ویں روز بھی وحشیانہ بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار 812 ہوگئی ہے۔

اسرائیل کی بربریت کے نتیجے میں 4 ہزار 300 سے زائد بچے شہید اور ہزاروں فلسطینی لاپتا ہیں اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے اب تک 12 ہزار اہداف کو نشانہ بنایا۔

وہیں یہ خبر بھی آرہی ہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اُن کی فوج کی حماس کے خلاف کارروائی ’غیرمعمولی‘ ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اُن کے ملک کا فلسطینی علاقے پر قبضے کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔

فوکس نیوز سے گفتگو میں بنیامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں اسرائیلی فوج غیرمعمولی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ ہم غزہ کا انتظام نہیں سنبھالنا چاہتے۔ ہم اس پر قبضہ نہیں کرنا چاہتے لیکن ہم غزہ اور اپنے لیے ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں۔‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا