English   /   Kannada   /   Nawayathi

مجمع الامام الشافعی العالمی کا فکر شافعی پر دو روزہ سیمینار ، ملک کی مختلف ریاستوں سے علماء اور مفکرین کی آمد ، امام شافعی کی مقبولیت کا راز فکری ارتقاء : علماء کرام کا اظہارِ خیال

share with us

تلوجہ ممبئی :03؛ نومبر 2023(فکروخبر نیوز) مجمع الامام الشافعی العالمی کا فکر شافعی اہمیت و معنویت کے عنوان پر دو روزہ سمینار جامع مسجد تلوجہ ، نوی ممبئی میں منعقد ہورہا ہے جس میں امام شافعی رحمہ اللہ کے مختلف افکار پر مشتمل مقالات پیش کیے جارہے ہیں۔

اس سمینار کا افتتاحی اجلاس جامع مسجد تلوجہ میں بروز جمعہ بعد عشاء منعقد کیا گیا جس میں ملک کی مختلف ریاستوں سے تشریف لانے والے اداروں اور تنظیموں کے ذمہ داران نے فکر شافعی پر منعقدہ اس سمینار کو موجودہ دور کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور فکر شافعی کو پھیلانے اور اس کی نشرو اشاعت پر زور دیا۔ اسی مجلس میں فکر شافعی کی مختلف موضوعات پر ترتیب دیئے گیے مقالات پر مشتمل ضخیم کتاب کا اجراء بھی عمل میں آیا۔

مجمع کے جنرل سیکرٹری مولانا عبیداللہ ابوبکر ندوی نے کہا کہ مجمع الامام الشافعی العالمی کے قیام کے بعد فکر شافعی پر یہ پہلا سیمینار منعقد ہورہا ہے جبکہ اس سے قبل فقہ شافعی پر تین سمینار کا انعقاد عمل میں آچکا ہے اور اس میں بھی پہلا سیمینار اسی تلوجہ کی سرزمین پر منعقد ہوا تھا اورفکر شافعی پر بھی پہلا سمینار تلوجہ میں ہی منعقد ہورہا ہے۔ اس لحاظ سے فقہ شافعی اور فکر شافعی کی خدمات کے لیے اہل تلوجہ کو امتیاز حاصل ہوگیا ہے۔ مولانا نے مجمع کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے سیمینار میں شرکت کے لیے مختلف ریاستوں اور علاقوں سے تشریف لانے والی شخصیات کا استقبال کیا اور ان کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔ 

مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی استاد جامعہ ضیاء العلوم رائے بریلی نے اپنے کلیدی خطاب میں فکر شافعی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ فکر شافعی ہمیں یہ پیغام دیتا کہ ہم آپسی اختلافات سے بچیں اور کتاب اللہ کو سمجھنے اور ان سے مستنبط احکامات کی پیروی کریں ، اسی طرح سنت رسول کو زندگی کرنے کی کوششیں کریں اور سب سے اہم بات افکار کی مخالفت کے بجائے ان میں جوڑ پیدا کریں ۔ مولانا نے اپنے خطاب میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ امام صاحب رحمہ اللہ کی پیروی حقیقت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ کے افکار اسی بات کی طرف دعوت دیتے ہیں کہ جن اوصاف اور کمالات سے وہ متصف تھے انہیں اختیار کیا جائے۔

مولانا عبدالسلام ندوی استاد دار العلوم ندوة العلماء لکھنو نے کہا کہ امام شافعی رحمہ اللہ کا سب سے بڑا یہ کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں محدثین اور اصحاب الرائے کے درمیان جوڑ پیدا کیا اور ان میں اختلافات کی وجوہات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک دوسرے سے استفادہ کی شکلیں پیدا کیں جس سے ان کے درمیانض کے اختلافات ختم ہوگیے۔

مجمع الامام الشافعی العالمی کے صدر مولانا محمد رفیق صاحب نے اس سمینار میں شرکت پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور اسے موجودہ دور کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔ مولانا نے کہا کہ اہل تلوجہ اس بات پر مبارکباد کے مستحق ہیں کہ اللہ نے انہیں فقہ شافعی کے ساتھ فکر شافعی کے لیے بھی قبول فرمایا۔ ان کے ساتھ ساتھ حیدرآباد کے مولانا عبداللہ با نعیم صاحب ، کوکن کے مفتی نذیر صاحب ، کیرالہ کے مولانا عبد الشکور صاحب ، مولانا عبد الغفور صاحب وغیرہ نے بھی موقع کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اس افتتاحی اجلاس میں امام شافعی رحمہ اللہ کی غزہ میں پیدائش کی مناسبت سے وہاں کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ایک مذمتی قرارداد عربی میں ڈاکٹر مولانا الیاس صاحب نے اور اردو میں قاضی اشفاق صاحب نے پیش کی۔

اسی نشست میں مولانا ناصر سعید اکرمی صاحب کی کتاب آئینہ فقہ سوال و جواب کی روشنی میں اور دوسری کتاب  عطیہ خمیس صاحبہ کی ہے جس کا ترجمہ مولانا ناصر سعید اکرمی صاحب نے کیا ہے ، ان دونوں کتابوں کا اجراء عمل میں آیا۔

نظامت کے فرائض امام و خطیب جامع مسجد تلوجہ مولانا محمد اسحاق صاحںب نے انجام دیے۔

دعائیہ کلمات پر یہ نشست بحسن خوبی اپنے اختتام کو پہنچی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا