English   /   Kannada   /   Nawayathi

بنگلہ یش: وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف احتجاجی ریلیاں !

share with us

 

28/اکتوبر/2023(فکروخبر/ذرائع)بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں دو بڑی سیاسی جماعتوں کے ایک لاکھ سے زائد حامیوں نے وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو دو اپوزیشن جماعتوں بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) اور جماعت اسلامی (جے آئی) نے حکومت مخالف ریلی نکالی اور شیخ حسینہ واجد کے بطور وزیراعظم دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غیرجانبدار حکومت کے تحت آزاد اور شفاف انتخابات منعقد ہو سکیں۔

بنگلہ دیش میں آئندہ سال جنوری کے پہلے ہفتے میں عام انتخابات ہونے ہیں۔

ملک کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی شیخ حسینہ واجد گزشتہ 15 سال سے اقتدار میں ہیں۔ ان کے دور میں اقتصادی ترقی کی رفتار تیز رہی اور مجموعی شرح میں بنگلہ دیش نے انڈیا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

لیکن اسی دوران مہنگائی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا اور ان کی حکومت پر بدعنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔

ملک کی اپوزیشن جماعتیں اپنے مطالبات منوانے کے لیے کئی ماہ سے سراپا احتجاج ہیں جبکہ بنگلہ دیش نیشل پارٹی کی قائد اور دو مرتبہ وزیراعظم رہنے والی خالدہ ضیا کو بدعنوانی کے الزامات پر گھر میں نظربند کیا ہوا ہے۔

دیگر شہروں سے آئے ہوئے خالدہ ضیا کے حامی پولیس رکاوٹوں کے باوجود بڑی تعداد میں ریلی میں شریک ہوئے اور ’ووٹ چور، ووٹ چور، شیخ حسینہ ووٹ چور‘ کے نعرے لگائے۔

ریلی میں شریک چٹاگانگ سے آنے والے طالب علم سکندر بادشاہ نے کہا کہ ’ہم حسینہ حکومت کے فوری مستعفی ہونے، ہماری لیڈر خالدہ ضیا کی رہائی اور عوام کے ووٹ دینے کے حق کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘

پولیس حکام کے مطابق پرتشدد واقعات کو روکنے کے لیے کم از کم دس ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاہم ڈھاکہ کے علاقے ککریل میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی اور آنسو گیس کے علاوہ ربڑ کی گولیاں بھی استعمال کی گئیں۔

ڈپٹی پولیس کمشنر اکترول اسلام نے اے ایف پی کو بتایا کہ جھڑپ میں چند پولیس افسران بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ڈھاکہ پولیس کے ترجمان فرخ حسین کا کہنا ہے کہ کم از کم ایک لاکھ افراد بی این پی کی ریلی میں موجود تھے جبکہ جماعت اسلامی کے مظاہرے میں 25 ہزار نے شرکت کی۔

پولیس نے احتجاجی ریلی پر پابندی عائد کر رکھی تھی لیکن تین ہزار کے قریب مظاہرین پولیس حصار توڑ کر شہر کے مرکزی علاقوں میں داخل ہو گئے تھے۔

بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کے قریب سے 200 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 600 کو گزشتہ ہفتے حراست میں لیا گیا تھا۔

بی این پی کے ترجمان ظاہرالدین سواپن نے دعویٰ کیا ہے کہ ریلی میں دس لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی تھی۔

اگر شیخ حسینہ خود سے مستعفی نہ ہوئیں تو بی این پی نے مزید جارحانہ مظاہرے کرنے اور راستے بند کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔

مغربی ممالک نے بنگلہ دیش میں سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ پارلیمان میں اکثریت رکھتی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا